جی این این سوشل

کھیل

قومی کرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا کیلئے تربیتی کیمپ کل سے شروع ہو گا

18 رکنی پ ٹیم شان مسعود کی قیادت میں 30 نومبر کو لاہور سے آسٹریلیا کیلئے روانہ ہوگی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

قومی کرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا کیلئے تربیتی کیمپ کل سے شروع ہو گا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

دورہ آسٹریلیا کیلئے قومی کرکٹرز کا تربیتی کیمپ کل سے شروع ہوگا۔ 18 رکنی ٹیم شان مسعود کی قیادت میں  30 نومبر کو لاہور سے آسٹریلیا کیلئے روانہ ہوگی۔

ترجمان پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق دورہ آسٹریلیا کیلئے نوید اکرم چیمہ پاکستان ٹیم کے مینجر کے فرائض انجام دیں گے جبکہ منصور رانا اسسٹنٹ منیجر پاکستان  کرکٹ ٹیم ہوں گے۔

قومی ٹیم کے کھلاڑی آج راولپنڈی میں رپورٹ کریں گے، دورہ آسٹریلیا کے لیے قومی کرکٹرز کا تربیتی کیمپ کل سے شروع ہوگا۔ چھ روزہ تربیتی کیمپ میں ٹیم دو روزہ پریکٹس میچ بھی کھیلیں گے۔

 

پاکستان

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کے ناقابل تردید شواہد

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال  کے  ناقابل تردید شواہد

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال سے متعلق ناقابل تردید شواہد ایک بار پھر منظر عام پر آگئے۔

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی، افغان عبوری حکومت کی جانب سے خارجی دہشت گردوں کی پشت پناہی سے عالمی اور بالخصوص خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغانستان سرزمین استعمال ہونے کے ناقابل تردید ثبوت وقتاً فوقتاً سامنے آتے رہے، اب ایک بار پھر فتنتہ الخوراج کے سرغنہ نور ولی اور سرغنہ مزاحم محسود کی افغانستان میں موجودگی کے ناقابل تردید شواہد سامنے آگئے ہیں۔

مختلف پکڑے جانے والے خوارج اور ڈیجیٹل شواہد کی بنیاد پر سرغنہ نور ولی محسود اور سرغنہ مزاحم کا افغانستان میں رہائش کے لیے افغان سرکاری اسپیشل پرمٹ منظرعام پر آیا ہے، خوراج کے سرغنہ نور ولی محسود کو گاڑی اور اسلحہ سمیت سرکاری افغان کارڈ جاری کیا گیا ہے۔دستاویز کے مطابق، نور ولی کو فیلڈر 2005 ماڈل گاڑی بھی دی گئی ہے جبکہ سرکاری افغان کارڈ کے مطابق اسے 2 بندوقیں رکھنے کی بھی اجازت ہے، نور ولی کو ایک کلاشنکوف نمبر 91442 جبکہ دوسری روسی ساختہ کلاشنکوف نمبر 96280490 رکھنے کی بھی اجازت ہے۔

خوراج کے سرغنہ مزاحم کو افغانستان عبوری حکومت کی جانب سے جاری کردہ اسلحہ اور گاڑی کا پرمٹ بھی منظر عام پر آگیا ہے، مزاحم کا اسپشل پرمٹ 22 جنوری 2024 کو جاری کیا گیا، مفتی مزاحم کو جاری کردہ پرمٹ کابل اور افغانستان کے جنوب مشرقی علاقے میں قابل عمل ہے، مزاحم کو بھی نور ولی کی طرح حیران کن طور پر گاڑی اور ایک M4، ایک M16 اور 2 کلاشنکوف رکھنے کی اجازت ہے۔

افغان عبوری حکومت کی جانب سے خوارج کو خصوصی پرمٹ جاری کرنے کا مقصد انہیں افغانستان میں اسلحہ کے ساتھ آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دینا ہے، حکومت پاکستان کی جانب سے متعدد بار افغان عبوری حکومت کو فتنتہ الخوارج کی موجودگی کے ناقابل تردید شواہد فراہم کیے گئے جبکہ افغان عبوری حکومت کو بھی فتنتہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کا بخوبی علم ہے۔

گزشتہ دنوں افغانستان کے آرمی چیف نے ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت پاکستان نے فتنہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کے کوئی ٹھوس شواہد فراہم نہیں کیے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے، ان دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ افغان عبوری حکومت خارجی دہشتگردوں کو پاکستان میں دہشت گردی کی مکمل سہولت کاری فراہم کر رہی ہے۔

اس وقت بھی فتنتہ الخوارج کے دہشتگرد اور ان کی سینئر قیادت افغانستان میں موجود ہے، فتنتہ الخوارج کے تربیتی مراکز اور ان کی لاجسٹک بیس افغانستان کے اندر موجود ہیں، افغانستان کی جانب سے فتنہ الخوارج کی واضح سہولت کاری کی وجہ سے پاکستان کو مسلسل دہشت گردی کا سامنا ہے۔

یہ ناقابل تردید شواہد اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ فتنتہ الخوراج کی سینیئر قیادت افغانستان میں آزادانہ رہ رہی ہے، اس حوالے سے بار بار پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ ناقابل تردید شواہد کے باوجود افغان عبوری حکومت ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی۔ خوارج افغانستان میں اب بھی موجود ہیں جس کے ناقابل تردید شواہد بار بار پیش کیے جاچکے ہیں۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ افغان عبوری حکومت کی جانب سے ان خوارج کو افغانستان کے بارڈر پر ملٹری پوسٹ کے ساتھ رکھا جاتا ہے اور ضرورت پڑنے پر ان خوارج کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے فوری داخل کیا جاتا ہے، فتنتہ الخوراج کے کمانڈرز کی افغان عبوری حکومت کے عہدیداران سے ملاقاتوں کے ناقابل تردید شواہد پہلے بھی منظرعام پر آچکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیر اعلٰی بلوچستان اور وزیر داخلہ کی شہید کیپٹن محمد علی قریشی کے گھر آمد، اہلخانہ سے اظہار تعزیت

کیپٹن محمد علی قریشی 26 اگست 2024 کو بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعلٰی بلوچستان اور وزیر داخلہ کی    شہید کیپٹن محمد علی قریشی کے گھر آمد،  اہلخانہ سے اظہار تعزیت

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل راحت نسیم احمد خان نے لاہور کے نصیر آباد میں واقع شہید کیپٹن محمد علی قریشی کی رہائش گاہ کا دورہ کیا اور شہید کیپٹن کے والدین سے ملاقات کی۔

کیپٹن محمد علی قریشی 26 اگست 2024 کو بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔

وفاقی وزیر داخلہ، وزیر اعلیٰ بلوچستان اور کور کمانڈر کوئٹہ نے شہید کیپٹن محمد علی قریشی کے بلند درجات اور اہل خانہ کے لئے صبرِ جمیل کی دعا بھی کی۔تینوں حکام نے شہید کیپٹن محمد علی قریشی کی عظیم قربانی کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔

اس موقع پر وزیر داخلہ نے کہا کہ شہید کیپٹن محمد علی قریشی نے بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے دہشتگردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ شہید کیپٹن محمد علی قریشی وطن کا بہادر سپوت ہے جس کی جرات اور بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں۔

کور کمانڈر کوئٹہ کا کہنا تھا کہ کیپٹن محمد علی قریشی شہید کی قربانی پاک فوج اور پوری قوم کی دہشت گردی کے خلاف ناقابل شکست عزم کی علامت ہے۔

بعدازاں وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی، وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور کور کمانڈر کوئٹہ نے شہید کیپٹن محمد علی قریشی کی قبر پر حاضری دی، پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی بھی کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

برطانوی اخبار "دی گارڈین" نے بانی پی ٹی آئی کو طالبان دوست قرار دے دیا

کیا طالبان دوست بانی پی ٹی آئی عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کے اگلے چانسلر کے طور پر بہترین انتخاب ہیں، ڈی گارڈین

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

برطانوی اخبار "دی گارڈین" نے بانی  پی ٹی آئی کو طالبان دوست قرار دے دیا

برطانوی اخبار "دی گارڈین" نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو طالبان دوست قرار دے دیا۔

برطانوی اخبار گارڈین نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سوال اٹھا دیئے۔ دی گارڈین کی جانب سے عمران خان کے آکسفورڈ چانسلر کے انتخاب کیلئے کاغذات جمع کرانے پر سوال کیا گیا کہ کیا طالبان دوست بانی پی ٹی آئی واقعی آکسفورڈ کے اگلے چانسلر کے طور پر بہترین انتخاب ہیں؟

برطانوی اخبار کی جانب سے کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی نے کابل سے امریکی، برطانوی اور اتحادی افواج کے انخلاء کے بعد افغان طالبان کو مبارکباد دی، عمران خان نے طالبان کو "غلامی کی زنجیریں توڑنے" پر مبارکباد دی۔

غیر ملکی اخبار میں کہا گیا کہ عمران خان نے جنسی طور پر ہراساں ہونے والی خواتین کو ہی اس سانحہ کا ذمہ دار قرار دیا، بانی پی ٹی آئی نے اسامہ بن لادن کو شہید قرار دیا تھا، قبل ازیں عمران خان نے اسامہ بن لادن کو دہشت گرد کہنے سے بھی انکار کر دیا تھا۔

دی گارڈین اخبار نے لکھا کہ بانی پی ٹی آئی کی نامزدگی آکسفورڈ کی خواتین بشمول حالیہ اور ماضی کی خاتون گریجوایٹس کی توہین ہے، ایسے شخص کا تصور کرنا مشکل ہے، کاش! کوئی عمران خان اور ان کے حامیوں کو بھی یہ بتائے۔

برطانوی اخبار نے لیڈی ایلش انجیولینی کو آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کیلئے بہترین امیدوار قرار دیا ہے، لیڈی ایلش انجیولینی پہلے ہی آکسفورڈ یونیورسٹی کا اثاثہ ہیں۔ 

واضح رہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے عہدے کے لئے انتخابات 28 اکتوبر کو ہوں گے، ڈھائی لاکھ سابق طلبا اور سابق عملہ آن لائن ووٹ ڈالیں گے، نئے چانسلر کی مدتِ ملازمت 10 سال ہوگی۔

ڈی گارڈین کی رپورٹ نے مطابق کیا طالبان دوست بانی پی ٹی آئی عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کے اگلے چانسلر کے طور پر بہترین انتخاب ہیں۔بانی پی ٹی آئی طالبان کے حمایتی ہیں۔ 

برطانوی اخبار کے مطابق اسامہ بن لادن کو شہید کہنے والا شخص کیسے یونیورسٹی کے چانسلر کے انتخابات لڑ سکتا ہے۔ بانی پی ٹی آئی پر خواتین سے متعلق متنازع بیانات بھی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll