جی این این سوشل

تجارت

نگران وفاقی وزیر برائے تجارت نے صارفین کے وسیع تر مفاد میں چینی کی برآمد کی درخواست مسترد کر دی

اجلاس میں چینی کی صنعت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تبادلہ خیال کیا گیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

نگران وفاقی وزیر برائے تجارت نے صارفین کے وسیع تر مفاد میں چینی کی برآمد کی درخواست مسترد کر دی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: نگران وفاقی وزیر برائے تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز کے زیر صدارت ہونے والے شوگر ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس میں صارفین کے وسیع تر مفاد میں چینی کی برآمد کی درخواست مسترد کر دی ہے۔

وزارت تجارت کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق نگران وزیر تجارت و صنعت کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں ملک میں چینی کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کے لئے چینی کی برآمد کے حوالے سے پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے چینی کی برآمد کی درخواست کو وزیر تجارت کی جانب سے مسترد کر دیا گیا ہے۔

اجلاس میں چینی کی صنعت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تبادلہ خیال کیا گیا۔ شرکاء میں صنعت و تجارت کے سیکرٹریز، پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن،فیڈرل بورڈ آف ریونیو، اور صوبائی انتظامیہ کے اعلیٰ عہدے دار وں نے شرکت کی ۔پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے اجلاس میں کرشنگ سیزن کے آغاز اور گنے کی فصل کا حوالہ دیتے ہوئے 500,000 ٹن تک چینی کی برآمد کے لیے اجازت کی درخواست کی جس کو ڈاکٹر گوہر اعجاز نے صارفین کے وسیع تر مفاد میں مسترد کر دیا ۔

پاکستان

وزیر اعلٰی بلوچستان اور وزیر داخلہ کی شہید کیپٹن محمد علی قریشی کے گھر آمد، اہلخانہ سے اظہار تعزیت

کیپٹن محمد علی قریشی 26 اگست 2024 کو بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعلٰی بلوچستان اور وزیر داخلہ کی    شہید کیپٹن محمد علی قریشی کے گھر آمد،  اہلخانہ سے اظہار تعزیت

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل راحت نسیم احمد خان نے لاہور کے نصیر آباد میں واقع شہید کیپٹن محمد علی قریشی کی رہائش گاہ کا دورہ کیا اور شہید کیپٹن کے والدین سے ملاقات کی۔

کیپٹن محمد علی قریشی 26 اگست 2024 کو بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔

وفاقی وزیر داخلہ، وزیر اعلیٰ بلوچستان اور کور کمانڈر کوئٹہ نے شہید کیپٹن محمد علی قریشی کے بلند درجات اور اہل خانہ کے لئے صبرِ جمیل کی دعا بھی کی۔تینوں حکام نے شہید کیپٹن محمد علی قریشی کی عظیم قربانی کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔

اس موقع پر وزیر داخلہ نے کہا کہ شہید کیپٹن محمد علی قریشی نے بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے دہشتگردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ شہید کیپٹن محمد علی قریشی وطن کا بہادر سپوت ہے جس کی جرات اور بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں۔

کور کمانڈر کوئٹہ کا کہنا تھا کہ کیپٹن محمد علی قریشی شہید کی قربانی پاک فوج اور پوری قوم کی دہشت گردی کے خلاف ناقابل شکست عزم کی علامت ہے۔

بعدازاں وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی، وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور کور کمانڈر کوئٹہ نے شہید کیپٹن محمد علی قریشی کی قبر پر حاضری دی، پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی بھی کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کے ناقابل تردید شواہد

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال  کے  ناقابل تردید شواہد

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال سے متعلق ناقابل تردید شواہد ایک بار پھر منظر عام پر آگئے۔

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی، افغان عبوری حکومت کی جانب سے خارجی دہشت گردوں کی پشت پناہی سے عالمی اور بالخصوص خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغانستان سرزمین استعمال ہونے کے ناقابل تردید ثبوت وقتاً فوقتاً سامنے آتے رہے، اب ایک بار پھر فتنتہ الخوراج کے سرغنہ نور ولی اور سرغنہ مزاحم محسود کی افغانستان میں موجودگی کے ناقابل تردید شواہد سامنے آگئے ہیں۔

مختلف پکڑے جانے والے خوارج اور ڈیجیٹل شواہد کی بنیاد پر سرغنہ نور ولی محسود اور سرغنہ مزاحم کا افغانستان میں رہائش کے لیے افغان سرکاری اسپیشل پرمٹ منظرعام پر آیا ہے، خوراج کے سرغنہ نور ولی محسود کو گاڑی اور اسلحہ سمیت سرکاری افغان کارڈ جاری کیا گیا ہے۔دستاویز کے مطابق، نور ولی کو فیلڈر 2005 ماڈل گاڑی بھی دی گئی ہے جبکہ سرکاری افغان کارڈ کے مطابق اسے 2 بندوقیں رکھنے کی بھی اجازت ہے، نور ولی کو ایک کلاشنکوف نمبر 91442 جبکہ دوسری روسی ساختہ کلاشنکوف نمبر 96280490 رکھنے کی بھی اجازت ہے۔

خوراج کے سرغنہ مزاحم کو افغانستان عبوری حکومت کی جانب سے جاری کردہ اسلحہ اور گاڑی کا پرمٹ بھی منظر عام پر آگیا ہے، مزاحم کا اسپشل پرمٹ 22 جنوری 2024 کو جاری کیا گیا، مفتی مزاحم کو جاری کردہ پرمٹ کابل اور افغانستان کے جنوب مشرقی علاقے میں قابل عمل ہے، مزاحم کو بھی نور ولی کی طرح حیران کن طور پر گاڑی اور ایک M4، ایک M16 اور 2 کلاشنکوف رکھنے کی اجازت ہے۔

افغان عبوری حکومت کی جانب سے خوارج کو خصوصی پرمٹ جاری کرنے کا مقصد انہیں افغانستان میں اسلحہ کے ساتھ آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دینا ہے، حکومت پاکستان کی جانب سے متعدد بار افغان عبوری حکومت کو فتنتہ الخوارج کی موجودگی کے ناقابل تردید شواہد فراہم کیے گئے جبکہ افغان عبوری حکومت کو بھی فتنتہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کا بخوبی علم ہے۔

گزشتہ دنوں افغانستان کے آرمی چیف نے ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت پاکستان نے فتنہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کے کوئی ٹھوس شواہد فراہم نہیں کیے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے، ان دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ افغان عبوری حکومت خارجی دہشتگردوں کو پاکستان میں دہشت گردی کی مکمل سہولت کاری فراہم کر رہی ہے۔

اس وقت بھی فتنتہ الخوارج کے دہشتگرد اور ان کی سینئر قیادت افغانستان میں موجود ہے، فتنتہ الخوارج کے تربیتی مراکز اور ان کی لاجسٹک بیس افغانستان کے اندر موجود ہیں، افغانستان کی جانب سے فتنہ الخوارج کی واضح سہولت کاری کی وجہ سے پاکستان کو مسلسل دہشت گردی کا سامنا ہے۔

یہ ناقابل تردید شواہد اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ فتنتہ الخوراج کی سینیئر قیادت افغانستان میں آزادانہ رہ رہی ہے، اس حوالے سے بار بار پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ ناقابل تردید شواہد کے باوجود افغان عبوری حکومت ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی۔ خوارج افغانستان میں اب بھی موجود ہیں جس کے ناقابل تردید شواہد بار بار پیش کیے جاچکے ہیں۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ افغان عبوری حکومت کی جانب سے ان خوارج کو افغانستان کے بارڈر پر ملٹری پوسٹ کے ساتھ رکھا جاتا ہے اور ضرورت پڑنے پر ان خوارج کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے فوری داخل کیا جاتا ہے، فتنتہ الخوراج کے کمانڈرز کی افغان عبوری حکومت کے عہدیداران سے ملاقاتوں کے ناقابل تردید شواہد پہلے بھی منظرعام پر آچکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیر اعظم کا افراط زر کی شرح اور مہنگائی کے اعشاریوں میں کمی پر اطمینان کا اظہار

2024 میں کنزیومر پرائس انڈیکس میں ریکارڈ کمی ہوئی اور افراط زر کی شرح 11 فیصد پر آگئی، شہباز شریف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعظم کا  افراط زر کی شرح اور مہنگائی کے اعشاریوں میں کمی پر اطمینان کا اظہار

وزیر اعظم شہباز شریف نے افراط زر کی شرح اور پاکستان ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق مہنگائی کے اعشاریوں میں کمی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

ادارہ شماریات کے اعداد و شمار پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جولائی 2024 میں کنزیومر پرائس انڈیکس میں ریکارڈ کمی ہوئی اور افراط زر کی شرح 11 فیصد پر آگئی ، معاشی ماہرین کی جانب سے ستمبر کے مہینے میں افراط زر کی شرح میں مزید کمی کی پیشنگوئی خوش آئند ہے ۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت معاشی اصلاحات کی پالیسی پر گامزن ہے اور رائیٹ سائیزنگ پالیسی پر بھی تیزی سے کام ہو رہا ہے جس کی نگرانی میں خود کر رہا ہوں، اس کے معیشت پر مثبت اثرات جلد نمایاں ہونگے ۔ وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کی جانب سے بجلی صارفین کو بلوں کی مدد میں ایک بڑا ریلیف دیا گیا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فچ کے بعد موڈیز کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو اپ گریڈ کیا ہے جو کہ عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے پاکستان کے مثبت معاشی اشاریوں کا اعتراف ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کی گئی ہے، حکومتی معاشی اور مالیاتی ٹیم کی محنت سے معیشت استحکام کی جانب بڑھ رہی ہے، عوام کی مشکلات کا احساس ہے، حکومت عوام کی مشکلات اور مسائل کے حل کے لئے دن رات کام کر رہی ہے ۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll