جی این این سوشل

پاکستان

الیکشن کمیشن کا قومی اسمبلی کی نشستوں میں کمی کا اعلان

قومی اسمبلی کی نشستوں کی تعداد 342 سے کم ہو کر 336 ہو گئی، نوتی فکیشن جاری

پر شائع ہوا

کی طرف سے

الیکشن کمیشن کا قومی اسمبلی کی نشستوں میں کمی کا اعلان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے حلقہ بندیوں کی حتمی فہرست کے اپنے حالیہ نوٹیفکیشن میں قومی اسمبلی (این اے) کی نشستوں کی تعداد 336 کردی جس کے بعد قومی اسمبلی کی 6 جنرل نشستیں کم ہو گئیں۔ قبل ازیں قومی اسمبلی کی نشستوں کی تعداد 342 تھی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے جاری کردہ حلقہ بندیوں کی فہرست میں قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں کی تعداد 272 سے کم ہو کر 266 رہ گئی ہے۔ حد بندی کے عمل کے بعد، انضمام شدہ اضلاع کے لیے قومی اسمبلی کی نشستیں گزشتہ 12 سے کم کر کے 6 کر دی گئی ہیں۔ یہ ایڈجسٹمنٹ 25ویں آئینی ترمیم کی دفعات کے مطابق ہے، جس کے بعد وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات (فاٹا) کے خیبرپختونخوا میں ضم ہو گئے ہیں۔

قومی اسمبلی میں پنجاب کی 141 جنرل نشستیں ہوں گی، سندھ کی 61، خیبرپختونخوا کی 45، بلوچستان کی 16 اور اسلام آباد کی تین نشستیں ہوں گی۔ خواتین کے لیے 60 مخصوص نشستیں ہوں گی جبکہ اقلیتوں کے لیے 10 نشستیں ہوں گی۔پنجاب اسمبلی میں 371 نشستیں ہوں گی جن میں سے 297 جنرل نشستیں ہوں گی جبکہ سندھ اسمبلی میں 168 نشستیں ہوں گی جن میں سے 130 جنرل نشستیں ہوں گی۔ خیبرپختونخوا اسمبلی کی 145 نشستیں ہوں گی جن میں سے 115 جنرل نشستیں ہوں گی۔ بلوچستان اسمبلی کی 65 نشستیں ہوں گی جن میں سے 51 جنرل نشستیں ہوں گی۔

واضح رہے کہ وزیرستان کے تین اضلاع لوئر ساؤتھ، اپر ساؤتھ، اور نارتھ کی اب ایک ہی نشست ہو گی قبل ازیں ان کی ​​الگ الگ نمائندگی تھی ۔ جنوبی وزیرستان، جو دو اضلاع میں تقسیم ہوا اور شمالی وزیرستان جو پہلے ایک ایک نشست رکھتے تھےاب مشترکہ نمائندگی رکھتے ہیں۔مزید یہ کہ فاٹا کا سابقہ ​​ضلع اورکزئی ہنگو کے ساتھ ضم ہو گیا ہے جس کے نتیجے میں ان کی متعلقہ نشستیں ایک ہی حلقے میں شامل ہو گئی ہیں۔

ضلع کرم کی دو نشستیں، جو پہلے فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم تھیں، اب ایک میں ضم ہو گئی ہیں۔1973 کی حد بندی میں، سابق فاٹا کے پاس گزشتہ مردم شماری کے مطابق قومی اسمبلی کی آٹھ نشستیں تھیں۔ جنرل پرویز مشرف کے دور حکومت میں انضمام شدہ اضلاع کو 12 نشستیں دی گئی تھیں۔ای سی پی نے 8 فروری 2024 کو عام انتخابات کا اعلان کیا ہے اور انتخابات حال ہی میں جاری کردہ حلقوں کی 

پاکستان

ملک میں نئے الیکشن کی کوئی ضرورت نہیں، حافظ نعیم

حافظ نعیم نے کہا کہ ایسی صورت میں جب فارم 45 جیسے شواہد موجود ہیں نئے انتخابات کی بات کرنے والا چاہیے وہ ن لیگ کا ہو

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک میں نئے الیکشن کی کوئی ضرورت نہیں، حافظ نعیم

راولپنڈی: جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم نے کہا ہے کہ ملک میں نئے الیکشن کی کوئی ضرورت نہیں اور یہ مطالبہ کرنے والا کسی کا ایجنٹ تو ہوسکتا ہے مگر ملک سے وفادار نہیں ہوسکتا۔


راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جماعت اسلامی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ ملک میں فارم 47 والوں کو مسلط کردیا گیا ہے جس کے باعث حالات بہت خراب ہیں، بجلی کے بلوں کی وجہ سے آج بھائی بھائی کو قتل کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں نئے انتخابات کی بات ہورہی ہے مگر ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جب فارم 45 موجود ہیں تو اس کے مطابق جس کو مینڈیٹ ملا اُسے حکومت دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت فارم جب فارم 45 موجود ہیں تو اُس بنیاد پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور جسے مینڈیٹ عوام نے دیا اُسے حکومت دی جائے اور فارم 47 کے ذریعے مسلط کردہ لوگوں کو ہٹایا جائے۔

حافظ نعیم نے کہا کہ ایسی صورت میں جب فارم 45 جیسے شواہد موجود ہیں نئے انتخابات کی بات کرنے والا چاہیے وہ ن لیگ کا ہو، پی پی کا یا پھر پی ٹی آئی وہ ایجنٹ ہوسکتا ہے اور ملک سے وفادار نہیں ہوسکتا کیونکہ نئے الیکشن میں پھر سے بندر بانٹ ہوگی اور پھر شور مچانے والے بھی اپنا شیئر مانگیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

چین کے مرکزی بینک کے گورنر کی بیجنگ میں پاکستانی وزیر خزانہ سے ملاقات

وزیر خزانہ محمد  اورنگزیب نے موڈیز کے نمائندوں کو آئی ایم ایف ڈیل معاشی اصلاحات سے بھی آگاہ کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چین کے مرکزی بینک کے گورنر کی بیجنگ میں پاکستانی وزیر خزانہ سے ملاقات

بیجنگ: چین کے مرکزی بینک کے گورنر پین گونگ شینگ نے جمعہ کو پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات کی جہاں انہوں نے دو طرفہ مالیاتی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیر خزانہ محمد  اورنگزیب نے موڈیز کے نمائندوں کو آئی ایم ایف ڈیل معاشی اصلاحات سے بھی آگاہ کیا۔

پاکستان کے دو سرکاری ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ محمد   اورنگزیب  نے جمعرات کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی طرف سے تجویز کردہ ساختی اصلاحات کے ساتھ ساتھ پاور سیکٹر کے قرضوں میں ریلیف پر بات چیت کے لیے بیجنگ پہنچے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

نئے مالی سال کے پہلے ماہ ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا رجحان برقرار

حالیہ ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح میں 0.17فیصداضافہ ہوا اور 19 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نئے مالی سال کے پہلے ماہ ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا رجحان برقرار

نئے مالی سال کے پہلے ماہ ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا رجحان برقرار ہے، حالیہ ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح میں 0.17فیصداضافہ ہوا اور 19 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں۔ 

وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.17فیصداضافہ ہوا، ایک  ہفتے کےد وران 19 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، 8 اشیا کی قیمتوں میں  کمی آئی جبکہ 24 اشیا کے نرخ مستحکم رہے۔

رپورٹ کے مطابق رواں  ہفتے چکن کی قیمت میں 4.80 فیصد، لہسن 2.01 فیصد، دال چنا 1.87 فیصد، انڈے1.71 فیصد ،بیف کی قیمت میں 0.93 فیصد اور گڑ کی قیمتوں میں 0.89فیصد اضافہ ہوا۔اسی طرح دال مونگ کی قیمت میں 0.84فیصد،تازہ کھلا دودھ 0.45فیصد،آگ جلانے والی  لکڑی  0.23 فیصداورسگریٹ کی قیمتوں میں 0.12فیصداضافہ ہوا۔

دوسری جانب آلو کی قیمت میں 0.17 فیصد، ٹماٹرکی قیمت میں 9.19 فیصد،پیاز2.14 ایل پی جی1.04 فیصد، کیلے 0.53 فیصد، دال مسورقیمت میں 0.16 فیصد، بریڈ کی قیمت میں 0.05 فیصد اور آٹے کی قیمت میں 0.35 فیصد کمی ہوئی ہے۔

اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح0.08فیصد اضافے کے ساتھ41.13فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح 0.13 فیصداضافے کے ساتھ18.53فیصد ہوگئی۔

22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح0.15 فیصداضافے کے ساتھ 22.23 فیصد اور 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح0.18 فیصداضافے کے ساتھ 19.77فیصد رہی۔

اسی طرح 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح0.19 فیصداضافے کے ساتھ 18.41فیصدرہی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll