جی این این سوشل

پاکستان

سوات اور گرد و نواح میں زلزلے کے شدید جھٹکے

زلزلہ پیما مرکز اسلام آباد کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.1 ریکارڈ کی گئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سوات اور گرد و نواح میں زلزلے کے شدید جھٹکے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان کی سب سے بڑی ڈویژن مالاکنڈ کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے سوات، مالاکنڈ، لوئر دیر اور گرد و نواح میں محسوس کیے گئے۔

زلزلہ پیما مرکز اسلام آباد کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.1 ریکارڈ کی گئی۔

زلزلے کی زیر زمین گہرائی 180 کلومیٹر، مرکز کوہ ہندوکش کا پہاڑی سلسلہ تھا ،

زمین کے لرزنے سے  لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا ، لوگ اپنے گھروں سے باہر نکل آئے اور کلمہ طیبہ اور آیت الکرسی کا ورد کرتے رہے ۔ 

 

پاکستان

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کے ناقابل تردید شواہد

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال  کے  ناقابل تردید شواہد

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال سے متعلق ناقابل تردید شواہد ایک بار پھر منظر عام پر آگئے۔

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی، افغان عبوری حکومت کی جانب سے خارجی دہشت گردوں کی پشت پناہی سے عالمی اور بالخصوص خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغانستان سرزمین استعمال ہونے کے ناقابل تردید ثبوت وقتاً فوقتاً سامنے آتے رہے، اب ایک بار پھر فتنتہ الخوراج کے سرغنہ نور ولی اور سرغنہ مزاحم محسود کی افغانستان میں موجودگی کے ناقابل تردید شواہد سامنے آگئے ہیں۔

مختلف پکڑے جانے والے خوارج اور ڈیجیٹل شواہد کی بنیاد پر سرغنہ نور ولی محسود اور سرغنہ مزاحم کا افغانستان میں رہائش کے لیے افغان سرکاری اسپیشل پرمٹ منظرعام پر آیا ہے، خوراج کے سرغنہ نور ولی محسود کو گاڑی اور اسلحہ سمیت سرکاری افغان کارڈ جاری کیا گیا ہے۔دستاویز کے مطابق، نور ولی کو فیلڈر 2005 ماڈل گاڑی بھی دی گئی ہے جبکہ سرکاری افغان کارڈ کے مطابق اسے 2 بندوقیں رکھنے کی بھی اجازت ہے، نور ولی کو ایک کلاشنکوف نمبر 91442 جبکہ دوسری روسی ساختہ کلاشنکوف نمبر 96280490 رکھنے کی بھی اجازت ہے۔

خوراج کے سرغنہ مزاحم کو افغانستان عبوری حکومت کی جانب سے جاری کردہ اسلحہ اور گاڑی کا پرمٹ بھی منظر عام پر آگیا ہے، مزاحم کا اسپشل پرمٹ 22 جنوری 2024 کو جاری کیا گیا، مفتی مزاحم کو جاری کردہ پرمٹ کابل اور افغانستان کے جنوب مشرقی علاقے میں قابل عمل ہے، مزاحم کو بھی نور ولی کی طرح حیران کن طور پر گاڑی اور ایک M4، ایک M16 اور 2 کلاشنکوف رکھنے کی اجازت ہے۔

افغان عبوری حکومت کی جانب سے خوارج کو خصوصی پرمٹ جاری کرنے کا مقصد انہیں افغانستان میں اسلحہ کے ساتھ آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دینا ہے، حکومت پاکستان کی جانب سے متعدد بار افغان عبوری حکومت کو فتنتہ الخوارج کی موجودگی کے ناقابل تردید شواہد فراہم کیے گئے جبکہ افغان عبوری حکومت کو بھی فتنتہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کا بخوبی علم ہے۔

گزشتہ دنوں افغانستان کے آرمی چیف نے ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت پاکستان نے فتنہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کے کوئی ٹھوس شواہد فراہم نہیں کیے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے، ان دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ افغان عبوری حکومت خارجی دہشتگردوں کو پاکستان میں دہشت گردی کی مکمل سہولت کاری فراہم کر رہی ہے۔

اس وقت بھی فتنتہ الخوارج کے دہشتگرد اور ان کی سینئر قیادت افغانستان میں موجود ہے، فتنتہ الخوارج کے تربیتی مراکز اور ان کی لاجسٹک بیس افغانستان کے اندر موجود ہیں، افغانستان کی جانب سے فتنہ الخوارج کی واضح سہولت کاری کی وجہ سے پاکستان کو مسلسل دہشت گردی کا سامنا ہے۔

یہ ناقابل تردید شواہد اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ فتنتہ الخوراج کی سینیئر قیادت افغانستان میں آزادانہ رہ رہی ہے، اس حوالے سے بار بار پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ ناقابل تردید شواہد کے باوجود افغان عبوری حکومت ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی۔ خوارج افغانستان میں اب بھی موجود ہیں جس کے ناقابل تردید شواہد بار بار پیش کیے جاچکے ہیں۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ افغان عبوری حکومت کی جانب سے ان خوارج کو افغانستان کے بارڈر پر ملٹری پوسٹ کے ساتھ رکھا جاتا ہے اور ضرورت پڑنے پر ان خوارج کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے فوری داخل کیا جاتا ہے، فتنتہ الخوراج کے کمانڈرز کی افغان عبوری حکومت کے عہدیداران سے ملاقاتوں کے ناقابل تردید شواہد پہلے بھی منظرعام پر آچکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

شکیل خان کا خود پر لگائے کرپشن الزامات کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ

الزامات سے متعلق نیب انکوائری کے لئے بھی تیار ہوں، سابق صوبائی وزیر کے پی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شکیل خان کا خود پر لگائے  کرپشن  الزامات کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ

سابق صوبائی وزیر خیبر پختونخوا شکیل خان نے خود پر لگائے گئے کرپشن کے الزامات کا جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ کر دیا۔

شکیل خان نے کہا کہ بدعنوانی کیلئے بنائی گئی کمیٹی گڈ نہیں بلکہ بیڈ گورننس کمیٹی ہے، مجھ پر لگائے گئے کرپشن کے الزامات کی جوڈیشل انکوائری کی جائے، الزامات سے متعلق نیب انکوائری کے لئے بھی تیار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ 8 ستمبر جلسے تک خاموش ہوں، جلسے کے بعد اپنا موقف عوام کے سامنے رکھوں گا۔

سابق وزیر شکیل خان کا کہنا تھا کہ سابق صدر عارف علوی نےعمران خان سے جلد ملاقات کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے، بانی پی ٹی آئی کو ملاقات میں سب بتاؤں گا۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کابینہ کے سابق رکن اور صوبائی وزیر کمیونیکیشن اینڈ ورکس شکیل احمد خان نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پر محکمے میں مداخلت اور بیڈگورننس کے الزامات عائد کرتےہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت سے براہ راست مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی

بیرسٹر گوہر نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے مذاکرات کی بات کرنے کی تردید کر دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت سے براہ راست مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے مذاکرات کی بات کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سے براہ راست مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں، اپنے مؤقف پر قائم ہیں۔

اپنے ایک بیان میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بطور اپوزیشن جماعت ہماری اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، ہماری ملاقاتیں اوپن اور اسمبلی امور چلانے یا اپوزیشن کے پارلیمانی امور سے متعلق ہی ہوتی ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے کبھی کسی ملاقات میں اسپیکر قومی اسمبلی سے مذاکرات کی بات نہیں کی، نہ ایسا ارادہ ہے، تحریک انصاف کے کسی وفد یا رکن نے الگ سے اسپیکر کے ساتھ کبھی حکومت سے مذاکرات کے بارے میں بات نہیں کی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ ہمارا حکومت سے براہ راست مذاکرات کا کوئی ارادہ بھی نہیں، اپنے مؤقف پر قائم ہیں، پی ٹی آئی نے کبھی بھی اسپیکر کو مذاکرات کے لیے دوبارہ آنے کی پیشکش بھی نہیں کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll