جی این این سوشل

پاکستان

عام انتخابات کے پر امن انعقاد کیلئے فوج روانہ

پولنگ کے دوران پولیس فرسٹ ٹیئر جبکہ سول آرمڈ فورسز سیکنڈ ٹیئر سیکورٹی مہیا کریں گی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عام انتخابات کے پر امن انعقاد کیلئے فوج روانہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

عام انتخابات کے پرامن انعقاد کے لیے پاک فوج کے چاق و چوبند دستے لاہور، ملتان، اوکاڑہ، بہالپور اور گوجرانوالہ گیریژن سے پنجاب کے دیگر اضلاع میں الیکشن سیکورٹی ڈیوٹی کے لیے روانہ ہوگئے ۔

فوجی دستوں کی تعیناتی کا مقصد عام انتخابات کے دوران سول حکومت کی معاونت کرتے ہوئے انتخابی عمل کی شفافیت اور امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانا ہے فوجی اہلکار پولنگ سٹیشنز کے باہر سکیورٹی ڈیوٹی کے لیے تھرڈ ٹیئر پر سیکورٹی کے لئے تعینات ہونگے تاکہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے بروقت نمٹا جائے۔

پولنگ کے دوران پولیس فرسٹ ٹیئر جبکہ سول آرمڈ فورسز سیکنڈ ٹیئر سیکورٹی مہیا کریں گی۔

 

پاکستان

وزیراعظم کا شہدا کو ز بردست خراج عقیدت،پاکستان کی حفاظت، ترقی، امن اور خوشحالی ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے، وزیر اعظم

وزیراعظم نے کہا کہ یہ دن ہماری اس قومی حمیت کی یاد دلاتا ہے جس سے سرشار ہو کر عظیم قوم نے طاقت کے زعم میں مبتلا دشمن کے مضموم ارادہ خاک میں ملا دیئے تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم کا شہدا کو ز بردست خراج عقیدت،پاکستان کی حفاظت، ترقی، امن اور خوشحالی ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے، وزیر اعظم

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے شہدا کو ز بردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہےکہ مادر وطن کے بہادر سپوتوں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حفاظت، ترقی، امن اور خوشحالی ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے، پاکستان امن کا خواہاں ہے لیکن اپنی آزادی، خودمختاری اور قومی مفادات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرےگا، دہشت گردی اور ان کے سہولت کاروں کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کو یہاں جنرل ہیڈ کوارٹرز میں منعقدہ یوم دفاع و شہداء کی خصوصی پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکیا۔تقریب میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر، وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف، کابینہ کے ارکان،وزیرا عظم آزاد کشمیر ، اعلی سول و عسکری حکام ، ارکان پارلیمان، شہداء کے اہل خانہ اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ لمحہ میرے لئے باعث اعزاز ہے کہ میں آج افواج پاکستان کے بہادر جوانوں اور وطن پر جان قربان کرنے والے شہداء کے لواحقین سے مخاطب ہوں، یوم دفاع پاکستان ہماری قومی شناخت اور عظیم حوالہ ہے، یہ دن ان تمام شہداء کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے اپنے وطن کی آزادی اور تحفظ کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، ان جانثاروں کو جتنا بھی خراج عقیدت پیش کیا جائے وہ کم ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ دن ہماری اس قومی حمیت کی یاد دلاتا ہے جس سے سرشار ہو کر عظیم قوم نے طاقت کے زعم میں مبتلا دشمن کے مضموم ارادہ خاک میں ملا دیئے تھے، افواج پاکستان کے شیر بے مثال بہادری سے سمندر، فضا اور زمین پر نعرہ تکبیر بلند کرتے ہوئے اقبال کے شاہین بن کر دشمن پر اس طرح جھپٹے کہ وہ پلٹنا، جھپٹنا، جھپٹ کر پلٹنا، لہو گرم رکھنے کا ہے ایک بہانہ، کی تعبیر بن گئے اور لاہور جم خانہ میں چائے پینے کا خواب دیکھنے والا دشمن اسلحہ پھینک کر اس سے بھی زیادہ تیزی سے فرار ہو گیا جس رفتار سے اس نے پاکستان کی سرحدوں کو عبور کرنے کی فاش غلطی کی تھی۔


انہوں نے کہا کہ ملٹری میوزیم میں موجود دشمن کے شرمناک فرار کے ثبوت ہماری آنے والی نسلوں کو افواج اور قوم کے بے مثال اتحاد، فتح کی یاد دلاتے رہیں گے، اس عظیم اور تاریخی فتح پر ہمارے سر اللہ تعالیٰ کے حضور اس کے شکر اور احسان سے ہمیشہ جھکے رہیں گے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ آج میں عظیم مائوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنے لخت جگر اس وطن پر نثار کئے، اپنی ان عظیم مائوں کے آنسوئوں کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ ہم ان کے بہادر بیٹوں کی قربانیاں ہرگز، ہرگز ر ائیگاں نہیں جانے دیں گے، میں عظیم شہداء کے عظیم والدین کے جذبہ ایمانی کو بیان کرنا چاہتا ہو جس نے میری آنکھیں نم کر دیں اور میرا سر فخر سے بلند کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں شہداء کے والدنی سے ملا تو ان کے دل میں اطمینان ہے، ہونٹوں پر دعا تھی کہ یااللہ تیرا شکر ہے کہ تو نے ہمیں شہید کے والدین ہونے کا اعزاز بخشا، ہمارے سو بیٹے بھی وطن پر قربان، یہ ہے وہ جذبہ جو پاکستان کو عظیم تر اور فوج کو ناقابل تسخیر بناتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں سلام پیش کرتا ہوں قوم کی عظیم بیٹیوں، بہنوں اور بچوں کو جنہوں نے خونی رشتوں کی لازوال قربانی دی، ان کے شوہر، بھائی ارض پاک کی حرمت پر قربان ہو گئے، میں اپنی افواج کے ہر بیٹے اور بیٹی کو سلام پیش کرتا ہوں جن کے وجود میں وطن کی محبت لہو بن کر دوڑتی ہے،


جو اپنی زندگی وطن کی حیات اور اس کی آزادی کیلئے مسکراتے ہوئے قربان کرتے ہیں، جس کا ہر افسر اور جوان شوق شہادت کے جذبہ سے سرشار ہے، ایک دوسرے سے آگے بڑھ کر بازی لینے کو اپنا اعزاز سمجھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوری قوم کو آپ کے جذبوں، صلاحیتوں اور قربانیوں پر ناز ہے، آپ کی وردی ہر بیٹی، بہن، ماں کے سر کی چادر ہے، یہ اس نظریے کی تاثیر ہے جس کیلئے برصغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے حضرت قائداعظم کی عظیم قیادت میں تاریخی جدوجہد کی اور اپنا سب کچھ قربان کر کے یہ عظیم وطن حاصل کیا، یہ وردی سبز ہلالی پرچم کے لہرانے کی ضمانت ہے جس میں لپٹ کر جب شہید دفن ہوتا ہے تو اعلان ہوتا ہے کہ شہید جاتے ہیں جنت کو گھر نہیں آتے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے قومی پرچم میں سبز اور سفید رنگ مل کر پاکستان بنتا ہے، ہماری افواج میں یہ دونوں رنگ موجود ہیں، دفاع وطن کیلئے ان دونوں رنگوں نے ہمیشہ ایک دوسرے سے بڑھ کر اپنی جانوں کی قربانی اور داد شجاعت دی۔ میجر راجہ عزیز بھٹی شہید اور سیسل چوہدری پاکستانی پرچم کے یہی دو رنگ ہیں، اس لئے میں بڑے فخر سے یہ کہتا ہوں کہ پاکستان ہم سب کا ہے، اس کی حفاظت، ترقی اور خوشحالی ہم سب کی اجتماعی اور مساوی ذمہ داری ہے، ہم سب کے شعبے الگ الگ ہو سکتے ہیں لیکن ہمارا محاذ ایک ہے، پاکستان کی ترقی، سلامتی اور دفاع۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ایک ایسے محل وقوع میں ہے جو کئی تہذیبوں کا سنگم ہے جہاں بہت سی طاقتوں کے مفادات ٹکراتے ہیں،

اس کشمکش کے براہ راست اثرات پاکستان پر پڑتے ہیں، اس لئے ناقابل تسخیر دفاع ہماری اولین قومی ضرورت ہے جس کے بغیر نہ امن ممکن ہے نہ ترقی اور خوشحالی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے، ہم نے اپنی 77 سالہ تاریخ میں اپنے عمل سے ثابت کیا ہے کہ پاکستان اپنے کسی ہمسائے کیخلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرحدیں امن کی سرحدیں ہیں، دہشت گردی اور بدامنی کے خاتمہ، خطے میں استحکام کیلئے پاکستان نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے،


اپنی جوہری استعداد، سپیس ٹیکنالوجی اور اعلیٰ عسکری صلاحیتوں کے تناظر میں پاکستان عالمی امن کے فروغ میں ایک ناگزیر کردار کا حامل ہے، قوموں کو خوشحالی کی منزل ہمیشہ امن کے راستے سے ملتی ہے، امن ہماری اولین خواہش ہے اور ہم اپنے تمام ہمسایو ں کے ساتھ باوقار اور پرامن تعلقات کے خواہاں ہیں لیکن ہم اپنی آزادی، عزت اور مفادات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ آج کی شاندار اور پروقار تقریب کے حوالہ سے یاد دلانا چاہتا ہوں کہ ہم نے دشمن کے ناپاک عزائم کو بارہا شکست دی ہے لیکن اس کے مذموم ارادے آج بھی پاکستان کے وجود کیلئے خطرہ ہیں لیکن آپ اللہ کے فضل و کرم سے یقین رکھیں کہ ہم دہشت گردی کا سر کچلنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جہاں جہاں خوراج اور ان کے سہولت کار موجود ہیں ان کے مکمل خاتمہ تک افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے ادارے آپریشنز جاری رکھیں گے، اس کیلئے قومی اتفاق رائے الحمدللہ موجود ہے، ہم اس مقصد میں جلد سرخرو ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی جمہوری معاشرے میں ہر شہری کا بنیادی حق ہے، ہمیں اس کا پورا احترام ہے لیکن اس حق کا استعمال تحمل، دلیل اور آئین کی حدود میں ہونا لازم ہے۔ 77 سال کے تجربات کا یہ آزمودہ سبق ہے کہ گالی یا گولی کسی مقصد کا حل نہیں، قوموں کی تقسیم ملکی سلامتی کیلئے خطرات پیدا کرتی ہے۔ ریاست کو کمزور کرنے والی کوئی بھی تحریک قوم کو قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطین میں بدترین نسل کشی اور جرائم کا نشانہ بننے والے بے گناہوں کیلئے پوری قوت سے دنیا اور عالمی اداروں سے انصاف کا تقاضا کرتا رہے گا اور انسانیت کی پکار بن کر عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتا رہے گا جب تک کشمیریوں اور فلسطینی بھائیوں کو حق نہیں مل جاتا۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں پاکستان کیلئے عظیم قربانیاں دینے والے تمام شہداء کو ایک مرتبہ پھر اپنی اور قوم کی جانب سے سلام پیش کرتا ہوں اور ان کے اہل خانہ کے صبر و استقامت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، میں بری، بحری، فضائی افواج، پیرا ملٹری، سول آرمڈ فورسز سمیت پاکستان کی عظمت اور تحفظ کی جنگ لڑنے والے ہر غازی ہر سپاہی کا پوری قوم کی جانب سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئیں غازیوں اور شہداء کے راستے پر چلنے کا عہد کریں، آئیں اپنے اپنے محاذ پر دفاع وطن کے جذبہ سے سرشار ہو کر آگے بڑھنے کا فیصلہ کریں، پاکستان کی خاطر اپنی ذاتی، سیاسی خواہشات، مفادات کو قربان کریں، ہر شعبہ میں پاکستان کی فتح، کامیابی اور کامرانی کے جھنڈے گاڑیں۔

تقریب میں وزیراعظم آزاد کشمیر، وزیراعلیٰ پنجاب، وفاقی اور صوبائی وزرائ، اراکین پارلیمان، سول و عسکری حکام سمیت زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والوں اور شہداء کے لواحقین نے بھی شرکت کی۔قبل ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں منعقدہ یوم دفاع و شہداء کی تقریب میں شرکت کے لیے پہنچے تو آرمی چیف جنرل سیّد عاصم منیر نے ان کا استقبال کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے شہداء کی یادگار پر حاضری دی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اگر فوج غیر جانبدار اور غیر سیاسی ہو چکی ہے تو یہ اچھی بات ہے، عمران خان

اگر یہ غیر سیاسی ہیں تو میجر، کرنل اور آئی ایس آئی کا جیل میں کیا کام ہے، بانی چیئرمین کا ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر درعمل

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اگر فوج  غیر جانبدار اور غیر  سیاسی ہو چکی ہے تو یہ اچھی بات ہے، عمران خان

سابق وزیر اعظم اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ اگر فوج غیر جانبدار اور غیر سیاسی ہو چکی ہے تو یہ اچھی بات ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروس پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ وہ غیر جانبدار اور غیر سیاسی ہیں۔ . وہ اب سے غیر سیاسی ہو گئے تو ملک کے لیے اچھا ہو گا۔ لیکن اگر وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ پہلے سے ہی غیر سیاسی ہیں تو اس سے بڑی غلط بیانی کوئی نہیں ہو سکتی۔

عمران خان نے کہا کہ اگر یہ غیر سیاسی ہیں تو میجر، کرنل اور آئی ایس آئی کا جیل میں کیا کام ہے؟

انہوں نے ملک اور خدا کی خاطر غیر سیاسی ہونے کی درخواست کی۔ صرف الفاظ سے کوئی غیر سیاسی نہیں بن سکتا، عمل کرنا پڑتا ہے۔

عمران خان نے الزام لگایا کہ 9 مئی کو پارٹی ختم کرنے کا اہتمام کیا گیا۔ 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنی چاہیے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ انہیں جنرل فیض کی طرف سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں جو جنرل باجوہ کی اجازت سے ملنے آتے تھے اور انہیں رپورٹ کیا کرتے تھے۔ جنرل باجوہ کے بغیر فیض کا ٹرائل بدنیتی پر مبنی ہے، جنرل فیض جنرل باجوہ کے ماتحت تھے۔ قمر جاوید کو اس لیے باہر رکھا جا رہا ہے کہ انہوں نے حکومت بدلی، اگر ان پر مقدمہ چلایا گیا تو وہ تمام راز فاش کر دیں گے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

14پاکستانی بھارتی جیلوں میں قید کے بعد واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان میں داخل

رہا ہونے والے شہریوں کی شناخت محمد آفاق، فقیر حسین، اللہ بسایا، اکبر مسیح، طارق محمود، وسیم، راجو، اللہ بچایو اور گل شیر کے نام سے ہوئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

14پاکستانی  بھارتی جیلوں میں قید کے بعد واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان میں داخل

لاہور: بھارت کی جیلوں میں سزا پوری کرکے رہا ہونے والے چودہ پاکستانی شہری جمعہ کو واہگہ بارڈر کے ذریعے سے پاکستان پہنچ گئے۔

تفصیلات کے مطابق قیدیوں کے اس گروپ میں نو شہری اور پانچ ماہی گیر شامل تھے۔ بھارتی حکام نے انہیں سرحدی گزرگاہ پر پاکستان رینجرز پنجاب کے حوالے کر دیا۔


رہا ہونے والے شہریوں کی شناخت محمد آفاق، فقیر حسین، اللہ بسایا، اکبر مسیح، طارق محمود، وسیم، راجو، اللہ بچایو اور گل شیر کے نام سے ہوئی ہے۔ ماہی گیروں میں عبداللہ، راجن، سگانجیو، غلام مصطفیٰ اور ثمر شامل تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll