جی این این سوشل

دنیا

ٹرمپ جنوبی کیرولینا سے جیت گئے

ٹرمپ کو 60 فیصد جب کہ نکی کو 40 فیصد ووٹ ملے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ٹرمپ جنوبی کیرولینا سے جیت گئے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

جنوبی کیرولینا: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے آباؤ اجداد کی ریاست جنوبی کیرولینا میں ریپبلکن صدارتی امیدوار نکی ہیلی سے کامیابی حاصل کر لی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ٹرمپ کو 60 فیصد جب کہ نکی کو 40 فیصد ووٹ ملے۔ کیرولینا میں فتح نے ٹرمپ کے لیے تیسری مدت کے لیے صدارتی نامزدگی جیتنے کی راہ ہموار کر دی ہے۔

اس موقع پر سابق امریکی صدر نے کہا کہ ریپبلکن پارٹی کبھی بھی اتنی متحد نہیں تھی جتنی ابھی ہے اور یہ ایک شاندار رات ہے۔

دوسری جانب نکی ہیلی نے کہا کہ وہ مسلسل چار بار شکست کھانے کے باوجود عام انتخابات میں ہتھیار نہیں ڈالیں گی اور ٹرمپ عام انتخابات نہیں جیت سکیں گے۔


واضح رہے کہ ٹرمپ کو پرائمری انتخابات میں نیو ہیمسفیئر، آئیوا اور یو ایس ورژن آئی لینڈرز سے کامیابی ملی تھی۔

پاکستان

کشمیر کے عظیم رہنما سید علی گیلانی کو تیسری برسی پر خراج عقیدت

سید علی گیلانی نے اپنی پوری زندگی کشمیر کی آزادی کے لیے وقف کر دی تھی اور بھارتی ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرتے رہے تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کشمیر کے عظیم رہنما سید علی گیلانی کو تیسری برسی پر خراج عقیدت

مظفرآباد : کشمیر کی آزادی کی تحریک کے لاثانی رہنما سید علی گیلانی کو آج ان کی تیسری برسی پر لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف بھرپور خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔ سید علی گیلانی نے اپنی پوری زندگی کشمیر کی آزادی کے لیے وقف کر دی تھی اور بھارتی ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرتے رہے تھے۔

29 ستمبر 1929 کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں پیدا ہونے والے سید علی گیلانی نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز جماعت اسلامی سے کیا تھا۔ بعد ازاں انہوں نے حریت کانفرنس اور تحریک حریت جیسی تنظیموں کی بنیاد رکھی اور کشمیری عوام کی آواز بن گئے۔ وہ تین بار سوپور سے اسمبلی ممبر بھی منتخب ہوئے۔

سید علی گیلانی نے کشمیر کی آزادی کی جدوجہد میں بڑی قربانیاں دیں۔ انہوں نے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ بھارتی جیلوں میں گزارا اور دورانِ قید اپنی یادداشتوں پر مشتمل کتاب "روداد قفس" بھی لکھی۔ 2010 سے اپنی وفات تک وہ مسلسل نظر بند رہے اور ان کا پاسپورٹ بھی ضبط کر لیا گیا تھا۔

سید علی گیلانی کو پاکستان سے گہرا تعلق تھا اور وہ ہمیشہ کشمیر کو پاکستان کا لازمی حصہ قرار دیتے رہے۔ پاکستان نے ان کی خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں نشان پاکستان سے بھی نوازا تھا۔

سید علی گیلانی 1 ستمبر 2021 کو سرینگر میں وفات پا گئے۔ ان کی وفات پر بھارتی حکومت نے وادی میں کرفیو لگا دیا تھا اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی تھی۔ انہیں پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر سپرد خاک کیا گیا تھا۔

آج لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف خصوصی تقریبات، جلسے، جلوس اور سیمینارز کا اہتمام کیا جا رہا ہے جن میں سید علی گیلانی کی خدمات کو یاد کیا جا رہا ہے۔ کشمیری عوام انہیں اپنا ہیرو اور رہنما سمجھتے ہیں اور ان کی قربانیوں کو کبھی نہیں بھولیں گے۔

سید علی گیلانی کی زندگی نوجوان نسل کے لیے ایک مشعل راہ ہے۔ انہوں نے ثابت کیا کہ آزادی کے لیے جدوجہد میں قربانیاں دینا ناگزیر ہے۔ ان کی زندگی اور جدوجہد ہمیں آزادی کی اہمیت اور اس کے لیے قربانی دینے کی تلقین کرتی ہے۔

سید علی گیلانی کی وفات کے بعد بھی کشمیر کی آزادی کی تحریک جاری ہے۔ کشمیری عوام اپنی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے اور ایک دن ضرور آزادی حاصل کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی مستعفی ہو گئے

ڈاکٹر قیصر  بنگالی نے اپنے خدشات کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت اپنے اخراجات کے مسائل کو حل کرنے کے لیے پرعزم نہیں ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی مستعفی ہو گئے

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ کمیٹی کی ایک اہم شخصیت ڈاکٹر قیصر بنگالی نے اخراجات میں بامعنی کمی کرنے میں حکومت کی ناکامی اور اپنی پالیسیوں سے عدم اطمینان کا حوالہ دیتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ہے۔

ڈاکٹر قیصر  بنگالی نے اپنے خدشات کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت اپنے اخراجات کے مسائل کو حل کرنے کے لیے پرعزم نہیں ہے۔


رپورٹس کے مطابق انہوں نے تین اضافی اہم سرکاری اداروں سے بھی استعفیٰ دے دیا، انہوں نے تصدیق کی کہ اپنا استعفیٰ باضابطہ طور پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور کیبنٹ سیکرٹری کامران افضل کو پیش کر دیا گیا ہے۔

اپنے بیان میں ڈاکٹر بنگالی نے اخراجات کو کم کرنے کی حکومت کی کوششوں کو تسلیم کیا لیکن اس پر موثر عمل درآمد نہ ہونے پر تنقید کی۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جن کمیٹیوں میں انہوں نے خدمات انجام دیں انہوں نے اہم سفارشات فراہم کیں، جیسے کہ 70 سرکاری اداروں اور 17 سرکاری کارپوریشنوں کا جائزہ لینا۔


انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی نے گھریلو بجٹ کو بری طرح متاثر کیا ہے جس کی وجہ سے شہریوں میں خودکشیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

ڈاکٹر قیصر بنگالی کے مطابق سینئر افسران کو ہٹانے سے سالانہ 30 ارب روپے کی بچت ہو سکتی ہے۔

ڈاکٹر بنگالی نے انکشاف کیا کہ کمیٹیوں نے اخراجات میں کمی کے لیے 17 ڈویژنوں اور 50 سرکاری محکموں کو بند کرنے کی تجویز دی تھی۔ ان تجاویز کے باوجود حکومت نے ان پر مشورے کے مطابق عمل نہیں کیا، بجائے اس کے کہ ایسے اقدامات کیے جو سفارشات سے متصادم ہوں۔ انہوں نے حکومت کو نچلے درجے کے ملازمین کی برطرفی پر توجہ مرکوز کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ گریڈ 17 سے 22 تک کے اعلیٰ افسران کو تحفظ فراہم کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تفریح

معروف امریکی گلوکار لائیو پرفارمنس کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے

یہ واقعہ ہیمڈن، کنیکٹیکٹ میں منعقد ہونے والی "گرین اینڈ گولڈ پارٹی" کے دوران پیش آیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

معروف امریکی گلوکار لائیو پرفارمنس کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے

ہیمڈن، کنیکٹیکٹ: امریکی معروف گلوکار فیٹ مین اسکوپ اسٹیج پر لائیو پرفارم کرتے ہوئے دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ یہ واقعہ ہیمڈن، کنیکٹیکٹ میں منعقد ہونے والی "گرین اینڈ گولڈ پارٹی" کے دوران پیش آیا۔

جمعرات کی رات کو جب وہ اپنی پُرجوش پرفارمنس کے دوران سامعین کو مسحور کر رہے تھے، اچانک انہیں شدید سینے میں درد محسوس ہوا اور وہ اسٹیج پر ہی گر پڑے۔ طبی امداد فوری طور پر فراہم کی گئی اور انہیں قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا، لیکن ڈاکٹروں کی تمام کوششوں کے باوجود انہیں بچایا نہ جا سکا۔

فیٹ مین اسکوپ کے ٹور مینیجر ڈی جے اور پروڈیوسر برچ مائیکل نے سوشل میڈیا پر اس افسوسناک خبر کی تصدیق کی۔ انہوں نے لکھا، "ہم فیٹ مین اسکوپ کے اچانک انتقال پر گہرے صدمے میں ہیں۔ وہ نہ صرف ایک عظیم آرٹسٹ تھے بلکہ ایک بہترین انسان بھی تھے۔ ان کی یاد ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہے گی۔"

فیٹ مین اسکوپ، جن کا اصل نام آئزک فری مین III تھا، نیویارک شہر میں پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے 90 کی دہائی میں ہِپ ہاپ کی دنیا میں قدم رکھا تھا۔ اپنی پُرجوش آواز اور منفرد انداز کے ساتھ، انہوں نے بہت کم وقت میں شہرت کی بلندیوں کو چھو لیا۔ انہوں نے اپنے کیریئر میں کئی سپر ہٹ گانے دیے اور متعدد بین الاقوامی موسیقی ایوارڈز بھی جیتے۔

فیٹ مین اسکوپ کی اچانک موت نے نہ صرف ان کے لاکھوں مداحوں بلکہ پوری موسیقی کی دنیا کو صدمے میں ڈال دیا ہے۔ ہِپ ہاپ کے شائقین ان کی یاد میں سوشل میڈیا پر تعزیتی پیغامات شیئر کر رہے ہیں۔

فیٹ مین اسکوپ کو 90 کی دہائی میں نیویارک سٹی کے ہِپ ہاپ منظر نامے کی ایک بااثر شخصیت سمجھا جاتا تھا۔ انہوں نے اپنے موسیقی کے ذریعے نہ صرف نوجوانوں کو متاثر کیا بلکہ ہِپ ہاپ کی صنف کو بھی ایک نیا موڑ دیا۔ ان کی موسیقی میں سماجی مسائل، زندگی کی جدوجہد اور نوجوانوں کی نفسیات جیسے موضوعات کو بڑی خوبصورتی سے پیش کیا گیا تھا۔

ابتدائی رپورٹس کے مطابق فیٹ مین اسکوپ کا انتقال دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ہوا ہے۔ تاہم، موت کی اصل وجہ کا تعین کرنے کے لیے مزید طبی جانچ کی جا رہی ہے۔

فیٹ مین اسکوپ کی موت موسیقی کی دنیا کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔ ان کی موت سے ہِپ ہاپ کی دنیا میں ایک خلا پیدا ہو گیا ہے جسے بھرنا بہت مشکل ہوگا۔ تاہم، ان کی موسیقی ہمیشہ زندہ رہے گی اور انہیں ہمیشہ ایک عظیم آرٹسٹ کے طور پر یاد کیا جائے گا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll