جی این این سوشل

پاکستان

متعدد بار ڈیل کی آفر ہوئی لیکن ہم تمام کیسز کا سامنا کریں گے، علیمہ خان

سپریڈنٹ اڈیالہ جیل اسد وڑائچ کہتا ہے کہ کوئی ملاقات نہیں کرسکتا کیونکہ اوپر سے اداروں کے احکامات ہے، ہمشیرہ بانی چیئرمین

پر شائع ہوا

کی طرف سے

متعدد بار ڈیل کی آفر ہوئی لیکن ہم تمام کیسز کا سامنا کریں گے، علیمہ خان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ متعدد بار ڈیل کے پیغامات بھیجے گئے کہ عمران خان اگر چپ کرکے سائیڈ پر ہوجائے تو رہائی مل جائے گی لیکن ہم تمام کیسز کا سامنا کریں گے۔

لاہور میں انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ ان لوگوں نے اپنی ڈیوٹی سمجھ رکھی ہے کہ عمران خان کو جیل سے نہیں نکلنے دینا۔ ہم بھی  تفتیشی افسران کو ساتھ لے کر پہلے ن لیگ کے دفتر جائیں گے جس دفتر کا ہم پر الزام ہے کہ ہم نے جلایا ہے اور پھر ہم کلمہ چوک سے ہوتے ہوئے کور کمانڈر ہاؤس جائیں گے اور CCTV ویڈیوز حاصل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو آنکھ کا انفیکشن ہوا تھا، سپرنٹنڈنٹ کو ہمیں بتانا چاہئے تھا تاکہ ہم اپنے ڈاکٹرز کا بندوبست کرتے کیونکہ ہمیں جیل میڈیکل چیک اپ پر اعتماد نہیں، بانی چیئرمین کے چیک اپ کے لئیے ہم نے ڈاکٹر فیصل سلطان ڈاکٹر عاصم یوسف کی درخواست کورٹ میں دائر کی ہے تاکہ وہ عمران خان سے ملاقات کرکے انکا چیک اپ کرسکیں، سپریڈنٹ اڈیالہ جیل اسد وڑائچ کہتا ہے کہ کوئی ملاقات نہیں کرسکتا کیونکہ اوپر سے اداروں کے احکامات ہے

علیمہ خان نے مزید کہا کہ متعدد بار ڈیل کے پیغامات بھیجے گئے کہ عمران خان اگر چپ کرکے سائیڈ پر ہوجائے تو رہائی مل جائے گی جبکہ عمران خان کا مؤقف واضح ہے کہ ہمارا چوری کیا گیا مینڈیٹ، وہ مینڈیٹ جو عوام نے ہمیں دیا وہ واپس کیا جائے تاکہ معیشت بہتری کی جانب گامزن ہو ورنہ معیشت مزید تباہی کی طرف جائے گی اور لوگ مزید غربت کی لکیر سے نیچے چلے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تفتیشی افسر کئی ماہ گزرنے کے باوجود تفتیش مکمل نہیں کرسکا، جناح ہاؤس حملہ کیس کی سماعت پر آئے تو جج ہی موجود نہیں۔ کبھی تفتیشی افسر نہیں آتا تو کبھی جج نہیں آتے، لوگوں کو 9 ماہ سے تنگ کیا جا رہا ہے، تفتیش مکمل نہیں ہو رہی۔

 

 

تجارت

پیٹرول, ڈیزل کی قیمتوں میں بڑی کمی کر دی گئی

وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی منظوری دے دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پیٹرول, ڈیزل کی قیمتوں  میں بڑی  کمی کر دی گئی

 حکومت نےپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کردی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی منظوری دے دی ہے۔

اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سمری وزیراعظم کو ارسال کی تھی۔ وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 15 روپے 39 پیسے فی لیٹرکمی کی گئی ہے۔ پیٹرول کی فی لیٹر نئی قیمت 273 روپے 10 پیسے مقرر کی گئی ہے۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے 88 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 274 روپے 8 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 7 روپے54 پیسےفی لیٹرکمی کر دی گئی ہے۔ لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 161 روپے 17 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔

مٹی کے تیل کی قیمت میں 9 روپے 86 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔ مٹی کے تیل کی نئی قیمت 173 روپے 48 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

علی امین گنڈاپور  کی جی ایچ کیو  حملہ کیس سمیت 11 مقدمات میں ضمانت منظور

عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو کل حاضری سے بھی استثنیٰ دے دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

علی امین گنڈاپور  کی جی ایچ کیو  حملہ کیس سمیت 11 مقدمات میں ضمانت منظور

وزیراعلیٰ خیبر  پختونخوا علی امین گنڈاپور  کی جی ایچ کیو حملہ کیس سمیت 11 مقدمات میں ضمانت منظور ہوگئی۔

انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی کے جج ملک اعجاز آصف نے  ضمانت کی درخواستوں  پر سماعت کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور  کی  11 مقدمات میں  ضمانتیں منظور کیں۔

علی امین گنڈاپور کی تھانہ سول لائنز میں درج مقدمے میں ضمانت پرسماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔

عدالت نے علی امین گنڈاپور کو کل حاضری سے بھی استثنیٰ دے دیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

نیب ترامیم کیس :عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے سپریم کورٹ میں پیش

وفاقی حکومت نے اس فیصلے کے خلاف پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت اپیل دائر کی تھی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نیب ترامیم کیس :عمران آج ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوں گے

بانی پی ٹی آئی عمران خان قومی نیب ترمیمی کیس میں ویڈیو لنک کے ذریعے سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نیب ترامیم کو کالعدم قرار دینے کے خلاف حکومتی اپیلوں کی سماعت کر رہا ہے،  جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی بینچ کا حصہ ہیں۔

عمران خان نے نیلے رنگ کی شرٹ پہن رکھی ہے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اٹارنی جنرل کو روسٹرم پر بلایا۔ جبکہ سینیٹر فیصل جاوید اور وکیل نعیم پنجوٹھہ بھی سپریم کورٹ پہنچ گئے ہیں۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا نیٹ چل رہا ہے؟ جس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا جی ہاں! بالکل چل رہا ہے۔

وفاقی حکومت کے وکیل مخدوم علی خان نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں نیب ترامیم کا معاملہ زیر التواء ہے۔

اس موقع پر جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ مخدوم علی خان آپ اونچی آواز میں دلائل دیں تاکہ ویڈیو لنک پر موجود بانی پی ٹی آئی بھی آپ کو سن سکیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کیا ہائی کورٹ میں زیر التوا درخواست سماعت کے لیے منظور ہوئی؟ وکیل وفاقی حکومت نے بتایا کہ جی اسے قابل سماعت قراردے دیا گیا تھا، جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیب ترامیم کے خلاف کیس کا مکمل ریکارڈ منگوا لیں۔

چیف جسٹس نے خواجہ حارث سے استفسار کیا آپ اس کیس میں وکالت کریں گے؟ وکیل نے بتایا کہ جی میں عدالت کی معاونت کروں گا۔

حکومتی وکیل مخدوم علی خان نے دلائل جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ جولائی 2022 کو نیب ترامیم کے خلاف پہلی سماعت ہوئی۔

جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کل کتنی سماعتیں ہوئیں ہیں؟ وکیل وفاقی حکومت نے کہا کہ کل 53 سماعتیں ہوئیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے دریافت کیا کہ اتنا طویل عرصے تک کیس کیوں چلا؟ کیا آپ نے کیس کو طول دیا؟

وکیل مخدوم علی خان نے جواب دیا زیادہ وقت دلائل میں درخواست گزار نے لیا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ 1999 میں نیب قانون بنانے میں کتنا وقت لگا تھا؟ اس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ مارشل لا کے فوری بعد ایک ماہ کے اندر نیب قانون بن گیا تھا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ یہ تو بڑا تعجب ہے کہ نیب ترامیم کیس 53 سماعتوں تک چلایا گیا۔

یاد رہے کہ سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے عمران خان کی درخواست منظور کرتے ہوئے نیب ترامیم کو کالعدم قرار دے دیاتھا۔ وفاقی حکومت نے اس فیصلے کے خلاف پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت اپیل دائر کی تھی۔ پہلی سماعت گزشتہ سال اکتوبر میں ہوئی تھی اور دوسری سماعت دو روز قبل ہوئی تھی۔

خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر دلائل دینے کی درخواست منظور کرلی تھی۔ سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے ذریعے دلائل دینے کی اجازت دے دی تھی۔

سماعت کے آغاز پر جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے تھےکہ اس مقدمے میں پٹیشنر عمران خان ذاتی حیثیت میں پیش ہونا چاہتے ہیں تو ان کو یہاں پیش کیا جانا چاہیے، وہ اس مقدمے میں ایک فریق ہیں ہم ان کو پیش ہونے کے حق سے کیسے روک سکتے ہیں، یہ نیب کا معاملہ ہے اور ذاتی حیثیت میں پیش ہونا ان کا حق ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll