جی این این سوشل

پاکستان

لاپتہ افراد کا معاملہ ایک رات میں حل نہیں ہوسکتا، وفاقی وزیر قانون

حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کا مکمل احساس ہے، اعظم نذیر تارڑ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

لاپتہ افراد کا معاملہ ایک رات میں حل نہیں ہوسکتا، وفاقی وزیر قانون
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کا مکمل احساس ہے، لاپتہ افراد کا معاملہ ایک رات میں حل نہیں ہوسکتا۔

 اسلام آباد میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے عطا تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کی جنگ میں ہماری افواج کے جوان شہید ہوئے، کئی بار کہا جاتا ہے حکومتیں سنجیدہ نہیں اس لیے مسنگ پرسن کا مسئلہ حل نہیں ہورہاہے، لاپتہ افراد کیلئے ہماری حکومت نے بہت کام کیا۔

انہوں نے کہا کہ سابق حکومتوں میں بھی اس مسئلے پر کیا کام کیا گیا ، دوبارہ اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے کام کیا جارہا ہے، ہماری حکومت کی اس مسئلے پر سنجیدگی میں کوئی کمی نہیں آئی۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کا پہلی بار معاملہ پیپلزپارٹی کے دور میں اٹھایا گیا، لاپتہ افراد کے دس ہزار دوسو کیسز کمیشن میں گئے ہیں۔ نگران حکومتوں کے اختیارات محدود تھے، ان کے دور میں قانون سازی نہیں ہو سکتی۔

وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ لاپتہ افراد کے متعلق سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کیا جاتا ہے ، لاپتہ افراد کا معاملہ2011 میں اٹھایا گیا پھر اس مسئلہ پر کمیشن بھی بنایا ، کمیشن میں بلوچ رہنماؤں کو بھی شامل کیا گیا ہے، لاپتہ افراد کا مسئلہ انتظامی امور کا ہے،چار دہائیوں نے پاکستان حالت جنگ میں ہے ،دہشت گردی اور اندرونی معاملات سے ملک کے حالات پیچیدہ کردیئے۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں دھاندلی سے متعلق بہت ڈھنڈورا پیٹا گیا، نفرت،منافقت اورتقسیم کا بیانیہ مسترد ہوچکا ہے، جو ووٹر تحریک انصاف کی طرف تھا وہ جھوٹے بیانیے کی وجہ سے انحراف کرگیا۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ملک ترقی کی طرف جارہا ہے، ہر روز سٹاک مارکیٹ نیا ریکارڈ قائم کررہی ہے، ملک میں سرمایہ کاری آرہی ہے،عالمی ادارے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان مہنگائی میں کمی کرے گا، ملک کی ترقی کیلئے حکومت تمام اقدامات اٹھارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنی ذات کی خاطر ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، پاکستان سب سے پہلے ہے تمام سیاسی جماعتیں بعد میں ہیں، جیل سے سیاسی بیانیہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، جھوٹ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی کے خلاف باتیں کرنا اب ماضی کا قصہ بن چکا، بشریٰ بی بی کی صحت پر بات کی جاتی ہے تو شفا سے بہتر ہسپتال کون سا ہے، بشریٰ بی بی کی فلور کلینر والی بات مضحکہ خیز تھی، بشریٰ بی بی کی صحت پر کوئی تحفظات ہیں تو کھل کر بتائیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے جھوٹی مہم چلائی جارہی ہے کہ بشریٰ بی بی  کی زندگی کو خطرہ ہے، یہ لوگ کبھی دفاعی اداروں تو کبھی سپہ سالار کے خلاف بات کرتے ہیں۔

عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی اے میں 800ارب روپے کا خسارہ موجود ہے، حکومت ٹیکس ریفارمز ،ایف بی آر کو ڈیجیٹائز کرنے جارہی ہے، معیشت کو لے کر تمام اعشاریے مثبت ہیں، ہم نے یہ حالات بدلنے ہیں۔

پاکستان

صدر ،وزیر اعظم کی صحافیو ں کے عالمی دن پر ان کے مسائل حل کر نے کی یقین دہانی

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پختہ یقین رکھتی ہے کہ میڈیا اور اظہار رائے کی آزادی جمہوری استحکام کی ضمانت فراہم کرتی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

صدر ،وزیر اعظم کی صحافیو ں کے عالمی دن پر ان کے  مسائل حل کر نے کی  یقین دہانی

صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغامات میں صحافیوں کے تحفظ اور سلامتی کے لیے اقدامات شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ۔ 

انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے مسائل حل کریں گے تاکہ صحافی اہم مسائل پر آزادانہ رپورٹنگ کرسکیں ، اور پاکستانی قوم کو سچائی سے مستفید کریں ۔ 

انہوں نے صحافیوں، میڈیا ورکرز، ادیبوں اور کیمرہ مینوں کو خراج تحسین پیش کیا اور سچائی کے لیے ان کی جدوجہد کو سراہا۔

صدر مملکت آصف علی زرداری  نے کہا کہ پاکستان کا آئین آزادی صحافت کی ضمانت دیتا ہے،میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ صحافتی اخلاقیات کی پابندی کرے، قومی مفاد مدنظر رکھتے ہوئے ذمہ دارانہ اور درست رپورٹنگ کرے۔میڈیا کو جعلی خبروں کے سدباب اور اخلاقی اقدار کے فروغ کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ آج ہم میڈیا کو آئین کے مطابق آزاد، خود مختار اور متنوع بنانے کیلئے ماحول تشکیل دینے کے عزم کے ساتھ آزادی صحافت کا دن منا رہے ہیں ، آزادی صحافت کا عالمی دن ہمیں اپنے ملک میں آزادی صحافت کی صورتحال پر غور کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے ، یہ دن صحافیوں کیلئے ایک محفوظ اور سازگار ماحول پیدا کرنے کی کوششیں کی یاد دہانی کراتا ہے۔

اپنے پیغام میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ صحافت اور اظہار رائے کی آزادی جمہوریت کی بنیاد اور شہری حقوق کے تحفظ کے ساتھ ساتھ معاشرے میں حق کی آواز ہے۔

انہوں نے میڈیا اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے اجتماعی کردار پر زور دیا کہ وہ میڈیا کے ہموار کام کو یقینی بنانے کے لیے سازگار ماحول پیدا کریں۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پختہ یقین رکھتی ہے کہ میڈیا اور اظہار رائے کی آزادی جمہوری استحکام کی ضمانت فراہم کرتی ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

چیف منسٹر یوتھ انیشیٹوبائیکس پورٹل پر 72000 سے زائد درخواستیں موصول

پی آئی ٹی بی کے چیئرمین فیصل یوسف نے بتایا کہ پی آئی ٹی بی کے قائم کردہ پورٹل نے طلباء کو بائیکس کے لیے آن لائن درخواست دینے میں مدد فراہم کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیف منسٹر یوتھ انیشیٹوبائیکس پورٹل پر 72000 سے زائد درخواستیں موصول

لاہور: پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (PITB) کی طرف سے تیار کردہ چیف منسٹر یوتھ انیشیٹو (CMYI) بائیکس پورٹل طلباء کو 20,000 موٹر سائیکلیں قسطوں پر فراہم کر رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کل 72,640 آن لائن درخواستیں موصول ہوئی ہیں ، موصول ہونے والی درخواستوں میں پیٹرول بائیکس کے لیے 57,366 اور الیکٹرک  بائیکس کے لیے 15,274 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔  رجسٹریشن کی آخری تاریخ 29 اپریل 2024 تھی، زیادہ درخواستوں کی وجہ سے اور مزید درخواست دہندگان کو موقع دینے  کے لئے آخری تاریخ 1 مئی 2024 تک بڑھا دی گئی تھی  ۔


حکومت پنجاب ڈاؤن پیمنٹ میں اپنا حصہ ڈالے گی اور آسان ماہانہ اقساط پر بائیک پیش کرے گی۔

اس حوالے سے پی آئی ٹی بی کے چیئرمین فیصل یوسف نے بتایا کہ پی آئی ٹی بی کے قائم کردہ پورٹل نے طلباء کو بائیکس کے لیے آن لائن درخواست دینے میں مدد فراہم کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری

صدر مملکت نے نوٹیفیکیشن جاری کرنے کی منظوری سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری

صدرمملکت آصف علی زرداری نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری دیدی۔

تفصیلات کےمطابق صدر مملکت نے نوٹیفیکیشن جاری کرنے کی منظوری سپریم کورٹ کے کے فیصلے کی روشنی میں دی ۔ریٹائرمنٹ نوٹیفکیشن کا اطلاق جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کی عمر پوری ہونے کی تاریخ سے ہوگا ۔

جسٹس شوکت صدیقی کو جج کے عہدے سے ہٹانے کا 11 اکتوبر 2018 کا نوٹیفکیشن بھی واپس لینے کی منظوری دی گئی۔ صدر  مملکت نے وزارت قانون و انصاف کی تجاویز کی منظوری وزیرِ اعظم کی ایڈوائس پر دی۔

صدر مملکت نے نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں دی۔ نوٹیفکیشن کا اطلاق جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کی عمر پوری ہونے کی تاریخ 30 جون 2021 سے ہوگا۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کا سپریم جوڈیشل کونسل کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا۔

سپریم کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کو غیر قانونی قرار دیا جاتا ہے جب کہ 11 اکتوبر 2018 کو وزیراعظم کی سفارش پر صدر نے ان کی برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کیا اسے بھی کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہےکہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو بحال نہیں کیا جاسکتا، انہیں ریٹائرڈ جج تصور کیا جائے، وہ بطور جج اسلام آباد ہائیکورٹ ریٹائرڈ اور تمام مراعات وپینشن کے حقدارہوں گے، انہیں پینشن سمیت تمام مراعات ملیں گی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll