جی این این سوشل

پاکستان

ایسے ججز کو جج نہیں ہونا چاہیے جو مداخلت دیکھ کر کچھ نہیں کرتے، چیف جسٹس

سپریم کورٹ کے لارجر بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کے عدلیہ میں مداخلت کے خط پر ازخودنوٹس کیس کی سماعت کی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ججز کو خط کا معاملہ: سپریم کورٹ میں از خود نوٹس کیس کی تیسری سماعت جاری
ججز کو خط کا معاملہ: سپریم کورٹ میں از خود نوٹس کیس کی تیسری سماعت جاری

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ اگر کوئی جج کچھ نہیں کر سکتا تو گھر بیٹھ جائے، ایسے ججز کو جج نہیں ہونا چاہیے جو مداخلت دیکھ کر کچھ نہیں کرتے۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر افنان پر مشتمل 6 رکنی لارجر بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کے عدلیہ میں مداخلت کے خط پر ازخودنوٹس کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی سپریم کورٹ میں تجاویز جمع کرا دیں، اس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ بار عدلیہ کی آزادی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی، عدلیہ میں مداخلت کرنے والوں کے خلاف تحقیقات ہونی چاہئیں، ججز کی ذمہ داریوں اور تحفظ سے متعلق مکمل کوڈ آف کنڈکٹ موجود ہے۔

تجویز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے پاس توہین عدالت کا اختیار موجود ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کو کسی قسم کی مداخلت پر توہین عدالت کی کارروائی کرنی چاہیے تھی، ہائی کورٹ کی جانب سے توہین عدالت کی کارروائی نہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز نے خط میں گزشتہ سال کے واقعات کا ذکر کیا ہے۔

اس میں بتایا گیا ہے کہ ججز کا خط میڈیا کو لیک کرنا بھی سوالات کو جنم دیتا ہے، کسی بھی جج کو کوئی شکایت ہو تو اپنے چیف جسٹس کو آگاہ کرے، اگر متعلقہ عدالت کا چیف جسٹس کارروائی نہ کرے تو سپریم جوڈیشل کونسل کو آگاہ کیا جائے۔

اٹارنی جنرل نے جواب جمع کرانے کیلئے کل تک کا وقت مانگ لیا۔

بعد ازاں پاکستان بار کونسل کے وکیل ریاضت علی نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بار کونسل اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز کے معاملے پر جوڈیشل تحقیقات کرانا چاہتی ہے، ایک یا ایک سے زیادہ ججوں پر مشتمل جوڈیشل کمیشن بنا کر قصورواروں کو سزا دی جائے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے اپنا لکھا ہوا اضافی نوٹ پڑھا کہ وفاقی حکومت ایجنسیاں کنٹرول کرتی ہے، وفاقی حکومت الزامات کا جواب دے، وفاقی حکومت کو اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیے، ہائیکورٹ کے ججز نے نشاندہی کی کہ مداخلت کا سلسلہ اب تک جاری ہے، وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے وہ مطمئن کرے مداخلت نہیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے صدر سپریم کورٹ بار سے مکالمہ کیا کہ ڈر کس بات کا ہے عوام کے سامنے سچ بولیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ اگر کوئی جج کچھ نہیں کر سکتا تو گھر بیٹھ جائے، ایسے ججز کو جج نہیں ہونا چاہیے جو مداخلت دیکھ کر کچھ نہیں کرتے۔

صدر سپریم کورٹ بار کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ بھی ماضی میں مداخلت پر خاموش رہی تو وہ بھی شریک جرم ہے، ،جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ صرف میں نہیں اٹارنی جنرل سمیت حکومت بھی مداخلت تسلیم کر رہی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ایک بمباری ہوتی ہے، سپریم کورٹ بار کے صدر شہزاد شوکت بتایا کہ ہم نے اپنی تمام پریس کانفرنس میں سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کی مذمت کی اور اب ایک اتھارٹی بھی بن گئی ہے لیکن صحافی میرے پاس آ کر کہتے ہیں اظہارِ رائے پر پابندی لگائی جا رہی ہے۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر فیئر تنقید ہونی چاہیے، لیکن لوگوں کو گمراہ نہیں کرنا چاہیے، چیف جسٹس نے کہا کہ تنقید اور جھوٹ میں بہت بڑا فرق ہوتا ہے، یہاں ایک کمشنر تھے اور انہوں نے جھوٹ بولا، تمام میڈیا نے چلایا، باہر ملکوں میں ہتک عزت پر جیبیں خالی ہو جاتی ہیں، صرف سچ بولنا شروع کریں، سزا جزا کو چھوڑیں۔

یاد رہے کہ عدالت نے اٹارنی جنرل سے الزامات کے جوابات یا تجاویز طلب کر رکھی ہیں۔

گزشتہ سماعت پر سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ اگر کوئی خفیہ ایجنسی جواب دینا چاہتی ہے تو اٹارنی جنرل کے ذریعے جمع کرا سکتی ہے۔ سپریم کورٹ نے وکلاء تنظیموں کو بھی تحریری جواب دینے کی ہدایت کی تھی۔

واضح رہے کہ 25 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز نے ججز کے کام میں خفیہ ایجنسیوں کی مبینہ مداخلت اور دباؤ میں لانے سے متعلق سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھا تھا۔

پاکستان

وزیر داخلہ محسن نقوی کا پاسپورٹ آفس گارڈن ٹاؤن دورہ

پاسپورٹ بنوانے کے عمل کو مزید آسان بنایا جائے گا،گارڈن ٹاؤن پاسپورٹ آفس 24 گھنٹے کھلنے سے شہریوں کو بہت سہولت ملی، وزیر داخلہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر داخلہ محسن نقوی  کا پاسپورٹ آفس گارڈن ٹائون دورہ

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے تعطیل کے باوجود گارڈن ٹاون پاسپورٹ آفس کا دورہ کیا۔

 اس دوران قطاریں نظر آئیں نہ ہی شہریوں کو غیر ضروری انتظار کی زحمت سامنا تھا،ایجنٹ مافیا غائب تھا۔ گارڈن ٹاون پاسپورٹ آفس کی حالت یکسر بدلنے پر شہری خوش نظر آئے۔

وفاقی وزیرداخلہ نے پاسپورٹ بنوانے کے لئے آئے شہریوں سے ملاقات کی،شہریوں نے محسن نقوی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ 30 برس بعد گارڈن ٹاؤن کے رہائشیوں کی سنی گئی، قریبی گھر کے رہائشی میاں دادو کی وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کو دعائیں دی اور کہا کہ آپ کی وجہ سے ایجنٹ مافیا کا خاتمہ ہوا ،محلے دار بہت خوش ہیں، آپ ہمارے محسن ہیں۔

محسن نقوی نے بزرگ شہری کا مسئلہ سنا اور ڈپٹی ڈائریکٹر پاسپورٹ آفس کو حل کرنے کے لئے ہدایات دیں،وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے دیگر شہریوں سے پاسپورٹ بنوانے کے عمل کے بارے دریافت کیا۔

محسن نقوی نے کہا کہ پاسپورٹ بنوانے کے عمل کو مزید آسان بنایا جائے گا۔گارڈن ٹاون پاسپورٹ آفس 24 گھنٹے کھلنے سے شہریوں کو بہت سہولت ملی ہے،رش بھی کم ہوا ہےاورشہریوں کے لئے انتظار کی زحمت سے بھی ختم ہوئی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مشاہد حسین سید کا ایک بار پھر سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ

جتنے بھی سیای قیدی ہیں ان کو کسی کے فون کے انتظار سے قبل ہی رہائی ملنی چاہیے، رہنما مسلم لیگ ن

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مشاہد حسین سید کا  ایک بار پھر سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ

مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہد حسین سید نے ایک مرتبہ پھر سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کردیا۔

کراچی کونسل آف فارن افیئرز کے زیر اہتمام پاکستان افریقہ تعلقات پر کانفرنس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ جتنے بھی سیاسی قیدی ہیں ان کو رہائی ملنی چاہیے، کسی کے فون کے انتظار سے قبل ہی سیاسی قیدیوں کو رہائی دے دینی چاہیے، 9 مئی کے حوالے سے مجھے علم نہیں ہے۔

ہمارا رونا دھونا رہتا ہے کہ سازش ہوگئی لیکن درحقیقت ہم کچھ کرنہیں پاتے، اب ہمیں رونا دھونا بند کرکے عملی طور پر کام کرنا ہوگا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان کا افریقہ کے ساتھ تاریخی رشتہ ہے۔ تعلقات صرف وزارت خارجہ تک محدود نہیں ہونے چاہیے بلکہ کاروبا کو بھی فروغ دینا چاہیے، پاکستان نے کینیا میں تنزانیہ اور یوگنڈا کے مختلف حصوں میں کام کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آج سے 90 سال قبل علامہ اقبال نے مغربی بالادستی ختم ہونے کی پیشگوئی کی تھیم قوم میں جذبہ موجود ہے لیکن قیادت تھوڑی کمزور ہے۔ ون مین شو کا دعویٰ کرنے والے ناکام ہو جاتے ہیں چاہے وہ فوجی ہو یا سویلین ہو۔ 

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ یہ کہنا چھوڑدیں کہ امریکا اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کیا کہے گا، امید ہے آئی ایم ایف کا یہ آخری پروگرام ہو، ہم 23 بار تو جاچکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مسئلے کا حل پاکستان کے اندر ہے، پوری دنیا پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے، سعودی عرب، چین، کویت، عمان والے اس وقت پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں، پاکستان سیاسی عدم استحکام کا شکار ہوا، اسی وجہ سے معاشی عدم استحکام ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر جوبائیڈن کی فلسطین کے حوالے سے پالیسیز غلط ہیں، صدر جوبائیڈن کو فلسطین کے جرم میں شامل ہونے پر سزا ملے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی کھلاڑیوں سے بابر الیون کی لیڈز میں ملاقات

مینز کرکٹ ٹیم کا خواتین کو دورہ انگلینڈ میں بقیہ میچز کے لئے نیک خواہشات

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی کھلاڑیوں سے بابر الیون  کی لیڈز میں ملاقات

پاکستان مینز کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے انگلینڈ کے شہر لیڈز میں پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی کھلاڑیوں سے ملاقات کی۔

واضح رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کی خواتین کرکٹ ٹیموں کے درمیان تیسرا اور آخری ٹی 20 میچ آج لیڈز میں کھیلا جائے گا، انگلینڈ ویمن کو 3 میچوں کی سیریز میں 0-2 کی فیصلہ کن برتری حاصل ہے۔

 پاکستان ویمنز کرکٹرز نے لیڈز میں پاکستان مینز ٹیم کے کھلاڑیوں سے ملاقات کی۔کپتان بابراعظم، سینئر منیجر وہاب ریاض، شاہین آفریدی اور دیگر کھلاڑیوں نے پاکستان ویمنز کرکٹرز کا حوصلہ بڑھایا اور دورہ انگلینڈ میں بقیہ میچز کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

دوسری جانب پاکستان مینز کرکٹ ٹیم انگلینڈ کے خلاف 4 میچوں کی ٹی 20 سیریز کا آغاز 22 مئی کو لیڈز میں کرے گی۔یہ ٹی 20 سیریز دونوں ٹیموں کے لئے انتہائی اہمیت کی حامل ہو گی کیونکہ اس کے اختتام کے صرف 2 دن بعد ہی امریکا میں ورلڈ کپ شروع ہو گا۔

ورلڈ کپ کے گروپ اے میں پاکستان روایتی حریف بھارت، آئرلینڈ، کینیڈا اور امریکا کے ساتھ ہے۔ اس دوران انگلینڈ کو گروپ بی میں آسٹریلیا، نمیبیا، سکاٹ لینڈ اور عمان کے ساتھ رکھا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll