جی این این سوشل

پاکستان

پولیس کا وکلاء پر تشدد، پاکستان بار کونسل کی جانب سے ملک بھرمیں ہڑتال کی کال

سابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے مطالبات پرتوجہ نہیں دی جس کی وجہ سے آج جو نوبت آئی ہے، وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پولیس کا  وکلاء پر تشدد، پاکستان بار کونسل  کی جانب سے  ملک بھرمیں ہڑتال کی کال
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

لاہور میں پولیس اور وکلا کے درمیان شدید جھڑپ، پاکستان بار کونسل نے ملک بھرمیں ہڑتال کی کال دے دی

وائس چیئرمین پاکستان بارکونسل اورصدرسپریم کورٹ بارکی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا گیا۔

وائس چیئرمین پاکستان بار کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نےمطالبات پرتوجہ نہیں دی جس کی وجہ سے آج جو نوبت آئی ہے چیف جسٹس اس کے ذمہ دار ہیں، ہم پورے ملک کے وکلاء کو لاہور میں اکٹھا کریں گے۔

علاوہ ازیں سیکرٹری سپریم کورٹ بار علی عمران شاہ نے کہا کہ لاہور انتظامیہ وکلا پر مسلسل شیلنگ کرتی رہی اور متعدد وکیلوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ احسن بھون بھی پولیس تشدد اور شیلنگ سے زخمی ہوئے ہیں، وکلا کے مطالبات نہ ماننے کی وجہ سے یہ حالات بنے ہیں۔

اس حوالے سے صدرسپریم کورٹ بار نے کہا کہ معاملے پر چیف جسٹس پاکستان سے درخواست کی ہے، چیف جسٹس کا موقف ہے کہ ہائیکورٹ کے معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتے۔

دوسری جانب صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن شہزاد شوکت نے کہا کہ لاہور کے وکلا کے مطالبات سابق اورموجودہ چیف جسٹس جان بوجھ کرناکام بنا رہے ہیں، موجودہ چیف جسٹس کا ایجنڈا سمجھنے سےقاصرہوں۔ وکلا کےساتھ اپنایا گیا رویہ خود دہشتگردی ہے، چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ میں چھپ کربیٹھے ہوئے ہیں، پنجاب حکومت جس طرح اقتدارمیں آئی سب جانتے ہیں۔

شہزاد شوکت کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب حکومت چیف جسٹس کی بلیک میلنگ میں آکرتشدد کررہی ہے، چیف جسٹس ہائی کورٹ سن لیں اب ان سے مذاکرات نہیں ہونگے، چیف جسٹس صاحب ماڈل کورٹس کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔

علاقائی

خیبر پختونخوا میں ڈرون حملے سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں، بیرسٹر سیف

کسی گھر میں کچھ بارودی مواد تھا جس کی وجہ سے دھماکا ہوا، مشیر اطلاعات کے پی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

خیبر پختونخوا میں ڈرون حملے سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں، بیرسٹر سیف

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں ڈرون حملے سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

مشیر اطلاعات نے کہا کہ کسی گھر میں کچھ بارودی مواد تھا جس کی وجہ سے دھماکا ہوا، اس کا تعلق ڈرون حملے سے نہیں ہے۔

بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت جلد بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے، صوبے کا بجٹ عوامی توقعات کے مطابق ہو گا، خیبر پختونخوا میں مہنگائی میں کمی آ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تصادم نہیں بلکہ اپنے حق کی بات کر رہے ہیں، وفاق پختونخوا کیساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہا ہے ،وفاق ہمارا بجلی سے متعلق مطالبہ پورا کرے ،ہمیں بجلی چور کہا جا رہا ہے ایسے باتیں برداشت نہیں۔

مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ  ہمیں ایک چیف سیکرٹری تک نہیں دیا جا رہا ، یقینی دہانیوں کے باوجودوفاق خیبر پختونخوا کے بقایاجات ادا نہیں کر رہا، فاٹا میں ترقیاتی کاموں کے فنڈز شیئر کرنے سے متعلق اعلان ہوئے مگر فنڈز نہیں آئے۔

وزیر خوراک خیبرپختونخوا ظاہر شاہ کا کہنا تھا کہ ہماری کابینہ نے لوکل کسانوں سے6 لاکھ ٹن گندم کی خریداری کا حکم دیا، پہلے مرحلے میں 3 لاکھ ٹن گندم خرید رہے ہیں،40 کلو گندم کی قیمت 3900 رکھی گئی ہے، ایمپورٹڈ گندم بالکل نہیں خریدیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت لوکل کسانوں سے 17 ہزار میٹرک ٹن خرید چکی ہے، بعض لوگ ہمارے خلاف افواہیں بھی پھیلا رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی کے ویژن کے مطابق خوشحال کسان خوشحال پاکستان کی ضمانت ہے، پنجاب حکومت نے پنجاب کے کسانوں کو تنگ کرنے کے لیے 35 لاکھ ٹن گندم باہر سے منگوائی۔

ظاہر شاہ نے کہا کہ دنیا میں گندم اور پانی پر ہمیشہ سے جنگیں ہوتی آئی ہیں، پاسکو سے گندم خریدنے پر 5600 روپے من مل رہی ہے ، لوکل کسانوں سے گندم لینے پر 12 ارب روپے کی بچت ہو گی، ہم نے ایک ایپ بنائی ہے جس میں کسان گندم کا اندراج کر سکتے ہیں، ہمیں 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی ضرورت ہے ، لوگوں نے 14 لاکھ میٹرک ٹن گندم کا اندراج کروایا ہے ۔

صوبائی وزیر خوراک کا کہنا تھا کہ کے پی میں 20 کلو آٹے کی قیمت 3200 سے 1650 ہو گئی ہے، ہمارے حکومت میں کوئی بھی ڈرون حملہ نہیں ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ غزستان واقع پر پورے پاکستان کے طلبہ ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں ، طلبہ واپس لانے کے لیے ہم وفاق کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت کی بشکیک واقعہ میں کسی بھی پاکستانی طالبعلم کے جاں بحق ہونے کی تردید

سوشل میڈیا پرغلط خبریں پھیلائی جارہی ہیں، وزیر خارجہ اسحاق ڈار

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کی بشکیک واقعہ میں کسی بھی پاکستانی طالبعلم کے جاں بحق ہونے کی تردید

نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وزیراعظم خود معاملے کو دیکھ رہے ہیں، ہمارے بچے تعلیم حاصل کرنے گئے، آزاد تحقیقات کیلئے وفد کرغزستان بھیجیں گے۔ واقعہ میں کوئی بھی پاکستانی طالب علم جاں بحق نہیں ہوا۔

لاہور میں وفاقی وزیر عطا تارڑ اور امیر مقام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ طالبعلموں کے درمیان تصادم کے بعد حالات کشیدہ ہوئے، ہوئے، تشدد تمام غیر ملکی طالبعلموں پر کیا گیا، واقعہ صرف پاکستانیوں سے متعلق نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ 4 سے 5 پاکستانی طالبعلم زخمی ہوئے ہیں، مجموطی طور پر 15 سے 16 طالبعلم زخمی ہوئے، گزشتہ روز 130 پاکستانی طالبعلم واپس وطن پہنچے، آج مزید 540 طالبعلم پاکستان پہنچیں گے، ایئرفورس ایئربس کے ذریعے طلبہ کو پاکستان لائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 50 طلبا نے سفارتخانے میں اندراج کروایا ہے، کرغز حکومت مسلسل معاملات کی مانیٹرنگ کر رہی ہے، جمعہ کے بعد کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا، معاملہ کسی غلط فہمی کی وجہ سے ہوا ہے، کرغزستان کے سکیورٹی ادارے مکمل طور پر فعال ہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ وزارت خارجہ میں ایمرجنسی یونٹ کو فعال کیا گیا ہے، کرغزستان کے وزیر خارجہ سے تفصیلی بات ہوئی ہے اور رابطےمیں ہیں، کسی ایک بھی پاکستانی طالبعلم کی ہلاکت نہیں ہوئی، سوشل میڈیا پرغلط خبریں پھیلائی جارہی ہیں۔2 دن سےامن ہے، کچھ طالبعلم وطن واپس آنا نہیں چاہتے۔

کرغزستان کا آج کا دورہ منسوخ ہونے کی وجہ بتاتے ہوئے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ کرغز حکومت نے آج دورہ نہ کرنےکی درخواست کی، جس پر دورہ منسوخ ہوا۔

بعدازاں وفاقی وزیر عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ واقعہ کی خبر ملتے ہی وزیراعظم اور وزارت خارجہ نے فوری طور پر ایکشن لیا، وزیراعظم اور وزیر خارجہ پچھلے دو دنوں سے مسلسل صورتحال کو دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تمام واقعات پاکستان کے خلاف کوئی ٹارگٹڈ چیز نہیں تھی، جب کوئی ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو کافی لوگ زد میں آتے ہیں، ہمارے کرغزستان سے بہت اچھے سفارتی تعلقات ہیں، کرغزستان میں حالات معمول کے مطابق چل رہے ہیں، ہلاکتوں کی جعلی تصاویر پھیلانے والے اللہ سے ڈریں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میرا خود طلباء  سے رابطہ ہوا ہے، وہاں حالات بہتر ہیں، ایک مخصوص سیاسی جماعت والدین کے ذہنوں میں منفی باتیں ڈال رہی ہے، نائب وزیر اعظم مسلسل کرغز حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں، یہ پروپیگنڈا پھیلایا گیا کہ ہلاکتیں ہوئی ہیں، ان معاملات میں نہ کوئی طالبعلم جاں بحق ہوا نہ کسی خاتون کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔

عطاء تارڑ نے کہا کہ ہم کسی پاکستانی کو غیر محفوظ نہیں ہونے دیں گے، کچھ لوگ کمرشل فلائٹ سے آ رہے ہیں، جو ہماری سپیشل فلائٹ کیلئے رابطہ کرسکتے ہیں وہ ضرور کریں، خواتین طالبات کی ریپ والی خبریں بالکل جھوٹ کی بنیاد پر پھیلائی گئیں۔

اس موقع پر وزیر امور کشمیر انجینئر امیر مقام کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے اس واقعے کے بعد سمجھا کہ اسحاق ڈار خود وہاں جائیں، ہمیں یہ بھی سوچنا ہے کہ جو وہاں پڑھ رہے ہیں ان کے کافی پیسے خرچ ہوئے ہیں۔

امیر مقام نے مزید کہا کہ ہمیں یہ بھی دیکھنا ہے کہ ہمارے طلبا وہاں سے پڑھیں اور ڈگری لے کر آئیں، وزارت خارجہ کے دفتر میں ہیلپ لائن موجود ہے، جو طلبہ واپس آنا چاہتے ہیں وہ ہیلپ لائن پر رابطہ کریں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مشاہد حسین سید کا ایک بار پھر سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ

جتنے بھی سیای قیدی ہیں ان کو کسی کے فون کے انتظار سے قبل ہی رہائی ملنی چاہیے، رہنما مسلم لیگ ن

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مشاہد حسین سید کا  ایک بار پھر سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ

مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہد حسین سید نے ایک مرتبہ پھر سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کردیا۔

کراچی کونسل آف فارن افیئرز کے زیر اہتمام پاکستان افریقہ تعلقات پر کانفرنس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ جتنے بھی سیاسی قیدی ہیں ان کو رہائی ملنی چاہیے، کسی کے فون کے انتظار سے قبل ہی سیاسی قیدیوں کو رہائی دے دینی چاہیے، 9 مئی کے حوالے سے مجھے علم نہیں ہے۔

ہمارا رونا دھونا رہتا ہے کہ سازش ہوگئی لیکن درحقیقت ہم کچھ کرنہیں پاتے، اب ہمیں رونا دھونا بند کرکے عملی طور پر کام کرنا ہوگا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان کا افریقہ کے ساتھ تاریخی رشتہ ہے۔ تعلقات صرف وزارت خارجہ تک محدود نہیں ہونے چاہیے بلکہ کاروبا کو بھی فروغ دینا چاہیے، پاکستان نے کینیا میں تنزانیہ اور یوگنڈا کے مختلف حصوں میں کام کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آج سے 90 سال قبل علامہ اقبال نے مغربی بالادستی ختم ہونے کی پیشگوئی کی تھیم قوم میں جذبہ موجود ہے لیکن قیادت تھوڑی کمزور ہے۔ ون مین شو کا دعویٰ کرنے والے ناکام ہو جاتے ہیں چاہے وہ فوجی ہو یا سویلین ہو۔ 

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ یہ کہنا چھوڑدیں کہ امریکا اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کیا کہے گا، امید ہے آئی ایم ایف کا یہ آخری پروگرام ہو، ہم 23 بار تو جاچکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مسئلے کا حل پاکستان کے اندر ہے، پوری دنیا پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے، سعودی عرب، چین، کویت، عمان والے اس وقت پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں، پاکستان سیاسی عدم استحکام کا شکار ہوا، اسی وجہ سے معاشی عدم استحکام ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر جوبائیڈن کی فلسطین کے حوالے سے پالیسیز غلط ہیں، صدر جوبائیڈن کو فلسطین کے جرم میں شامل ہونے پر سزا ملے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll