جی این این سوشل

پاکستان

بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو سے متعلق کوئی علم نہیں، علی محمد خان

عمران خان کے ایکس ہینڈل سے متنازع ٹویٹ بارے پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس آج بلایا ہے، رہنما پی تی آئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو سے متعلق کوئی علم نہیں،  علی محمد خان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف اور کیسز تیار کیے جارہے ہیں، عمران خان کو ایکس پر جاری ویڈیو بارے کوئی علم نہیں ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد علی خان نے کہا کہ عمران خان کے ایکس ہینڈل سے متنازع ٹویٹ بارے پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس آج بلایا ہے، کور کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ بانی پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ سے شیئر ہونے والا مواد کس طرح کنٹرول ہو گا۔ اجلاس میں مضبوب فیصلے کئے جائیں گے اور جو غلط فہمی ہوئی ہے وہ آئندہ سے نہیں ہو گی۔

پی ٹی آئی رہنما کاکہنا تھا کہ آئندہ سے عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ سے کوئی بھی مواد ان کے علم میں لانے کے بعد شیئر کیا جائے گا۔ عمران خان اور جماعت کا نقطہ بڑا واضح ہے ک 1971 میں کیا ہوا، کس نے کیا یہ اس کا وقت نہیں اور نہ ہی اس پر بات کرنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا نقطہ سیاسی ہے، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کل سپریم کورٹ میں اپنا مؤقف پیش کیا،بانی پی ٹی آئی نے وکلاء کے ساتھ مشاورت کی اجازت مانگی ہے،  رؤف حسن نے کل واضح کیا بانی پی ٹی آئی کو اس ویڈیو سے متعلق کوئی علم نہیں۔ بانی چیئرمین کا موقف واضح ہے کہ ملک بھی میرا ہے اور فوج بھی میری ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ حکومت کو ہم حکومت نہیں مانتے،بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ ملک کا وقار مدنظر رکھا،ہمارے وکلاء پر دہشتگردی کے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

 

دنیا

پاکستان کی بھارت کو شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کیلئے دعوت

ھارت کے علاوہ ازبکستان، بیلاروس، چین، تاجکستان اور دیگر کو ممالک کو بھی دعوت نامہ بھیجا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان کی بھارت کو شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کیلئے  دعوت

اسلام آباد: پاکستان کی شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرات تجارت اجلاس میں شرکت کے لئے بھارتی وزیر تجارت کو دعوت۔

ذرائع کے مطابق پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرات تجارت اجلاس میں شرکت کے لئے بھارتی وزیر تجارت کو دعوت دے دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دعوت ایس سی او فریم ورک کے تحت دی گئی ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزراء تجارت کا اجلاس اسلام آباد میں 12-13 ستمبر کو منعقد ہوگا۔

 خیال رہے کہ بھارت کے علاوہ ازبکستان، بیلاروس، چین، تاجکستان اور دیگر کو ممالک کو بھی دعوت نامہ بھیجا گیا ہے، ایس سی او ممالک کے وزرائے تجارت اور معاشی امور شرکت کریں گے۔

اجلاس میں رکن ممالک کے درمیان تجارتی اور معاشی تعاون پر مشاورت ہوگی، وزارتی اجلاس کی تجاویز کو سربراہی اجلاس میں پیش کیا جائے گا

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق بل سینیٹ میں پیش

پی ٹی آئی نے بل کی بھرپور مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل مارشل لا ء کی کوشش کی جارہی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق بل  سینیٹ میں پیش

سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق بل پیش کرنے کی تحریک سینیٹ میں پیش کر دی گئی ہے۔ ۔ بل میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد چیف جسٹس کےعلاوہ 20 کی جائے۔ پی ٹی آئی نے بل کی بھرپور مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل مارشل لا کی کوشش کی جارہی ہے۔

سینیٹر عبدالقادر نے بل پیش کرنے کی تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئینی کیسز بہت زیادہ سپریم کورٹ میں آرہے ہیں، آئینی کیسز پر لارجر بنچز بن جاتے ہیں اور لارجر بنچز بننے سے اربوں ٹیکس دینے والے مسائل دب جاتے ہیں۔

سینیٹر عبدالقادر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں 53 ہزار سے زیادہ کیس زیر التوا ہیں، سپریم کورٹ میں کیس آنے میں دو دو سال لگ جاتے ہیں، میرے خیال میں تو 16 ججز بڑھنے چاہیے، سپریم کورٹ میں آئینی معاملات بہت آرہے ہیں، لارجر بینچ بن جاتے ہیں اور ججز آئینی معاملات دیکھتے ہیں۔ پہلے ہی ملک چلانے کیلئے ہزاروں ارب کا قرضہ لے رہے ہیں ججز کی تعداد کم ہے اور آہستہ آہستہ آبادی بڑھ رہی ہے بل منظور کیا جائے تاکہ مقدمات جلد از جلد نمٹائے جا سکیں۔

سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد میں اضافے سے متعلق بل پر اپوزیشن نے احتجاج کیا اور ایوان میں “نو۔۔ نو۔۔’’ کے نعرے لگائے۔

اس پر وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھاکہ یہ حقیقت کی باتیں ہیں، سزائے موت کے کیس زیر التوا ہیں، عمر قید کی سزا 25 سال سے زیادہ نہیں ہو سکتی، ایک شخص اپیل التوا ہونے کی وجہ سے 34 سال جیل میں گزار کر گیا، 2015 سے سزائے موت کی اپیلیں زیر التوا ہیں۔ پشاور ہائیکورٹ نے دس ججز کا اضافہ مانگا ہے، وہاں پی ٹی آئی کی حکومت ہے، وہ ججز انہیں دے رہے ہیں، بل کمیٹی کوبھیج دیں۔

پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھاکہ یہ قانون ایک دم سے آیا ہے کہ ججز کی تعداد بڑھا دی جائے، جوڈیشل مارشل لا کی کوشش کی جارہی ہے، اس لیے 7 ججز مانگے جارہے ہیں، ہم دو ججز کی تعداد بڑھانے کو تیار ہیں، اگر آپ کو ججز کی تعداد بڑھانی ہے تو پہلے ماتحت عدلیہ سے بڑھائیں۔

سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ جب سے سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ہے پی ٹی آئی کو مخصوص نشست دینے کا فئصلہ دیا ہے تب سے یہ ججز کی تعداد بڑھانے کی بات کر رہے۔

ایمل ولی نے کہا کہ جب فیصلے کہیں اور سے ہوں تو ایسے ہوتا ہے، ماتحت عدلیہ کیلئے تفصیلی اصلاحات لا رہے ہیں، ایوان زیریں کو پھر استعمال کیا جا رہا ہے، میڈیا میں خبریں آ رہی ہیں کہ اضافی ججز کس کو چاہیے۔

بعدازاں چیئرمین سینیٹ نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا۔

خیال رہے کہ اس وقت سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد 17 ہے اور اس کے علاوہ 2 ایڈہاک ججز بھی کام کر رہے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

 یوٹیلیٹی سٹور زبند کرنے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں ، رانا تنویر

انہوں نے کہا کہ یوٹیلیٹی سٹور کارپوریشن کی تنظیم نو کے مختلف آپشنز پر کام ہو رہا ہے،شفافیت لانے کے لئے سبسڈی کا نیا طریقہ کار وضع کیا جا رہا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 یوٹیلیٹی سٹور زبند کرنے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں ، رانا تنویر

وفاقی وزیربرائےصنعت و پیداوار رانا تنویر حسیننے کہا ہے کہ  یوٹیلیٹی سٹور کارپوریشن کو بند کرنے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں۔

یوٹیلیٹی سٹور کارپوریشن کی تنظیم نو کے مختلف آپشنز پر کام ہو رہا ہے۔   تفصیلات کے مطابق یوٹیلیٹی سٹور کارپوریشن کے وفد  نے وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین سے ملاقات کی ،اس موقع پر ایم ڈی یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن اور سیکرٹری صنعت و پیداوار بھی موجود تھے۔  ملاقات میں وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے قفد کا آگاہ کیا کہ فی الحال یوٹیلیٹی سٹور کارپوریشن کو بند کرنے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں۔

انہوں نے کہا کہ یوٹیلیٹی سٹور کارپوریشن کی تنظیم نو کے مختلف آپشنز پر کام ہو رہا ہے،شفافیت لانے کے لئے سبسڈی کا نیا طریقہ کار وضع کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یو ایس سی بند کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے کوئی یکطرفہ اقدام نہیں کیا جائے گا،تمام فیصلے ملازمین سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ہونگے،تمام حکومتی  ملازمین کے مفادات کا تحفظ کیا جائیگا۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll