علاقائی
اسمبلی میں ہٹلر بازی ہرگز برداشت نہیں ، سپیکر پنجاب اسمبلی
سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے ایوان میں اخلاقیات برقرار رکھنے کے لیے کمیٹی بنانے کا اعلان کردیا
سپیکر پنجاب اسمبلی محمد احمد خان نے کہا کہ اسمبلی میں ہٹلر بازی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی اور نہ ہی بے ہودہ نعروں کی اجازت دی جائے گی۔سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے ایوان میں اخلاقیات برقرار رکھنے کے لیے کمیٹی بنانے کا اعلان کردیا۔
سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ ماحول کسی صورت خراب ہونےنہیں دیا جائے گا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں نمائندےہر زبان میں تقریر کرسکتے ہیں، اسمبلی میں ہلڑ بازی ہرگز برداشت نہیں اور نہ ہی ہودہ نعروں کی اجازت ہوگی۔
محمد احمد خان کا کہنا ہے کہ آئینی طریقہ کار کی عملداری ہر صورت یقینی بنائی جائے گی۔
پاکستان
آرمی ایکٹ میں ترمیم لا کر سروسز چیف کی مدت ملازمت کو تین سے پانچ سال بڑھانے کا خوش آئند فیصلہ
سروسز میں اور نیشنل پالیسی لیول پر تین سال کے قلیل عرصے میں کسی بھی بڑی پالیسی فیصلہ سازی اور انیشییٹو کو منطقی انجام تک پہنچانا کافی مشکل کام تھا
آرمی ایکٹ کے مطابق سروسز چیف کی مَدت ملازمت تین سال مقرر تھی جسکو قومی اسمبلی میں با ذریعہ ترمیمی بل تین سال سے بڑھا کر پانچ سال کر دیا گیا ہے یہ ایک انتہائی اہم اور خوش آئند فیصلہ ہے کیونکہ پالیسیوں کے تسلسل اور استحکام کی خاطر یہ قدم انتہائی ضروری تھا
سروسز میں اور نیشنل پالیسی لیول پر تین سال کے قلیل عرصے میں کسی بھی بڑی پالیسی فیصلہ سازی اور انیشییٹو کو منطقی انجام تک پہنچانا کافی مشکل کام تھا کیونکہ بڑے فیصلوں کی تکمیل وقت مانگتی ہے اور دوسری بات یہ ہے کے ایک پالیسی پر عمل داری کے درمیان جب مُدت ملازمت ختم ہونے کے بعد نئی لیڈرشپ آتی ہے اُس سے جاری پالیسی بھی اثر انداز ہوتی ہے اور نئے سرے سے کام از سرے نوں شروع ہو جاتا ہے اور نتیجتاً سروس اور ملک دونوں اُس تبدیلی سے متاثر ہوتے ہیں اب سروسز چیف کی مُدت ملازمت پانچ سال ہو چکی ہے جس سے پالیسیوں کے تسلسل میں اور استحکام میں کافی فائدہ ہوگا۔
چیف آف آرمی، نیوی اور ایئر فورس کی تعیناتی کے مختلف ملکوں میں مختلف دورانیہ ہیں: مثلا امریکہ چار سال، انگلینڈ تین سے چار سال، بھارت تین سال، چائنہ پانچ سال، فرانس چار سال، روس غیر معینہ مدت، جرمنی تین سے پانچ سال، جبکہ آسٹریلیا میں چار سال ہیں۔
ایسے میں اگر پاکستان میں سروسز چیفس کی مدت تعیناتی میں اضافہ کر کے پانچ سال کر دیا گیا ہے "تے کوئی نویں گل تے نہیں اوئی"
حکومت کی جانب سے آرمی ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے سروسز چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع ایک دانشمندانہ قدم ہے جو قومی سلامتی اور خطے میں استحکام کے لیے نہایت اہم ثابت ہوگا۔ کسی بھی سروسز چیف کو اپنی پالیسیوں کے موثر نفاذ اورپچھلی حکمت عملیوں کے نتائج کو جانچنے کے لیے مناسب وقت درکار ہوتا ہے۔ 3 سال کی مختصر مدت میں اہم پالیسیوں کو کامیابی سے آگے بڑھانا مشکل ہے۔ خاص طور پر خطے کی بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال اور پاکستان کو درپیش چیلنجز کے پیش نظر ضروری ہے کہ سروسز چیف کی مدت طویل ہو، تاکہ ملک کی اندرونی و بیرونی سیکیورٹی کو بہتر طریقے سے سنبھالا جا سکے۔
اسی طرح، سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد کو 17 سے بڑھا کر 34 کرنے کا اقدام بھی قابلِ تحسین ہے۔ پاکستانی عدالتوں میں کیسز کی بھرمار ہے، اور ججز کی کم تعداد کی وجہ سے انصاف کی فراہمی میں غیر معمولی تاخیر ہو رہی ہے۔ ججز کی تعداد میں اضافہ انصاف کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرے گا، اور عام شہریوں کے لیے فوری انصاف کا حصول ممکن بنائے گا۔
یہ دونوں اقدامات نہ صرف ملکی استحکام بلکہ عوامی فلاح اور قانونی نظام کی مضبوطی کے لیے اہم سنگِ میل ہیں۔ ان اقدامات سے پاکستان کی سیکیورٹی اور عدالتی نظام میں مثبت تبدیلیاں آئیں گی، اور ملکی ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔
پاکستان
سروسز چیفس کی مدمت ملازمت میں اضافہ ،پی ٹی آئی وفد کی آج مولانا فضل الرحمان سے ملاقات طے
ملاقات میں پارلیمان سے منظور ہونے والی ترامیم سے متعلق مشاورت ہوگی
پاکستان تحریک انصاف نے ججز کی تعداد اور سروسز چیفس کی مدت بڑھانے کے معاملے پر جے یو آئی ف سے رابطہ کرکے اہم ملاقات طے کر لی ہے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر علی کی قیادت میں پی ٹی آئی کا وفد آج مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کرے گا۔
ملاقات میں پارلیمان سے منظور ہونے والی حالیہ ترامیم جس میں ججوں کی تعداد میں اضافہ اور مسلح افواج کے سربراہان کی مدت ملازمت میں اضافے اور آئندہ کے لا ئحہ عمل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پارلیمنٹ اور سینٹ سے سروسز چیفس کی مدت ملازمت اور ججز کی تعداد میں اضافے سے متعلق منظور والی ترامیم پر قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی کے دستخط ترمیمی بلز قانون بن چکے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز منظور ہونے والی ترمیم میں مسلح افواج کے سربراہان کی مدت ملازمت تین سال سے بڑھا کر پانچ سال کر دی گئی ہے۔
پاکستان
سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف ایک اور درخواست دائر
سپریم کورٹ نے آئینی درخواست کو ڈائری نمبر بھی الاٹ کردیا
26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان ایک اور درخواست میں دائر کی گئی ہے۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی احمد خان بچھر کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی۔ سپریم کورٹ نے آئینی درخواست کو ڈائری نمبر بھی الاٹ کردیا۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے سے متصادم ہے، عدلیہ کی آزادی کو سلب کرنے کا اختیار پارلیمان کے پاس بھی نہیں۔ سپریم کورٹ قرار دے چکی ہے کہ بنیادی حقوق کو ختم یا کم نہیں کیا جا سکتا، اس لیے عدلیہ کی آزادی سے متصادم ترمیم کالعدم قرار دی جائے۔
درخواست گزار نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے نتیجے میں تشکیل نو پانے والے جوڈیشل کمیشن کو اجلاس منعقد کرنے سے روکا جائے۔ درخواست میں وفاق، چاروں صوبوں، اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو فریق بنایا گیا ہے، اس کے علاوہ صدر مملکت اور وزیراعظم کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔
قبل ازیں 26 ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ بینچ کے لیے 2 سینئر ججز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے نے چیف جسٹس سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا، دونوں سینئر ججز نے اسی ہفتے چھبیسویں ویں ترمیم کا کیس فل کورٹ میں لگانے کا مطالبہ کر دیا۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ نے حال ہی میں آئین میں 26ویں ترمیم کرتے ہوئے آئینی معاملات سننے کے لیے آئینی بینچ تشکیل دینے کی منظوری دی ہے جبکہ ججز کی تعیناتی کا طریقہ کار بھی تبدیل کیا گیا ہے۔
-
پاکستان 23 گھنٹے پہلے
جماعت اسلامی نے آئینی ترمیم کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی
-
پاکستان 2 دن پہلے
عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی لاہور سے اچانک پشاور پہنچ گئیں
-
پاکستان ایک دن پہلے
میرا سامان گاڑی میں ہے، جب کہیں گے جیل جانے کو تیار ہوں، بشریٰ بی بی کمرہ عدالت میں آبدیدہ
-
پاکستان 2 دن پہلے
عمران خان کی درخواستِ ضمانت کی سماعت 4 نومبر کو مقرر کرنے کی ہدایت
-
تجارت ایک دن پہلے
پی ایس ایکس میں کاروبار کا مثبت آغاز، 100 انڈیکس میں ایک ہزار سے زائد پوائنٹس کا اضافہ
-
پاکستان 4 گھنٹے پہلے
اعظم سواتی رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار
-
علاقائی 2 دن پہلے
لاہور میں اسموگ کی ابتر صورتحال ، ایک ہفتے کے لیے پرائمری اسکول بند کرنے کا فیصلہ
-
تجارت ایک گھنٹہ پہلے
مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں معمولی کمی