جی این این سوشل

پاکستان

جسٹس ستار کیخلاف مبینہ طور پر پسندیدہ سرکاری رہائشگاہ لینےپر درخواست دائر

درخواست سابق ڈی جی ہائوسنگ اسٹیٹ محمد ایوب کی طرف سے سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کی گئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جسٹس ستار کیخلاف مبینہ طور پر پسندیدہ سرکاری رہائشگاہ  لینےپر درخواست دائر
جسٹس ستار کیخلاف مبینہ طور پر پسندیدہ سرکاری رہائشگاہ لینےپر درخواست دائر

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس بابر ستار کیخلاف مبینہ طور پر وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس پر پر یشر ڈال کر اپنے پسندیدہ گھر کی الاٹمنٹ کروانے پر سپریم جوڈیشل کونسل میں درخواست دائر کر دی گئی۔

یہ درخواست چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ، سپریم کورٹ کے دیگر سینئر ججوں کے ساتھ ساتھ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو بھی بھیجی گئی ہے۔

درخواست سابق ڈی جی ہائوسنگ اسٹیٹ محمد ایوب کی طرف سے دائر کی گئی ہے۔ جس میں درخواست گزار نے جسٹس بابر ستار کے سرکاری گھر کی الاٹمنٹ کےحوالے سے حساس معلومات کو شامل کیا ہے اور مذکورہ جج کے خلاف کارروائی کی استدعا کی ہے۔

درخواست گزار ایوب نے الزام لگایا کہ جسٹس بابر ستار نے عدالتی اثر و رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس پر پریشر ڈالا تاکہ وہ اپنی پسندیدہ سرکاری رہائش حاصل کر سکیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ یہ میری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ میں یہ معاملہ آپ کے نوٹس میں لائوں۔

درخواست گزار نے سپریم جوڈیشل کونسل اور اعلیٰ عدلیہ کے سینئر ججز کو معاملے کی انکوائری کروانے اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی استدعا کی۔

درخواست گزار نے یہ دعویٰ کیا کہ جسٹس بابر ستار کے فیصلے نے ان کیلئے کیٹیگری ون کے گھر کی الاٹمنٹ کا راستہ ہموار کیا اور اسی طرح دوسرے ججز کی سرکاری رہائش گاہوں کیلئے راستہ ہموار کیا۔

درخواست گزار کے مطابق 2700 سرکاری ملازمین عدالتی فیصلے کی وجہ سے سرکاری رہائش گاہوں سے محروم رہے حتیٰ کہ 22 ویں گریڈ کے افسران جو کیٹیگری ون کی رہائشگاہوں کے حق دار تھےبھی سرکاری رہائشگاہ حاصل نہ کر سکے۔

درخواست گزار نے کہا کہ معاملہ مس سمیرا نذیر صدیقی کی درخواست سے شروع ہوا۔ جسٹس بابر ستار نے اس درخواست کی بنیاد پر متعلقہ وزارت کے حکام پر پریشر ڈالا اور بلا واسطہ ایک پیغام دیا کہ انہیں بھی سرکاری رہائشگاہ الاٹ کی جائے۔

درخواست گزار نے سپریم جوڈیشل کونسل کو مذکورہ جج کے خلاف تحقیقات کروا کے کارروائی کرنے کی استدعا کی۔

دنیا

اسرائیل کے لبنان میں حملے تیز ، جنوبی لبنان میں 3 ہسپتالوں کی سروس بند

جنوبی لبنان کے مرجعیون سرکاری ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مونس کلاکش نے بتایا کہ ہسپتال کے داخلی دروازے سے تقریباً 5میٹر کے فاصلے پر اسرائیلی حملہ ہوا، طبی عملے نے عارضی طور پر ہسپتال کو خالی کرنے کا فیصلہ کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیل کے  لبنان میں حملے تیز ، جنوبی لبنان میں 3 ہسپتالوں کی سروس بند

 اسرائیل نے لبنان حملے تیز کر  دیئے  ہیں ، جنوبی لبنان کے تین ہسپتالوں نے اسرائیلی حملوں کی شدت کے باعث سروسز معطل کرنے کا اعلان کردیا۔

عرب میڈیا کے مطابق حالیہ حملوں میں المنصوری، مجدل زون اور الخیام کے قصبوں کو نشانہ بنایا گیا، جنوبی لبنان سے اسرائیل کے شمال میں الجلیل کی طرف میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں جنوبی لبنانی قصبوں پر انٹرسیپٹر میزائل داغے گئے۔

عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ اسرائیلی فوج کاکہنا ہے کہ ایک ڈرون نے گولان میں ایک فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دو فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ۔

بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے پر اسرائیلی بمباری میں حزب اللہ کے متوقع سربراہ ہاشم صفی الدین کو قتل کرنے کا بھی اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے۔

ادھر اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے تصدیق کی کہ اسرائیل حزب اللہ پر انتہائی تکلیف دہ اور پے در پے حملوں کی ہدایت کر رہا ہے، اسرائیلی فوج جنوبی لبنان میں کئی دیہاتوں میں کام کر رہی ہے اور حزب اللہ کے تمام فوجی مقامات کی تباہی تک فوجی آپریشن جاری رکھا جائے گا۔

اسرائیلی فوج نے جمعہ کو یہ اعلان بھی کیا کہ اس نے جمعرات کو بیروت کے مضافاتی علاقے میں ایک حملے میں حزب اللہ کے انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر پر بمباری کی اور حزب اللہ کے کمیونیکیشن سسٹم کے کمانڈر محمد رشید سکافی کو قتل کر دیا،پھر ایک بمباری میں لبنان اور شام کی سرحد سے گزرنے والی ایک زیر زمین سرنگ کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی فوج نے یہ بھی کہا کہ اس کے جنگی طیاروں نے رات کے وقت لبنان اور شام کے درمیان مرکزی سرحدی گزرگاہ ’’مصنع‘‘ کے قریب حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملہ کیا، ’’مصنع‘‘ کراسنگ کے اطرف حملوں کی وجہ سے بین الاقوامی شاہراہ پر آمد و رفت منقطع ہوگئی۔

دوسری طرف حزب اللہ نے جمعہ کو اعلان کیا کہ اس کے جنگجوؤں نے جنوبی لبنان کے ایک سرحدی علاقے میں توپ خانے سے اسرائیلی گاڑیوں اور فوجیوں کو نشانہ بنایا، اس حملے میں فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

جنوبی لبنان کے مرجعیون سرکاری ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مونس کلاکش نے بتایا کہ ہسپتال کے داخلی دروازے سے تقریباً 5میٹر کے فاصلے پر اسرائیلی حملہ ہوا، طبی عملے نے عارضی طور پر ہسپتال کو خالی کرنے کا فیصلہ کیا۔

واضح رہے کہ اسرائیل کے غزہ کے بعد لبنان اور یمن  پر بھی حملے جاری ہیں، اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک 200 سے زائد لبنانی شہری شہید جبکہ لبنان کے سرکاری اعددوشمار کے مطابق بمباری سے بچنے  کیلئے 3لاکھ سے زائد لوگ لبنان چھوڑ کر جا چکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ایس سی او اجلاس میں بھارتی وزیر خارجہ کی شرکت پاک بھارت تعلقات کے لیے اچھی خبر ہے: عرفان صدیقی

پاکستان کی سربراہی میں ایس ای او سربراہ اجلاس 16 اور 17 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہو رہا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایس سی او اجلاس میں بھارتی وزیر خارجہ کی شرکت  پاک بھارت تعلقات کے لیے اچھی خبر ہے:  عرفان صدیقی

 اسللام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اجلاس میں بھارتی وزیر خارجہ جے شنکرکی شرکت کا اعلان دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کے لیے اچھی خبر ہے۔

 ان کا کہنا تھا کے پی ٹی آئی نے اجلاس میں شرکت کرنے والے تمام رہنماؤں میں سے صرف بھارتی وزیر خارجہ کو اپنے احتجاجی مظاہروں میں شرکت اور خطاب کی دعوت دی ہے۔

عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ بہتر ہو گا کہ پی ٹی آئی اپنی شاندار کارکردگی کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے مسٹر جے شنکر کو 200 سے زیادہ دفاعی تنصیبات اور شہداء کے تباہ شدہ مزاروں پر بھی لے جائے تاکہ پی ٹی آئی اور بھارت ہمیشہ کے لیے لازوال رشتے میں بندھ  جائیں۔

پاکستان کی سربراہی میں ایس ای او سربراہ اجلاس 16 اور 17 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہو رہا ہے جس میں چین کے وزیراعظم لی چیانگ سمیت مختلف ممالک کے سربراہان شرکت کریں گے۔ بھارت کی طرف سے جے شنکر اپنے ملک کی نما ئندگی کریں گے۔

وفاق نے کل ایک نوٹیفیکیشن کےتحت بین القوامی نشست کے محفوظ انعقاد کے لئے 5اکتوبر اور17اکتوبر کے درمیان پاک فوج کی تعیناتی کردی ہے۔

 

 

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں رینجرز طلب

پی ٹی آئی کار کنا ن مال روڈ پر احتجاج کر رہے ہیں اور اس دوران جی پی او چوک میں پولیس اہلکاروں اور مظاہر ین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں رینجرز  طلب

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں رینجرز کو طلب کرلیا گیا ۔

تفصیلات  کے مطابق سرکاری ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ لاہور میں امن و امان قائم کرنے کے لیے رینجرز کو طلب کیا گیا ہے ۔ بتا یا گیا ہے کہ اس وقت رینجرز کے دستے مال روڈ جی پی او چوک پر موجود ہیں اور اس کے علاوہ بھی کئی اہم پوائنٹس پر رینجرز اہلکار تعینات ہیں ۔


واضح رہے کہ پی ٹی آئی کار کنا ن مال روڈ پر احتجاج کر رہے ہیں اور اس دوران جی پی او چوک میں پولیس اہلکاروں اور مظاہر ین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں جس کے بعد 6 وکلاء سمیت سات افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ پولیس پارٹی مشتعل مظاہرین پر لاٹھی چارج بھی کر رہی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll