Advertisement
پاکستان

جسٹس ستار کیخلاف مبینہ طور پر پسندیدہ سرکاری رہائشگاہ لینےپر درخواست دائر

درخواست سابق ڈی جی ہائوسنگ اسٹیٹ محمد ایوب کی طرف سے سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کی گئی

GNN Web Desk
شائع شدہ a year ago پر Jul 7th 2024, 9:17 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
جسٹس ستار کیخلاف مبینہ طور پر پسندیدہ سرکاری رہائشگاہ  لینےپر درخواست دائر

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس بابر ستار کیخلاف مبینہ طور پر وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس پر پر یشر ڈال کر اپنے پسندیدہ گھر کی الاٹمنٹ کروانے پر سپریم جوڈیشل کونسل میں درخواست دائر کر دی گئی۔

یہ درخواست چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ، سپریم کورٹ کے دیگر سینئر ججوں کے ساتھ ساتھ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو بھی بھیجی گئی ہے۔

درخواست سابق ڈی جی ہائوسنگ اسٹیٹ محمد ایوب کی طرف سے دائر کی گئی ہے۔ جس میں درخواست گزار نے جسٹس بابر ستار کے سرکاری گھر کی الاٹمنٹ کےحوالے سے حساس معلومات کو شامل کیا ہے اور مذکورہ جج کے خلاف کارروائی کی استدعا کی ہے۔

درخواست گزار ایوب نے الزام لگایا کہ جسٹس بابر ستار نے عدالتی اثر و رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس پر پریشر ڈالا تاکہ وہ اپنی پسندیدہ سرکاری رہائش حاصل کر سکیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ یہ میری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ میں یہ معاملہ آپ کے نوٹس میں لائوں۔

درخواست گزار نے سپریم جوڈیشل کونسل اور اعلیٰ عدلیہ کے سینئر ججز کو معاملے کی انکوائری کروانے اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی استدعا کی۔

درخواست گزار نے یہ دعویٰ کیا کہ جسٹس بابر ستار کے فیصلے نے ان کیلئے کیٹیگری ون کے گھر کی الاٹمنٹ کا راستہ ہموار کیا اور اسی طرح دوسرے ججز کی سرکاری رہائش گاہوں کیلئے راستہ ہموار کیا۔

درخواست گزار کے مطابق 2700 سرکاری ملازمین عدالتی فیصلے کی وجہ سے سرکاری رہائش گاہوں سے محروم رہے حتیٰ کہ 22 ویں گریڈ کے افسران جو کیٹیگری ون کی رہائشگاہوں کے حق دار تھےبھی سرکاری رہائشگاہ حاصل نہ کر سکے۔

درخواست گزار نے کہا کہ معاملہ مس سمیرا نذیر صدیقی کی درخواست سے شروع ہوا۔ جسٹس بابر ستار نے اس درخواست کی بنیاد پر متعلقہ وزارت کے حکام پر پریشر ڈالا اور بلا واسطہ ایک پیغام دیا کہ انہیں بھی سرکاری رہائشگاہ الاٹ کی جائے۔

درخواست گزار نے سپریم جوڈیشل کونسل کو مذکورہ جج کے خلاف تحقیقات کروا کے کارروائی کرنے کی استدعا کی۔

Advertisement
دوحہ میں اسرائیلی حملہ: حماس کی اعلیٰ قیادت محفوظ، خلیل الحیہ کا بیٹا شہید

دوحہ میں اسرائیلی حملہ: حماس کی اعلیٰ قیادت محفوظ، خلیل الحیہ کا بیٹا شہید

  • 6 گھنٹے قبل
اسرائیلی حملے پر عالمی سطح پر شدید مذمت، قطر کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار  ، عالمی برادری

اسرائیلی حملے پر عالمی سطح پر شدید مذمت، قطر کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار ، عالمی برادری

  • 5 گھنٹے قبل
9 مئی واقعات: شاہ محمود قریشی ایک اور مقدمے میں بری، یاسمین راشد و دیگر کو 10،10 سال قید

9 مئی واقعات: شاہ محمود قریشی ایک اور مقدمے میں بری، یاسمین راشد و دیگر کو 10،10 سال قید

  • 10 گھنٹے قبل
مشہور آٹو کمپنی یاماہا نے پاکستان میں موٹر سائیکل کی پیداوار بندکرنے کا اعلان کر دیا

مشہور آٹو کمپنی یاماہا نے پاکستان میں موٹر سائیکل کی پیداوار بندکرنے کا اعلان کر دیا

  • 10 گھنٹے قبل
دوحہ حملہ: امریکی اطلاع کے دعوے پر قطر کی تردید

دوحہ حملہ: امریکی اطلاع کے دعوے پر قطر کی تردید

  • 5 گھنٹے قبل
ملک بھر میں بجلی کی قیمت میں کمی، صارفین کو 24 ارب روپے کا ریلیف

ملک بھر میں بجلی کی قیمت میں کمی، صارفین کو 24 ارب روپے کا ریلیف

  • 9 گھنٹے قبل
ایشیا کپ: افتتاحی میچ میں افغانستان کا ہانگ کانگ کیخلاف ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ

ایشیا کپ: افتتاحی میچ میں افغانستان کا ہانگ کانگ کیخلاف ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ

  • 10 گھنٹے قبل
با لی وڈ اسٹار ایشوریا رائے نے اے آئی کمپنیوں کے خلاف عدالت سے رجوع کر لیا

با لی وڈ اسٹار ایشوریا رائے نے اے آئی کمپنیوں کے خلاف عدالت سے رجوع کر لیا

  • 8 گھنٹے قبل
قطر پر اسرائیلی حملے  خطرناک اشتعال انگیزی،علاقائی سالمیت اور عالمی قوانین کی خلاف ا ورزی ہے، وزیراعظم

قطر پر اسرائیلی حملے خطرناک اشتعال انگیزی،علاقائی سالمیت اور عالمی قوانین کی خلاف ا ورزی ہے، وزیراعظم

  • 8 گھنٹے قبل
قطر میں اسرائیلی حملہ: حماس قیادت کی شہادت پر دوحہ کا شدید ردعمل

قطر میں اسرائیلی حملہ: حماس قیادت کی شہادت پر دوحہ کا شدید ردعمل

  • 10 گھنٹے قبل
وزیراعظم شہباز شریف سے قازقستان کے وزیر خارجہ کی ملاقات، دوطرفہ تعاون اور تجارت بڑھانے پر اتفاق

وزیراعظم شہباز شریف سے قازقستان کے وزیر خارجہ کی ملاقات، دوطرفہ تعاون اور تجارت بڑھانے پر اتفاق

  • 9 گھنٹے قبل
کراچی میں موسلا دھار بارش، نشیبی علاقے زیرِ آب

کراچی میں موسلا دھار بارش، نشیبی علاقے زیرِ آب

  • 5 گھنٹے قبل
Advertisement