جی این این سوشل

پاکستان

عزم استحکام کا مقصد دہشتگردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے گٹھ جوڑ کا خاتمہ ہے ، ڈی جی آئی ایس پی آر

احمد شریف چوہدری نے کہا کہ اس سال خفیہ اطلاعات پر مبنی کارروائیوں میں تین سو اٹھانوے دہشت گرد مارے گئے جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ایک سو سینتیس افسر اور جوان شہید ہوئے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عزم استحکام کا مقصد دہشتگردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے گٹھ جوڑ کا خاتمہ ہے ، ڈی جی آئی ایس پی آر
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ عزم استحکام مہم ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے قومی مفاہمت سے وضع کی گئی ہے۔

انہوں نے  راولپنڈی میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مذموم ارادے رکھنے والے عناصر عزم استحکام کو متنازعہ بنانا چاہتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ عزم استحکام دہشتگردی کے خلاف جامع اور مربوط مہم ہے اور یہ کوئی فوجی کارروائی نہیں ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے اعلامیے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عزم استحکام ملک سے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے انسداد دہشتگردی کی ایک جامع اور کثیر جہتی مہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس مہم کا مقصد ملک میں جاری قومی لائحہ عمل کو مزید تقویت دینا ہے جسے سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے شروع کیا گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عزم استحکام کا مقصد دہشتگردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے گٹھ جوڑ کے خاتمے کیلئے خفیہ معلومات کی بنیاد پر جاری کارروائیوں کو مزید تقویت دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے محفوظ ماحول کے قیام میں مدد ملے گی جو ملک کی اقتصادی ترقی اور خوشحالی کیلئے ناگزیر ہے۔

انہوں نے قومی لائحہ عمل کے چودہ نکات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ خفیہ کارروائیاں موثر طور پر جاری ہیں۔

احمد شریف چوہدری نے کہا کہ اس سال خفیہ اطلاعات پر مبنی کارروائیوں میں تین سو اٹھانوے دہشت گرد مارے گئے جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ایک سو سینتیس افسر اور جوان شہید ہوئے۔

ڈائریکٹر جنرل نے نظرثانی شدہ حکمت عملی کے دوسرے پوائنٹ کے حوالے سے کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے انسدادِ دہشت گردی کے محکموں کی استعدادِ کار مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ نظرثانی شدہ حکمت عملی میں دینی مدارس کو باضابطہ بنانے کو بھی کہا گیا ہے۔

 آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل نے نظرثانی شدہ حکمت عمی کے تیرھویں نکتے کے حوالے سے کہا کہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ایک بڑا دھندہ کسٹم کے بغیر گاڑیوں اور سمگلنگ کا ہے جو دہشت گردوں کی سرگرمیوں میں مددگار ثابت ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغان باشندے پاسپورٹ اور ویزے جیسی دستاویزات کی بنیاد پر پڑوسی ملکوں میں جاتے ہیں۔

تاہم اگر پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنی سرحد پر ویزا سسٹم نافذ کرتا ہے تو بہت واویلا کیا جانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغان پابندیوں کے بغیر سرحد چاہتے ہیں تاکہ اربوں روپے مالیت کی غیرقانونی سرگرمیوں میں مدد مل سکے۔

احمد شریف چوہدری نے کہا کہ سیکیورٹی ادارے غیر قانونی نقل و حمل اور دہشت گردانہ جرائم کی سرگرمیوں کے خلاف تندہی سے مصروف عمل ہیں۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے سرگرم دہشت گرد مسلح افواج پر عوام کا اعتماد کمزور کرنے کی سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں اور سوشل میڈیا کے ذریعے اس یلغار کو روکنے کیلئے سخت قوانین درکار ہیں۔

علاقائی

پنجاب حکومت نے لاہور سمیت پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی

پابندی کا اطلاق جمعے 26 جولائی سے اتوار 28 جولائی تک ہوگا، محکمہ داخلہ پنجاب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب حکومت نے لاہور سمیت پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی

پنجاب حکومت نے لاہور سمیت پنجاب بھر میں 3 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے جس کے تحت صوبے میں جلسہ جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور احتجاج پر پابندی ہو گی۔

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ پابندی کا اطلاق جمعے 26 جولائی سے اتوار 28 جولائی تک ہوگا، امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کیلئے دفعہ 144 نافذ کی گئی۔

پابندی کا اطلاق دہشتگردی کے خطرات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

واضح رہے ک پاکستان تحریک انصاف نے 26 جولائی بروز جمعہ کو ملک بھر میں پر امن احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس ، دہشتگردوں کیخلاف بلاتفریق کارروائی کا فیصلہ

عسکری اداروں نے واضح کیا کہ صوبے میں کوئی آپریشن نہیں ہورہا، دہشت گرد عناصر کے خلاف کارروائی پولیس اور سی ٹی ڈی کرے گی، اعلامیہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس ، دہشتگردوں کیخلاف بلاتفریق کارروائی کا فیصلہ

 وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس اختتام پذیر ہو گیا، جس میں شرکا نے بنوں امن جرگہ کے بیشتر مطالبات سے اتفاق کیا۔

ذرائع کے مطابق علی امین گنڈاپور کی صدارت میں ہونے والے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کور کمانڈر پشاور، چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس کے علاوہ بنوں جرگہ کے ارکان شریک ہوئے، ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔

ایپکس کمیٹی اجلاس کے شرکا نے بنوں امن جرگہ کے بیشتر مطالبات سے اتفاق کیا ہے، بعد ازاں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت منعقدہ ایپکس کمیٹی کے مشترکہ اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق دہشت گرد ہر صورت قابل مذمت ہیں، ان کے خلاف کارروائی ہوگی، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ اگر کوئی بھی مسلح غیرسرکاری شخص ملوث ہو تو اسے گرفتار کرکے کارروائی کی جائے۔

اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق پولیس مسلح گروہ کے دفاتر کے خلاف بلاتفریق کارروائی کرے گی، عسکری اداروں نے واضح کیا کہ صوبے میں کوئی آپریشن نہیں ہورہا، دہشت گرد عناصر کے خلاف کارروائی پولیس اور سی ٹی ڈی کرے گی۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ بارڈر کے قریب ایسے علاقوں میں جہاں پولیس کارروائی نہ کرسکے وہاں فوج کی مدد لی جائے گی، پولیس کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ ہر وقت گشت کو یقینی بنایا جائے۔

اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق موجودہ نفری اور گاڑیوں سے تمام صوبہ بشمول جنوبی اضلاع کو ترجیحی بنیادوں پر اضافی مدد فراہم کی جائے، نئی آسامیوں کی تخلیق میں جنوبی اضلاع کو ترجیح دی جائے، مشکوک علاقوں اور مدارس پر سی ٹی ڈی کارروائی کرے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ہمارے پروفیشن میں بھی ٹیکنالوجی آرہی ہے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ

تمام ممبرز خود کو ٹیکنالوجی کے مطابق ڈھالیں ورنہ پیچھے رہ جائیں گے، جسٹس عامر فاروق

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہمارے پروفیشن میں بھی ٹیکنالوجی آرہی ہے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق کا کہنا ہے کہ ہمارے پروفیشن میں بھی ٹیکنالوجی آرہی ہے، تمام ممبرز خود کو ٹیکنالوجی کے مطابق ڈھالیں ورنہ پیچھے رہ جائیں گے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسائل ابھی ہیں ختم نہیں ہوئے اور رہیں گے، 2023سے اب تک مدعی اور جوڈیشری کیلئے بہت ساری سہولیات فراہم کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے پروفیشنز کی طرح ہمارا بھی بدل رہا ہے، ہمارے پروفیشن میں بھی ٹیکنالوجی آرہی ہے، آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا دور ہے، سب کیلئے ضروری ہے کہ ٹیکنالوجی میں خود کو بہترین بنانا ہے، ٹیکنالوجی کے مطابق خود کو ڈھالنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب نوٹسزای میل اور ایس ایم ایس کے ذریعے موصول ہونگے، وکلا کو ایس ایم ایس کے ذریعے بتایا جارہا ہے کہ آپکا کیس کل کس عدالت میں ہے، ای نوٹس مدعی کیلئے بہت بڑی سہولت ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ہم نے اسلام آباد میں اس ای نوٹس کو شروع کیا ہے، آن لائن پروسیڈنگز بھی چل رہی ہیں، آٹو میشن کے حوالے سے آج کچھ چیزوں کا افتتاح کیا ہے، سمن یا نوٹس کی تعمیل کیلئے پیادہ جاتا تھا وقت ضائع ہوتا تھا، ہمارے زمانے میں نوٹسز کو ڈھونڈنا پڑتا تھا، ایسے وکلا ،سائلین کو میسج کے ذریعے کیس سے متعلق معلوم ہوجاتا ہے۔

ان کاکہنا تھا کہ نوٹس ٹریکنگ سسٹم کو بھی جلد عدلیہ میں لارہے ہیں، عدلیہ میں مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم بھی آن لائن دستیاب ہے، انفارمیشن مشین کی رونمائی بھی کردی ہے، انفارمیشن مشین سے سائلین کو کیس کی تفصیلات معلوم ہوجائیں گی، پیپر فری ہونا ضروری ہے اب ای فائلنگ کی طرف جانا ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ اسلام آباد میں نئے ججز کی تعیناتی کا معاملہ ابھی زیر التوا ہے،جلد مکمل کرلیں گے، نئے وکلا کا ٹریننگ پروگرام ایک خوش آئند اقدام ہے، آج ینگ وکلا کی ڈویلپمنٹ کیلئے کچھ نہ کیا تو وہ ہمیں معاف نہیں کریں گے۔

ان کامزید کہنا تھا کہ کتاب اور قانون سے رشتہ نہ توڑیں، اگر وہ رشتہ کسی وجہ سے ٹوٹ گیا ہے اس کو قائم کریں، ہم نے جو انصاف دینا ہے وہ قانون کے مطابق دینا ہے، ہم سب کیلئے قانون سے شناسائی ضروری ہے، ہم نے قانون کے بغیر یا ضمیر کے مطابق انصاف نہیں کرنا۔
 
چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے مل کر مسائل کو حل کرنا ہے، ہمارا تعلق بھی بار سے ہے کوئی علیحدہ نہیں ہیں، بار ہمارا گھر ہے ہم مسائل حل کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll