جی این این سوشل

پاکستان

جماعت اسلامی کا 28 اگست کو ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان

اگرہمارے مطالبات نہ مانے تو پھر چاروں طرف سے عوام کے سمندر کے ساتھ اسلام آباد پہنچیں گے، حافظ نعیم الرحمان

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جماعت اسلامی کا 28 اگست کو ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے مہنگی بجلی اور مہنگائی کے خلاف 28 اگست کو ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کردیا۔

ملتان میں جماعت اسلامی کے تحت منعقد جلسے میں خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کی حکومتوں نے عوام کو بجلی کے بھاری بلوں میں دبا دیا ہے، بجلی کے ان بلوں نے عوام کو بے حال کردیا، حکمرانوں کی مراعات اور عیاشیوں کے عوام اب متحمل نہیں ہوسکتے یہ شعور پھیل چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے معاہدہ کر کے گھر نہیں گئے، آج بھی اپنے مطالبات پر ڈٹے ہوئے ہیں اگر انہوں نے مطالبات نہ مانے تو پھر چاروں طرف سے عوام کے سمندر کے ساتھ اسلام آباد پہنچیں گے۔  آج انہوں نے 14 روپے فی یونٹ کمی کا اعلان کیا ہے، عوام دیکھ لے کہ بجلی کے حوالے سے کون کھڑا ہے اور کس کی جدوجہد کی وجہ سے یہ کمی ہوئی، بات کریڈٹ کی نہیں اگر یہ کسی کو لینا ہے تو لے مگر ہمیں مہنگی بجلی کسی صورت قبول نہیں ہے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ نواز شریف بجلی کی قیمت کم کرنے کا اعلان کر رہے  ہیں تو شہباز شریف پورے ملک کو ریلیف کیوں نہیں دے سکتے، سود کی لعنت کو بتدریج ختم کر کے بجلی بلوں کے حوالے سے عوام کو ریلیف دیا جاسکتا ہے۔ باجوہ کی ایکسٹینشن کے لئے تحریک انصاف ،ن لیگ،پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم ودیگر اکٹھے ہو جاتے ہیں تو عوامی ریلیف کے لئے کیوں نہیں ہوسکتے، اپنی مراعات اور عیاشیوں کو کم کرکے عوامی ریلیف دیا جاسکتا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان کے مطابق 37 دنوں میں اگر مطالبات پر کام نہ ہوا تو عوام ہماری کال پر لانگ مارچ کرتے ہوئے چاروں اطراف سے اسلام آباد پہنچیں گے،  اب تمام طبقات کو ساتھ ملا کر تحریک اٹھائیں گے جو کسی سے نہیں رکے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں شریفوں اور پیپلز پارٹی والوں سے کہتا ہوں کہ یہ نہ ہو کہ تمھیں ہیلی کاپٹر بھی نہ مل سکے۔

امیر جماعت اسلامی نے اعلان کیا کہ 28 اگست کو ملک گیر شٹرڈاؤن ہڑتال ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں تمام سیاسی ورکروں سے کہنا چاہتا ہوں کہ بجلی کا بل تحریک انصاف ،ن لیگ ،پیپلز پارٹی سمیت تمام جماعتوں کے کارکنان کے گھروں میں آتا ہے اور وہ بھی بھرنے کے قابل نہیں، ہڑتال میں ہمارا ساتھ دیں۔

پاکستان

مولانا فضل الرحمٰن کا تاجروں کی ہڑتال کی حمایت کا اعلان

تاجروں کی کل 28 اگست کو ملک بھر میں ہونے والی ہڑتال کی مکمل حمایت کرتے ہیں، سربراہ جے یو آئی (ف)

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مولانا فضل الرحمٰن کا  تاجروں کی ہڑتال کی حمایت کا اعلان

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے تاجروں کی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ مہنگائی اور ناجائز ٹیکسوں نے عوام کا جینا دو بھر کر دیا ہے۔تاجروں کی کل 28 اگست کو ملک بھر میں ہونے والی ہڑتال کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے حکم پر بنے بجٹ نے عوام کے منہ سے نوالا چھین لیا ہے، جے یو آئی بزنس فورمز بھرپور حصہ لے کر پرامن ہڑتال کو کامیاب بنائیں۔

یاد رہے کہ تاجر برادری نے بھاری ٹیکسز، مہنگی بجلی اور تاجر دوست اسکیم کے خلاف 28 اگست کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کر رکھا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

ریکوڈک منصوبےمیں سعودی سرمایہ کاری کا معاہدہ رواں ہفتے متوقع

80 کروڑ ڈالر میں سے 65 کروڑ ڈالر سرمایہ کاری اور 15 کروڑ ڈالر گرانٹ چاغی میں ڈویلپمنٹ کیلئے خرچ ہوگی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ریکوڈک منصوبےمیں سعودی سرمایہ کاری  کا معاہدہ رواں ہفتے متوقع

ملکی معیشت کےلئے اچھی خبر، ریکوڈک منصوبےمیں سعودی سرمایہ کاری معاہدہ رواں ہفتے ہو گا۔

80 کروڑ ڈالر میں سے 65 کروڑ ڈالر سرمایہ کاری اور 15 کروڑ ڈالر گرانٹ چاغی میں ڈویلپمنٹ کیلئے خرچ ہوگی، جبکہ سعودی عرب سے ریکوڈک میں سرمایہ کاری ایک ہی ٹرانچ میں موصول ہوگی۔

ریکوڈک میں سرمایہ کاری کیلئے وزارت توانائی حکام آج وزیراعظم کو بریفنگ دیں گے، وزیراعظم کو بریفنگ کے بعد حتمی منظوری کیلئے آئندہ وفاقی کابینہ اجلاس میں پیش ہوگا۔سعودی عرب سے معاہدہ طے ہونا آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری کیلئے معاون ثابت ہوگا جبکہ سعودی عرب کی سرمایہ کاری اور قرض رول اوور کے بعد چین قرض رول اوور کرے گا۔

سعودی عرب سے سرمایہ کاری لانے میں سول ملٹری فورم (ایس آئی ایف سی) نے کردار ادا کیا، ایس آئی ایف سی نے سعودی عرب سے سرمایہ کاری میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا ہے۔سعودی عرب ریکوڈک کے ایکسپلوریشن لیز بلاک 6 اور بلاک 8 میں بھی سرمایہ کاری کرے گا، سعودی عرب سے ریکوڈک میں مجموعی سرمایہ کاری کا تخمینہ 10 ارب ڈالر تک لگایا جا رہا ہے۔

سعودی عرب کی اس سرمایہ کاری سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید استوار ہوں گے، ریکوڈک میں سرمایہ کاری کیلئے سعودی عرب کیساتھ گزشتہ 8 ماہ سے بات چیت چل رہی تھی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

انٹرا پارٹی الیکشن کیس زیر التوا رکھنے کی پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

تحریک انصاف نے انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

انٹرا پارٹی الیکشن کیس زیر التوا رکھنے کی پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

الیکشن کمیشن (ای سی پی) نے انٹرا پارٹی الیکشن کیس میں سپریم کورٹ کی وضاحت آنے تک مقدمے کو زیر التوا رکھنے کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

الیکشن کمیشن میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی انتخابات کیس کی سماعت ہوئی، بیرسٹر گوہر اور ایڈووکیٹ عائشہ خالد الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے وکیل عذیر بھنڈاری بھی حاضر ہوئے۔

وکیل پی ٹی آئی عذیر بھنڈاری نے مؤقف کہ ایف آئی اے نے چھاپا مار کر ہمارا تمام ریکارڈ ضبط کر لیا، ہم نے 4 درخواستیں دائر کروائی ہیں، ہمارے پاس اصل دستاویزات اور الیکٹرانک ریکارڈ بھی موجود نہیں۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آپ نے ویڈیو دیکھی ہے، یہ ہمارا واٹر ڈسپینسر بھی لے گئے، جس پر وکیل نے مزید بتایا کہ الیکشن کمیشن ہدایت دے تو ریکارڈ ایف آئی اے سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

وکیل عزیر بھنڈاری نے دلائل دیے کہ الیکشن کمیشن نے ایک سوالنامہ بھیجا تھا، پہلا سوال تھا کہ تحریک انصاف کی اب کیا حیثیت ہے، اس سوال کا جواب سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق شارٹ آرڈر میں آ گیا ہے، سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ تحریک انصاف سیاسی جماعت تھی اور ہے۔

ممبر الیکشن کمیشن خیبرپختوا نے کہا کہ ہم نے یہ نہیں کہا کہ تحریک انصاف رجسٹرڈ سیاسی جماعت نہیں ہے۔

پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کا انتظار کر لیا جائے تو اس بات کی وضاحت ہو جائے گی، الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ سے وضاحت مانگی ہے، اس درخواست میں الیکشن کمیشن نے کہا کہ تحریک انصاف کا کوئی انتظامی ڈھانچہ نہیں ہے لیکن ہم الیکشن کمیشن کی اس بات کو تسلیم نہیں کرتے۔

اس پر ممبر کمیشن خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ ہم نے تحریک انصاف کے نئے انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ میں کوئی گزارش نہیں کی، ہم نے سپریم کورٹ سے پوچھا ہے کہ انٹرا پارٹی انتخابات تسلیم ہونے تک پارٹی سرٹیفکیٹ کس کے تسلیم کیے جائیں؟

بیرسٹر گوہر نے جواب دیا کہ آپ نے جن 39 ارکان کو پی ٹی آئی کا تسلیم کیا انہیں بھی سرٹیفکیٹ میں نے جاری کیے۔

ممبر خیبرپختونخوا نے کہا کہ ہم نے آپ کے دستخط کے باعث 39 ارکان کے سرٹیفکیٹ تسلیم نہیں کیے، سپریم کورٹ کے حکم پر کیے، اس پر وکیل کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ الیکشن کمیشن کے سامنے ہے، سیاسی پارٹی کے انٹرا پارٹی الیکشن درست ہیں یا نہیں؟ اس کا فیصلہ الیکشن کمیشن نہیں کرسکتا۔

اس پر ممبر کمیشن سندھ نے دریافت کیا کہ آپ اب چاہتے کیا ہیں؟ وکیل نے جواب دیا کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کی وضاحت یا تفصیلی فیصلہ آنے تک الیکشن کمیشن اس کیس کی سماعت نہ کرے۔

بعد ازاں تحریک انصاف نے انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کر دیا۔

وکیل عذیر بھنڈاری کا کہنا تھا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کی جانچ پڑتال الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، الیکشن کمیشن صرف یہ دیکھ سکتا ہے کہ انٹرا پارٹی انتخابات ہوئے تھے یا نہیں، الیکشن کمیشن پہلے دائرہ اختیار کا فیصلہ کرے۔

اس پر ڈی جی لا نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے شارٹ آرڈر میں کہا تھا کہ صرف 41 آزاد ارکان کے پارٹی سرٹیفکیٹ جمع کروائے جائیں، سپریم کورٹ نے کسی مخصوص جماعت کا ذکر نہیں کیا تھا، آزاد رکن کسی بھی سیاسی جماعت میں شامل ہو سکتا ہے، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے یہ وضاحت مانگی ہے کہ 41 ارکان کی پی ٹی آئی میں شمولیت کے لیے کس کا سرٹیفکیٹ تسلیم کیا جائے؟

بعد ازاں الیکشن کمیشن نے دائرہ اختیار اور سپریم کورٹ کی وضاحت آنے تک کیس کو زیر التوا رکھنے کی تحریک انصاف کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کیس کی سماعت 18ستمبر تک ملتوی کردی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll