جی این این سوشل

کھیل

آئی سی سی رینکنگ : پاکستان بری پر مافنس کے باعث چھٹے سے آٹھویں نمبر پر آگیا

آئی سی سی کی جانب سے جاری کی گئی ٹیسٹ رینکنگ کے مطابق پاکستانی ٹیم بنگلہ دیش سے ہوم سیریز میں 2 ٹیسٹ میچز ہارنے کے بعد رینکنگ میں چھٹے سے آٹھویں نمبر پر چلی گئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آئی سی سی رینکنگ : پاکستان بری پر مافنس کے باعث چھٹے سے  آٹھویں نمبر پر آگیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے  پاکستان اور بنگلہ دیش کی سیریز کے بعد نئی ٹیسٹ رینکنگ جاری کردی گئی  . 

آئی سی سی کی جانب سے جاری کی گئی رینکنگ میں بری پر فارمنس کے باعث قومی ٹیم چھٹے نمبر سے آٹھویں نمبر پر چلی گئی جب کہ انفرادی کھلاڑیوں کی رینکنگ میں بھی تنزلی ہوئی ہے۔

آئی سی سی کی جانب سے جاری کی گئی ٹیسٹ رینکنگ کے مطابق پاکستانی ٹیم بنگلہ دیش سے ہوم سیریز میں 2 ٹیسٹ میچز ہارنے کے بعد رینکنگ میں چھٹے سے آٹھویں نمبر پر چلی گئی۔

بنگلادیش کے خلاف بدترین پرفارمنس کے بعد پاکستان ٹیم کی رینکنگ مزید گرگئی، ٹیسٹ رینکنگ میں اس وقت پاکستان کے صرف 76 ریٹنگ پوائنٹس ہیں اور یہ 1965 کے بعد کم ترین ریٹنگ پوائنٹس ہیں۔

دوسری جانب قومی ٹیم کے سابق کپتان اور آؤٹ آف فارم بلے باز بابر اعظم بھی تقریبا ساڑھے 4 سال بعد ٹاپ 10 سے باہر ہوگئے، وہ 3 درجہ تنزلی کے بعد 12ویں نمبر پر آگئے تاہم محمد رضوان ترقی کے بعد ٹاپ 10 میں شامل ہوگئے ہیں، وہ 10ویں نمبر پر موجود ہیں۔

باؤلنگ کی بات کریں تو ٹاپ 10 میں بھی کوئی پاکستانی باؤلر شامل نہیں،پاکستانی ٹاپ فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی تنزلی کے بعد 11ویں نمبر پرآگئے ہیں ۔

 

پاکستان

سیاسی جماعتوں کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں، مولانا فضل الرحمان

بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے باعث حکومتی رٹ ختم ہو چکی ہے، سربراہ جے یو آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سیاسی جماعتوں  کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں، مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ  سیاسی جماعتوں اور سیاسی قائدین کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں۔ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے باعث حکومتی رٹ ختم ہو چکی ہے، ضرورت پڑی تو ملک کے چپے چپے کی حفاظت کریں گے،

قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سیاستدانوں کو با اختیار بناؤ، سیاسی لوگوں کی اہمیت ختم کی جارہی ہے، جہاں معروف اور تجربہ کار ہے ان کو سائیڈ لائن کیا جا رہا ہے۔ ظاہر ہے قائدین کی جگہ نئے نوجوان لیں گے مگر وہ تجربہ نہیں رکھتے اور جذباتی ہوتے ہیں اس سے معاملات اتنے الجھ جاتے ہیں کہ اس گتھی کو سلجھانا مشکل ہوجاتا ہے، سب چیزیں اپنے اندر سمیٹنا اور سارے معاملات کے لیے فیصل آباد کا گھنٹا گھر بن جانا یہ شاید ایک خواہش ہوسکتی ہے مگر یہ مسئلے کا حل نہیں۔

سربراہ جے یو آئی نے بتایا کہ سی پیک یہ سب معاملات ہیں جن کے سامنے رکاوٹیں کھڑی ہوگئی ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان، لکی مروت کا علاقہ مسلح قوتوں کے قبضہ میں ہے، وہاں کوئی کام نہیں ہوسکتا، حالات کی سنگینی کا اندازہ اس سے لگائیں کہ کچھ علاقوں میں آج سکولوں اور کالجوں میں پاکستان کا ترانہ نہیں پڑھا جاسکتا، پاکستان کا جھنڈا نہیں لہرایا جاسکتا، یہاں تک صورتحال خراب ہو گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن سے پہلے میں افغانستان گیا وہاں باہمی تجارت، افغان مہاجرین پر بات چیت کی، میں افغانستان سے کامیاب ہو کر واپس لوٹا تھا، ہم ذمہ داریاں کسی اور پر ڈال دیں، اس طرح نہیں چلے گا سندھ میں ڈاکوؤں کا راج ہے، کچے کی صورتحال کو دیکھ کر پریشان ہیں، پارلیمنٹ سے درخواست ہے کہ آگے بڑھیں اور ان سے گفتگو کی جائے، جب ریاست ناکام ہو جاتی ہے تو ہم جا کر وہاں صورتحال کو کنٹرول کرتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ جبری گمشدگیاں ایک اہم مسئلہ ہے، اس پر بات چیت ہونی چاہیے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ انہیں بتائیں ان کے پیارے اس وقت کہاں ہیں؟ میں چاہتا ہوں کہ لوگ افواج پاکستان پر اعتبار کریں۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی بڑھتی جارہی ہے، لوگوں کو روزگار نہیں دے پا رہے، پاک پی ڈبلیو ڈی اور یوٹیلیٹی سٹور کو ہم ختم کر رہے ہیں، ہم اس طرح کے قوانین کو ایوان میں مسترد کریں گے، یہی سب دیکھ کر سردار اختر مینگل نے استعفیٰ دیا، آپ واضح ہدایات دیں کہ یہ ایوان مضطرب ہے، ہم یہاں ملک و قوم کی خدمت کے لیے بیٹھے ہوئے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ اس صورتحال میں ہمیں قدم اٹھانا چاہیے، ہم لڑیں گے، تنقید کریں گے، اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے لیکن ملک کو ضرورت پڑی تو اپنا کردار نبھائیں گے، پارلیمان، سیاسی جماعتوں اور قائدین کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں۔

انہوں نے دریافت کیا کہ کیا حکومت کے پاس فیصلوں کا اختیار ہے؟ کیا ان کے پاس صلاحیت ہے فیصلہ کرنے کی یا اپوزیشن کو اعتماد میں لے کر پارلیمان خود بات چیت کرے اور ملک کے اندر اضطراب کو ختم کرے؟ ہم پراکسی جنگ لڑ رہے ہیں، یہ ہمارے مفادات کی جنگ نہیں، عالمی قوتیں اس کا فائدہ اٹھا رہی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اے این پی کے سینئر رہنما زاہد خان کا سیاست چھوڑنے کا اعلان

سیاست میں پیسہ ملوث ہوگیا ہے،ہم نے کبھی پیسے کے لیے سیاست نہیں کی، زاہد خان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اے این پی کے سینئر رہنما زاہد خان کا سیاست چھوڑنے کا اعلان

عوامی نیشنل پارٹی ( اے این پی) کے سینئر رہنما زاہد خان نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

اے این پی کے سابق سیکریٹری اطلاعات زاہد خان سیاست سے کنارہ کش ہوگئے۔ سابق سینیٹر نے بیان میں کہا کہ حالات ایسے بن گئے ہیں کہ سیاست سے علیحدگی اختیار کرلی ہے۔

زاہد خان کا مزید کہنا تھا کہ سیاست میں پیسہ ملوث ہوگیا ہے۔ ہم نے کبھی پیسے کے لیے سیاست نہیں کی۔ نئی قیادت کی ترجیحات میں ہم نہیں رہے اس لیے خاموشی سے ایک طرف ہوگئے ہیں۔ اس سے قبل اے این پی رہنما حاجی غلام احمد بلور نے بھی انتخابی سیاست سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

ملک میں سونے کی قیمت میں حیرت انگیز کمی

24 قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت 1400 روپے کی کمی سے 2 لاکھ 60 ہزار 100روپے کی سطح پر آگئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک میں سونے کی قیمت میں حیرت انگیز کمی

ملک میں سونے کی قیمت میں حیرت انگیز کمی ، فی تولہ سونہ 1400 روپے سستا ہو گیا۔

مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی بدھ کو 24 قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت 1400 روپے کی کمی سے 2 لاکھ 60 ہزار 100روپے کی سطح پر آگئی اور دس گرام سونے کی قیمت 1200روپے کی کمی سے 2 لاکھ 22 ہزار 994روپے کی سطح پر آگئی۔

اسی طرح فی تولہ چاندی کی قیمت 50روپے کی کمی سے 2900روپے اور دس گرام چاندی کی قیمت بھی 42.86روپے کی کمی سے 2486.28روپے کی سطح پر آگئی۔

بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 17ڈالر کی کمی سے 2481ڈالر کی سطح پر آگئی۔

واضح رہے کہ  دو روز میں سونے کے نرخوں میں 2400 روپے کی کمی ہو گئی ہے، دس گرام سونا 1200 روپے سستا ہو گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll