جی این این سوشل

پاکستان

وزارت خزانہ کا مہنگائی کے تناسب سے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن بڑھانے کا فیصلہ

پینشن میں اضافہ سالانہ مہنگائی کے 80 فیصد کے برابر کیا جائے گا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزارت خزانہ کا  مہنگائی کے تناسب سے ریٹائرڈ ملازمین کی   پنشن بڑھانے کا فیصلہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزارت خزانہ نے مہنگائی کے تناسب سے پینشن بڑھانے کا فیصلہ کرلیا، پینشن میں اضافہ سالانہ مہنگائی کے 80 فیصد کے برابر کیا جائے گا۔

وزارت خزانہ کی جانب سے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پینشن میں اضافے سے متعلق نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

وفاقی حکومت نے پے اینڈ پینشن کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کا فیصلہ کیا ہے، سالانہ مہنگائی کے تناسب سے پینشن میں اضافہ ہوگا۔

تفریح

لیجنڈ اداکار لہری کو مداحوں سے بچھڑے 12 برس بیت گئے

لہری نے 1956 میں بننے والی فلم ’انوکھی‘ سے اپنی اداکاری کا آغاز کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لیجنڈ اداکار  لہری کو مداحوں سے بچھڑے 12 برس بیت گئے

پاکستان کے لیجنڈ اداکار سفیر اللہ عرف لہری کو مداحوں سے بچھڑے 12 برس بیت گئے۔

اداکار لہری کا اصل نام سفیر اللہ صدیقی تھا۔ وہ 1929 میں پیدا ہوئے، انہوں نے فلمی سفر کا آغاز50 کی دہائی میں بلیک اینڈ وائٹ فلموں سے کیا، 1947 میں پاکستان آکر پہلی ملازمت اسٹینو ٹائپسٹ کی حیثیت سے کی۔

انہوں نے ریڈیو پر صداکاری کی، 1956 میں بننے والی فلم ’انوکھی‘ میں انہیں اداکاری کے جوہر دکھانے کا موقع ملا، اس وقت فلم انڈسٹری میں آصف جاہ، نذر، منوظریف اور یعقوب کا طوطی بولتا تھا۔

لہری نے ’’بیداری‘‘، ’’عندلیب‘‘، ’’کنیز‘‘، ’’آگ کا دریا‘‘، ’’دیور بھابھی‘‘، ’’دل لگی‘‘ اور ’’دل میرا دھڑکن تیری‘‘ کے علاوہ 200 سے زائد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے، لہری نے اپنے منفرد مزاحیہ انداز سے لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیری اور خوب داد پائی۔

انہوں نے اپنے فن کے اظہار کے لئے سنجیدہ انداز میں مزاح کو موضوع بنایا، لہری پاکستان فلم انڈسٹری کے واحد مزاحیہ اداکار تھے جنہیں 12 مرتبہ نگار ایوارڈ سے نوازا گیا۔

1985 میں بنکاک میں دوران شوٹنگ فالج کے حملے کے بعد لہری مسلسل بیماریوں کا شکار رہےاور مداحوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیرنے والے لہری 13 ستمبر 2012 کو 83 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے، ان کی بے مثال اداکاری نے ناظرین کے ذہنوں پر انمٹ نقوش چھوڑے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ڈونلڈ ٹرمپ کا کاملا ہیرس کے ساتھ دوبارہ صدارتی مباحثے سے انکار

ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک اور مباحثے کا چیلنج دیا تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ڈونلڈ ٹرمپ کا کاملا ہیرس کے ساتھ دوبارہ صدارتی مباحثے سے انکار

امریکی نائب صدراور ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک اور مباحثے کا چیلنج دے دیا۔

شمالی کیرولائنا میں ریلی سے خطاب کے دوران کملاہیرس نے کہا امریکی ووٹرز چاہتے ہیں کہ ٹرمپ کے ساتھ ایک اور مباحثہ ہو۔ دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کملاہیرس کے ساتھ ایک اور مباحثہ کرنے سے انکار کردیا۔

ٹرمپ نے کہا کہ کملاہیرس کے ساتھ ایک اور مباحثے میں حصہ نہیں لوں گا، ایک مباحثہ جون میں بائیڈن دوسرا کملاہیرس کے ساتھ ہوا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ اب پانچ نومبر سے پہلے کوئی تیسرا مباحثہ نہیں ہوگا۔ ایریزونا میں ریلی سے خطاب میں ٹرمپ نے کہا اگر وہ صدر منتخب ہو جاتے ہیں تو وہ اوور ٹائم تنخواہ پر ٹیکس ختم کر دیں گے، آپ کے اوور ٹائم کے اوقات ٹیکس فری ہوں گے۔

امریکی نائب صدر کاملا ہیرس نے ڈونلڈ ٹرمپ سے مباحثے پر اصرار کرتے ہوئے کہا کہ ووٹرز کا حق ہے کہ ہماری ایک اور بحث ہونی چاہیے۔

سی این این پولز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور کاملا ہیرس کے مباحثے کو 6 کروڑ سے زائد افراد نے دیکھا۔ مباحثہ دیکھنے والے 63 فیصد افراد نے کاملا ہیرس کو فاتح قرار دیا اور محض 37 فیصد کی رائے میں ڈونلڈ ٹرمپ مباحثے میں کامیاب رہے.

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان کے ساتھ معاونت، امریکہ نے چینی کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی

امریکہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں معاونت پر چینی اداروں پر پابندیاں عائد کیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان کے ساتھ معاونت، امریکہ نے چینی کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی

امریکہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں معاونت پر کئی چینی اداروں پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے ایک چینی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور کئی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کر دیا، محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ ادارے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کیلئے سپلائی فرام کرنے میں ملوث ہیں۔

امریکہ نے اپریل 2024 میں بھی چین اور بیلاروس کی چار کمپنیوں پر پاکستان کو بیلسٹک میزائلوں کے پرزے فراہم کرنے کا الزام عائد کیا تھا اور ان پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔اس سے قبل واشنگٹن نے اکتوبر 2023 میں بھی اسی طرح چین میں مقیم تین کمپنیوں کو پاکستان کے میزائل پروگرام سے متعلق اشیاء کی فراہمی پر پابندیوں کا نشانہ بنایا تھا۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں کہا کہ بیجنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف آٹومیشن فار مشین بلڈنگ انڈسٹری نے ”شاہین 3“، ”ابابیل“ سمیت ممکنہ طور پر دیگر بڑے میزائل سسٹمز میں راکٹ موٹرز کی جانچ کے آلات کی خریداری کیلئے پاکستان کے ساتھ کام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی پابندیوں کی زد میں چینی کمپنی ہوبیہواچینگڈا انٹیلی جینٹ اکیوپمنٹ کمپنی، یونیورسل انٹرپرائزز اور شیان لونگڈے ٹیکنالوجی ڈیولپکنٹ کمپنی کے ساتھ ساتھ پاکستان میں قائم انوویٹو اکیوپمنٹ اور ایک چینی شہری بھی آگئے ہیں۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے مذکورہ کمپنیوں اور شہری پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے پابندیوں کے باوجود میزائل ٹیکنالوجی آلات منتقل کر لیا ہے۔

امریکی ترجمان نے کہا، ’جیسا کہ آج کی کارروائیاں ظاہر کرتی ہیں، امریکہ (میزائل سے جڑے آلات کے) پھیلاؤ اور اس سے متعلقہ خریداری کی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی جاری رکھے گا، چاہے وہ کہیں بھی ہوں‘۔

واشنگٹن میں چین اور پاکستان کے سفارتخانوں نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll