جی این این سوشل

پاکستان

آئینی ترامیم بل آج بھی پیش نہ ہونے کاامکان، وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی

 وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت یہ اجلاس آج ہونا تھا جس میں آئینی ترامیم کی منظوری دی جانی تھی، ذرائع

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آئینی ترامیم بل آج بھی پیش نہ ہونے کاامکان، وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی
آئینی ترامیم بل آج بھی پیش نہ ہونے کاامکان، وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی

اسلام آباد : حکومت نے آئینی ترامیم پر اتفاق نہ ہونے کی وجہ سے وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی کر دیا ہے۔ 

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت یہ اجلاس آج ہونا تھا جس میں آئینی ترامیم کی منظوری دی جانی تھی۔ تاہم مولانا فضل الرحمان کی جانب سے حمایت نہ ملنے کے باعث کابینہ اجلاس کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں آج معمول کی کارروائی ہوگی۔ اجلاس میں تین نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا، لیکن آئینی ترامیم بل آج پیش نہیں کیا جا سکے گا۔

قومی اسمبلی کے معمول کے 3 نکاتی ایجنڈے پر کارروائی ہوگی جب کہ وفاقی کابینہ کا اجلاس آج شیڈول نہیں جس کے باعث کابینہ سے اس کی منظوری مزید تاخیر کا شکار ہوگئی۔

یاد رہے کہ عدلیہ سے متعلق آئینی ترامیم سے متعلق بل حکمران اتحاد کی بھرپور کوششوں کے باوجود اتوار کو بھی پارلیمنٹ میں پیش نہیں کیا جا سکا، کیونکہ حکومت آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے درکار دو تہائی ارکان اسمبلی کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہی۔

آئینی ترمیم کے معاملے پر گزشتہ روز قومی اسمبلی کا اجلاس کئی گھنٹے التوا کا شکار ہونے کے بعد 12 گھنٹے بعد شروع ہوا اور اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس آج دوپہر ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کردیا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز شام 4 بجے ہونا تھا لیکن بعد ازاں یہ تاخیر کا شکار ہو ا اور پھر 4 گھنٹے بعد رات 8 بجے موخر کردیا لیکن 8 بجے بھی اجلاس شروع نہ نہ ہو سکا، رات 11 بجے کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا لیکن چند منٹ تک جاری رہا۔

جرم

کراچی : دھماکے کیلئے 70 سے 80 کلو دھماکا خیز مواد کا استعمال کیا گیا ، بی ڈی رپورٹ

بی ڈی رپورٹ کے مطابق اکھٹے کیے گئے تمام شواہد متعلقہ تھانے کے حوالے کر دیے گئے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کراچی : دھماکے کیلئے 70 سے 80 کلو دھماکا خیز مواد کا استعمال کیا گیا ، بی ڈی رپورٹ


کراچی: بی ڈی رپورٹ کے مطابق دھماکے کیلئے 70 سے 80 کلو دھماکا خیز مواد کا استعمال کیا گیا۔ 

بی ڈی رپورٹ کے مطابق دھماکا گاڑی میں نصب ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کی مدد سے کیا گیا، دھماکے کے  لیے 70 سے 80 کلو دھماکا خیز مواد کا استعمال کیا گیا۔

بی ڈی رپورٹ کے مطابق اکھٹے کیے گئے تمام شواہد متعلقہ تھانے کے حوالے کر دیے گئے ہیں۔

بم ڈسپوزل یونٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ دھماکے کی زد میں آنے والی 15 گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا، دھماکے میں 3 افراد ہلاک اور 17 فراد زخمی ہوئے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی ائیر پورٹ کے قریب چینی شہریوں کے قافلے پر حملہ ہوا تھا جس میں دو چینی باشندوں سمیت 3 افراد جاں بحق اور 17 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

فلسطینیوں نے 50 ہزار قربانیاں دے کر مسجد اقصیٰ کے موقف کو زندہ رکھا، مولانا فضل الرحمن

انہوں نے کہا کہ آج فلسطین میں نسل کشی ہو رہی ہے،ہولوکاسٹ کا بدلہ فلسطینیوں سے لیا جارہا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

فلسطینیوں نے 50 ہزار قربانیاں دے کر مسجد اقصیٰ کے موقف کو زندہ رکھا، مولانا فضل الرحمن

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ غزہ کے بچوں بزرگوں نے 50 ہزار قربانیاں دے کر مسجد اقصیٰ کے موقف کو زندہ رکھا،آج اسرائیل ہار گیا ہے۔

  کراچی میں’قومی فلسطین کانفرنس‘ سے خطاب کرتے ہوئے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جہاں تک اسرائیل کا تعلق ہے،امریکا ہو یا اسرائیل ،ہم ان کے خلاف کھڑے ہیں،ہم فلسطینوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں،ہم عہد کرتے ہیں کہ ہم فلسطینوں کے ساتھ ساتھ ہیں، جمعیت علمائے اسلام کا ہمیشہ سے ایک نقطہ نظر رہا ہے،جب لوگ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں کر رہے تھے تو ہم نے فلسطین کے موقف کو زندہ رکھا،ہم نے اس نظریہ کو سبوتاژ کیا،آج حماس کے جوانوں، غزہ کے بچوں بزرگوں نے 50 ہزار قربانیاں دے کر مسجد اقصیٰ کے موقف کو زندہ رکھا،آج اسرائیل ہار گیا ہے، ان کا پول کھل چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج فلسطین میں نسل کشی ہو رہی ہے،ہولوکاسٹ کا بدلہ فلسطینیوں سے لیا جارہا ہے،آج7 اکتوبر ہے،7اکتوبر کو وہاں حملہ ہوا تو 14 اکتوبر کو پشاور میں مارچ تھا،ہم نے مارچ کو طوفان الاقصی میں تبدیل کردیا تھا،ہم 50سال پہلے بھی فلسطین کے ساتھ تھے۔


 ان کا کہنا تھا کہ آج آسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس میں کہا کہ فلسطین ایک قرارداد کے انتظار میں نہیں،میں نے تجویز دی کہ ایک گروپ بنائیں،تمام اسلامی دنیا کو اکٹھا کریں،آج کا یہ اجتماع پاکستان کی نمائندگی کر رہا ہے،یہ اجتماع ہمارے مؤقف کی تائید کرے گا،میں نے یہ بھی کہا ہے کہ ایک سال سے حکمرانوں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے،ہمیں اپنے گریباں میں جھانکنا چاہیے،کیا ہم فلسطینوں کے ساتھ ہیں،ہم کیوں اور کس بنیاد پر خاموش ہیں،اسلامی دنیا کے حکمرانوں پاکستان کا عوام اس اجتماع سے پکار کر کہہ رہے ہے کہ تم یہودیوں کے پیروکار بنے ہوئے ہو،آج فلسطینی اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں،اس زمین پر اسرائیل نے قبضہ کیا ہوا ہے۔  

مولانا فضل الرحمان کامزیدکہنا تھاکہ اقوام متحدہ میں بھی اس جنگ کے خلاف بات ہوئی،اسرائیل کو پیچھے ہٹنے کو کہا گیا،اگر اقوام متحدہ کا سیکرٹری جنرل اسرائیل جانا چاہتا ہے تو اسرائیل اس پر پابندی عائد کرتا ہے،اگر تم نے افغانستان، عراق، شام، لبنان، لبیا، فلسطین کے مسلمانوں کو غلام بنانے کی کوشش کی تو ہماری تاریخ بھری ہوئی ہے،اس برصغیر میں50 ہزار علمائے کرام پھانسیوں پر لٹکائے گئےلیکن آزادی کا جذبہ پھر بھی جاری تھا، ہم ان کی اولاد ہیں،ہم میدان میں کھڑے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں مسئلہ فلسطین پر اکٹھی ہیں ، بلاول بھٹو

بلاول بھٹو نے کہا کہ 7اکتوبر کو ایسے پیش کیا جاتا ہے کہ فلسطین میں پہلے امن تھا،ان کا7اکتوبر اور جنگی قیدیوں کا بہانہ ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں مسئلہ فلسطین پر اکٹھی ہیں ، بلاول بھٹو

چیئر مین  پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے   پاکستان کی تمام مثبت سیاسی جماعتیں مسئلہ فلسطین پر اکٹھی ہیں ۔ 

تفصیلات کےمطابق   قومی فلسطین کانفرنس نے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو  نے کہا  ،ایسا نہیں ہے کہ ہم اپنے فلسطینی بھائی،بہنوں کو بھول چکے ہیں، ضروری ہے نہ صرف پاکستان میں بلکہ دنیا بھر میں پیغام بھیجیں ، پاکستان کی تمام مثبت سیاسی جماعتیں مسئلہ فلسطین پر اکٹھی ہیں، پاکستان غریب ملک ضرور، فلسطین کے مسئلہ پر ہم سب ایک پیج پر ہیں، پاکستان میں معیشت،دہشت گردی کے مسائل ہیں ۔ 

انہوں نے کہا عالمی قوتوں کو غلط فہمی ہے کہ پاکستان کی سیاسی جماعتیں ایک پیج پر نہیں،ہم آج پیغام بھیج رہے ہیں کہ فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں ،وزیر اعظم نے اقوام متحدہ میں ہر پاکستانی کی نمائندگی کی،وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف بائیکاٹ کو لیڈ کیا،تمام سیاسی جماعتوں کا تعاون وزیر اعظم شہباز شریف کیساتھ ہے،وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کے لئے بہت بڑا چیلنج سامنے ہے، جنگ کی ضرورت پیش آئی تو تمام لوگ آپ کے شانہ بشانہ ہوں گے۔ 

7اکتوبر کو ایسے پیش کیا جاتا ہے کہ فلسطین میں پہلے امن تھا،ان کا7اکتوبر اور جنگی قیدیوں کا بہانہ ہے، عالمی سطح پر فلسطین کے مسئلے پر لڑنا ہے تو ہم سب پیچھے نہیں ہٹیں گے۔  

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll