جی این این سوشل

پاکستان

وزیراعظم اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کیلئے امریکا روانہ

وزیراعظم شہباز شریف کا جنرل اسمبلی سے خطاب 27ستمبر کو متوقع ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیراعظم اقوام متحدہ  کے اجلاس میں شرکت کیلئے امریکا روانہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیراعظم شہباز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے امریکا روانہ ہو گئے۔

وزیراعظم شہباز شریف امریکا جاتے ہوئے لندن میں ایک روز قیام کریں گے، ایک ہفتے کے دورے کے دوران وزیراعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔

وزیراعظم کا جنرل اسمبلی سے خطاب 27ستمبر کو متوقع ہے، وزیراعظم کی مختلف ممالک کے سربراہان سے ملاقاتوں کا بھی امکان ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اطلاعات عطا تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے جبکہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار وزیراعظم کے ہمراہ امریکا نہیں گئے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سفارتی مصروفیات اور شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت کے اجلاس کی تیاریوں کے پیش نظر اسحاق ڈار وزیراعظم کے ہمراہ نیویارک نہیں گئے۔

دنیا

ہندوتوا کی عالمی رسائی: ذات پات کی تفریق اور مغرب میں ہندوستانی تارکین وطن کی طرف سے سیاسی جوڑ توڑ

بین الاقوامی میڈیا کا کہنا ہے کہ بیرون ملک رہنے والے ہندو انتہا پسند بھی مودی کی حمایت میں مغربی ممالک میں ذات پات پر مبنی امتیاز کو فروغ دے رہے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہندوتوا کی عالمی رسائی: ذات پات کی تفریق اور مغرب میں ہندوستانی تارکین وطن کی طرف سے سیاسی جوڑ توڑ

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق مودی سرکار پچھلی ایک دہائی سے اپنی انتہاپسند پالیسیوں کی وجہ خطے کا امن تباہ کر رہی ہے ، 2014 سے مودی کا ہندوتوا نظریہ مسلمانوں اور نچلی ذات کے ہندوؤں کو بھی مسلسل نشانہ بنا رہا ہے ۔ 

بین الاقوامی میڈیا کا کہنا ہے کہ بیرون ملک رہنے والے ہندو انتہا پسند بھی مودی کی حمایت میں مغربی ممالک میں ذات پات پر مبنی امتیاز کو فروغ دے رہے ہیں ۔ 

اونچی ذات کے ہندو مغربی ملکوں میں نچلی ذات کے ہندوؤں مثلآ دلت ہندؤوں کو دبانے میں ملوث ہیں،مودی کے حمایتی مغربی ممالک میں مسلمانوں کو عالمی سطح پر نشانہ بنا رہے ہیں۔ 

مودی سرکار کے زیر سایہ مسلمانوں اور دلتوں کی مظلومیت عالمی برادری سے چھپانے کی ناکام کوششیں کی جا رہی ہیں ، مودی کے حمایتی انتہا پسند ہندو اور بھارتی ڈاسپورا مغربی پالیسی سازوں کو کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے چشم پوشی کر رہے ہیں ۔ 

اگست 2019 سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مودی سرکار مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و ستم کی داستان رقم کر چکا ہے ، انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے بھارت کی جانب سے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کو مغربی ملکوں میں چھپانے کی کوششیں جاری ہیں ۔ 

بھارت کی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مسلمانوں اور نچلی ذات کے ہندوؤں کے خلاف مسلسل ظلم و ستم میں مغربی حکومتیں بھارت کے ساتھ تعاون میں مصروف ہیں ۔ 

عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارت میں دلتوں اور مسلمانوں کی مظلومیت پر عالمی سطح پر خاموشی انتہائی تشویشناک ہے ۔ 

 کب تک مودی سرکار کشمیریوں اور اقلیتوں کو اُن کے بنیادی حقوق سے محروم کیے رکھے گی؟

مودی کی قیادت میں بھارت کی مسلم مخالف پالیسیوں کا فروغ مثلاً بھارتی مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے کے لئے شہری ترمیمی بل جیسے گھناؤنے بل بھی پاس کے جا رہے ہیں ۔ 

 

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں کمی

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں 16 پیسے کی کمی ہوئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں کمی

ڈالر کی قیمت غیر یقینی صورتحال کا شکار ہوگئی، قیمت میں مسلسل کمی اور زیادتی  کا سلسلہ جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں نئے کاروباری ہفتے کے چوتھے روز کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں 16 پیسے کی کمی ہوئی ہے۔

فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر 277 روپے 69 پیسے پر بند ہوا۔

گزشتہ روز ڈالر 277 روپے 85 پیسے پر بند ہوا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیٹوں اور ووٹوں کا مسئلہ، کشمیری عوام کا عدم اطمینان کا اظہار

انتخابات سے پہلے مودی حکومت نے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کے اختیارات کو مزید کم کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیٹوں اور ووٹوں کا مسئلہ، کشمیری عوام کا عدم اطمینان کا اظہار

مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیٹوں اور ووٹوں کا معاملہ، کشمیری عوام نے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

سپریم کورٹ آف انڈیا نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو برقرار رکھتے ہوئے دسمبر 2023 میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انتخابات کا حکم دیا تھا، انتخابات سے پہلے مودی حکومت نے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کے اختیارات کو مزید کم کر دیا۔

مودی حکومت کی جانب سے لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات منتقل کر دیئے گئے جو کشمیریوں کو قبول نہیں ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے پی کی کامیابی کا بہت زیادہ انحصار جموں پر ہے، اسی تناظر میں نئی حلقہ بندیوں میں جموں کی کم آبادی کے باوجود اسے زیادہ نشستیں دیں جو غلط حد بندی میں آتی ہیں جس سے کشمیری عوام میں عدم اطمینان پیدا ہوا ہے۔

مودی حکومت کو مسلح حملوں اور حکومت پر عوامی عدم اطمینان جیسے چیلنجز کا سامنا ہے لیکن مقبوضہ جموں و کشمیر کے ووٹر بنیادی طور پر استحکام، ترقی، ملازمت کے مواقع، تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال جیسی سہولیات چاہتے ہیں۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll