جی این این سوشل

پاکستان

ہماری لڑائی استحصال کرنے والے وڈیرے اور سرداروں کے خلاف ہے،  امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان

امیر جماعت اسلامی کا مزید کہناتھا  صحت کی بجٹ بھی پیپلز پارٹی کھا رہی ہے ،2010 میں اربوں روپے کے فنڈز جاری ہوئے مگر ہڑپ کرلیے گئے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ہماری لڑائی استحصال کرنے والے وڈیرے اور سرداروں کے خلاف ہے،  امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہناہے کہ حکمران لوگوں کو خیرات نہ دے بلکہ انہیں ان کے حقوق فراہم  کریں ۔  

 تفصیلات کے مطابق  کندھ کوٹ میں خطاب کرتے ہوئے   امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان  نے کہا سندھ کی بیٹی پریا کماری اور فضیلہ سرکی ڈاکوؤں کی قید میں ہیں، مگر آزاد کرانے والا کوئی نہیں ، شکارپور سے ناصر جکھرانی نامی بچہ اغوا ہے، اس کو بھی پولیس بازیاب نہیں کروا رہی ، حکمران لوگوں کو غلام بنانا چاہتے ہیں ۔ 

انہوں نے کہا  غريب لوگوں کو ڈرایا جاتا ہے کہ وڈیروں کے ساتھ نہیں دیں گے تو آپ جی نہیں سکیں گے ، 300 ارب روپے تعلیم کا بجٹ ہے مگر تعلیم تباہ ہے ، 49 ہزار سکول ہیں، مگر تعلیم نہیں، کیا بلاول بھٹو زرداری اپنے بھانجے کو سرکاری سکول میں داخل کروائے گا ،  متعدد سکول صرف کاغذات میں موجود ہیں مگر ان کا کہیں وجود ہی نظر نہیں آتا ، ننگے پاؤں بچوں کا حق نہیں ہے کہ وہ وڈیرے کے بچوں جیسی تعلیم لیں ؟ 75 ہزار بچے جن کو سکول میں ہونا چاہیے مگر ناکارہ سسٹم کی وجہ سے وہ دربدر ہیں ،لوگوں کو خیرات نہیں اپنے حقوق دیں ۔   

امیر جماعت اسلامی کا مزید کہناتھا  صحت کی بجٹ بھی پیپلز پارٹی کھا رہی ہے ،2010 میں اربوں روپے کے فنڈز جاری ہوئے مگر ہڑپ کرلیے گئے ، لوگوں کو سوکھا کر بھی کھایا جاتا ہے اور ڈوبا کر بھی کھایا جاتا ہے ، جماعت اسلامی لوگوں کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے ، حکمران سندھ کارڈ، مہاجر کارڈ اور بلوچ کارڈ کب تک کھیلیں گے ، مظلوم عہد کریں تو ظالموں کو تقسیم کردیں گے ،جب وڈیرہ شاہی کے خلاف بات کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ حافظ نعیم الرحمان سندھیوں کے خلاف بات کرتے ہیں ، ہماری لڑائی استحصال کرنے والے وڈیرے اور سرداروں کے خلاف ہے ۔   

پاکستان

مدارس کی  رجسٹریشن اور اصلاحات سے متعلق علماء مشائخ کا اہم اجلاس آج اسلام آباد میں ہو گا

اجلاس میں پاکستان بھر سے ہر مکتبہ فکر کے جید علماء اور متعلقہ وزرا شرکت کریں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مدارس کی  رجسٹریشن اور اصلاحات سے متعلق علماء مشائخ کا اہم اجلاس آج اسلام آباد میں ہو گا

مدارس کی رجسٹریشن اور اصلاحات کے حوالے سے اہم اجلاس آج اسلام آباد میں  ہو گا جس میں پاکستان بھر سے ہر مکتبہ فکر کے جید علما شرکت کرینگے اور ان سے مدارس اصلاحات اور رجسٹریشن کے حوالے سے رائے لی جائے گی۔

میڈیا ذرائع کے مطابق اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل برائے مذہبی تعلیم غلام قمر،وفاقہ وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی ،وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سالک حسین ، طاہر اشرفی ، راغب نعیمی اور مولانا عبدالکریم آزاد بھی شریک ہوں گے۔

اجلاس میں 2019ء کو حکومت اور علماء کے درمیان مدارس کے حوالے سے طے پایا جانے والا معاہدہ بھی زیر غور آئے گا۔

مدارس رجسٹریشن کے حوالے سے ڈی جی آر ای 22 اکتوبر 2019ء کو ملک بھر میں قائم کئے گئے، پاکستان بھر میں 17653 مدارس ڈی جی آر ای میں رجسٹرڈ ہیں، 598 مدارس کو 1196 اساتذہ فراہم کئے گئے ہیں، 163 مدارس میں قومی نصاب متعارف کرایا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق 598 مدارس کو 1196 اساتذہ فراہم کیے  گئے اور 163 مدارس میں قومی نصاب متعارف کرایا گیا۔ اب تک 1491 طالب علموں کو پاکستانی ویزے کے حصول اور توسیع میں مدد فراہم کی گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

شامی باغیوں کا دارالحکومت پر قبضے، نئی صورتحال پر عالمی رہنماؤں کا ردعمل

دمشق پر باغیوں نے قبضہ کرکے سرکاری ٹی وی، ریڈیو اور وزارتِ دفاع کی عمارتوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شامی  باغیوں کا دارالحکومت پر قبضے،  نئی صورتحال پر عالمی رہنماؤں کا ردعمل

شام میں باغیوں کے دارالحکومت پر قبضے کے بعد بشارالاسد خاندان کا پچاس سے زائد سالوں تک جاری رہنے والا دور اقتدار ختم ہو گیا، دمشق پر باغیوں نے قبضہ کرکے سرکاری ٹی وی، ریڈیو اور وزارتِ دفاع کی عمارتوں کا کنٹرول سنبھال لیا۔

باغیوں کے شامی دارالحکومت پر قبضے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر بین الاقوامی رہنماؤں کی جانب سے اپنا ردعمل دینے کا سلسلہ جاری ہے۔

شام میں پیدا ہونے والی صورتحال پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے دمشق میں آمرانہ دور اقتدار کے خاتمے کا خیرمقدم کرتے ہوئے بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد ملک میں تعمیر نو پر زور دیا۔

اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ 14 سال پر محیط خونی جنگ اور آمرانہ دور کے خاتمے کے بعد آج شام کے لوگوں کو ایک تاریخی موقع میسر آگیا ہے کہ وہ ملک کے مستحکم اور پرامن مستقبل کی بنیادیں رکھ سکیں۔ بشارالاسد حکومت کے خاتمے کے بعد پیدا ہونے والی نازک صورتحال میں تشدد کو نظرانداز کرتے ہوئے تحمل کا مظاہرہ کیا جائے اور بلا تفریق شامی شہریوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

شام کی تازہ صورتحال پر برطانوی وزیراعظم کئیر اسٹارمر نے امن اور استحکام یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شام کے لوگوں نے بشارالاسد کے دور میں لمبے عرصے تک بہت تکالیف برداشت کیں، ہم بشارالاسد کی حکومت کے خاتمے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔اب ہمارا فوکس ہوگا کہ معاملات کا سیاسی حل غالب رہے، امن و استحکام بحال ہو اور ملک میں سویلینز اور اقلیتیں محفوظ رہیں۔

 چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ امید کرتے ہیں کہ شام میں جتنا جلد ممکن ہو سکے استحکام کو بحال کیا جائے۔ بیجنگ بہت ہی قریب سے شام میں بدلتی ہوئی صورتحال کو دیکھ رہا ہے۔

فرانسیسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بشارالاسد رجیم نے کبھی بھی شامیوں کی ایک دوسرے کیخلاف صف آرائی کو روکنے کی کوشش نہیں کی جس کی وجہ سے شام ٹوٹا ہوا، بکھرا ہوا ہے لیکن اب اتحاد کا وقت آگیا ہے۔ بشارالاسد حکومت کے خاتمے کا خیرمقدم کرتے ہیں اور شامیوں سے مطالبہ کرتے ہیں ہر قسم کی شدت پسندی کو مسترد کیا جائے گا۔

شام میں بدلتی ہوئی صورتحال پر اپنے بیان میں جرمنی کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اب ملک کو دوبارہ کسی انتہا پسند کے ہاتھ نہیں چڑھنا چاہیے، شام میں پیدا ہونے والی نئی صورتحال میں ملک میں بسنے والی مذہبی اقلیتوں علوی، کرد اور مسیحیوں سمیت سیاسی مخالفین کو بھی مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔

بشارالاسد حکومت کے دیرینہ حامی ایران نے اپنے بیان میں کہا کہ ایران شام کے سیاسی تصفیے کیلئے عالمی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا، ایران اور شام کے درمیان دوستانہ تعلقات جاری رہنے کی توقع ہے۔ اس سے قبل وزیر خارجہ عباس عراقچی نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں بشارالاسد حکومت اور شامی مخالف گروہوں کے درمیان سیاسی ڈائلاگ پر زور دیا تھا۔

ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ اچانک سے نہیں ہوا بلکہ گزشتہ 13 برس سے ملک جس ہنگامہ خیزی اور انتشار کا شکار تھا اس کا نتیجہ تھا۔

عرب لیگ نے شامی عوام کی مدد اور شام کے خلاف پابندیوں کے خاتمے پر زور دیتے ہوئے شام کیلئے حمایت جاری رکھنے کا عزم اظہار کیا، یو اے ای نے اپنے ردعمل میں شامی شہریوں پر افراتفری کے چکر میں پھنسنے سے بچتے ہوئے حالات پر قابو پانے پر زور دیا۔سینیئر اماراتی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ہم امید کرتے ہیں شامی  شراکت دار مل کر کام کریں گے کیونکہ ہم وہاں افراتفری اور غیر یقینی کا مزید ایک اور  دور نہیں دیکھنا چاہتے۔

اپنے ردعمل میں قطر کا کہنا تھا کہ شام میں بشار الاسد حکومت کے خاتمے اور باغیوں کے ٹیک اوور کے بعد ملک کو ایک مرتبہ پھر سے کسی بھی قسم کے افراتفری کی نظر نہیں ہونے دینا چاہیے۔

قطری وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ شام میں بدلتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، اور شامیوں پر زور دیتےہیں کہ وہ اپنے ملکی اداروں اور قومی یکجہتی کی حفاظت کریں اور ملک کے اندر کسی بھی قسم کی انارکی پھیلنے سے روکنے کیلئے کوششیں کریں اور مطالبہ کیا کہ تمام شراکت دار سیاسی ڈائلاگ کے ذریعے شہریوں کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنائیں، شام کے شہریوں کیلئے ہماری غیر متزلزل حمایت برقرار رہے گی۔

اپنے ردعمل میں مصری وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ شام میں تمام شراکت داروں کو ملکی اداروں اور قومی ملکیتوں کا تحفظ یقینی بنانا چاہیے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

فوجی عدالتوں کو سویلینز کیسز کا فیصلہ سنانے کی اجازت دینے کی حکومتی استدعا مسترد

آئینی بینچ نے حکومت کی فوجی عدالتوں کو کیسز کا فیصلہ سنانے کی اجازت دینے کی درخواست مسترد کر دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

فوجی عدالتوں کو سویلینز کیسز کا فیصلہ سنانے کی اجازت دینے کی حکومتی استدعا مسترد

سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو کیسز کا فیصلہ سنانے کی اجازت دینے کی حکومتی استدعا مسترد کر دی۔

جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں کو کیسز کا فیصلہ سنانے سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی۔

وکیل وزارت دفاع خواجہ حارث نے کہا یہ کہنا ہی غلط ہے کہ سویلینز کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل نہیں ہو سکتا، آرمی ایکٹ مسلح افواج کے ساتھ کام کرنے والی پرائیویٹ کمپنیز کے ملازمین پر بھی لاگو ہے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ وہ تو سویلین کی الگ قسم ہوتی ہے جو آرڈیننس فیکٹری وغیرہ میں کام کرتے ہیں، خواجہ حارث نے کہا کہ جی بالکل! آرمی ایکٹ سویلین کی کیٹیگری کی بات ہی کرتا ہے، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آپ کا کیس مگر آرمی ایکٹ کی اس شق میں نہیں آتا۔

جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ کور کمانڈرز جب اپنے گھر کو بطور دفتر استعمال کریں تو کیا اسے دفتر ڈکلیئر کرتے ہیں؟ یہ بات کتنی درست ہے کہ یہ آئیڈیا بعد میں آیا کور کمانڈر کا گھر بھی دفتر تھا، وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ میں ایسے کسی نوٹیفکیشن کی طرف نہیں جا رہا۔

جسٹس نعیم افغان نے سوال کیا کہ یہ بتائیں انسداد دہشت گردی عدالتوں نے ملزمان کی ملٹری کو حوالگی کیسے دی؟ کیا اے ٹی سی کورٹس کا وجوہات پر مبنی کوئی آرڈر موجود ہے؟ آپ یہ سوال نوٹ کر لیں بے شک آخر میں اس کا جواب دیں۔

وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہمیں بھی جسٹس منیب اختر کے تحریر کردہ فیصلے کے کچھ حصوں پر اعتراض ہے، اس پر دلائل دوں گا۔

جسٹس حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا کہ اے پی ایس پر حملہ کرنے والوں کا ٹرائل کیسے چلا تھا؟ وکیل وزارت دفاع خواجہ حارث نے کہا کہ اکیسویں ترمیم ہوئی تھی جس کے بعد ٹرائل ہوا تھا، جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ اس وقت تو سویلین کے خلاف فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے لیے آئین میں ترمیم کی گئی تھی۔

جسٹس مسرت ہلالی نے حفیظ اللہ نیازی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ کی ملاقات کرائی جا رہی ہے؟ حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ جی ملاقات ہو رہی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے سبب یرغمالی صورت حال سے دو چار ہیں۔

جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیئے کہ آپ یہاں تقریر نہ کریں۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ فوجی عدالتوں میں ٹرائل مکمل ہو چکے ہیں لہٰذا فوجی عدالتوں کو ٹرائل کے فیصلے سنانے کی اجازت دی جائے۔

جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس میں کہا کہ ایسا نہیں کر سکتے، فوجی عدالتوں کو کیسز کا فیصلہ سنانے کی اجازت دینے کا مطلب فوجی عدالتوں کا اختیار تسلیم کرنا ہو گا، اس لیے ہم ایسا نہیں کر سکتے۔

بعدازاں آئینی بنچ نے حکومت کی فوجی عدالتوں کو کیسز کا فیصلہ سنانے کی اجازت دینے کی درخواست مسترد کر دی اور ملٹری کورٹس میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کے خلاف اپیلوں پر سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔

آئینی بینچ نے حکومت کی فوجی عدالتوں کو کیسز کا فیصلہ سنانے کی اجازت دینے کی درخواست مسترد کر دی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll