جی این این سوشل

پاکستان

مولانا فضل الرحمن اگلے 5 سال کیلئے بلا مقابلہ  جمعیت علماء اسلام کے امیر منتخب

مولانا فضل رحمان اور عبدالغفور حیدری کسی اور امیدوار کے مدمقابل کا ہونے کی وجہ سے بلامقاملہ ہی منتخب ہوئے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

مولانا  فضل الرحمن اگلے 5 سال کیلئے بلا مقابلہ  جمعیت علماء اسلام کے امیر منتخب
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

مولانا فضل الرحمان پارٹی انتخابات میں اگلے 5 سال کیلئے بلا مقابلہ  جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے امیر منتخب ہو گئے۔ 

جے یو آئی رہنما مولانا عبد الغفورحیدری بھی 5 سال  کیلئے  بلامقابلہ سیکرٹر ی جنرل منتخب ہوئے ہیں۔ 

مولانا فضل رحمان اور عبدالغفور حیدری کسی اور امیدوار کے مدمقابل کا ہونے کی وجہ سے بلامقاملہ ہی منتخب ہوئے۔ 

واضح  رہے کہ چند روز قبل مولانا فضل الرحمان کے بھائی مولانا عطاء الرحمان جے یو آئی خیبر پختونخوا کے پارٹی انتخابات میں 5 سالہ  کیلئے صوبائی امیر منتخب ہوئے تھے۔

چند روز قبل الیکشن کمیشن نے جے یو آئی کو پارٹی انتخابات کروا کر تفصیلات جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔ 

پاکستان

جلسےکی آڑ میں فساد اور تماشا لگانے کی اجازت نہیں دیں گے، عظمیٰ بخاری

پنجاب میں بدمعاشی، غندا گردی اور دہشت گردی کی اجازت نہیں ہے، صوبائی وزیر اطلاعات

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جلسےکی آڑ میں فساد اور تماشا لگانے کی اجازت  نہیں دیں گے، عظمیٰ بخاری

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ جلسےکی آڑ میں فساد اور تماشا لگانے نہیں دیں گے جب کہ پنجاب میں بدمعاشی، غندا گردی اور دہشت گردی کی اجازت نہیں ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے کل لاؤ لشکر کے ساتھ انقلاب لانے کی کوشش کی، ان کی نجی فورس نے کانچ کے ٹکڑے مارے جس سے 25 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ۔

انہوں نے واضح کیا کہ پنجاب میں بدمعاشی، غندا گردی اور دہشت گردی کی اجازت نہیں ہے، جلسےکی آڑمیں فساد اور تماشا لگانے نہیں دیں گے، اگر قانون ہاتھ میں کی کوشش کی تو سختی سے نمٹا جائے گا۔ حالات خرابی کی ذمہ داری علی امین گنڈاپور پر عائد ہوگی۔

وزیراطلاعات پنجاب نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کو سبوتاژ کرنے کی سازش کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ ہے، کسی کوبھی احتجاج کے نام پرسڑکیں اور چوراہے بند کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

وزیراعظم کی لیڈرشپ میں آئی ایم ایف کا پروگرام منظور ہوا، محمد اورنگزیب

ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، وفاقی وزیر خزانہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم کی لیڈرشپ میں آئی ایم ایف  کا پروگرام منظور ہوا، محمد اورنگزیب

وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی لیڈرشپ میں آئی ایم ایف کا پروگرام منظور ہوا، میکرو اکنامک استحکام منزل نہیں، ایک راستہ ہے، آئی ایم ایف اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ کامیابی سے مکمل کرلیا، برآمدات میں 29 فیصد اضافہ ہوا، برآمدات میں اضافے کی طرف جارہے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ  وزیراعظم دن رات پاکستان کی ترقی کے لیے کام کررہے ہیں، پاکستانی معیشت میں استحکام آیا ہے، حکومتی پالیسیوں کے نتیجے میں مہنگائی کم ہوکرسنگل ڈیجٹ میں آگئی ہے، آئی ٹی کے شعبے میں برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، نگراں حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام میں اہم کردار ادا کیا۔ ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے، ملک میں مہنگائی میں کمی آئی ہے، آئی ایم ایف کا پیکج آچکا ہے، برآمدات میں 29 فیصد اضافہ ہوا ہے،

محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ کامیابی سے مکمل کرلیا ہے، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک حکام سے خوشگوار ملاقاتیں ہوئیں، ہم برآمدات کی اضافے کی طرف جارہے ہیں، پاکستان اسٹاک ایکس چینج بھی بہتر پرفارم کررہی ہے، براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوا، پالیسی ریٹ 4.5 فیصد کم ہوا ہے، جون میں 2 ارب ڈالر کے منافع کی ادائیگی کرنی تھی، پاکستان نے بروقت تمام ادائیگیاں کیں، افراط زر کم ہونے سے پالیسی ریٹ کم ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ کہ سٹاک ایکسچینج پر بات نہیں کرتا لیکن یہ خوش آئند ہے کہ اب یہ نئی حدیں عبور کر رہی ہے، میکرواکنامک استحکام منزل نہیں ایک راستہ ہے، سرمایہ کاروں کا اعتماد معیشت کی مضبوطی کے حوالے سے بڑی کامیابی ہے، سابق نگراں حکومت کا بھی مثبت کردار تھا، یہ سب وزیراعظم شہبازشریف کی کاوشوں سے ہوا ہے۔ ایف بی آر میں بھی اصلاحات کی ضرورت ہے، نان رجسٹریشن میں ہم یوٹیلیٹیز بلاک کر دیں گے، پروڈکشن یونٹس صرف رجسٹرڈ ہول سیلرز کو مال بیچ سکیں گے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ اب معاشی استحکام آئے گا، پرامید ہوں کہ ایکسچینج ریٹ اور پالیسی ریٹ ہماری توقع کے مطابق رہیں گے، نجی شعبے کو ملک کو لیڈ کرنا ہوگا، ملک کی بہتری کے لیے بیرون ملک سے ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ نان فائلرز گاڑیاں اور جائیداد نہیں خرید سکیں گے،3 لاکھ ہول سیلرز ہیں، 25 فیصد سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ہیں، ڈیٹا ہمارے پاس ہمیشہ سے تھا، دیکھیں گے فائلرز نے کیا ظاہر کیا اور اصل اثاثے کیا ہیں۔

محمد اورنگزیب نے بتایا کہ ان کا کہنا تھا کہ قوم کی امیدوں پر پورا اتریں گے، ٹیکس محصولات بڑھانا ناگزیر ہے، 6 وزارتوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، 6 وزارتیں ختم کرنے کے فیصلے پر اب عملدرآمد ہوگا، 2 وفاقی وزارتوں کو ضم اور ایک کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا، سرکاری اداروں میں اصلاحات لائیں گے، وزارتوں کی رائٹ سائزنگ سے متعلق عملدرآمد کرنا ہے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ ملک میں فائلرز کی تعداد میں اضاف ہوا ہے، گزشتہ سال کے مقابلے میں فائلرز کی تعداد دگنی ہوگئی، اس سال 7 لاکھ 23 ہزار نئے فائلرز ٹیکس نیٹ میں شامل ہوئے، ملک میں فائلرز کی تعداد 1.6 ملین سے بڑھ کر 3.2 ملین تک پہنچ گئی، گزشتہ سال 16لاکھ فائلرز تھے جو کہ بڑھ کر اب 32 لاکھ ہوگئے ہیں،اس سال 7 لاکھ 23 ہزارنئے فائلرز سسٹم میں شامل ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دے دی تھی۔ آئی ایم ایف اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کا قرض پروگرام 37 ماہ کے عرصے پر محیط ہوگا، پاکستان کو فوری طور پر ایک ارب ڈالرز کی قسط جاری کی جائے گی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

نیپال میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 120 سے زائد افراد ہلاک

کچھ افراد مٹی سے بنے اپنے گھروں کو لوٹنے میں کامیاب رہے جبکہ دیگر کا رابطہ اب بھی منقطع ہے کیونکہ قصبوں اور دیہاتوں کے درمیان اہم سڑکیں اب بھی بند ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نیپال میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 120 سے زائد افراد ہلاک

نیپال میں بڑے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 120 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
دارالحکومت کھٹمنڈو کے آس پاس کی وادی میں دو روز سے جاری شدید بارش کے بعد اتوار کے روز درجنوں افراد لاپتہ ہیں۔

رہائشیوں کا کہنا ہے کہ وہ بڑھتے ہوئے پانی سے بچنے کے لیے ایک چھت سے دوسری چھت پر کود گئے، جس سے ہزاروں گھروں میں پانی بھر گیا ہے۔ دریں اثنا، عملہ اب بھی ہیلی کاپٹروں اور انفلیٹیبل کشتیوں پر امدادی کام کر رہا ہے۔

کچھ افراد مٹی سے بنے اپنے گھروں کو لوٹنے میں کامیاب رہے جبکہ دیگر کا رابطہ اب بھی منقطع ہے کیونکہ قصبوں اور دیہاتوں کے درمیان اہم سڑکیں اب بھی بند ہیں۔

منگل تک بارش جاری رہنے کی پیش گوئی کے باوجود اتوار کو بارش میں کمی آئی ، حکومتی ترجمان کے مطابق اب تک تین ہزار سے زائد افراد کو بچایا جا چکا ہے۔

لیکن سیلاب کے ساتھ ساتھ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بہت سی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ اتوار کے روز حکام نے بتایا کہ 60 سے زائد افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll