جی این این سوشل

پاکستان

ہم آئینی ترمیم کو نہیں مانتے ، بھرپور احتجاج کریں گے ، علی امین گنڈا پور

ہمارااحتجاج حکومت سے جان چھڑانے تک جاری رہے گا، وزیر اعلیٰ کے پی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ہم آئینی ترمیم کو نہیں مانتے ، بھرپور  احتجاج کریں گے ، علی امین گنڈا پور
ہم آئینی ترمیم کو نہیں مانتے ، بھرپور احتجاج کریں گے ، علی امین گنڈا پور

وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہم آئینی ترمیم کو نہیں مانتے اور اس کے خلاف احتجاج کریں گے۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم آزاد عدلیہ پرحملہ ہے، من پسند لوگوں کو لگا کر سسٹم پرقبضہ کیا جاتا ہے، آزاد عدلیہ پرحملہ ہوا، اس کی مذمت کرتے ہیں۔  یہ ثابت ہوگیا میرافیصلہ درست تھا، میں نے لوٹے پہچان لیےتھے، اس طرح کی ترامیم رات کی تاریکی میں ہی کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم احتجاج کی کال دیں گے اور پورے پاکستان کو بلاک کریں گے جسے ملک بھر سے لوگ جوائن کریں گے اس حوالے سے عمران خان سے میٹنگ ہونی ہے، ہم آگے بڑھیں گے اسلام آباد کی طرف جائیں گے، جو رکاوٹوں کے سبب احتجاج میں شامل نہیں ہوپائے گا اور کہیں رک جائے تو وہ بھی ہمارے احتجاج کا حصہ ہوگا ہم اس وقت تک احتجاج ختم نہیں کریں گے جب تک اس حکومت سے جان نہیں چھوٹ جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور حکومت میں دہشت گردی ختم ہوچکی تھی مگر سازش کے ذریعے جیسے ہی نئی حکومت آئی ہمارے صوبے کے حالات بھی خراب ہوگئے اور پاکستان بھر میں ایسی ہی صورتحال ہوگئی، یہ ان ہی لوگوں کی پالیسیوں کی وجہ سے ہے، اب ہم خراب حالات کو درست کرنے کی کوشش کررہے ہیں صوبے میں پولیس میں بھرتیاں بھی ہورہی ہیں اور انہیں وسائل بھی دے رہے ہیں پولیس جو قربانی دے رہی ہے اسے سلام پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ثابت ہوگیا میرافیصلہ درست تھا،میں نے لوٹے پہچان لیےتھے، اس طرح کی ترامیم رات کی تاریکی میں ہی کی جاتی ہے،اس بار ہم پاکستان بلاک کریں گے۔ بزدل لوگوں کی پارٹی میں کوئی گنجائش نہیں، آئینی ترمیم کیخلاف ووٹ دینےوالوں کوپارٹی سے فارغ کریں گے، اس باراحتجاج کےلیے پورے پاکستان سے لوگ نکالیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نشست یا حلقہ اہم نہیں، نظریہ اہم ہوتاہے، ہمارااحتجاج حکومت سے جان چھڑانے تک جاری رہے گا۔

تفریح

معروف بھارتی ڈرامہ سی آئی ڈی کی 6 سال بعد واپسی

ذرائع کے مطابق سی آئی ڈٰی ڈرامے کا دھماکے دار پرومو 26 اکتوبر کو جاری کیا جائے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

معروف بھارتی ڈرامہ سی آئی ڈی کی 6 سال بعد واپسی


20  20سال تک نشر ہونے والا ڈرامہ بھارت کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی کافی مقبول رہا ہے۔
20سال تک نشر ہونے والا ڈرامہ بہت زیادہ مقبول ہونے کے باوجود 2018 میں آف ائیر ہوگیا تھا۔ مگر اب نجی بھارتی چینل کے مطابق معروف انڈین ڈرامہ سی آئی ڈٰی 6 سال بعد ایک دفعہ پھر آن ائیر کیا جا رہا ہے۔
ڈرامے کی پرانی کاسٹ کے زیادہ افراد جیسا کہ  اے سی پی پردیومن کے ساتھ ساتھ ابھیجیت اور اور دیا بھی واپس لوٹ رہے ہیں۔جبکہ دیگر کراداروں  کے بارے میں معلوم نہیں کہ کون اس ڈرامے کا دوبارہ حصہ بنے گا۔
نجی چینل کے مطابق سی آئی ڈٰی ڈرامے کا دھماکے دار پرومو 26 اکتوبر کو جاری کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ بھارتی ڈرامہ سی آئی ڈی جنوری 1998 سے اکتوبر 2018 تک نشر ہوتا رہا تھا۔ جو بھارت کے ساتھ ساتھ پاکستان میں یکساں مقبول ہوا، ڈرامے میں اے سی پی پردیوں من کے کردار کو بہت پسند کیا جاتا رہا۔
ڈرامے میں اے سی پی پردیوں من کا ڈائیلاگ "کچھ تو گڑ بڑ ہے دیا" کا بھی بہت چرچہ رہا۔
20 سال میں اس ڈرامے کی 1500 کے قریب اقساط نشر کی گئیں

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

جامعہ پنجاب میں یوم سیاہ کشمیر کی مناسبت سے واک کااہتمام

واک کا اہتمام ہیومن رائٹس چیئر اور ڈیپارٹمنٹ آف پبلک ریلیشنزاینڈ ایڈورٹائزنگ جامعہ پنجاب نے کیا،فیکلٹی ممبران اور طلباو طالبات  کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور بھارت مخالف نعرے لگائے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جامعہ پنجاب میں یوم سیاہ کشمیر کی مناسبت سے واک کااہتمام

پنجاب یونیورسٹی لاہور میں یوم سیاہ کشمیر کی مناسب سے  کشمیر پر بھارت کے ناجائز قبضے اور ظلم و بربریت کے خلاف خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس کا اہتمام ہیومن رائٹس چیئر اور ڈیپارٹمنٹ آف پبلک ریلیشنز  اینڈ ایڈورٹائزنگ جامعہ پنجاب نے کیا،تقریب  میں  فیکلٹی   ممبران سمیت کثیر تعداد میں طلباو طالبات نے شرکت کی۔

اس موقع پر یکجہتی کشمیر واک کا بھی  اہتمام  کیا  گیا جس میں طلبا و طالبات نے بھارتی مظالم کے خلاف اور کشمیریوں کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کیے، طلبا و طالبات نے خصوصی پوسٹرز آویزاں کیے، کالے کپڑے زیب تن کیے اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیر کی آزادی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

تقریب سے چیئرپرسن ڈیپارٹمنٹ آف پبلک ریلیشنز اینڈ ایڈوائزنگ و ہیومن رائٹس چیئر جامعہ پنجاب پروفیسر ڈاکٹر عابدہ اشرف، ڈاکٹر فائزہ عابد، کیوریٹر پبلک ریلیشنز اینڈ ایڈورٹائزنگ سوسائٹی جامعہ پنجاب احسن کامرے، شاعر ناصر بشیر و دیگر نے خطاب کیا جبکہ ڈاکٹر عمیر ندیم، ڈپٹی ڈائریکٹر ڈی جی پی آر حفصہ جاوید خوابہ، ڈاکٹر سعدیہ منیر سمیت فیکلٹی ممبران اور طلبا و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی، تقریب کے آخر  میں کشمیر کی آزادی کے لیے دعا کی گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

27 ویں ترمیم آئی تو بھرپور مذاحمت کریں گے، مولانا فضل الرحمان

ابھی اپوزیشن میں ہوں، حکومت میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں، سربراہ جے یو آئی (ف)

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

27 ویں ترمیم آئی تو  بھرپور مذاحمت کریں گے، مولانا فضل الرحمان

جمیعت علمائے اسلام (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ 27 ویں ترمیم نہیں آئے گی، اگر ایسا ہوا تو بھرپور مزاحمت کریں گے۔ایک صوبے کو دوسرے صوبے کے مقابلے میں لانا غیر سیاسی سوچ کا مظہر ہے، یہ لوگ سیاسی نہیں اس لیے ایسی باتیں کرجاتے ہیں۔

جمیعت علمائے اسلام (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے چنیوٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ  اصل ڈرافٹ اور فائنل ہونے والے ڈرافٹ میں فرق تھا، آئینی ترمیم کی 56 کالاز تھیں جس کو 22 پر لے آئے، ہمیں کیا کامیابیاں ملیں اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں، ابھی اپوزیشن میں ہوں، حکومت میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں، کوئی تجویز ہے تو اس بارے میں علم نہیں، 27ویں آئینی ترمیم نہیں آئے گی بھرپور مزاحمت کریں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کوئی آسان کام نہیں ہے، شیخ رشید صاحب کی باتوں پرتبصرہ نہیں کرتا، اُصولی طور پر انتقامی سیاست کے قائل نہیں، ہم کسی سیاستدان کے خلاف مقدمات کے قائل نہیں، ہم سیاسی احتجاج پر پابندی کے قائل نہیں۔

سربراہ جے یو آئی ف کاکہنا تھا کہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے اچھا وقت گزارا ہے، نئے چیف جسٹس آئے ہیں،پارلیمان کا ایک کردار سامنے آگیا ہے، پارلیمان کے کردار کے بعد عدلیہ پر اٹھنے والے سوالات کا راستہ رک جائے گا، نئے چیف جسٹس کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اللہ قوم کو انصاف دلانے میں نئے چیف جسٹس کی مدد فرمائے۔

ان کاکہنا تھا کہ عوام کے مسائل کے حل کیلئےوسائل پیدا کرنے کی ضرورت ہے، وسائل بڑھیں گے تومسائل کم ہوں گے، سیاسی استحکام ضروری ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس ہورہا تھا تو دونوں مخالف فریق سے درخواست کی تھی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومتیں احتجاج اور مظاہرے نہیں کیا کرتیں اور نہ مداخلت کرتی ہیں، ہم نے 15ملین مارچ کیے تھے، ہمارے مارچ میں 15لاکھ لوگ شریک ہوئے، ہمارے مارچ میں ایک پتہ ،گملہ تک نہیں ٹوٹا،ٹریفک نہیں رکی، الیکشن غلط ہوئے ہیں،دوبارہ الیکشن ہونے چاہئیں، اپنے نظریے پر قائم ہیں،دیکھیئے کب بات چلتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll