پاکستان

انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش

ترمیمی بل کے مطابق آرمڈ، سول آرمڈ فورسز کو دہشتگرد سرگرمیوں میں ملوث فرد کو گرفتار کرنے کا اختیار دیا جائے گا

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 months ago پر Nov 1st 2024, 3:41 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش

وفاقی حکومت نے سکیورٹی تھریٹس سے نمٹنے کے لئے انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا۔

وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے انسداد دہشتگری ترمیمی بل کو قائمہ کمیٹی کے حوالے کر دیا۔

ترمیمی بل کے مطابق آرمڈ، سول آرمڈ فورسز کو دہشتگرد سرگرمیوں میں ملوث فرد کو گرفتار کرنے کا اختیار دیا جائے گا، دہشتگرد سرگرمیوں میں ملوث شخص کو تین ماہ کی تحویل میں لیا جا سکے گا۔

بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ قابل گرفت معلومات اور وجوہات کی بنا پر کسی بھی فرد کو تین ماہ کی تحویل میں لیا جائے گا، گرفتار شخص پر الزامات کی تحقیقات کے لئے اعلیٰ سطحی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنائی جائے گی۔

ترمیمی بل کے مطابق جے آئی ٹی میں سپرنٹنڈنٹ پولیس افسر، انٹیلی جنس حکام، سول آرمڈ فورسز اور دوسری فورسز کے نمائندگان شامل ہوں گے، ترمیمی ایکٹ کو منظوری سے دو سال تک نافذ العمل تصور کیا جائے گا۔

ترمیمی بل کے اغراض و مقاصد کے مطابق 2014 میں بھی یہ ترمیم منظور کی گئی تھی جس کی مدت 2016 میں اختتام پذیر ہوئی۔