جی این این سوشل

پاکستان

حکمران پی آئی اے کی جگہ اپنے فلیٹ بیچ دیں، شیخ رشید

پی آئی اے کو ایسے بیچ رہے ہیں جیسے باپ کا مال ہو، سربراہ عوامی مسلم لیگ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حکمران پی آئی اے کی جگہ اپنے فلیٹ بیچ دیں، شیخ رشید
حکمران پی آئی اے کی جگہ اپنے فلیٹ بیچ دیں، شیخ رشید

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ و سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کو ایسے بیچ رہے ہیں جیسے باپ کا مال ہو، حکومت بیٹھ چکی ہے، پی آئی اے کی جگہ اپنے فلیٹ بیچ دیں۔

راولپنڈی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ آج بھی ہماری 14 کیسز میں حاضری لگی ہے، کیس کی تھوک کے بھاؤ ہیں، بہت ظلم کیا جارہا ہے، قوم سے خوف ختم ہو چکا ہے، 40 دن کا چلہ کاٹا ہے صحت اب تک ٹھیک نہیں، شکر ہے انتظار پنجوتھہ واپس آ گئے، کہانی بنانے والے کو داد دیتا ہوں۔ بزدل آدمی 100 بارمرتا ہے اور مضبوط آدمی ایک بار مرتا ہے۔قوم پر ظلم نہ کرو کہ بغاوت پر اتر آئے۔

شیخ رشید نے کہا کہ پی آئی اے کو ایسے بیچ رہے ہیں جیسے باپ کا مال ہے، حکومت بیٹھ چکی ہے، پی آئی اے کی جگہ اپنے فلیٹس بیچیں، پہلے اپنے فلیٹس سے شروعات کریں، ان کے برے دن آرہے ہیں، آپ دیکھیں گے لوگ ان کے ساتھ کیا سلوک کرتے ہیں۔ ان کو شکست فاش ہوگی، ریڑھی والا اس وقت بھی عدالت کے اندر موجود ہے، ریڑھی والا اور قلفی والا تو بیچارہ دیہاڑی نہیں لگا سکتا، اسٹیٹ بینک یا ایف بی آر ثابت کرے کہ حکمرانوں کے غیر ملکی دوروں سے ایک ڈالر بھی ملا ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین کو جو ناراض کیا گیا اس پر ان کو کبھی معاف نہیں کروں گا، چین جیسے عظیم ملک جس کے ساتھ پوری قوم کھڑی ہے، دفتر خارجہ کا بیان بے ہودہ ہے، کسی کا فریکچر ہے کسی کو موشن لگ گئے سب باہر بھاگ رہے ہیں، ان کے آخری دن آگئے ہیں۔ 24کروڑ عوام ان کے اس عمل کو مسترد کرتے ہیں، عوام چین کے ساتھ ہے، امریکا کا الیکشن پاکستان سمیت ساری دنیا پر اثر ڈالتا ہے، ایران اور چین نے اپنی فوج کو تیاری کا حکم دیا ہے۔

سابق وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ سارے ملک میں زمین کی خریدو فروخت نہیں ہورہی، ٹیکس کی وجہ سے ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں کام رک گئے ہیں، جہاں سوسائٹی بن رہی ہے اس کی کرین وہیں کھڑی ہے۔

پاکستان

عالمی برادری،اقوام متحدہ یاسین ملک کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں،مشال ملک

انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کو بھی مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارت کا محاسبہ کرناچاہیے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عالمی برادری،اقوام متحدہ یاسین ملک کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں،مشال ملک

معروف کشمیری رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ اور امن اور ثقافت کی تنظیم کی چیئرپرسن مشال حسین ملک نے ایک بار پھر عالمی برادری خصوصا اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کے گرفتار خاوند کی رہائی کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔

وہ پیر کے روزاسلام آباد میں اپنی بارہ سالہ بیٹی رضیہ سلطانہ کے ہمراہ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کررہی تھیں۔

مشال ملک نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ یاسین ملک کی بگڑتی ہوئی صحت کا نوٹس لے جو بھارتی مظالم، غیر قانونی گرفتاری اور جیل میں طبی سہولتوں کی عدم دستیابی کے خلاف تادم مرگ بھوک ہڑتال پر ہیں۔

انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے بھی بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی قابض حکام کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کو بھی مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارت کا محاسبہ کرناچاہیے۔

مشال ملک نے کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریز اور کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کو خط لکھا ہے جس میں یاسین ملک کو بھارت کے ہاتھوں عدالتی قتل سے بچانے کیلئے فوری مداخلت کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے شوہر کو انتہائی غیر صحت بخش ماحول میں رکھا گیا ہے اور انہیں طبی سہولتیں میسر نہیں ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

قومی اسمبلی،سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد کےحوالے سے بل کی منظوری

ایوان نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈپروسیجر ترمیمی بل 2024 اور اسلام آباد ہائی کورٹ ترمیمی بل 2024 کی بھی منظوری دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

قومی اسمبلی،سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد کےحوالے سے بل کی منظوری

قومی اسمبلی نے آج سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد کے حوالے سے ترمیمی بل 2024 کی منظوری دی۔

تفصیلات کے مطابق یہ بل وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا۔

بل کے اہم نکات پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیرقانون نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کے ججوں کی تعداد کے حوالے سے ترمیمی بل کے تحت ججوں کی تعداد چونتیس تک بڑھائی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا یہ بل مجاز عدالت میں زیرالتواء مقدمات کے معاملے کا مسئلہ حل کرنے کیلئے لایا جارہا ہے۔

ایوان نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈپروسیجر ترمیمی بل 2024 اور اسلام آباد ہائی کورٹ ترمیمی بل 2024 کی بھی منظوری دی۔

وزیرقانون نے کہاکہ اسلام آباد ہائی کورٹ ترمیمی بل 2024 کے تحت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججوں کی تعداد نو سے بڑھا کر بارہ کردی گئی ہے۔

ایوان سے منظور کئے گئے دیگر بلوں میں پاکستان آرمی ترمیمی بل 2024، پاکستان ائیرفورس ترمیمی بل 2024 اور پاکستان نیوی ترمیمی بل 2024 شامل ہیں۔

یہ بل وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے پیش کئے ، ایوان کا اجلاس کل دن گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی فی بیرل قیمت میں کمی ، پاکستان میں بھی قیمتوں میں کمی متوقع

جہاں تک 30 روپے کمی کی بات ہے تو قیمتوں میں اتنی بڑی کمی بہت مشکل ہے۔ کمی کی بھی گئی تو زیادہ سے زیادہ 10 یا 15 روپے ہوگی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عالمی مارکیٹ میں  پیٹرول کی فی بیرل قیمت میں کمی ، پاکستان میں بھی قیمتوں میں کمی متوقع

سات اکتوبر کو خام تیل کی 80 ڈالر فی بیرل تک پہنچنے والی قیمت میں اب کمی کا سلسلہ جاری ہے اور اس وقت قیمت 73 ڈالر فی بیرل ہے۔ اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کہا جا رہا تھا کہ اس کمی سے پاکستان میں پیٹرول کی قیمت تقریباً 30 روپے تک گر سکتی ہے۔

مگر اس کے باوجود پاکستان میں کمی کے بجائے پیٹرول کی قیمت میں 1 روپے 35 پیسے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 85 پیسے فی لیٹر اضافہ کردیا گیا۔ حکومت کی جانب سے اگلے 15 روز کیلئے کئے گئے اضافے کے بعد دونوں کی بالترتیب نئی قیمت 248 روپے 38 پیسے اور 255 روپے 14 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔

لیکن کیا وجہ ہے کہ عالمی مارکیٹ میں کمی کے باوجود پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہیں ہوئی؟

اس کیلئے چند حقائق جاننے ضروری ہیں۔ کیونکہ اس کے پیچھے کئی عوامل کار فرما ہیں۔

سب سے پہلے تو یہ یاد رکھا جائے کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اثر فوراً ہی نہیں آجاتا، اس میں کم از کم 15 دن لگتے ہیں اور اس کے بعد ہی کسی بھی چیز کی قیمت میں کمی کا اثر نظر آتا ہے۔

اس نکتہ نظر سے دیکھا جائے تو اگلے 15 دن میں پاکستان میں بھی تیل کی قیمتوں میں کمی متوقع ہے۔

اور جہاں تک 30 روپے کمی کی بات ہے تو قیمتوں میں اتنی بڑی کمی بہت مشکل ہے۔ کمی کی بھی گئی تو زیادہ سے زیادہ 10 یا 15 روپے ہوگی۔

اس کی سب سے بڑی وجہ حکومت کا آئی ایم ایف پروگرام میں ہونا ہے۔ اس لیے حکومت سب دیکھ بھال کر ہی کمی کرے گی، حکومت جہاں سے ریونیو کو اکھٹا کرسکتی ہے کر رہی ہے۔

اور حکومت کے نزدیک سب سے آسان طریقہ کار یہی ہے کہ لیوی کی قیمتوں کو کم نہ کیا جائے اور جتنا زیادہ ہو سکے بڑھایا جائے، کیونکہ محصولات کے حصول میں حکومت کو مسائل کا سامنا ہے اور ایف بی آر نے بڑے شارٹ فال کی رپورٹ دی ہے۔

یہی وجہ ہے حکومت نے قیمتوں کو بجائے کم کرنے کے یکم نومبر کو اضافہ کیا۔

اس کے علاوہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے ٹرینڈ پر منحصر ہے۔

اگر عالمی منڈی میں قیمتیں مزید کم ہوتی ہیں تو شاید حکومت پیٹرولیم لیوی کی قیمتوں میں نرمی برتے، لیکن اگر قیمتیں بڑھتی ہیں یا پھر برقرار رہتی ہیں، تو اس صورت میں حکومت بھی قیمتوں کو برقرار رکھے گی۔ لیکن کہا تو یہی جا رہا ہے کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہی ہوگی۔

لیکن خطے کی صورتحال اگر جنگ کی طرف جاتی ہے تو قیمتوں میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ مگر دونوں صورتوں میں چاہے کمی ہو، یا پھر اضافہ اس کا اثر پاکستان پر بھی لازمی پڑے گا۔

اس کے علاوہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات پر بھاری ٹیکسز بھی عائد ہیں، اگر ان ٹیکسز کو ختم کردیا جائے تو یقیناً پیٹرول کی قیمت میں 30 روپے سے بھی زیادہ کی کمی ہو سکتی ہے لیکن ایسا ممکن نہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll