زیر حراست افراد کا تعلق موزارت داخلہ، وزارت تعلیم، وزارت صحت، اور وزارت بلدیات سے ہے


سعودی عرب میں محکمہ انسداد کرپشن نے رشوت اور منصب کے ناجائز استعمال کے الزام میں 164 سرکاری ملازمین کو حراست میں لے لیا ہے۔ زیر حراست افراد کا تعلق مختلف وزارتوں جیسے وزارت داخلہ، وزارت تعلیم، وزارت صحت، اور وزارت بلدیات سے ہے۔
محکمہ انسداد کرپشن کے مطابق، نومبر میں کرپشن کے الزامات کے حوالے سے 370 افراد سے تفتیش کی گئی تھی، جس کے بعد بعض افراد کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔
اس سے پہلے، ستمبر میں سعودی عرب کی انسداد بدعنوانی اتھارٹی نے کنگ عبداللہ پورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے زکوٰۃ، ٹیکس، اور کسٹم اتھارٹی کے تین ملازمین کو رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ یہ کارروائی وزارت داخلہ کے تعاون سے کی گئی تھی، جس میں مذکورہ ملازمین کو 6 مقیم غیر ملکیوں سے رشوت لینے کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔
انسداد بدعنوانی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ رشوت میں وصول کی گئی رقم 2.234 ملین ریال تھی۔ یہ کارروائیاں سعودی عرب میں بدعنوانی کے خاتمے کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہیں۔

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے مصری وزیر خارجہ کی ملاقات، دفاعی تعاون بڑھانے کا عزم
- 20 hours ago

کراچی: گٹر کے مین ہول میں گرنے والے 3 سالہ بچے کی 14 گھنٹوں بعد لاش نکال لی گئی
- 18 hours ago

آسٹریلیا نے پاکستان کو شکست دے کر اوور 40 ٹی 20 ورلڈکپ جیت لیا
- 15 hours ago

لکی مروت : پولیس وین پر خود کش حملہ، ایک اہلکار شہید، متعدد زخمی ،ایک خارجی جہنم واصل
- 20 hours ago

چیف آف دی ڈیفنس فورسز کے عہدے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جلد جاری ہو جائے گا، اعظم نذیر تارڑ
- 15 hours ago

صدر مملکت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل طلب کر لیا
- 20 hours ago

سونا مسلسل دوسرے روز ہزاروں روپے مہنگا، نئی قیمت کیا ہو گئی؟
- 20 hours ago

وفاقی دارالحکومت اور راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ، جلسے، جلوسوں پر پابندی،نوٹیفکیشن جاری
- 14 hours ago

ڈی آئی خان : سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی میں بھارتی اسپانسرڈ 22 خارجی جہنم واصل
- 20 hours ago

پاکستان میں افغان شہریوں کی جانب سے دہشت گردی پھیلانے کا منظم نیٹ ورک بےنقاب
- 20 hours ago

ملک میں جتنے بھی دہشتگردانہ حملے ہو رہے ہیں ان میں افغان ملوث ہیں،وزیر داخلہ
- 19 hours ago

پی ٹی آئی پارلیمنٹ پر کبھی حملہ آور نہیں ہوگی، ایوان اور جمہوریت کے لیے کام کرتے رہیں گے، گوہر خان
- 13 hours ago











