زیر حراست افراد کا تعلق موزارت داخلہ، وزارت تعلیم، وزارت صحت، اور وزارت بلدیات سے ہے


سعودی عرب میں محکمہ انسداد کرپشن نے رشوت اور منصب کے ناجائز استعمال کے الزام میں 164 سرکاری ملازمین کو حراست میں لے لیا ہے۔ زیر حراست افراد کا تعلق مختلف وزارتوں جیسے وزارت داخلہ، وزارت تعلیم، وزارت صحت، اور وزارت بلدیات سے ہے۔
محکمہ انسداد کرپشن کے مطابق، نومبر میں کرپشن کے الزامات کے حوالے سے 370 افراد سے تفتیش کی گئی تھی، جس کے بعد بعض افراد کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔
اس سے پہلے، ستمبر میں سعودی عرب کی انسداد بدعنوانی اتھارٹی نے کنگ عبداللہ پورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے زکوٰۃ، ٹیکس، اور کسٹم اتھارٹی کے تین ملازمین کو رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ یہ کارروائی وزارت داخلہ کے تعاون سے کی گئی تھی، جس میں مذکورہ ملازمین کو 6 مقیم غیر ملکیوں سے رشوت لینے کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔
انسداد بدعنوانی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ رشوت میں وصول کی گئی رقم 2.234 ملین ریال تھی۔ یہ کارروائیاں سعودی عرب میں بدعنوانی کے خاتمے کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہیں۔

ویسٹ انڈیز لیجنڈ فاسٹ بولرنے آئی سی سی کو انڈین کرکٹ بورڈ قرار دیدیا
- 4 گھنٹے قبل
.jpg&w=3840&q=75)
محکمہ وائلڈ لائف اور پولیس کی مشترکہ کارروائی، بغیر لائسنس شیر رکھنے اور سیلفی بنانے پر شہری گرفتار
- ایک گھنٹہ قبل
جعفر ایکسپریس حملہ: بھارتی میڈیا سفید جھوٹ اور بے بنیاد پروپیگنڈا پھیلانے میں مصروف
- ایک گھنٹہ قبل

فیصل آباد: ایس ایچ او کے کمرے سے منشیات برآمد، ایس ایچ او سمیت چار اہلکار فرار
- ایک گھنٹہ قبل
دہشتگردوں کا کوئی دین مذہب نہیں، ہم اپنی سکیورٹی فورسز کے ساتھ ہیں، زرتاج گل
- 3 گھنٹے قبل

دو روز کے استحکام کے بعد سونا آج پھر مہنگا، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟
- 39 منٹ قبل

خیرپور میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی لیاقت علی نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق
- 2 گھنٹے قبل
جعفر ایکسپریس حملہ: سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 190 مسافر بازیاب، 30 دہشتگرد جہنم واصل
- 4 گھنٹے قبل

آئی سی سی ون ڈے پلیئرز رینکنگ جاری ،بابر اعظم کا کونسا نمبر ہے؟
- 2 گھنٹے قبل

پی ٹی اے اور ایف آئی اے کی مشترکہ کارروائی برطانوی سمز فروخت کرنیوالے گرفتار
- 2 گھنٹے قبل

قومی اسمبلی اجلاس، پی ٹی آئی کا جعفر ایکسپریس حملے پر بولنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج
- 25 منٹ قبل

سویلینز کا ملٹری ٹرائل کیس:یہ آئینی بینچ ہے کوئی ہائیکورٹ نہیں کہ دائرہ سماعت محدود ہو گا، جج آئینی بینچ
- 2 گھنٹے قبل