Advertisement
پاکستان

اسلام آباد ہائیکورٹ بارکا پیکا ایکٹ ترمیمی بل کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان

آزادی رائے کا حق آئین پاکستان کے آرٹیکل 19 کے تحت بنیادی حق ہے، پیکا ایکٹ میں ترامیم اس حق کو ختم کرنے مترادف ہے،اعلامیہ

GNN Web Desk
شائع شدہ 10 hours ago پر Jan 30th 2025, 2:44 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
اسلام آباد ہائیکورٹ بارکا پیکا ایکٹ ترمیمی بل کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرتے ہوئے اسے کالا قانون قرار دے دیا ساتھ ہی اسے عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ بار کی جانب سےجاری کر دہ اعلانیے میں کہاگیا ہے کہ پیکا ایکٹ میں ترامیم کالا قانون اور آزادی رائے کا گلہ کاٹنے کے مترداف ہیں، یہ ترمیمی بل آزادی اظہار رائے ،صحافت اور بنیادی انسانی حقوق کے منافی ہیں، اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ پیکا ترامیم آئین کے آرٹیکل 8 اور 19 سے متصادم ہیں۔
ہائیکورٹ بار نے اعلامیے میں کہا کہ آزادی رائے کا حق آئین پاکستان کے آرٹیکل 19 کے تحت بنیادی حق ہے، پیکا ایکٹ میں ترامیم اس حق کو ختم کرنے مترادف ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ یہ ترامیم صحافیوں، سوشل میڈیا صارفین اور عام شہریوں کی آواز کو دبانے کی کوشش ہے، پیکا ترامیم سے آزادانہ رپورٹنگ اور تنقیدی آراء کے اظہار کو نقصان پہنچے گا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے پیکا ترامیم واپس لینے کا مطالبہ کیا اور بار ایسوسی ایشن نے صحافیوں کے ہمراہ پیکا ترامیم چیلنج کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

Advertisement
Advertisement