Advertisement
پاکستان

طورخم بارڈرغیر قانونی افغانیوں کی بے دخلی کیلئے 20 دن بعد کھل گیا،تجارت بدستور بند

اس وقت سینکڑوں افغان پناہ گزیں طورخم امیگریشن سینٹر پہنچ گئے ہیں اور امیگریشن عملہ ضروری کارروائی کے بعد انہیں جانے کی اجازت دے رہا ہے،ڈپٹی کمشنر خیبر

GNN Web Desk
شائع شدہ ایک ماہ قبل پر نومبر 1 2025، 12:55 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
طورخم بارڈرغیر قانونی افغانیوں کی بے دخلی کیلئے 20 دن بعد کھل گیا،تجارت بدستور بند

طورخم : پاک افغان سرحد پر واقعہ طور خم کراسنگ بارڈر 20 دن کے بعد غیر قانونی افغان مہاجرین کی بے دخلی کیلئے کھل گیا تاہم دونوں ممالک کے مابین تجارتی سرگرمیاں بدستور بند ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر بلال شاہد ضلع خیبر کا کہنا ہے کہ طورخم سرحدی گزرگاہ کو ملک میں رہائش پذیر غیر قانونی رہائش پذیر افغان شہریوں کو بے دخل کرنے کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

ان کا مزید کہناہے کہ اس وقت سینکڑوں افغان پناہ گزیں طورخم امیگریشن سینٹر پہنچ گئے ہیں اور امیگریشن عملہ ضروری کارروائی کے بعد انہیں آفغانستان جانے کی اجازت دے رہا ہے۔

ڈپٹی کمشنر بلال شاہد کا کہنا ہے کہ سرحدی گزرگاہ تجارت اور پیدل آمدورفت کےلیے بدستور تاحکم ثانی بند رہے گی۔

یو این ایچ سی آر کے ترجمان قیصرخان آفریدی کے مطابق 8 اکتوبر تک 6 لاکھ 15 ہزار غیر قانونی افغان شہریوں کو طورخم کے راستے ملک بدر کیا چا چکا ہے۔

دوسری جانب، کاروباری طبقے نے بارڈر کی طویل بندش سے شدید مالی نقصان کی نشاندہی کی ہے۔

اس حوالے سے سابق سینیئر نائب صدر سرحد چیمبر آف کامرس شاہد حسین نے کہا کہ افغانستان کی جانب سے حالیہ جارحانہ رویے کے باعث نہ صرف پاکستان بلکہ پورے وسطی ایشیائی خطے کی تجارت متاثر ہو رہی ہے۔

شاہد حسین کے مطابق اگر پاکستان کو طورخم بارڈر کی بندش سے یومیہ ایک ارب روپے سے زیادہ کا نقصان ہو رہا ہے تو افغانستان کو اس سے دوگنا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے، کیونکہ ان کے پھل اور سبزیاں ضائع ہو رہی ہیں اور پاکستان ہی ان کی سب سے بڑی منڈی ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر افغانستان نے حالات کو بہتر نہ کیا تو پاکستان کے پاس تجارت کے کئی متبادل راستے موجود ہیں، جبکہ افغانستان کے لیے پاکستان کی منڈی کھونا ایک بڑا دھچکا ثابت ہوگا۔

خیال رہے کہ 11 اکتوبر کو پاک افغان سرحدی کشیدگی کے باعث طورخم سرحدی گزرگاہ ہر قسم آمدورفت کے لیے بند کردیا گیا تھا۔

 

Advertisement