جی این این سوشل

علاقائی

جرمن سفیر برن ہارڈ سٹیفن کی حمزہ شہباز سے ملاقات

لاہور:  جرمن سفیر برن ہارڈ سٹیفن  نے حمزہ شہباز سے ملاقات کی، جرمن سفیر برن ہارڈ نے حمزہ شہباز شریف کو کامیاب دورہ جنوبی پنجاب پر بھی مبارک باد پیش کی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جرمن سفیر برن ہارڈ سٹیفن کی حمزہ شہباز سے ملاقات
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق جرمن سفیر برن ہارڈ سٹیفن کی اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز شریف سے ملاقات ہوئی۔جرمین سفیر برن ہارڈ سٹیفن نے کہا کہ  اپوزیشن لیڈر کا پاک جرمن تعلقات میں کلیدی کردار ہے،  حمزہ شہباز ایک مضبوط شخصیت کے حامل سیاستدان کے طور پر پہچانے جاتے ہیں۔ جرمن سفیر برن ہارڈ نے حمزہ شہباز شریف کو کامیاب دورہ جنوبی پنجاب پر بھی مبارک باد پیش کی۔

اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے اس موقع پر کہا کہ  ملک میں جمہوری نظام اور سیاسی قیادت  تشدد اور عدم برداشت کے سامنے ایک بند کی سی حیثیت رکھتا ہے، ملک کو اس وقت معاشی ، سیکورٹی ، خارجہ  اور مشکل صورت حال کو سنبھالنے کا شدید بحران کا سامنا ہے،  بدترین صورتحال سے نکلنے کا واحد راستہ تمام اسٹیک ہولڈرز کا ایک جگہ مل بیٹھنے اور مکالمہ کرنے میں ہی ہے۔  حمزہ شہباز نے مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں نیشنل ایکشن پلان پر کامیابی سے عملدرآمد ہونے کا بھی ذکر کیا۔

حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ  عوام کی خدمت ہی مسلم لیگ ن کا واحد سیاسی ایجنڈا ہے،  اگلے انتخابات میں مینڈیٹ ملنے کےبعد بھی اسی پر کاربند رہیں گے، صاف شفاف انتخابات اور سیاسی مواقع ہی عوام کا جمہوریت پر یقین بحال کر سکتے ہیں، مسلم لیگ ن انتخابات کی تیاری کر رہی ہے اور اس ضمن میں اپنے ورکرز کو  متحرک کرنا شروع کر دیا ، مسلم لیگ ن میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلنے کی صلاحیت ہے ،  تاریخی مہنگائی،  بجلی گیس اور پیٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ۔

تجارت

پاکستان اور عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ایک بار پھر بڑا اضافہ

ملک میں فی تولہ سونا 1800 روپے اضافے کے بعد 276200 روپے کا ہوگیا جب کہ 10 گرام سونا 1543 روپے اضافے کے بعد 236797 روپے کا ہو گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان اور عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ایک بار پھر بڑا اضافہ


پاکستان اور عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ایک بار پھر بڑا اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت میں آج 1800 روپے کا اضافہ ہو گیا ہے۔

ملک میں فی تولہ سونا 1800 روپے اضافے کے بعد 276200 روپے کا ہوگیا جب کہ 10 گرام سونا 1543 روپے اضافے کے بعد 236797 روپے کا ہو گیا ہے۔

اس کے علاوہ 10 گرام 22 قیراط سونے کی قیمت 217064  روپے ہو گئی۔

واضح رہے کہ  عالمی بازار میں سونا 18 ڈالر اضافے کے بعد 2660 ڈالر فی اونس کا ہوگیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد مرحلہ وار انتخابات کا انعقاد

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد مرحلہ وار انتخابات کا انعقاد

سری نگر: جموں و کشمیر کا مسئلہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہئے، مسئلہ کشمیر کا واحد قابل قبول حل اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر کو 5 نشستیں الاٹ کی گئی ہیں، 3 مہاجروں کے لیے اور 2 پنڈتوں کے لیے جس سے ریاستی اسمبلی میں بی جے پی کے لیے جوڑ توڑ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جبکہ چیف منسٹر کے اختیارات میں کمی کردی گئی ہے۔

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی الیکشن میں منظم دھندلی کی تیاری عروج پر ہے، لیفٹیننٹ گورنر کو پولیس، پبلک آرڈر، آل انڈیا ایس وی سی اور ٹرانسفر اور پوسٹنگ سے متعلق مزید اختیارات دے دیے گئے۔

حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائےجانے کےبعد اب این آئی اے کے ذریعہ گرفتار دیگر افراد پر مقدمہ چل رہا ہے جن میں آسیہ اندرابی بھی شامل ہیں، 5 اگست 2019 سے نئی پارٹیاں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ مقبوضہ کشمیر میں مرکزی دھارے کی جماعتوں اور مسلم اکثریت کو کمزور کیا جا سکے۔

 حد بندی کےتحت  کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو 1 مختص کردیاگیاہے. 

مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار اسرائیلی ماڈل کی پیروی کر رہا ہے جس میں مجموعی ایچ آر وی اور مسلم اکثریت علاقوں کو مسلم اقلیت میں تبدیل کررہی ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں کشمیری مرکزی حریت قیادت یا تو نظربند ہے یا پھر انہیں این اے، ایس آئی اے، ای ڈی اور عدالتوں کے ذریعے مجبور کیا جا رہا ہے تاکہ الیکشن میں بی جے پی کے حمایت یافتہ افراد کی فتح کو یقینی بنایا جائے۔

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس بھی تعینات کی ہے۔تقریر اور اسمبلی کی آزادی کو محدود کیا اور انتخابی عمل کو اپنے پراکسیوں کے حق میں جھکا دیا ہے۔

مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیوں کے لیے ڈومیسائل کے اجراء کے ذریعے وادی کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کررہی ہے،ریاستی اسمبلی کی نشستوں میں غیر متناسب اضافہ کیا گیا۔ہندو اکثریت ظاہر کرنے کے لیے 22 حلقوں کو جیری مینڈرنگ کے ذریعے دوبارہ تیار کیا گیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں الیکشن لڑنے والے 908 امیدواروں میں سے 40 فیصد سے زیادہ (360) آزاد امیدوار ہیں۔ ان آزاد امیدوار وں کو بی جے پی اور ایس ایف نے مسلم ووٹوں کو تقسیم کرنے کے غرض سے اپنے قریب رکھا ہوا ہے جبکہ اے پی ایچ سی پر پابندی ہے اور تقریباً 48 رہنما غیر قانونی حراست میں ہیں۔

نئی حد بندی کےتحت کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو ایک مختص کی گئی ہے۔مقبوضہ کشمیر کے گھٹن زدہ ماحول میں انتخابات، جمہوری عمل کی صداقت پر شکوک پیدا کرتے ہیں ۔

مقبوضہ کشمیر میں تقریباً 10 لاکھ فوج کی موجودگی، انتخابی عمل سے زیادہ فوجی مشق کا تاثر دے رہی ہیں جس سے جموں و کشمیر میں پر امن حالات کا تاثر دینے کی کوشش کی نفی ہوتی ہے، مقبوضہ کشمیر میں آخری مردم شماری 2011 میں کی گئی تھی، ہندوستانی حکومت 13 سال گزرنے کے بعد بھی تازہ مردم شماری نہیں کر سکی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

جموں کشمیر انتخابات میں بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کا جھوٹا پروپیگینڈہ بے نقاب

انڈین میڈیا سے وابستہ صحافیوں کا بھی یہی کہنا ہے کہ یہ عالمی سطح پر ایک ڈرامہ رچایا جا رہا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ جس طریقے سے بھارت جنتا پارٹی جموں کشمیر کو فتح کرنا چاہتی ہے یہ کو ئی جمہوری طریقہ نہیں ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جموں  کشمیر انتخابات میں بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی )  کا جھوٹا پروپیگینڈہ بے نقاب

بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی )  کے صدر مملکت روندر رینا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمیں جموں کشمیر میں اکثریت ملنے جا رہی ہے ۔ 

انڈین میڈیا کا کہنا ہے کہ ایک جمہوری ملک میں کسی بھی سیاسی اورجمہوری پارٹی بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی )  کے ذمہ دار عہدے پر فائز صدر مملکت روندر رینا نے اور پارٹی کے بڑے عہدے داروں نے جموں و کشمیر میں پہلے سے ہی وزارتیں بھی تقسیم کر رکھی ہیں ۔ 

ذرائع کے مطابق جموں و کشمیر میں الیکشن فقط ایک دکھاوے کیلئے کروائے جا رہے ہیں تا کہ عالمی میڈیا اور باقی تمام مما لک کی نظر میں بھارت کا اچھا تاثر جائے ۔ 

انڈین میڈیا سے وابستہ صحافیوں کا بھی یہی کہنا ہے کہ یہ عالمی سطح پر ایک ڈرامہ رچایا جا رہا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ جس طریقے سے بھارت جنتا پارٹی جموں کشمیر کو فتح کرنا چاہتی ہے یہ کو ئی جمہوری طریقہ نہیں ہے ۔ 

ان کا کہنا تھا بھارت جنتا پارٹی نے پہلے کی جموں کے عوام کے ساتھ جھوٹے وعدے کیے تھے اور اب پھر انتخابات کی آڑ میں آ کر جھوٹے وعدے اور اس طرح کے ہتھکنڈے اپنا رہی ہے ۔ 

انہوں نے کہا کہ اس بار پھر بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کی جانب سے کہا گیا کہ ہم جموں کے عوام کیلئے ہندو سی ایم لائیں گے جبکہ جمہوریت میں کسی صورت بھی ہندو ، سکھ ، عیسائی ، مسلم پارسی کا کوئی تصور نہیں ہے ، انہوں نے کہا کہ جس کو بھی جموں میں اکثریت حاصل ہو خواہ وہ سکھ ہو عیسائی ہو ہندو ہو جو بھی ہو وہی لیڈر آف دا ہاؤس ہونا چاہیے ۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کی جانب سے الیکشن کے رزلٹس سے پہلے ہی کہا جا رہا ہے کہ ان کے آزاد امید واران سے رابطے ہیں وہ ان کے ساتھ مل کر حکومت بنائیں گے یہ جموں کیلئے خطرے کی گھنٹی ہیں جبکہ انتخابات کا رزلٹ  8 اکتوبر کو دیا جائے گا ۔ 

انہوں نے کہا کہ بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کا مقصد صرف جموں کے عوام کو مذہب کے نام پر دھرم کے نام پر ذات پات کے نام پر بیوقوف بنانا ہے ، انہوں نے کہا کہ سی ایم کے بننے کیلئے ایک جمہوری عمل ضروری ہے بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کو چاہیے کہ ایسے ہتھکنڈے آزمانے کے بجائے جہموری عمل پر یقین رکھے ۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll