جی این این سوشل

جی این این میں ویڈیو ڈیسک آپ کو روزانہ کی تازہ ترین سرخیاں ، شوز ، پروگرام ، ایونٹس اور بہت کچھ فراہم کرے گا جب آپ اسے دیکھنا چاہتے ہیں۔

پاکستان

حکومت پاکستان نےکوڈیڈ 19 کے حوالے سے عائد تمام سفری پابندیاں اٹھا لیں

حج درخواستیں جمع کرانے کےلئے کورونا ویکسینیشن سرٹیفکیٹ جمع کرانے کی ضرورت نہیں، وزارت صحت

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حکومت پاکستان نےکوڈیڈ 19 کے حوالے سے عائد تمام سفری پابندیاں اٹھا لیں، پاکستان ایئرپورٹس اور انٹری پوائنٹس پر 2 فیصد کورونا ٹیسٹنگ بھی ختم کر دی گئی۔ 

وزارت صحت کے حکام نے کہا ہے کہ حج درخواستیں جمع کرانے کےلئے کورونا ویکسینیشن سرٹیفکیٹ جمع کرانے کی ضرورت نہیں۔ مختلف بینک حج درخواستوں کے ساتھ کورونا ویکسینیشن سرٹیفکیٹ بھی مانگ رہے ہیں جو ضروری نہیں، حج پر روانگی سے پہلے سعودی حکومت کی ہدایات کی روشنی میں نئی ایڈوائزری جاری کریں گے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر (این سی او سی) نے کہا ہے کہ پاکستان میں داخلے کے لیے کورونا ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہو گی، پاکستان آنے والوں کو بھی کورونا نیگیٹو ٹیسٹ رپورٹ پیش کرنے کی ضرورت نہیں۔

این سی او سی نے یہ بھی کہا ہے کہ سفری پابندیاں ہٹانے کا فیصلہ عالمی ادارہ صحت کی گائیڈ لائنز کی روشنی میں کیا گیا ہے، پاکستانی ایئر پورٹس، پوائنٹس آف انٹری پر 2 فیصد کورونا ٹیسٹنگ بھی ختم کر دی گئی ہے، تاہم ایئر پورٹس پر وبائی امراض سے متعلق نگرانی جاری رہے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل،بشریٰ بی بی کی ضمانت میں 13 دسمبر تک توسیع

شریٰ بی بی کی گرفتاری کے لیے چیئرمین نیب نے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے، نیب

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل، احتساب عدالت نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ضمانتوں میں 13 دسمبر تک توسیع کر دی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ان دونوں ریفرنسز کی سماعت اڈیالہ جیل میں قائم خصوصی عدالت میں کی، سابق وزیر اعظم اور بشریٰ بی بی بھی کمرہ عدالت موجود تھیں۔

نیب ٹیم نے عدالت کو بتایا کہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری کے لیے چیئرمین نیب نے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے، فوری گرفتاری کا امکان نہیں تاہم وکیل صفائی نے عبوری ضمانت کی درخواست واپس نا لینے کا بیان دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ نیب عدم گرفتاری کا بیان دے یا عدالت ضمانت اور ہر تاریخ پر پیشی کے لیے ضمانتی مچلکہ چاہیے تو ہم جمع کرانے کو تیار ہیں۔

عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ تاریخ پر دلائل کی تیاری کے ساتھ آئیں اور توشہ خانہ ریفرنس میں عبوری ضمانتوں میں توسیع کر دی گئی۔

سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے ہفتے میں ایک بار دونوں بیٹوں سے ٹیلی فونک گفتگو اور ورزش کے لیے میٹ فراہمی کی درخواست بھی دائر کی ہے۔

سماعت کے بعد بشریٰ بی بی،علیمہ خان،عظمیٰ خانم،مورین خانم،وکلاء حامد خان،بابر اعوان،عمیر نیازی،سردار لطیف خان کھوسہ نے سابق وزیر اعظم سے ملاقات کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

عمران خان اور ان کی جماعت کے انتخابات میں حصہ لینے پرکوئی قدغن نہیں ہے ، نگران وزیر اعظم

8 فروری کو عام انتخابات کے انعقاد پر کوئی شکوک وشبہات نہیں ہونے چاہئیں، انوار الحق کاکڑ

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ 8 فروری کو عام انتخابات کے انعقاد پر کوئی شکوک وشبہات نہیں ہونے چاہئیں، سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی جماعت کے انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی کے حوالے سے ابھی تک ان پر کوئی قدغن نہیں ہے، نگران حکومت قومی معیشت بہتر بنانے کے لئے محدود مینڈیٹ میں رہتے ہوئے جو ممکن ہے کر رہی ہے، باقی کام آئندہ حکومت کرے گی۔

ایک خصوصی انٹرویو میں نگران وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے یقین ہے 8 فروری کو ملک میں عام انتخابات ہو ں گے، اس حوالےسے قوم کو کوئی شکوک و شہبات نہیں ہونے چاہئیں۔ آئندہ عام انتخابات آزادانہ ہوں گے، ہم انتخابات کے انعقاد کے لئے الیکشن کمیشن کے ساتھ ہیں۔ لوگ مختلف سیاسی تجزیے پیش کرتے رہتے ہیں ، کس رہنما کی مقبولیت کتنی ہے اس کا اندازہ عام انتخابات میں ہوجائےگا۔

انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی جماعت کے انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی کے حوالے سے ابھی تک ان پر کوئی قدغن نہیں ہے۔ مستقبل میں کیاصورتحال ہو گی اس بارے وہ ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔ فی الحال سابق وزیراعظم انتخاب لڑنے کی پوزیشن میں ہیں۔

پی ٹی آئی رہنمائوں کی مبینہ گمشدگیوں ، منظر عام پر آنے اور سیاست چھوڑنے کے اعلانات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو ریاستی اداروں پر حملے ہوئے جس کے بعد کئی لوگ روپوش ہو گئے، اس روپوشی کے دوران کسی سوچ بچار کے نتیجے میں پی ٹی آئی یا سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنا، ان افراد کا ذاتی فیصلہ ہے۔

اس بارے میں وہ کچھ بھی کہنے سے قاصر ہیں تاہم انہوں نے واضح کیاکہ ان کے ساتھ ریاستی جبر کاکوئی ثبوت سامنے نہیں آیا ، نہ ہی کسی نے ریاستی جبر کی بات کی، یہ محض الزامات کی حد تک ہے۔ وزیراعظم نے لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ہونے کے الزامات کو بھی مسترد کیا۔

 

وزیراعظم نے نگران حکومت کی قومی معیشت کو بہتر بنانے کی کوششوں پر اطمینان کااظہارکرتےہوئے کہاکہ نگران حکومت کے پاس ایک محدود مینڈیٹ ہے اور اس میں رہتے ہوئے وہ جو کام کرسکیں گے ، کریں گے، باقی کام آئندہ حکومت کے لئے چھوڑ کر جائیں گے۔

پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ  اس کے پیچھے مخصوص عناصر کے ہونے کی خبریں سازشی مفروضے ہیں جن کی وجہ سے ملک اس نہج پر پہنچ گیا ہے، نجکاری کے لئے ماہر مشیر مقرر ہوئے ہیں اور بہترین طریقہ کار اختیار کیا جا رہا ہے جس کا 50 سال بعد بھی آڈٹ ہو سکے گا۔ وزیراعظم نے اپنی اس رائے کا اظہارکیاکہ حکومتیں کاروبارنہیں چلاتیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll