جی این این سوشل

News Edge with Fereeha Idrees | GNN | 28 September 2022 | Flood in Pakistan

1772 لوگوں نے یہ ویڈیو دیکھی ہے

جی این این میں ویڈیو ڈیسک آپ کو روزانہ کی تازہ ترین سرخیاں ، شوز ، پروگرام ، ایونٹس اور بہت کچھ فراہم کرے گا جب آپ اسے دیکھنا چاہتے ہیں۔

پاکستان

معاشی استحکام کے لئے وفاق اور صوبوں کو قریبی تعلق بنانا پڑے گا، وزیر اعظم

کسی بھی صوبے اور عوام کی ترقی ملک کی ترقی ہے، شہباز شریف

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معاشی استحکام کے لئے وفاق اور صوبوں کو قریبی تعلق بنانا پڑے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعلیٰ سندھ اور صوبائی کابینہ کیساتھ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی صوبے اور عوام کی ترقی ملک کی ترقی ہے، بعذ اوقات ترقی کےلئے ایسے فیصلے کرنا پڑے گے جو شاید پسند نہ ہوں۔ امید ہے کہ آئندہ ہفتے سرمایہ کاری کےلئے غیر ملکی وفد آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ  آج میں کراچی حاضر ہوا ہوں، پچھلے کچھ ماہ سے یہاں آنے کا پروگرام بنتا رہا اور تبدیل ہوتا رہا، شاہ صاحب کا مشکور ہوں جنہوں نے میرا گرم جوشی سے استقبال کیا۔  

وزیراعظم نے کہا کہ  8 فروری کے الیکشن میں وفاق میں منقسم مینڈیٹ ملا ہے، پیپلزپارٹی کو اللہ نے سندھ میں اور پنجاب میں مسلم لیگ ن کو خدمت کا موقع دیا، ہمیں مل کرپہلے سے زیادہ تعاون اور تعلق کو یقینی بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرا وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے ساتھ بھائیوں والا تعلق بن گیا ہے، سندھ، پنجاب کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے، دوسرے صوبوں کی ترقی بھی ملک و عوام کی ترقی ہے، ہمیں ایسے فیصلے کرنے پڑیں گے جو اپنے لیے شاید پسند نہ ہوں۔

شہبازشریف نے کہا کہ ایرانی صدر تشریف لائے، آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں ایسے اور بھی وفد آئیں گے، سرمایہ کاری کیلئے بھی وفد پاکستان کا رخ کریں گے، ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے تو خوشحالی و ترقی کی گاڑی آگے بڑھے گی ،  ترقی و خوشحالی کیلئے مل کر کام کریں گے اوراس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

امریکا کا ایک بار پھر پاکستان پر پابندیاں عائد کرنے کا اشارہ

ایران کے ساتھ معاہدہ کرنے والے ممالک کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، نائب ترجمان امریکی وزارت خارجہ

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

امریکا نے ایک بار پھر پاکستان پر پابندیاں عائد کرنے کا اشارہ دے دیا۔

واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران امریکی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کاہ ہے کہ ایران کے ساتھ معاہدہ کرنے والے ممالک کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

 انہوں نے ایران کے ساتھ کاروباری معاہدوں کو بڑھاوا دینے والوں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاک ایران نئے معاہدوں میں اگر پیش رفت ہوئی تو پابندیاں لگ سکتی ہیں، معاہدے کے ذمہ داروں کو آگاہ رہنا چاہیے۔

ویدانت پٹیل نے کہا کہ معاہدے کے ذمہ داروں کو پابندیوں کے خطرے سے آگاہ رہنا چاہیے، پاکستان ایران کے ساتھ تعلقات اپنی خارجہ پالیسی کے تحت دیکھے، زیادہ تباہی والے جنگی ہتھیاروں کے پھیلاؤ اور روک تھام کیلئے سپلائرز کو پابندیوں کا سامنا ہے۔

گزشتہ روز ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ تجارتی معاہدوں پر غور کرنے والوں کو پابندیوں کے ممکنہ خطرے سے آگاہ رہنے کا مشورہ دیتے ہیں، امریکا ممکنہ پابندیوں کا جائزہ نہیں لے رہا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ایرانی صدر کے دورہ پاکستان پر کا مشترکہ اعلامیہ جاری

دونوں ممالک نے آزاد تجارت کے معاہدے کو جلد تکمیل تک پہنچانے پر اتفاق کیا، اعلامیہ

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان پر دونوں ملکوں نے 28 نکاتی مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا۔

اعلامیہ میں دو طرفہ تعلقات، افغانستان اور اسرائیلی مظالم پرموقف واضح کیا گیا۔

دونوں ممالک نے آزاد تجارت کے معاہدے کو جلد تکمیل تک پہنچانے پر اتفاق کیا۔جیلوں میں قید دونوں ممالک کے شہریوں کی رہائی کا بھی فیصلہ ہوا۔

مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ ہمسائیہ ممالک افغانستان کی خود مختاری کا احترام کرتے ہوئے افغان مسئلے کا حل نکال سکتے ہیں، دونوں ممالک نے تمام افغان باشندوں کو ملکی معاملات میں شریک کرنے کا مشورہ دیا۔

پاکستان اور ایران نے مشترکہ اعلامیہ میں غزہ پر اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی ہے۔

مشترکہ اعلامیے کے مطابق پاکستان اور ایران نے دمشق میں ایرانی قونصلر سکیشن پر حملے کی مذمت کی، دونوں ممالک نے باہمی سرحد کو پاک ایران دوستی، امن کی سرحد کے طور پر تسلیم کیا، پاکستان اور ایران نے مستقل بنیادوں پر سیاسی، سکیورٹی حکام کے تعاون پر اتفاق کیا۔

دونوں ممالک نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ باہمی تعاون کا مقصد دہشتگردی، منشیات اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام ہے۔

یاد رہے کہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے 22 سے 24 اپریل تک پاکستان کا دورہ کیا۔ مہمان صدر پیر کو اسلام آباد پہنچے۔ انھوں نے پاکستانی عسکری و سیاسی قیادت سے ملاقاتیں کی۔ اس کے علاوہ لاہور اور کراچی کا دورہ بھی کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll