جی این این سوشل

دنیا

زرعی قوانین کیخلاف احتجاج کو 100 دن مکمل،بھارتی کسان پُرعزم

نئی دہلی : بھارت میں نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کو 100دن مکمل ہو گئے۔احتجاج کے دوران اب تک 248 کسان جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

زرعی قوانین کیخلاف احتجاج کو 100 دن مکمل،بھارتی کسان پُرعزم
زرعی قوانین کیخلاف احتجاج کو 100 دن مکمل،بھارتی کسان پُرعزم

تفصیلات کے مطابق  بھارتی  کسانوں نے  احتجاج کے 100 روز مکمل ہونے کے بعد نریندر مودی کی  حکومت کے خلاف اپنا احتجاج بڑھانے کا منصوبہ بنایا ہے  آج (ہفتہ کو) ملک کی مصروف ترین شاہراہیں بند کر دی جائیں گی اور دہلی کے دھرنوں میں مستقل رہنے کی تیاریاں کر لی گئیں۔

 مودی سرکار نے مظاہرین کیلئے پانی کی سپلائی روک دی، کاشکاروں نے اپنے واٹرپمپ لگا لئے۔مودی سرکار نے کم ظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دلی کے دھرنوں میں مظاہرین کیلئے پانی کی سپلائی روکنے کا عمل شروع کر رکھا ہے،کاشتکاروں کا کہنا تھا کہ بڑی کمپنیاں سب کچھ کھا جائیں گی، بھارت میں اناج کا بحران پیدا ہو جائے گا۔

خیال رہے کہ مودی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف کسان پانچ  ماہ سے زائد عرصے سے  احتجاج کر رہے ہیں۔  مسئلے کے حل کے لیے کسان رہنماؤں اور حکومت کے درمیان مذاکرات  تاحال11ادوار  ناکام ہو چکے ہیں، حکومت نے ان قوانین کو 18 ماہ کے لیے مؤخر کرنے کی پیشکش کی تھی  لیکن کسانوں  کا کہنا ہے کہ وہ اس قانون میں تبدیلی سے کم کسی بھی چیز پر احتجاج ختم نہیں کریں گے۔

واضح رہے کہ  بھارت میں زرعی اصلاحات کے قانون کی ستمبر میں منظوری دی گئی  اور اس وقت سے کسان دہلی کی سرحدوں پر دھرنا دیے بیٹھے ہیں  ۔مودی سرکار  نے کسانوں کا جلوس روکنے کے لیے سپریم کورٹ سے بھی رابطہ کیا، لیکن بھارتی چیف جسٹس  بینچ نے اسے پولیس معاملہ قرار دےدیا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی  اس  متنازع  قانون کو  زراعت کے شعبے میں  لاکھوں کسانوں کوبااختیار بنانے   کے لیے ضروری سرمایہ کاری  اور جدت پسندی کی حوصلہ افزائی قرار دے چکے ہیں جبکہ اپوزیشن جماعت کانگریس کسانوں کی حمایت کرتی نظر آتی ہے ۔

حالیہ برسوں میں بھارت میں  خشک سالی اور قرضوں کے بڑھتے بوجھ کی وجہ سےاب تک ہزاروں کسان خودکشی کرچکے ہیں ۔

جرم

9 مئی کا واقعہ ریاستی خودمختاری پرحملہ تھا ، وز یر دفاع

وزیر دفاع خواجہ آصف نے  سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوٗے کہا کہ 9 مئی کو  ایک ریڈ لائن کراس کی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

9 مئی  کا  واقعہ   ریاستی  خودمختاری پرحملہ تھا ، وز یر دفاع

سیالکوٹ : وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے 9 مئی کے واقعے کو ریاست کی خودمختاری پرحملہ قراردیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے ۔

سیالکوٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے  خواجہ آصٓف نے  کہا کہ 9 مئی کے واقعات سے ریاست کی عملداری کو چیلنج کیاگیا اور ان حملوں میں ملوث شر پسندوں کو قانون کے کٹہرے میں لایاجائے گا ۔

خواجہ آصف نے کہا کہ سیاست میں مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے رہنے چاہئیں تاہم مخصوص لوگوں سے مذاکرات محض ناکامی کے باعث بنتے ہیں۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے  سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوٗے کہا کہ 9 مئی کو  ایک ریڈ لائن کراس کی گئی، حملےکی شہادتیں ویڈیو کی صورت میں سامنے آئیں، نظریاتی، سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن اس جماعت نے یہ منصوبہ پہلے بنایا اور پاکستان کی سالمیت کے خلاف بہت بڑی سازش کی۔

انہوں نےمزید  کہا کہ شرپسندوں نے منظم سازش اور منصوبہ بندی کے تحت عسکری تنصیبات پرحملے کئے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

قرض لینے پر مجبور ہیں ، اس لیے آ ئی ایم ایف کے پاس جاتے ہیں ، وزیر اعظم

ایف بی آر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے سب کو مل کر ملکی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

قرض لینے پر مجبور ہیں  ، اس لیے آ ئی ایم ایف کے پاس جاتے ہیں ، وزیر اعظم

اسلام آباد : ایف بی آر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے سب کو مل کر ملکی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان کو دنیا میں کھویا ہوا مقام دوبارہ دلوائیں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ملکی حالات کے پیش نظر قرض لینے پر مجبور ہیں اسی لیے بار بار آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے ۔ 

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 24 کھرب روپے کرپشن کی نذر ہورہے ہیں، پاکستانی خزانے میں صرف 9 ارب آرہے ہیں، کرپشن کی وجہ سے ہم قرض کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ خراب کارکردگی والے افسران کو اب موقع نہیں دیا جائے گا، انصاف کا فیصلہ صرف میرٹ کی بنیاد پر ہوتا ہے ورنہ وہ لوگ گھر میں بچوں کے ساتھ چائے کافی پئیں، قابل افسران کو معقول تنخواہیں دی جائیں گی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ٹیکس کلیکشن اس وقت بہت بڑا چیلنج ہے، قرضوں کی ادائیگی کا حجم سب جانتے ہیں، وصولیوں اور واجبات کی وصولیوں کا ہدف کم ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جو محصولات چاہئیں وہ کرپشن اور فراڈ کی نذر ہورہے ہیں، 2700 ارب روپے کے کلیمز سے قانون بنادیا ہے، ٹریبنولز میں جو اچھے لوگ ہیں انہیں عزت دیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

حکومت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی، وزیر اعظم

اجلاس میں وفاقی وزراء رانا تنویر حسین، عطاء اللہ تارڑ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی جہاں گندم کی خریداری کی حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی، وزیر اعظم

لاہور: وزیر اعظم شہباز شریف نے ہفتہ کے روز کہا کہ وفاقی حکومت پاکستان ایگریکلچرل سٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن (پاسکو) کے ذریعے 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی تاکہ کسانوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچایا جا سکے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے آج لاہور میں گندم کی خریداری اور باردانہ کے حصول میں کسانوں کو درپیش مشکلات کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے ہنگامی اجلاس کی صدارت کی ۔


شہباز شریف نے واضح طور پر کہا کہ کسانوں کی معاشی بہبود پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال گندم کی وافر فصل ہوئی ہے ، انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ گندم کی خریداری کے مواقع کی ذاتی طور پر نگرانی کریں ۔ 


وزیراعظم نے گندم کی خریداری کے حوالے سے کسانوں کی سہولت کو یقینی بنانے اور ان کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے نیشنل فوڈ سیکیورٹی کمیٹی بھی تشکیل دی۔ یہ کمیٹی کسانوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے چار دن کے اندر اقدامات کرے گی۔

اجلاس میں وفاقی وزراء رانا تنویر حسین، عطاء اللہ تارڑ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی جہاں گندم کی خریداری کی حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll