جی این این سوشل

پاکستان

موسم کی خرابی، دبئی سے کوئٹہ کی PIA پرواز کراچی اتار لی گئی

موسم کی خرابی کے باعث قومی ایئر لائن پی آئی اے کی دبئی سے کوئٹہ آنے والی پرواز کراچی اتار لی گئی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

موسم کی خرابی، دبئی سے کوئٹہ کی PIA پرواز کراچی اتار لی گئی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

دبئی سے کوئٹہ آنے والی پرواز کراچی اتارنے کے بارے میں ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پرواز پی کے 232 لینڈنگ کے لیے کوئٹہ کا موسم نامناسب تھا۔

ترجمان پی آئی اے کے مطابق ریت کے طوفان کی وجہ سے کوئٹہ کا موسم خراب ہے۔

پاکستان سول ایوی ایوی ایشن کے ذرائع کے مطابق ایئر ٹریفک کنٹرول نے ایئر بس اے 320 کا رخ کراچی کی طرف موڑ دیا۔

شارجہ سے لاہور کے لیے پی آئی اے کی پرواز پی کے 186 بھی گزشتہ رات کراچی اتاری گئی تھی۔

علاقائی

قومی اسمبلی کے حلقہ  این اے 262 کوئٹہ میں ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری

قومی اسمبلی کی یہ سیٹ پاکستان مسلم لیگ کے رکن  عادل بازئی کے ڈی سیٹ ہونے کی وجہ سے خالی ہوئی تھی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

قومی اسمبلی کے حلقہ  این اے 262 کوئٹہ میں ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری

الیکشن کمیشن نے این اے 262 کوئٹہ کے ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری کردیا۔

قومی اسمبلی کی یہ سیٹ پاکستان مسلم لیگ کے رکن  عادل بازئی کے ڈی سیٹ ہونے کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔

الیکشن کمیشن پاکستان کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 262 کوئٹہ میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ 16 جنوری کو ہوگی، امیدوار  کے کاغذات نامزدگی 4 تا 6 دسمبر جمع ہوسکیں گے۔

 جبکہ ضمنی انتخاب میں حصہ لینے والے  امیدواروں کو انتخابی نشانات 24 دسمبر کو الاٹ ہوں گے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے بھیجے گئے ریفرنس پر فیصلہ کرتے ہوئے عادل بازئی کو فلور کراسنگ کا مرتکب قرار دے کر ڈی سیٹ کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

کرم ایجنسی میں جنگ بندی کی کوششیں ناکام، مزید 12 افراد جاں بحق

گزشتہ ہفتے سے شروع ہونے والی خونریز لڑائی کے نتیجے میں اب تک 90 سے زائدافراد اپنی زندگیاں گنوا بیٹھے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کرم ایجنسی میں جنگ بندی کی کوششیں ناکام، مزید 12 افراد جاں بحق

کرم ایجنسی میں جنگ بندی معاہدے کے ذریعے دشمنی روکنے کی کوششیں ناکام ہونے کے بعد تازہ مسلح تصادم کے نتیجے میں مزید 12 افراد جاں بحق جبکہ 18 زخمی ہوگئے، گزشتہ ہفتے سے شروع ہونے والی خونریز لڑائی کے نتیجے میں اب تک 90 افراد اپنی زندگیاں گنوا بیٹھے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے اندھا دھند فائرنگ کے تازہ واقعات اپر اور لوئر کرم کے علاقوں میں پیش آئے ہیں۔

واضح رہے کہ کرم ایجنسی میں حالیہ مسلح تصادم کا آغاز گزشتہ ہفتے لوئر کرم میں گاڑیوں کے ایک قافلے پر حملے کے بعد ہوا تھا، اس حملے میں 40 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے، بعد ازاں مقامی انتظامیہ اور قبائلی عمائدین کے کردار ادا کرنے کے بعد متحارب فریقین کے درمیان جنگ بندی معاہدہ ہوگیا تھا۔

سرکاری رپورٹ کے مطابق فائرنگ کا حالیہ واقعہ جالمے، چادریوال اور تالو کنج گاؤں کے درمیان پیش آیا، لوئر، اپر کرم کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا، متحارب فریقین نے لاشوں اور یرغمالیوں کا تبادلہ بھی کیا، ایک ہفتے میں کرم ایجنسی میں مجموعی طور پر ہلاک ہونے والوں کی تعداد 90 ہوچکی ہے۔

جمعرات کے روز سے اس مسلح تصادم کے دوسرے ہفتے کے آغاز پر اپر کرم کے علاقے غوزرگڑی میں ایک شخص فائرنگ سے ہلاک ہوگیا جبکہ غوزرگڑی، مقبال اور کنج علی زئی کے علاقوں میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ اپر کرم میں فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی، 116 ونگ) کے باسو کیمپ کو مارٹر شیل سے نشانہ بنایا گیا، اس حملے کے نتیجے میں 2 ایف سی اہلکار زخمی ہوئے۔

ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) جاوید اللہ محسود، مقامی قبائلی عمائدین اور پولیس اہلکاروں نے اپنی گاڑیوں پر سفید جھنڈے لگاکر بالیش خیل اور سنگینا میں جنگ بندی پر عمل درآمد کے لیے کوشش کی، تاہم حالیہ فائرنگ کے بعد محسوس ہوتا ہے کہ ان کی امن کے لیے یہ کوششیں اور متاثرہ علاقوں میں پولیس کی نفری تعینات کرنے کا مقصد کامیاب نہیں ہوسکا۔

لوئر کرم میں اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) حفیظ الرحمٰن، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) جہانزیب، سابق رکن قومی اسمبلی فخر زمان بنگش، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رکن خیبرپختونخوا اسمبلی ریاض شاہین، ونگ کمانڈر اور مقامی عمائدین نے خارکلے، مارگنائے چینا کے علاقوں میں جنگ بندی پر عمل درآمد کے لیے کوششیں کیں، تاہم ان کی یہ کوششیں بھی فائرنگ رکوانے میں ناکام ہوگئیں اور باغان، علی زئی، خارکلے اور بالیچ خیل کے علاقوں میں فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔

کمشنر کوہاٹ ڈویژن، کوہاٹ، ہنگو اور اورکزئی اضلاع کے ارکان پر مشتمل گرینڈ جرگے میں بھی جمعرات کے روز امن و امان کے حوالے سے بات چیت کی گئی، اس سے ایک روز قبل دونوں جانب کے متحارب فریقین نے 30 نومبر کو ختم ہونے والی جنگ بندی میں ایک ہفتے کی توسیع پر اتفاق کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی پر پابندی اور کے پی میں گورنر راج لگانے کی مخالفت کردی

ایسے وقت میں گورنر راج لگانا یا گرفتاریاں کرنا پی ٹی آئی کو فائدہ دیں گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی پر پابندی اور کے پی میں گورنر راج لگانے کی مخالفت کردی

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی پر پابندی اور کے پی میں گورنر راج لگانے کی مخالفت کردی۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی بھی نہیں لگانی چاہیے یہ وقت درست نہیں ہے، انہوں نے خیبرپختونخوا میں گورنر راج، پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کی بھی مخالفت کی۔

انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں گورنر راج لگانا یا گرفتاریاں کرنا پی ٹی آئی کو فائدہ دیں گی، یہ باتیں ضرور ہوئی ہیں وزیراعظم اس حوالے سے فیصلہ کریں گے۔ دو ڈھائی ہزار لوگ گرفتار ہوئے لیکن کوئی ایم این اے یا ایم پی اے گرفتارنہ ہوا جب لیڈر ہی بھاگ گئے تو ورکرز نے وہاں کیوں کھڑے رہنا تھا۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کو پتا تھا کہ میں آگے جاؤں گا تو گرفتاری ہوجائے گی، وہ تو آنا ہی نہیں چاہتے تھے، ان کی انڈراسٹیڈنگ ایسی تھی کہ واپس جانا بہتر سمجھا۔ بانی پی ٹی آئی نے اپنا بہت بڑا سیاسی نقصان کردیا ہے، آنسو گیس کی شیلنگ سے ہی علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی واپس چلے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ  کے پی سے 15 سے 20 ہزار لوگوں کو ایم این ایز، ایم پی ایز لے کر آئے تھے، یہ سب لوگ اسلام آباد میں کھڑے رہتے تو پھر شاید نقصان بہت زیادہ ہوتا، جب علی امین اور بشریٰ بی بی ہی نکل گئے تو ورکرز بھی بکھر گئے اور بھاگے۔

لیگی رہنما  نے کہا کہ پی ٹی آئی جس طرح بیانیہ بنارہی اس طرح نہیں ہوسکتا، ان کا تھوڑا بہت نقصان ہوا ہوگا یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے، جیسے رینجرز پولیس اہلکاروں کی شہادت ہوئی ایسے پی ٹی آئی کا بھی نقصان ہوا ہوگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll