جی این این سوشل

پاکستان

مریم نواز کی خاتون کارکن کو نامناسب طریقے سے دور ہٹانے کی ویڈیو وائرل

اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد مریم نواز نے ساتھ چلنے والی خاتون کارکن کو نامناسب طریقے سے خود سے دور کرادیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

مریم نواز کی خاتون کارکن کو نامناسب طریقے سے دور ہٹانے کی ویڈیو وائرل
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

مریم نواز کو آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی پر طلب کیا گیا تھا۔ سماعت کے بعد  وہ اپنے سیکیورٹی اسٹاف کے ہمراہ واپسی کے لیے رواں دواں تھیں کہ ان کے گرد بنے سیکیورٹی کے حلقے میں ایک خاتون کارکن بھی داخل ہوگئی اور ہلکے سے ان سے ٹکرا گئیں۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے اظہار ناراضی کرتے ہوئے فوری طور پر سیکیورٹی اسٹاف کو خاتون کو اپنے قریب سے دور کرنے کا حکم دیا تاہم جو انداز انہوں نے اپنایا وہ سوشل میڈیا صارفین کو پسند نہیں آیا اور اس پر تنقید شروع ہوگئی۔

علاقائی

مریم نواز کی ایلیٹ فورس کی وردی پہن کر پاسنگ آئوٹ پریڈ میں شرکت

قوم کی بیٹیاں لڑکوں کے شانہ بشانہ اپنے فرائض انجام دیں گی تو ہمیں فخر ہوگا:مریم نوازکا تقریب سے خطاب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مریم نواز کی ایلیٹ فورس کی وردی پہن کر پاسنگ آئوٹ پریڈ میں شرکت

لاہور کے بیدیاں ٹریننگ سنٹر میں ایلیٹ فورس پنجاب کی پاسنگ آؤٹ پریڈ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز ایلیٹ فورس کی وردی پہن کر شریک ہوئیں۔

تقریب میں صوبائی کابینہ کے ارکان اور آئی جی پنجاب بھی شریک ہوئے جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے پریڈ کا معائنہ بھی کیا ۔

بعدازاں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ایلیٹ فورس پنجاب کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بطور وزیراعلیٰ آپ کی پاسنگ آؤٹ دیکھ کرحوصلہ ملا، میں آپ ہی میں سے ہوں، آپ کی یونیفارم پہن کر آئی ہوں، یہ وردی نہیں وہ قومی خدمت ہے جو کم بیٹوں اور بیٹیوں کے نصیب میں آتی ہے، بہترین کارکردگی دکھانے والوں میں بھی خواتین بھی شامل ہیں، بہترین کارکردگی دکھانے والوں کو اپنی طرف سے کیش انعامات بھی بھجواؤں گی۔

انہوں نے کہاکہ پاسنگ آؤٹ پریڈ میں شرکت کرکے جتنی آپ کے گھر والوں کو خوشی ہورہی ہے اتنی ہی خوشی مجھے بھی ہورہی ہے، کامیاب ہونیوالوں کو مبارکباد پیش کرتی ہوں ۔

مریم نواز نے مزید کہا کہ والدین نے اپنی بچیوں پر اعتماد کیا،ملک کی خدمت کیلئے وقف کیا، ایلیٹ فورس کی بچیاں بیٹوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر اپنے فرائض انجام دیں گی، جب بھی کسی شہید کو دیکھتی ہوں تو سوچتی ہوں شہادت کا جذبہ کیا جذبہ ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

از خود نوٹس :فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال سپریم کورٹ طلب

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

از خود نوٹس :فیصل واڈا اور مصطفیٰ کمال سپریم کورٹ طلب

سپریم کورٹ میں سینیٹر فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر لیے گئے از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے فیصل واوڈا اور مصطفٰی کمال سے 2 ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس نعیم اختر بھی بنچ کا میں شامل تھے۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کی تفصیلات طلب کرلیں۔ اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ کے روبرو پیش ہوئے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے دریافت کیا کہ کیا آپ نے پریس کانفرنس سنی؟ توہین عدالت ہوئی یانہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ مجھے جو ویڈیو ملی ہے اس کے متعلقہ حصے میں آواز نہیں تھی۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا یہ پریس کانفرنس توہینِ عدالت کے زمرے میں آتی ہے؟۔ کوئی مقدمہ اگر عدالت میں زیر التوا ہوتو اس پر رائے دی جاسکتی ہے؟۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اس سے کہیں زیادہ باتیں میرے خلاف کی گئیں۔ لیکن کیا آپ اداروں کی توقیر کم کرنا شروع کردیں گے۔ اگر میں نے کچھ غلط کیا تو مجھے کہیں، عدالت کو نہیں۔ وکلا، ججز اور صحافیوں سب میں ا چھے بُرے لوگ ہوتے ہیں۔ ہوسکتا ہے میں نے بھی اس ادارے میں 500 نقائص دیکھے ہوں۔ باپ کے گناہ کی ذمے داری بیٹے کو نہیں دی جاسکتی۔ کیا ایسی باتوں سے آپ عدلیہ کا وقار کم کرنا چاہتے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ شفافیت لانے کی کوشش کی، اپنے اختیارات کم کیے، بندوق اٹھانے والا اور گالی دینے والا کمزور ترین شخص ہوتے ہیں۔ جس کے پاس دلیل ختم ہو، وہ بندوق اٹھاتا ہے یا گالی دیتا ہے۔ ایک کمشنر صاحب اٹھے اور کہا میں نے انتخابات میں دھاندلی کروائی۔ بھئی بتاؤ تو سہی چیف جسٹس کیسے دھاندلی کروا سکتا ہے؟۔ مذہب معاشروں میں ایسے الزامات نہیں لگائے جاتے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ادارے عوام کے ہوتے ہیں، اداروں کو بدنام کرنا ملک کی خدمت نہیں، اداروں میں کوتاہیاں ہوسکتی ہیں، میں کسی اور کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا، اگر میں نے کوئی غلط کام کیا ہے تو بتائیں، تنقید کریں، ہم ہر روز ہم اچھا کام کرنے کی کوشش کررہے ہیں، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون پر عمل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس کے پاس دلائل ہوں گے وہ ہم ججز کو بھی چپ کرادے گا، میں نے اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ ادارے کے لیے حلف لیا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ فیصل واوڈا اور مصطفی کمال کو نوٹس جاری کرتے ہیں، دونوں کو بلا لیتے ہیں، ہمارے منہ پر آکر تنقید کر لیں۔

ریمارکس میں کہا کہ ملک کا ہر شہری عدلیہ کا حصہ ہے۔ جرمنی میں ہٹلر گزرا ہے، وہاں آج تک کوئی رو نہیں رہا۔ غلطیاں ہوئیں انہیں تسلیم کر کے آگے بڑھیں۔ اسکول میں بچے غطی تسلیم کرے تو استاد کا رویہ بدل جاتا ہے۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 5 جون تک ملتوی کرتے ہوئے فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال سے 2 ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

یاد رہے کہ فیصل واوڈا نے بدھ کو پریس کانفرنس کرکے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ اب پاکستان میں کوئی پگڑی اچھالے گا تو ہم ان کی پگڑیوں کی فٹبال بنائیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

جوابی کارروائی، ماسکو نے بھی برطانوی ملٹری اتاشی کو ملک بدر کر دیا

روس نے گزشتہ ہفتے برطانوی حکام کی اسی طرح کی کارروائی کے جواب میں برطانوی ملٹری اتاشی کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جوابی کارروائی، ماسکو نے بھی برطانوی ملٹری اتاشی کو ملک بدر کر دیا

گزشتہ روز کو روسی وزارت خارجہ کے اعلان کیا ہے کہ روس نے گزشتہ ہفتے برطانوی حکام کی اسی طرح کی کارروائی کے جواب میں برطانوی ملٹری اتاشی کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ ماسکو میں برطانوی سفارت خانے کے نمائندے کو ہیڈ کوارٹرز میں طلب کر کے لندن سے روسی اتاشی کی بے دخلی سے متعلق احتجاج کیا۔

غیر ملکی میڈی رپورٹ کے مطابق 16 مئی کو ماسکو میں برطانوی سفارت خانہ کے نمائندہ کو طلب کرکے برطانوی حکام کی جانب سے 8 مئی کو کیے گئے لندن میں روسی سفارت خانہ کے ملٹری اتاشی کے متعلق غیر دوستانہ اور بے بنیاد فیصلے پر سخت الفاظ میں احتجاج کیا گیا۔

 روس نے کہا ہمارا اقدام اس حد تک محدود نہیں رہے گا اور کشیدگی کے آغاز کرنے والوں کو مزید اسی طرح کے اقدامات سے آگاہ کیا جائے گا۔

روسی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ برطانوی سفارت کار کے ملٹری اتاشی اڈریان کوگل کو مطلع کردیا گیا ہے کہ اسے ایک ہفتے کے اندر روس سے نکل جانا چاہیے۔ وزارت نے خبردار کیا کہ وہ برطانوی فیصلے کے جواب میں اضافی اقدامات کرے گی۔

واضح رہے کہ ملٹری اتاشی مسلح افواج کا ایک رکن ہوتا ہے جو سفارت خانے میں خدمات انجام دیتا ہے اور بیرون ملک اپنے ملک کے دفاعی شعبے کی نمائندگی کرتا ہے۔ روس اور برطانیہ کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں۔ برطانیہ نیٹو میں یوکرین کا مضبوط حامی ہے اور اس نے کیو کی افواج کو اہم فوجی مدد فراہم کی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll