خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے عدم اعتماد کی قرارداد جمع کرائے جانے کے بعد سے پیدا ہونے والی کشیدگی جمعرات کو اس وقت بڑھ گئی جب اپوزیشن کے قانون سازوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے جمعیت علمائے اسلام کی رضاکار فورس انصار الاسلام کے ارکان کو نکالنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری نے پارلیمنٹ لاجز پر چھاپہ مارا۔
پارلیمنٹ لاجز میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے محافظ دستے انصار الاسلام کے کارکنوں کی موجودگی پر اسلام آباد پولیس نے آپریشن کرکے متعدد افراد کو گرفتار کرلیا۔
پارلیمنٹ لاجز میں آپریشن ڈی آئی جی آپریشنز کی کمانڈ میں کیا گیا۔ میڈیا کو پارلیمنٹ لاجز سے نکال دیا گیا جس کے بعد پولیس کی نفری نے صلاح الدین ایوبی کے لاج کا دروازہ توڑ کر گرفتاریاں شروع کیں۔
اطلاعات کے مطابق پولیس نے 10 افراد کو تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کر دیا ہے، گرفتار ہونے والوں میں جے یو آئی کے رکن قومی اسمبلی صلاح الدین ایوبی، جمال الدین اور جے یو آئی اسلام آباد کے ترجمان مفتی عبداللہ بھی شامل ہیں۔
پولیس کا انصار الاسلام کیخلاف آپریشن 30 منٹ تک جاری رہا جبکہ اس دوران انصار اسلام کے کئی رہنما کپڑے بدل کر لاجز سے نکل گئے۔
اطلاعات کے مطابق پولیس آپریشن کے بعد پارلیمنٹ لاجز میں پولیس کی مزید نفری بھی تعینات کردی گئی ہے جبکہ آپریشن کرنے والی ٹیم پارلیمنٹ لاجز سے روانہ ہوگئی۔
پارلیمنٹ لاجز میں پیش آنے والے واقعے کے بعد مولانا فضل الرحمان نے جے یو آئی ف کے کارکنوں کو ملک گھر میں سڑکیں جام کرنے اور اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پولیس نے مجھے گرفتار کیا تو پھر دما دم مست قلندر ہو گا۔








.jpg&w=3840&q=75)





.webp&w=3840&q=75)
