جی این این سوشل

پاکستان

ترجمان پاک فوج کے بیان سے اتفاق کرتے ہیں: امریکہ 

واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس   کا کہنا ہے کہ پاکستانی  فوج کے ترجمان کے بیان سے اتفاق کرتے ہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ترجمان  پاک فوج کے بیان سے اتفاق کرتے ہیں: امریکہ 
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے  پریس کانفرنس کرتے ہوئے  کہا کہ پاکستان کے  نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف کو عہدہ سنبھالنے پرمبارکباد پیش کرتے  ہیں ۔  امریکا اورپاکستان کے 75سال سے وسیع تر باہمی  تعلقات ہیں  اور امریکا پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ 

امریکی محکمہ خارجہ کے  ترجمان کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے ترجمان کے بیان سے متفق ہیں،  سازش سے متعلق ہمارا پیغام اورموقف واضح ہے۔  پاکستان میں کسی ایک سیاسی جماعت کی حمایت نہیں کرتے بلکہ پرامن جمہوری اصولوں اورانسانی حقوق کوسپورٹ کرتے ہیں۔

محکمہ خارجہ کا ترجمان نے کہا کہ امریکا پرلگائے گئے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے ۔ ہمارا موقف بالکل واضح ہے کہ پاکستان میں سیاسی حکومت کی تبدیلی میں امریکا کا کوئی کردار نہیں۔

ان کامزید کہناتھا کہ پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کرپاکستان اورخطے میں امن اورخوشحالی کے لئے کام جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ 

گزشتہ روز اہم پریس کانفرنس میں پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا تھا کہ نیشنل سیکورٹی کمیٹی کے اعلامیے میں سازش کا لفظ نہیں ہے، فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے، یہ سازش نہ پہلے کبھی کامیاب ہوئی تھی اور نہ اب ہوگی۔

پاکستان

وزارت قانون نے شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کانوٹیفکیشن واپس لے لیا

سابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ 30جون 2021سے منظور کی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزارت قانون نے شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کانوٹیفکیشن واپس لے لیا

وزارت قانون وانصاف نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کا نوٹیفکیشن واپس لے کر ان کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

سابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ 30جون 2021ء سے منظور کی گئی ہے۔

سپریم کورٹ کے 22 مارچ 2024 کے فیصلے کی روشنی میں صدرمملکت آصف علی زرداری نے جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کی منظوری دی تھی۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو سپریم جوڈیشل کونسل کی سفارشات پر، آئین کے آرٹیکل 209(6) کے تحت ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کے عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر الزام تھا کہ انہوں نے 21 جولائی کو راولپنڈی بار کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے حساس ادارے کے خلاف بیان دے کر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی جس کے بعد وہ اپنے عہدے پر رہنے کے اہل نہیں رہے۔

واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ ملکی خفیہ ایجنسی عدالتی امور میں مداخلت کررہی ہے اور خوف و جبر کی فضا کی ذمہ دار عدلیہ بھی ہے جب کہ میڈیا والے بھی گھٹنے ٹیک چکے ہیں اور سچ نہیں بتا سکتے، میڈیا کی آزادی بھی بندوق کی نوک پر سلب ہو چکی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

محسن نقوی کا اوور بلنگ پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنانے کا حکم

ڈسکوز کی نااہلی اور غفلت کی سزا شہریوں کو دینا قطعاً قبول نہیں ، بجلی صارفین کو اوور بلنگ میں ریلیف دینا ترجیح ہے، وزیر داخلہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

محسن نقوی کا اوور بلنگ پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنانے کا حکم

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اووربلنگ اور بجلی چوروں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی جاری رکھنے اور کریک ڈائون مزید تیز کرنے کا حکم دے دیااور بجلی چوری میں ملوث سرکاری عملے کے خلاف بھی بلاتفریق ایکشن لینے کی بھی ہدایت کی۔

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت ایف آئی اے لاہور زونل آفس میں اجلاس ہوا ، اجلاس میں اوور بلنگ اور بجلی چوروں کے خلاف کارروائی اور گزشتہ دورے کے دوران دی گئی ہدایات پر پیش رفت کاجائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نےکہا کہ اووربلنگ کے ذریعے شہریوں پر بوجھ ڈالنے والے افسران کے خلاف بلا امتیاز کارروائی جاری رکھی جائے، اووربلنگ پر زیرو ٹالرنس پالیسی جاری رہےگی۔

انہوں نے کہا کہ ڈسکوز کی نااہلی اور غفلت کی سزا شہریوں کو دینا قطعاً قبول نہیں ، بجلی صارفین کو اوور بلنگ میں ریلیف دینا ترجیح ہے۔

 ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور سرفراز ورک نے اجلاس کوبریفنگ دی جبکہ ڈی جی ایف آئی اے اسحاق جہانگیر ویڈیولنک پر اجلاس میں شریک ہوئے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

شواہد کی کمی: شہزاد پر تیزاب پھینکنے کا کیس برطانیہ میں بند

شہزاد اکبر کے گھر آنے اور جانیوالے راستے کی فوٹیج کا جائزہ لینے کے باوجود ملزم کا سراغ نہیں مل سکا ، پولیس

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شواہد کی کمی: شہزاد پر تیزاب پھینکنے کا کیس برطانیہ میں بند

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سابق مشیر داخلہ شہزاد اکبر کیخلاف برطانیہ میں تیزاب پھینکنے کا مقدمہ شواہد نہ ملنے کے باعث بند کر دیا گیا۔

ہرٹ فورڈ شائر پولیس اور انٹیلی جنس حکام نے تصدیق کی ہے کہ شواہد کی کمی کی وجہ سے کیس بند کر دیا گیا ہے۔

شہزاد اکبر کے کہنا تھا کہ پولیس نے تحقیقات بند تو کر دیں مگر قانونی کارروائی کروں گا۔ شہزاد اکبر نے گزشتہ ہفتے حملے کا ذمہ دار حکومت پاکستان کو ٹھہرا کر قانونی کارروائی کا اعلان بھی کیا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ شہزاد اکبر کے گھر آنے اور جانے والے راستے کی کئی گھنٹوں کی فوٹیج کا جائزہ لینے کے باوجود ملزم کا سراغ نہیں مل سکا۔

واضح رہے کہ شہزاد اکبر نے گزشتہ سال 26 نومبر کی شام لندن کے قریب تیزاب پھینکنے کی شکایت کی تھی۔ انہیں پاکستانی حکام کی جانب سے القادر ٹرسٹ کیس سے متعلق معلومات فراہم کرنے کا خط بھی موصول ہوا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll