اٹھارویں ترمیم کے بعد کوئی بھی آئین شکن اپنی مرضی کا نقب نہیں لگا سکتا: بلاول بھٹو
کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کی منظوری تاریخ ساز کارنامہ تھا ، اٹھارویں ترمیم کے بعد کوئی بھی آئین شکن اپنی مرضی کا نقب نہیں لگا سکتا۔


پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اٹھارویں ترمیم کو 12 سال مکمل ہونے کے موقعے پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ صدر آصف علی زرداری کی زیرِ قیادت حکومت کے دوران اٹھارویں ترمیم کی منظوری تاریخ ساز کارنامہ تھا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم پاکستان کے جمہوریت پسند قوتوں کی عوام دوستی اور پاکستان پسندی کا مظہر ہے۔اٹھارویں آئینی ترمیم نے 1973ع کے متفقہ آئین کی روح کو بحال کیا ہے ، جس کے تحت صدر کو حاصل تمام ایگزیکٹو اختیارات پارلیمان کو دیے گئے اور صوبوں کو ان کا حق ملا اور خیبرپختونخواہ کو اس کی شناخت دی گئی۔
چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کی عوام دستور کی پاسداری اور جمہوریت کا تسلسل چاہتے ہیں لیکن آئین کو کاغذوں کا پلندہ قرار دینے والی سوچ چاہتی ہے کہ پاکستان افراتفری کا شکار رہے تاکہ اس سوچ کے پیروکار چند افراد ختم نہ ہونے والی افراتفری و انتشار کے دوران اپنے مفادات سمیٹتے رہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اٹھارویں ترمیم پر مکمل عملدرآمد کے لیئے سرگرم عمل ہے، حتمی فتح عوام ہی کی ہوگی۔
اٹھارویں ترمیم ہے کیا؟
اٹھارویں ترمیم کی منظوری سے 1973 کے آئین میں کئی تبدیلیاں کی گئیں ۔ جن میں صدر سے اسمبلیاں توڑنے کا اختیار واپس لینا، صوبہ سرحد کو خیبر پختونخوا کا نام دینا ، تیسری مرتبہ وزیر اعظم یا وزیر اعلیٰ بننے کی پابندی ختم کرنا، ایک درجن سے زیادہ وفاقی وزارتوں کے اختیارات صوبوں کو منتقل کرنا، وزیر اعظم کو مشترکہ مفادات کونسل کا سربراہ مقرر کرنا، اعلیٰ عدلیہ کے ججوں اور چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے طریقے متعارف کرنا وغیرہ شامل تھے ۔
اٹھارویں ترمیم کے بعد وفاقی حکومت کو حاصل ہونے والے محاصل کا بڑا حصہ (58 فیصد) صوبوں کو منتقل ہو جاتا ہے جبکہ باقی ماندہ 42 فیصد میں سے اسلام آباد نے دفاعی بجٹ، وفاقی حکومت کے انتظامی اخراجات اور اندرونی اور بیرونی قرضوں کی ادائیگی کرنا ہوتی ہے۔

پاکستان نے امریکی جنرل مائیکل کوریلا کو نشانِ امتیاز (ملٹری) سے نوازا گیا
- 3 hours ago

اداکارہ نشو بیگم کے داماد علی رضا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے
- 6 hours ago

وزیر اعظم شہباز شریف کی ایف بی آر میں عالمی معیار کے ڈیجیٹل ایکوسسٹم کی منظوری
- 6 hours ago

اٹلی سے روانہ ہونے والی امدادی کشتی ’حنظلہ‘ غزہ کے قریب پہنچ گئی
- 2 hours ago

چیف آف ڈیفنس کانفرنس، عالمی خطرات کے مقابل فوجی تعاون ناگزیرہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر
- 4 hours ago

برطانوی پارلیمنٹ کے 221 ارکان کا وزیر اعظم کو خط، فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا مطالبہ
- 6 hours ago

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے کیس پر بیان کا غلط مطلب لیا گیا، اسحاق ڈار کی وضاحت
- 3 hours ago

پاکستان نے انٹرنیشنل بائیولوجی اولمپیاڈ میں پہلا گولڈ میڈل جیت لیا
- 2 hours ago

عمران خان نے 9 مئی کیسز میں ضمانت منسوخی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
- 5 hours ago

سونے کی قیمتوں میں مسلسل تیسرے روز کمی، فی تولہ3 لاکھ 56 ہزار 400 روپے پر آ گیا
- 5 hours ago

عمران خان سیاست میں آنے سے پہلے چندہ لینے میرے پاس آتے تھے ، اسحاق ڈار کا دعوی ٰ
- 6 hours ago

گوادر کے قریب ماہی گیروں کی کشتی حادثے کا شکار، ایک جاں بحق، چار لاپتہ
- 5 hours ago