جی این این سوشل

پاکستان

آبی تنازعات پر بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار

پاک بھارت آبی تنازعات پر بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار ہے،اس نے پاکستان کے لکھے گئے خط کا ایک ماہ بعد بھی جواب نہیں دیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آبی تنازعات پر بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ذرائع کے مطابق کے مطابق بھارتی ہٹ دھرمی کی وجہ سے مئی میں نئی دہلی میں ہونے والے پاک بھارت آبی مذاکرات تاخیر کا شکار ہوگئے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ پاک بھارت آبی ماہرین کا تین روزہ اجلاس یکم مارچ کو اسلام آباد میں ہوا تھا اور اس اجلاس میں مئی میں نئی دہلی میں مذاکرات پر اتفاق ہوا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے انڈس وائر کمیشن اجلاس کے انعقاد کے لیے بھارتی ہم منصب کو جلد دوسرا خط لکھا جائے گا۔

علاقائی

خیبرپختونخوا میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کم کرنے کےلئے علی امین کی دھمکی کام کر گئی

چیف انجینئر پیسکو نے سی ایم ہاؤس میں بریفنگ دیتے ہوئے لوڈ شیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

خیبرپختونخوا میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کم کرنے کےلئے علی امین کی دھمکی کام کر گئی

خیبرپختونخوا میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کم کرنے کےلئے علی امین کی دھمکی کام کر گئی، چیف انجینئر پیسکو نے سی ایم ہاؤس میں بریفنگ دیتے ہوئے لوڈ شیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کر دیا

پشاور میں لوڈشیڈنگ پر وزیراعلیٰ کے پی نے دھمکی دی تو چیف پیسکومتعلقہ عملےکےساتھ گورنر ہاؤس پہنچ گئے وزیراعلیٰ کوصوبے میں لوڈشیڈنگ سےمتعلق بریفنگ دی گئی۔ پشاور الیکٹرک کمپنی (پیسکو) کے چیف انجینئر نے غیر اعلانی یا اضافی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کی یقین دہانی کروا دی ۔

چیف پیسکو کی متعلقہ عملےکےساتھ گورنر ہاؤس آمد پر صوبے میں لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کرنے پر اتفاق ہو گیا، چیف پیسکوکی بجلی کی لوڈشیڈنگ کم کرنے اور لوگوں کو ریلیف فراہم کرنےکی یقین دہانی کروا دی۔

وزیر اعلیٰ کے ہی نے کہا کہ پیسکوحکام چیف سیکرٹری کےساتھ بیٹھ کر آج ہی ہی نیا شیڈول جاری کریں گے، لوڈ شیڈنگ کا نیا شیڈول تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور ڈی پی اوز کو بھیجا جائے گا ، ممکنہ شیڈول کے مطابق 22 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کم کر کے 18 گھنٹے اور 18 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کم کر کے 14 گھنٹے کی جائے گی۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اگر کسی گرڈ میں طے شدہ شیڈول سے ایک منٹ زیادہ کی بھی لوڈشیڈنگ ہو تو پیسکو کے متعلقہ ایکسیئن کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔ بجلی سے متعلق مسائل کے حل کے لئے وفاقی حکومت کے ساتھ بات کرنے کے لئے تیار ہیں، لیکن بات تب تک نہیں ہوسکتی جب تک صوبے کے عوام کو لوڈشیڈنگ کے حوالے سے فوری ریلیف نہ ملے۔

وزیر اعلی کے پی نے کہا کہ بجلی کی فی یونٹ قیمت 16 روپے سے بڑھ کر 65 روپے کردی گئی ہےاس کے باوجود شہریوں کو بجلی نہیں مل رہی، بجلی کی ٹرانسمیشن کا نظام بھی ٹھیک ہو رہا ہے، صوبے میں لائن لاسز کی ذمہ دار وفاقی حکومت اور پیسکو ہے صوبے کو بجلی لوڈ شیڈنگ کی شکل میں سزا دینا کسی صورت قابل قبول نہیں،، اگر لوگوں کو فوری ریلیف نہ ملا تو صوبے میں امن و امان کے سنجیدہ مسائل جنم لینے کا خدشہ ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبائی حکومت اپنے بقایا جات سے کٹوتی کروا کر اپنے لوگوں کو ریلیف دینا چاہتی ہےصوبائی حکومت ریکوری اور میٹرنگ کے سلسلے میں بھی وفاقی حکومت کو تعاون فراہم کرنے کے لئے تیار ہے بجلی سے جڑے معاملات پر آگے بڑھنے کے لئے وفاقی وزیر توانائی کو پرسوں سی ایم ہاؤس آنے کی دعوت دی ہے۔

واضح رہے کہ علی امین گنڈاپور نے گذشتہ روز پشاور الیکٹرک پر قبضہ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ لوڈشیڈنگ کم نہ ہوئی تو پیسکو پر قبضہ کرکے لوڈ شیڈنگ شیڈول خود بنائیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

از خود نوٹس :فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال سپریم کورٹ طلب

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

از خود نوٹس :فیصل واڈا اور مصطفیٰ کمال سپریم کورٹ طلب

سپریم کورٹ میں سینیٹر فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر لیے گئے از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے فیصل واوڈا اور مصطفٰی کمال سے 2 ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس نعیم اختر بھی بنچ کا میں شامل تھے۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کی تفصیلات طلب کرلیں۔ اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ کے روبرو پیش ہوئے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے دریافت کیا کہ کیا آپ نے پریس کانفرنس سنی؟ توہین عدالت ہوئی یانہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ مجھے جو ویڈیو ملی ہے اس کے متعلقہ حصے میں آواز نہیں تھی۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا یہ پریس کانفرنس توہینِ عدالت کے زمرے میں آتی ہے؟۔ کوئی مقدمہ اگر عدالت میں زیر التوا ہوتو اس پر رائے دی جاسکتی ہے؟۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اس سے کہیں زیادہ باتیں میرے خلاف کی گئیں۔ لیکن کیا آپ اداروں کی توقیر کم کرنا شروع کردیں گے۔ اگر میں نے کچھ غلط کیا تو مجھے کہیں، عدالت کو نہیں۔ وکلا، ججز اور صحافیوں سب میں ا چھے بُرے لوگ ہوتے ہیں۔ ہوسکتا ہے میں نے بھی اس ادارے میں 500 نقائص دیکھے ہوں۔ باپ کے گناہ کی ذمے داری بیٹے کو نہیں دی جاسکتی۔ کیا ایسی باتوں سے آپ عدلیہ کا وقار کم کرنا چاہتے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ شفافیت لانے کی کوشش کی، اپنے اختیارات کم کیے، بندوق اٹھانے والا اور گالی دینے والا کمزور ترین شخص ہوتے ہیں۔ جس کے پاس دلیل ختم ہو، وہ بندوق اٹھاتا ہے یا گالی دیتا ہے۔ ایک کمشنر صاحب اٹھے اور کہا میں نے انتخابات میں دھاندلی کروائی۔ بھئی بتاؤ تو سہی چیف جسٹس کیسے دھاندلی کروا سکتا ہے؟۔ مذہب معاشروں میں ایسے الزامات نہیں لگائے جاتے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ادارے عوام کے ہوتے ہیں، اداروں کو بدنام کرنا ملک کی خدمت نہیں، اداروں میں کوتاہیاں ہوسکتی ہیں، میں کسی اور کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا، اگر میں نے کوئی غلط کام کیا ہے تو بتائیں، تنقید کریں، ہم ہر روز ہم اچھا کام کرنے کی کوشش کررہے ہیں، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون پر عمل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس کے پاس دلائل ہوں گے وہ ہم ججز کو بھی چپ کرادے گا، میں نے اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ ادارے کے لیے حلف لیا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ فیصل واوڈا اور مصطفی کمال کو نوٹس جاری کرتے ہیں، دونوں کو بلا لیتے ہیں، ہمارے منہ پر آکر تنقید کر لیں۔

ریمارکس میں کہا کہ ملک کا ہر شہری عدلیہ کا حصہ ہے۔ جرمنی میں ہٹلر گزرا ہے، وہاں آج تک کوئی رو نہیں رہا۔ غلطیاں ہوئیں انہیں تسلیم کر کے آگے بڑھیں۔ اسکول میں بچے غطی تسلیم کرے تو استاد کا رویہ بدل جاتا ہے۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 5 جون تک ملتوی کرتے ہوئے فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال سے 2 ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

یاد رہے کہ فیصل واوڈا نے بدھ کو پریس کانفرنس کرکے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ اب پاکستان میں کوئی پگڑی اچھالے گا تو ہم ان کی پگڑیوں کی فٹبال بنائیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

جوابی کارروائی، ماسکو نے بھی برطانوی ملٹری اتاشی کو ملک بدر کر دیا

روس نے گزشتہ ہفتے برطانوی حکام کی اسی طرح کی کارروائی کے جواب میں برطانوی ملٹری اتاشی کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جوابی کارروائی، ماسکو نے بھی برطانوی ملٹری اتاشی کو ملک بدر کر دیا

گزشتہ روز کو روسی وزارت خارجہ کے اعلان کیا ہے کہ روس نے گزشتہ ہفتے برطانوی حکام کی اسی طرح کی کارروائی کے جواب میں برطانوی ملٹری اتاشی کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ ماسکو میں برطانوی سفارت خانے کے نمائندے کو ہیڈ کوارٹرز میں طلب کر کے لندن سے روسی اتاشی کی بے دخلی سے متعلق احتجاج کیا۔

غیر ملکی میڈی رپورٹ کے مطابق 16 مئی کو ماسکو میں برطانوی سفارت خانہ کے نمائندہ کو طلب کرکے برطانوی حکام کی جانب سے 8 مئی کو کیے گئے لندن میں روسی سفارت خانہ کے ملٹری اتاشی کے متعلق غیر دوستانہ اور بے بنیاد فیصلے پر سخت الفاظ میں احتجاج کیا گیا۔

 روس نے کہا ہمارا اقدام اس حد تک محدود نہیں رہے گا اور کشیدگی کے آغاز کرنے والوں کو مزید اسی طرح کے اقدامات سے آگاہ کیا جائے گا۔

روسی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ برطانوی سفارت کار کے ملٹری اتاشی اڈریان کوگل کو مطلع کردیا گیا ہے کہ اسے ایک ہفتے کے اندر روس سے نکل جانا چاہیے۔ وزارت نے خبردار کیا کہ وہ برطانوی فیصلے کے جواب میں اضافی اقدامات کرے گی۔

واضح رہے کہ ملٹری اتاشی مسلح افواج کا ایک رکن ہوتا ہے جو سفارت خانے میں خدمات انجام دیتا ہے اور بیرون ملک اپنے ملک کے دفاعی شعبے کی نمائندگی کرتا ہے۔ روس اور برطانیہ کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں۔ برطانیہ نیٹو میں یوکرین کا مضبوط حامی ہے اور اس نے کیو کی افواج کو اہم فوجی مدد فراہم کی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll