جی این این سوشل

پاکستان

حکومت کی انتہائی حکمت پر مبنی معاشی پالیسی جس کے مطابق چاکلیٹ اور ٹافیاں امپورٹ نہیں ہوں گی

اسلام آباد:سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ حکومت کی انتہائی حکمت پر مبنی معاشی پالیسی سامنے آئی ہے جس کے مطابق چاکلیٹ اور ٹافیاں امپورٹ نہیں ہوں گی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حکومت کی  انتہائی حکمت پر مبنی معاشی پالیسی جس کے مطابق چاکلیٹ اور ٹافیاں امپورٹ نہیں ہوں گی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئیٹر پر جاری پیغام میں کہا ہے کہ ہفتوں گزرنے کے بعد اس حکومت کی انتہائی حکمت ہر مبنی معاشی پالیسی سامنے آئی ہے جس کے مطابق چاکلیٹ اور ٹافیاں امپورٹ نہیں ہوں گی۔

فواد چودھری نے اپنے ٹوئیٹ میں حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ ان عقل کے اندھوں کو کوئی سمجھائے کہ چاکلیٹ، پنیر اور ٹافیوں کی امپورٹ پر پابندی لگانے سے معیشت نہیں چلتی، اہم معاشی فیصلے کرنے ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ حکومت نے معاشی ایمرجنسی کی بنیاد پر فوڈ آئیٹمز، تزئین و آرائش کی تمام چیزوں سمیت لگژری آئیٹمز کی درآمد پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔

پاکستان

حکومت کی بشکیک واقعہ میں کسی بھی پاکستانی طالبعلم کے جاں بحق ہونے کی تردید

سوشل میڈیا پرغلط خبریں پھیلائی جارہی ہیں، وزیر خارجہ اسحاق ڈار

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کی بشکیک واقعہ میں کسی بھی پاکستانی طالبعلم کے جاں بحق ہونے کی تردید

نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وزیراعظم خود معاملے کو دیکھ رہے ہیں، ہمارے بچے تعلیم حاصل کرنے گئے، آزاد تحقیقات کیلئے وفد کرغزستان بھیجیں گے۔ واقعہ میں کوئی بھی پاکستانی طالب علم جاں بحق نہیں ہوا۔

لاہور میں وفاقی وزیر عطا تارڑ اور امیر مقام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ طالبعلموں کے درمیان تصادم کے بعد حالات کشیدہ ہوئے، ہوئے، تشدد تمام غیر ملکی طالبعلموں پر کیا گیا، واقعہ صرف پاکستانیوں سے متعلق نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ 4 سے 5 پاکستانی طالبعلم زخمی ہوئے ہیں، مجموطی طور پر 15 سے 16 طالبعلم زخمی ہوئے، گزشتہ روز 130 پاکستانی طالبعلم واپس وطن پہنچے، آج مزید 540 طالبعلم پاکستان پہنچیں گے، ایئرفورس ایئربس کے ذریعے طلبہ کو پاکستان لائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 50 طلبا نے سفارتخانے میں اندراج کروایا ہے، کرغز حکومت مسلسل معاملات کی مانیٹرنگ کر رہی ہے، جمعہ کے بعد کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا، معاملہ کسی غلط فہمی کی وجہ سے ہوا ہے، کرغزستان کے سکیورٹی ادارے مکمل طور پر فعال ہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ وزارت خارجہ میں ایمرجنسی یونٹ کو فعال کیا گیا ہے، کرغزستان کے وزیر خارجہ سے تفصیلی بات ہوئی ہے اور رابطےمیں ہیں، کسی ایک بھی پاکستانی طالبعلم کی ہلاکت نہیں ہوئی، سوشل میڈیا پرغلط خبریں پھیلائی جارہی ہیں۔2 دن سےامن ہے، کچھ طالبعلم وطن واپس آنا نہیں چاہتے۔

کرغزستان کا آج کا دورہ منسوخ ہونے کی وجہ بتاتے ہوئے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ کرغز حکومت نے آج دورہ نہ کرنےکی درخواست کی، جس پر دورہ منسوخ ہوا۔

بعدازاں وفاقی وزیر عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ واقعہ کی خبر ملتے ہی وزیراعظم اور وزارت خارجہ نے فوری طور پر ایکشن لیا، وزیراعظم اور وزیر خارجہ پچھلے دو دنوں سے مسلسل صورتحال کو دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تمام واقعات پاکستان کے خلاف کوئی ٹارگٹڈ چیز نہیں تھی، جب کوئی ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو کافی لوگ زد میں آتے ہیں، ہمارے کرغزستان سے بہت اچھے سفارتی تعلقات ہیں، کرغزستان میں حالات معمول کے مطابق چل رہے ہیں، ہلاکتوں کی جعلی تصاویر پھیلانے والے اللہ سے ڈریں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میرا خود طلباء  سے رابطہ ہوا ہے، وہاں حالات بہتر ہیں، ایک مخصوص سیاسی جماعت والدین کے ذہنوں میں منفی باتیں ڈال رہی ہے، نائب وزیر اعظم مسلسل کرغز حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں، یہ پروپیگنڈا پھیلایا گیا کہ ہلاکتیں ہوئی ہیں، ان معاملات میں نہ کوئی طالبعلم جاں بحق ہوا نہ کسی خاتون کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔

عطاء تارڑ نے کہا کہ ہم کسی پاکستانی کو غیر محفوظ نہیں ہونے دیں گے، کچھ لوگ کمرشل فلائٹ سے آ رہے ہیں، جو ہماری سپیشل فلائٹ کیلئے رابطہ کرسکتے ہیں وہ ضرور کریں، خواتین طالبات کی ریپ والی خبریں بالکل جھوٹ کی بنیاد پر پھیلائی گئیں۔

اس موقع پر وزیر امور کشمیر انجینئر امیر مقام کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے اس واقعے کے بعد سمجھا کہ اسحاق ڈار خود وہاں جائیں، ہمیں یہ بھی سوچنا ہے کہ جو وہاں پڑھ رہے ہیں ان کے کافی پیسے خرچ ہوئے ہیں۔

امیر مقام نے مزید کہا کہ ہمیں یہ بھی دیکھنا ہے کہ ہمارے طلبا وہاں سے پڑھیں اور ڈگری لے کر آئیں، وزارت خارجہ کے دفتر میں ہیلپ لائن موجود ہے، جو طلبہ واپس آنا چاہتے ہیں وہ ہیلپ لائن پر رابطہ کریں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیر داخلہ محسن نقوی کا پاسپورٹ آفس گارڈن ٹاؤن دورہ

پاسپورٹ بنوانے کے عمل کو مزید آسان بنایا جائے گا،گارڈن ٹاؤن پاسپورٹ آفس 24 گھنٹے کھلنے سے شہریوں کو بہت سہولت ملی، وزیر داخلہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر داخلہ محسن نقوی  کا پاسپورٹ آفس گارڈن ٹائون دورہ

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے تعطیل کے باوجود گارڈن ٹاون پاسپورٹ آفس کا دورہ کیا۔

 اس دوران قطاریں نظر آئیں نہ ہی شہریوں کو غیر ضروری انتظار کی زحمت سامنا تھا،ایجنٹ مافیا غائب تھا۔ گارڈن ٹاون پاسپورٹ آفس کی حالت یکسر بدلنے پر شہری خوش نظر آئے۔

وفاقی وزیرداخلہ نے پاسپورٹ بنوانے کے لئے آئے شہریوں سے ملاقات کی،شہریوں نے محسن نقوی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ 30 برس بعد گارڈن ٹاؤن کے رہائشیوں کی سنی گئی، قریبی گھر کے رہائشی میاں دادو کی وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کو دعائیں دی اور کہا کہ آپ کی وجہ سے ایجنٹ مافیا کا خاتمہ ہوا ،محلے دار بہت خوش ہیں، آپ ہمارے محسن ہیں۔

محسن نقوی نے بزرگ شہری کا مسئلہ سنا اور ڈپٹی ڈائریکٹر پاسپورٹ آفس کو حل کرنے کے لئے ہدایات دیں،وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے دیگر شہریوں سے پاسپورٹ بنوانے کے عمل کے بارے دریافت کیا۔

محسن نقوی نے کہا کہ پاسپورٹ بنوانے کے عمل کو مزید آسان بنایا جائے گا۔گارڈن ٹاون پاسپورٹ آفس 24 گھنٹے کھلنے سے شہریوں کو بہت سہولت ملی ہے،رش بھی کم ہوا ہےاورشہریوں کے لئے انتظار کی زحمت سے بھی ختم ہوئی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

خیبر پختونخوا ،تحصیل سطح پر چیئرمینز اور میئرز کی مراعات بڑھانے کا فیصلہ

گنڈاپور نے صوبے میں بلدیاتی نمائندوں کو گاڑیوں کی فراہمی کے لیے اقدامات کی ہدایت کر دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

خیبر پختونخوا ،تحصیل  سطح  پر  چیئرمینز اور میئرز کی  مراعات بڑھانے کا فیصلہ

خیبر پختونخوا کی حکومت نے تحصیل کی سطح پر مراعات بڑھانے کا فیصلہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت صوبے میں تحصیل چیئرمینز اور میئرز کی مراعات ڈبل کرے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپور نے صوبے میں بلدیاتی نمائندوں کو گاڑیوں کی فراہمی کے لیے اقدامات کی ہدایت کر دی ہے۔

اس حوالے سے بلدیاتی حکومتوں کو ترقیاتی گرانٹس کی فراہمی سے متعلق ایکٹ میں ترمیم کی جائے گی اور بجٹ میں بلدیاتی نمائندوں کی مراعات کے لیے فنڈ رکھا جائے گا۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وفاق سے صوبے کے حقوق کے حصول کے لیے کوششیں کر رہا ہوں، مرکز سے صوبے کے واجبات ملیں گے تو بلدیاتی اداروں کو بھی فنڈز دیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll