جی این این سوشل

پاکستان

یوٹیلیٹی اسٹورزپر آٹے کی قیمت میں کمی

وزیر اعظم شہباز شریف کے اعلان کے بعد آٹے کی قیمتوں میں واضح کمی،نئی قیمتوں کے اطلاق کے بعد 20 کلو آٹے کا تھیلا 800 جبکہ دس کلو کا تھیلا چار سو میں دستیاب ہو گا، قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

یوٹیلیٹی اسٹورزپر آٹے کی قیمت میں کمی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کےمطابق وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر یوٹیلیٹی اسٹورزپر آٹے کی قیمت میں کیا گیا اضافہ واپس لے لیا گیا۔ یوٹیلیٹی اسٹورز  پر آٹےکا 20 کلوکا تھیلا 180روپےکی کمی کے بعد 980 روپے سے دوبارہ 800 روپےکا ہوگیا ہے ۔

10 کلو کے آٹے کےتھیلےکی قیمت میں 90 روپے کی کمی کردی گئی ہے، جس کے بعد 10 کلوآٹے کے تھیلے کی قیمت 490روپےسےکم ہوکر 400 روپے ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ہی یوٹیلٹی اسٹورزپر بیس کلو آٹےکی قیمت میں ایک سو اسی روپے کا اضافہ کیا گیا تھا جب کہ 26 مئی تک 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 800 روپے تھی اور 10 کلو آٹےکے تھیلے کی قیمت 400 روپے تھی۔

پاکستان

کالعدم ٹی ٹی پی کی بزدلی اور موقع پرستی بے نقاب

ٹی ٹی پی کے رہنما دوغلے ہیں کیونکہ وہ کبھی بھی اپنے جنگجوؤں کی آگے سے قیادت نہیں کرتے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کالعدم ٹی ٹی پی کی بزدلی اور موقع پرستی  بے نقاب

تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے رہنما دوغلے، موقع پرست، بزدل اور دھوکے باز ہیں۔ وہ ان خصلتوں کو پاکستان میں اپنے ناپاک عزائم کے لیے معصوم لوگوں کو پیادوں کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

ٹی ٹی پی کے رہنما دوغلے ہیں کیونکہ وہ اپنے نام نہاد مقصد کا پرچار تو کرتے ہیں لیکن وہ کبھی بھی اپنے جنگجوؤں کی آگے سے قیادت نہیں کرتے، ان کی  مکمل قیادت جن میں مفتی نور ولی محسود، منگل باغ، محمد خراسانی، فقیر محمد شامل ہیں ، سبافغانستان میں مقیم ہے جبکہ ان کے جنگجو پاکستان میں ایک لاحاصل جنگ لڑ رہے ہیں۔

ستم ظریفی یہ ہے کہ ان میں سے کئی کمانڈر افغانستان کے اندر مارے جا چکے ہیں۔ مثال کے طور پر عمر خالد خراسانی، مفتی حسن سواتی، حافظ دولت خان، ملا فضل اللہ، عتیق الرحمان عرف ٹیپو گل مروت اور عمر منصور افغانستان میں نامعلوم حملہ آوروں کےہاتھوں قتل ہوئے۔ اپنے جنگجوؤں کی قیادت کرنےسے گریز کرتےریے اور بالآخر اقتدار اور پیسے کی خاطر اپنے ہی ساتھیوں کے ہاتھوں افغانستان کےاندر محفوظ اور آرام دہ ٹھکانوں میں مارے گئے۔

وہ موقع پرست اور چالاک ہیں کیونکہ وہ افغانستان میں آرام دہ زندگی گزارتے ہیں، لیکن اپنے بہکائے ہوئے ہرکاروں کو پاکستان میں سخت اور خوفناک حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے جہاں بالآخر ان دہشت گردوں کو سکیورٹی فورسز نے ختم کر دیا ہے۔

پاکستان کی حکومت کے ساتھ حالیہ مفاہمتی عمل بھی اس حقیقت کو ثابت کرتا ہے جہاں ٹی ٹی پی کے رہنماؤں نے مفاہمتی عمل کی آڑ میں پاکستان میں اپنے قدم بڑھا کر موقع پرستی کا مظاہرہ کیا۔

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کے فتویٰ کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے افغانستان میں نام نہاد جہاد کے لیے غریب افغان شہریوں کو نشانہ بنانے اور آمادہ کرنے کے ذریعے ان کی ہیرا پھیری اور فریب کا اظہار ہوتا ہے۔ اس کی تازہ مثال افغانستان کے صوبہ پکتیکا کا رہنے والا دہشت گرد ملک الدین مصباح ہے جو حال ہی میں شمالی وزیرستان کے غلام خان بارڈر سے پاکستان میں دراندازی کے دوران مارے گئے 7 حملہ آوروں میں شامل تھا۔

ٹی ٹی پی کے رہنما اپنے غیر ملکی آقاؤں سے مدد حاصل کرتے ہیں اور پاکستان میں اپنے مسلمان بھائیوں کا خون بہانے کے لیے ان کی کٹھ پتلیوں کے طور پر کام کرتے ہیں۔ پیسے کی خاطر وہ مسلمان ہونے کی مذہبی، اخلاقی اور اخلاقی اقدار کو بھول چکے ہیں اور وحشیوں کا روپ دھار رہے ہیں جو اپنے غیر ملکی آقاؤں کے کہنے پر مسلمانوں کے خلاف وحشیانہ طاقت کا استعمال کرتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق، ٹی ٹی پی کے ارکان اور ان کے خاندانوں کو طالبان سے باقاعدہ امداد ملتی ہے اور یہ کہ افغان حکام مبینہ طور پر ٹی ٹی پی رہنما نور ولی محسود کو ماہانہ $50,500 ڈالر فراہم کرتے تھے۔

ٹی ٹی پی کے رہنما اپنے ان بہکائے ہوئے دہشتگرد ہرکاروں کااستحصال کرتے ہیں جنہیں ٹشو پیپرز کے طور پر استعمال کرنے کے بعد ضائع یا پھینک دیا جاتا ہے۔

غریب اور معصوم لوگوں کو خودکش حملوں کے لیے برین واش کیا جاتا ہے لیکن خود لیڈران اور ان کے رشتہ دار کبھی بھی لڑائی/خودکش حملوں میں حصہ نہیں لیتے۔

ٹی ٹی پی کے رہنما پاکستان کے مذہبی، اخلاقی، اخلاقی اور ثقافتی اقدار سے پوری طرح غافل ہیں اور مذہبی جوڑ توڑ، جبر، دھمکی اور خوف کے ہتھکنڈوں کے ذریعے معصوم لوگوں کا استحصال کر رہے ہیں۔ پاکستانی عوام ٹی ٹی پی کے خود غرضانہ مقاصد اور ان کے "فسادی ایجنڈے" سے بخوبی واقف ہیں۔

پاکستانی عوام کی حمایت سے سیکیورٹی فورسز اپنی لگن اور عزم کے ذریعے پاکستان سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کر دیں گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی قصور مقدمے میں حفاظتی ضمانت منظور

اسلام آباد ہائی کورٹ نے حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے پنجاب پولیس کو گرفتاری سے بھی روک دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی قصور مقدمے میں حفاظتی ضمانت منظور

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی قصور میں درج مقدمے میں حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔

 جسٹس طارق محمود جہانگیری نے شیر افضل مروت کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے شیر افضل مروت کی دو ہفتوں کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے پنجاب پولیس کو گرفتاری سے بھی روک دیا۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ شیر افضل مروت صاحب کوئی علاقہ چھوڑا ہے جہاں آپ پر پرچہ نہیں ہوا، جس پر شیر افضل مروت نے کہا کہ مائی لارڈ پورے ملک میں پرچے ہو رہے ہیں۔

عدالت نے شیر افضل مروت سے استفسار کیا کہ یہ قصور میں پرچہ درج ہوا تھا جس پر شیر افضل مروت نے کہا کہ جی قصور میں جلسہ کیا تھا تو پولیس نے مقدمہ درج کر لیا تھا۔

بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیر افضل مروت کی 10 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض دو ہفتوں کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی اور انہیں دو ہفتوں میں متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

عدالت نے نان اور روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا

روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن آئندہ سماعت 6 مئی تک معطل رہے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عدالت نے نان اور روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں نان اور روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔ 

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے نوٹیفکیشن معطل کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن آئندہ سماعت 6 مئی تک معطل رہے گا۔

عدالت نے استفسار کیا کہ یہ بتائیں پنجاب میں 120 گرام کی روٹی25 روپے میں ہے۔ ضلعی حکومت کے نمائندے بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے کہا کہ وہ دوسری صوبائی حکومت ہے، آٹا یہاں مہنگا ہے اور اسلام آباد میں کرائے بھی زیادہ ہیں، متعلقہ افسر موجود نہیں، پیراوائز کمنٹس دے دیتے ہیں، مناسب وقت دے دیں۔ 

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ تندور والوں سے پوچھا آٹا کتنے کا آرہا ہے یا لوگوں کو خوش کرنے کو آرڈر جاری کر دیا۔ عدالت نے کیس کی سماعت 6 مئی تک متلوی کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر فریقین تفصیلی جواب عدالت میں جمع کرائیں۔

یاد رہے نان بائی ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر نے نان اور روٹی کی قیمتوں میں کمی کو چیلنج کیا تھا۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll