پاکستان
پالیسی کے تسلسل کیلئے میثاق معیشت ضروری ہے، وزیراعظم شہباز شریف
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پالیسی کے تسلسل کے لیے میثاق معیشت ضروری ہے، سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں آسکتا۔
اسلام آباد میں پری بجٹ بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیاسی اور معاشی استحکام آپس میں جڑا ہے، میثاق معیشت وقت کی اہم ضرورت ہے، ریاست کو صوبوں کے ساتھ مل کر ایک جامع منصوبہ بنانا ہوگا، ملکی ترقی کے لیے سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی کے لیے دیہی علاقوں کو ترقی دینا ہوگی، پاکستان ساڑھے 4 ارب ڈالر کا پام آئل برآمد کر رہا ہے، زرعی شعبہ ملک کی تقدیر بدل سکتا ہے، جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے زرعی پیداوار بڑھائی جاسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 90 کی دہائی میں پاکستانی روپےکی قدر بھارتی کرنسی سے بہتر تھی، ماضی میں بھارت نے ہمارے منصوبوں کی تقلیدکی۔
انہوں نےکہا کہ ہرقدم پر حکومت کو تاجروں کی تجاویز اور آراء کی ضرورت ہوگی،حکومت دی گئی اچھی تجاویز پر عمل کرے گی۔
علاقائی
سموگ کا برسوں پرانا مسئلہ راتوں رات حل نہیں ہوگا، مریم نواز
سموگ کے مسئلے کو چند سال میں حل کر دیں گے، وزیر اعلیٰ پنجاب
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ سموگ کا مسئلہ برسوں پرانا ہے، راتوں رات حل نہیں ہوگا۔
جنیوا سے لندن پہنچنے پر میڈيا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ سموگ کے مسئلے کو چند سال میں حل کر دیں گے، ماضی میں سموگ کے مسئلے کو سنجیدہ نہیں لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 6 سے 7 سال بعد پاکستان میں دوبارہ ترقی آ رہی ہے، پاکستانی معیشت بہتر ہو رہی ہے، اچھی خبریں آ رہی ہیں کہ پاکستان جلد مشکلات سے نکل آئے گا۔
پاکستان
تحریک انصاف نے الیکشن ٹریبونل کی تبدیلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
الیکشن کمیشن نے ٹریبونل کی تبدیلی کیلئے چیف جسٹس سے مشاورت نہیں کی،درخواست
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے الیکشن ٹریبونل کی تبدیلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔ پی ٹی آئی رہنما علی بخاری نے فیصلہ عدالت عظمیٰ میں چیلنج کیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے ٹریبونل کو تبدیل کرنے کا فیصلہ دیا، الیکشن کمیشن نے ٹریبونل کی تبدیلی کیلئے چیف جسٹس سے مشاورت نہیں کی۔
دائر درخواست میں کہا گیا اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری الیکشن ٹریبونل کی سربراہی کر رہے تھے، ن لیگی امیدواروں نے جسٹس طارق جہانگیری ٹریبونل کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کیا تھا، الیکشن کمیشن نے لیگی امیدواروں کی درخواست پر ٹریبونل کو تبدیل کر دیا تھا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ الیکشن ٹریبونل کی تبدیلی کا الیکشن کمیشن کا 10 جون کا فیصلہ کالعدم قرار دے، تحریک انصاف کی اپیل پر اسلام آباد ہائیکورٹ کا 19 ستمبر کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دے کر پہلے ٹریبونل کو بحال کیا جائے۔
پاکستان
موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے بروقت اقدامات ناگزیر ہیں ، شہباز شریف
اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو مستقبل میں نقصان ہوگا،وزیر اعظم
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو مستقبل میں نقصان ہوگا، سیلاب کے باعث پاکستان میں اسکولوں،گھروں اور فصلوں کو شدید نقصان پہنچا۔
آذربائیجان کے درالحکومت باکو میں کوپ 29 کانفرنس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر آذربائیجان کو مباکباد پیش کرتا ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کا بیشر ممالک کو سامنا ہے، اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو آنے والے وقت میں نقصان ہوگا، پاکستان کو 2022 میں تباہ کن سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، جان نقصان کے ساتھ ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں، سیلاب کے باعث پاکستان کو 30 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب زیادہ متاثر ہونے والے 10ممالک میں شامل ہے، سیلاب کے باعث اسکولوں کی عمارتیں گرگئیں، سیلاب کے باعث ہزاروں افراد بے گھر ہوئے، دنیا نے موسمیاتی تباہی سے ہونے والے نقصانات پر پاکستان کی امداد کے وعدے کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوپ 28 میں کیے گئے وعدوں پر عملدرآمد ہونا چاہیئے، ہم نہیں چاہتے کہ دیگرممالک بھی تباہ کن سیلاب جیسی صورتحال کا سامنا کریں، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے بھرپور اقدامات کررہا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم نیشنل کاربن مارکیٹ فریم ورک پر کام کررہے ہیں، دنیا کو پاکستان جیسے ترقی پذیرملکوں کی مدد کرنا ہوگی، پاکستان متبادل توانائی کے ذرائع میں سرمایہ کاری کا خواہاں ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف نے عالمی برادری سے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کے فریم ورک کے مطابق خصوصی فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیرممالک کو 2030 تک 6.8 ہزار ارب ڈالر کی ضرورت ہے، موسمیاتی سرمائے میں قرضوں کو ایک نیا قابل قبول معمول نہیں بننا چاہیے۔
کوپ 29 کانفرنس کے موقع پر پاکستان کی میزبانی میں کلائمیٹ فنانس گول میز مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ہم ایک اہم موڑ پر کھڑے ہیں جہاں کمزور ممالک کی ضروریات کو مؤثر طریقے سے پورا کرنے کے لیے عالمی موسمیاتی مالیاتی فریم ورک کو از سر نو تشکیل دیا جانا چاہیے۔
بعدازاں وزیراعظم شہباز شریف نے تاجکستان کی میزبانی میں گلیشیئرز کے تحفظ سے متعلق تقریب سے بھی خطاب کیا تھا، اس موقع پر انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے پاکستان سمیت اس خطے اور دنیا بھر میں تیزی سے پگھلتے گلیشیئرز کی حفاظت کے لیے بہت قابل قدر کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ میں شدت سے محسوس کرتا ہوں کہ گلیشیئرز کے تحفظ کے عالمی سال کے موقع پر گلیشیئرز کے تحفظ کے لیے واضح اور دو ٹوک پیغام جانا چاہیے،مستقبل میں پانی کے ذخائر کو محفوظ بنانے کے لیے گلیشیئرز کا تحفظ ضروری ہے، گلیشیئرزپینے کے پانی کابڑا ذریعہ ہیں۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان میں 7ہزار گلیشیئرز ہیں، پاکستان میں گلیشیئرز سے 90فیصد پانی حاصل کیاجاتا ہے، درجہ حرارت بڑھنے سے گلیشیئرزکا پگھلنا خطرناک علامات ہیں،انسانیت کی بقا گلیشیئرز کے تحفظ سے مشروط ہیں۔
واضح رہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے اقوام متحدہ کا سالانہ سربراہی اجلاس 2 روز قبل آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں شروع ہوا تھا ، جس میں گزشتہ ایک سال کے دوران ترقی پذیر ملکوں کو موسمیاتی آفات سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فنڈز کی فراہمی سمیت مالیاتی اورتجارتی امور پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔
دو ہفتے جاری رہنے والے کوپ 29 فورم میں تقریباً 200 ممالک کے مندوبین شرکت کر رہے ہیں، اقوام متحدہ کے موسمیاتی سربراہ سائمن اسٹیل نے اپنے افتتاحی خطاب میں ایک نئے عالمی موسمیاتی مالیاتی ہدف کے بارے میں بتایا تھا۔
یہ کانفرنس ایسے وقت میں ہو رہی جب خبردار کیا گیا ہے کہ 2024 میں درجہ حرارت کے ریکارڈ ٹونٹے کا خدشہ ہے اور غریب ملکوں کے لیے موسمیاتی اثرات سے نمٹنے کے لیے ہنگامی مذاکرات ناگزیر ہیں۔
پاکستان کا شمار موسمیاتی تبدیلی کے شدید خطرے سے دو چار ان 10 ممالک میں ہوتا ہے، جنہیں غیر معمولی سیلابوں، مون سون کی شدید بارشوں، گرمی کی تباہ کن لہروں اور تیزی سے پگھلتے گلشیئر کا سامنا ہے۔
جون 2024 میں گرمی کی لہر کے نتیجے میں بلند درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا، جس نے صحت عامہ اور زراعت کو بری طرح متاثر کیا۔
-
تجارت 22 گھنٹے پہلے
مرغی کا گوشت مزید سستا ہو گیا
-
علاقائی 19 گھنٹے پہلے
استور سے راولپنڈی جانیوالی باراتیوں سے بھری گاڑی کو حادثہ ، 18افراد ہلاک
-
علاقائی ایک دن پہلے
ننکانہ صاحب میں 15نومبر کو ضلع بھرمیں عام تعطیل کا اعلان
-
پاکستان ایک دن پہلے
وفاقی حکومت کا حج پالیسی کا اعلان ،حج اخراجات میں اضافہ
-
پاکستان ایک دن پہلے
اسموگ تدارک:پنجاب حکومت کا صوبے بھر کے اسکولز اور کالجز میں چھٹیوں کا اعلان
-
پاکستان ایک دن پہلے
پنجاب میں پر تشدد مظاہرین سے نمٹنے کے لیے پولیس کا آنسو گیس کے شیل خریدنے کا فیصلہ
-
تجارت 4 گھنٹے پہلے
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا امکان
-
کھیل 2 دن پہلے
چیمپیئنز ٹرافی:بھارت کے انکار پر پی سی بی کا آئی سی سی کو خط لکھنے کا فیصلہ