جی این این سوشل

پاکستان

چودھری برادران نے سیاسی راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کر لیا

لاہور: چودھری پرویز الٰہی کے بر عکس چودھری شجاعت حسین نے ق لیگ کی الگ حیثیت برقرار رکھتے ہوئے حکومتی اتحاد میں شامل رہنے کا فیصلہ کر لیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

چودھری برادران نے سیاسی راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کر لیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

میڈیا ذرائع کے مطابق چودھری شجاعت حسین نے ق لیگ کی الگ حیثیت برقرار رکھتے ہوئے حکومتی اتحاد میں شامل رہنے کا فیصلہ کر لیا ہے جبکہ چودھری پرویز الٰہی تحریک انصاف کی سپورٹ جاری رکھیں گے۔

ذرائع کے کہنا ہے کہ چودھری شجاعت حسین سیاسی مستقبل کے حوالے سے اپنے بیٹوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے جبکہ چودھری پرویز الٰہی اپنے بیٹے کے ساتھ تحریک انصاف کی حمایت جاری رکھیں گے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ چودھری شجاعت حسین کے شہباز شریف کے ساتھ معاملات طے پا جانے کے بعد دونوں رہنماؤں نے اپنی سیاسی راہیں جدا کر لی ہیں، ان حالات میں وہ جس جس پارٹی کو سپورٹ کر رہے ہیں اس کی سپورٹ جاری رکھیں گے۔

پاکستان

الیکشن کمیشن کی جانب سے انٹرا پارٹی الیکشن پر لگائے اعتراضات نہیں بتائے گئے، بیرسٹر گوہر

 الیکشن کمیشن کی پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات پر اعتراضات کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

الیکشن کمیشن کی جانب سے انٹرا پارٹی الیکشن پر لگائے اعتراضات نہیں بتائے گئے، بیرسٹر گوہر

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے لگائے اعتراضات نہیں بتائے گئے۔

چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، بیرسٹرگوہر الیکشن کمیشن کے روبرو پیش ہوئے، بیرسٹرگوہر علی نے مؤقف اپنایا کہ ہم نے 9 مارچ کو انٹرا پارٹی انتخابات کی تفصیلات جمع کرائی تھیں، ہمیں اعتراضات نہیں بتائے گئے۔

 بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ اعترضات بتائے جائیں تو جواب جمع کرا دیں گے، الیکشن کمیشن نے دلائل سننے کے بعد اعتراضات کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ 24 اپریل کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے نئے انٹرا پارٹی انتخابات پر بھی اعتراضات عائد کرتے ہوئے اسے 30 اپریل کے لیے نوٹس جاری کردیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آئی ایم ایف کی قسط ملنے سے پاکستان میں معاشی استحکام آئے گا، وزیراعظم

اللہ تعالی نے معیشت کو بہتر بنانے کا موقع دیا ہے، پوری جان لڑائیں گے، پاکستان کو معاشی ترقی دلائیں گے ، شہباز شریف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئی ایم ایف کی قسط ملنے سے پاکستان میں معاشی استحکام آئے گا، وزیراعظم

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے آئی ایم ایف کی آخری مالیاتی قسط کےجاری ہونے پر اطمینان کا اظہار کرتےہوئے کہا ہے کہ 1.1 ارب ڈالر کی آخری قسط ملنے سے پاکستان میں مزید معاشی استحکام آئے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ 2016 میں میرے قائد نوازشریف نے آئی ایم ایف پروگرام مکمل کیا تھا، یہ ایس بی اے دوسر ا پروگرام ہے جو مکمل ہورہا ہے ۔ 16 ماہ کی حکومت کے دوران پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے میں آئی ایم ایف سے یہ معاہدہ اہم ثابت ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشی تحفظ کے لئے تلخ اور مشکل فیصلے کئے لیکن ان کے ثمرات معاشی استحکام کی صورت سامنے آرہے ہیں ۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اللہ تعالی نے معیشت کو بہتر بنانے کا موقع دیا ہے، پوری جان لڑائیں گے، پاکستان کو معاشی ترقی دلائیں گے ۔ قرض لینا کامیابی نہیں، کامیابی اس دن ہوگی جس دِن قرض سے نجات پائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسی جذبے سے درست سمت میں تسلسل سے محنت جاری رہی تو قرض سے نجات اور معاشی خوش حالی کا دور بھی جلد آئے گا ۔وزیراعظم نے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب سمیت تمام معاشی ٹیم کی کاوشوں کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے کہاکہ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے پاکستان کا مشکل وقت میں ساتھ دیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی کے سوا کسی پارٹی نے آئین کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کروائے، بیرسٹر گوہر

ہم پارلیمنٹ میں رہیں گے اور مسائل کا حل ڈھونڈیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کے سوا کسی پارٹی نے آئین کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کروائے، بیرسٹر گوہر

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ پاکستان میں 175 سیاسی جماعتیں ہیں لیکن کسی نے بھی پاکستان تحریک انصاف کی طرح صاف شفاف اور آئین کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کروائے

الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستان میں 175 سیاسی جماعتیں ہیں لیکن کسی نے بھی پاکستان تحریک انصاف کی طرح صاف شفاف اور آئین کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کروائے،  ہم نے اپنی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پر الیکشن میں حصہ لینے والوں کیلئے شیڈول دیا،ہم نے اپنی ووٹر لسٹ بھی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پر دی، ہمارا انٹراپارٹی الیکشن صاف شفاف ہوا ہے۔ اب تو ضمنی انتخابات بھی ہو چکے ہیں،چاہتے ہیں ہمیں بلے کا انتخابی نشان واپس ملے۔

انہوں نے کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کےلئے ہم نے تین چیزوں کو مد نظر رکھا سب سے پہلے الیکشن کمشن کے 23 نومبر 2023 کے آرڈر کا جس میں انہوں نے ہمیں 20 دن کا وقت دیا تھا کہ ہم انٹرا پارٹی الیکشن کرائیں۔

الیکشن کمیشن نے اس آرڈر میں جن تحفظات کا ذکر کیا گیا تھا ہم نے وہ مد نظر رکھا، پھر الیکشن کرانے کے بعد الیکشن کمیشن کا جو آرڈر آیا ہم نے اس کو بھی مد نظر رکھا، پھر آخر میں سپریم کورٹ نے 13 جنوری کو جو آرڈر جاری کیا ہم نے اس کو بھی مد نظر رکھا۔

بیرسٹر گوہر نے کہ پی ٹی آئی انٹر اپارٹی الیکشن پر آج مختصر سماعت ہوئی ، 3 مارچ کے الیکشن سے متعلق ہمیں نوٹس موصول ہوا تھا،جس میں صرف سماعت کے بارے میں بتایا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے ڈاکیو منٹ سے متعلق نوٹس بھیجا تھا، الیکشن کمیشن نے نوٹس میں کہا کہ انٹرا پارٹی انتخابات پر اعتراضات ہیں۔ہمارے پاس اعتراضات آئے تو اس کا جواب دیں گے

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی انتخابات پر نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا، پی ٹی آئی کو بلے کا نشان بھی واپس ملنا چاہیے، ہمارے ساتھ  انصاف ہونا چاہیے۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اسمبلیوں سے استعفیٰ  کی تجویز پر واضح جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسمبلی سے استعفیٰ دینے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ ہم پارلیمنٹ میں رہیں گے اور مسائل کا حل ڈھونڈیں گے۔ جنرل الیکشن میں ہم ثابت قدم رہے اور دو تہائی اکثریت حاصل کی، الیکشن سے قبل ہم سے بلے کا نشان چھین لیا گیا اور پارٹی لیڈرز کو جیل میں رکھا۔ فل الحال کسی بھی سطح پر مذاکرات نہیں ہو رہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll