جی این این سوشل

دنیا

یوکرین کے شاپنگ مال پر میزائل حملہ، 16 افراد ہلاک 59 زخمی

یوکرینی صدر زیلنسکی کے مطابق روسی افواج نے شاپنگ مال پر راکٹ داغے۔ جہاں ایک ہزار سے زائد شہری موجود تھے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

یوکرین کے شاپنگ مال پر میزائل حملہ، 16 افراد ہلاک 59 زخمی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

روس کی جانب سے یوکرین کے شاپنگ مال پر میزائل حملے میں 16 افراد ہلاک 59 زخمی ہوگئے۔

یوکرین کے شہرکریمینچوک کے شاپنگ مال پر روسی میزائل حملہ کیا گیا۔ حملے میں 16 افراد مارے گئے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔راکٹ حملے کے بعد پورے شاپنگ سینٹر کو آگ نے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

یوکرینی صدر زیلنسکی کے مطابق روسی افواج نے شاپنگ مال پر راکٹ داغے۔ جہاں ایک ہزار سے زائد شہری موجود تھے۔

انہوں نے روسی حملے کو شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ قریب میں کوئی فوجی ہدف نہیں تھا جس پر روس نشانہ بنا سکتا ہو۔

پاکستان

شیر افضل مروت کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات سے متعلق خبروں کی تردید

عمران خان نے جیل حکام سے کہا کہ وہ مجھ سے تنہائی میں ایک خصوصی ملاقات کا اہتمام کریں جسے جیل حکام نے انکار کر دیا ، شیر افضل مروت

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شیر افضل مروت کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات سے متعلق خبروں کی تردید

شیر افضل مروت کی بانی چیئرمین کی ملاقات سے انکار کی خبروں کی تردید

تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی طرف سے ملاقات سے انکار کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے جیل حکام سے کہا کہ وہ مجھ سے تنہائی میں ایک خصوصی ملاقات کا اہتمام کریں جسے جیل حکام نے انکار کر دیا ۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ٹویٹ میں شیر افضل مروت نے کہا کہ عمران خان نے مجھ سے ملنے سے انکار نہیں کیا، اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ اسد وڑائچ کر سکتے ہیں وہ یہ ہیں کہ خان نے جیل حکام سے کہا کہ وہ مجھ سے تنہائی میں ایک خصوصی ملاقات کا اہتمام کریں جسے جیل حکام نے انکار کر دیا

انہوں نے کہا کہ طے شدہ طریقہ کار کے مطابق انہوں نے منگل کو چھ افراد کو ایک ساتھ ملاقات کا موقع دیا۔ پھر، بانی چیئرمین نے یہ بتانے کو کہا کہ میں مقدمے کی سماعت کے دوران کل ان سے مل سکتا ہوں۔ انشاءاللہ کل ان سے ملوں گا۔

واضح رہے کہ اپنے گزشتہ روز کے ٹویٹ میں شیر افضل مروت نے کہا تھا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے پی اے سی چیئرمین شپ کےلے اب تک اپنا فیصلہ تبدیل نہیں کیا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی کا 9 مئی کے واقعات پر ایک بھر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ

سانحہ 9 مئی کے سی سی ٹی وی کیمرے کدھر گئے، بیرسٹر گوہر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کا  9 مئی کے واقعات پر ایک بھر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ

پاکستان تحریک انصاف نے 9 مئی کے واقعات پر ایک بھر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، شعیب شاہین نے میڈیا سے گفتگو کی جس میں شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ 9 مئی کا آغاز کہاں سے ہوا؟ ایک ریاستی دہشگردی کے ذریعے چیئرمین عمران خان کو اغواء کیا گیا اغواء کرتے وقت وہ رینجرز والے تھے یا ایس ایس جی والے سی سی ٹی وی فوٹیج ساتھ لے گئے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس کو واپس کرنے کا کہا تھا جو آج تک واپس نہیں کی گئی 9 مئی کے تمام واقعات کی جب عدالتیں سی سی ٹی وی فوٹیج مانگتی ہیں تو کہا جاتا کیمرے خراب تھے۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کاہ کہ عمران خان  نے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے بیان کا بھی ذکر کیا کہ نگران وزیراعظم جس کا کام انتخابات شفاف کروانا تھا وہ خود انتخابات میں دھاندلی کا ذکر کررہے ہیں یہ ہمارے موقف کی تائید ہے ، کمشنر راولپنڈی جو پورے ڈویژن کے سربراہ تھے انہوں نے دھاندلی کے حوالے سے انکشافات کئے ہم عدلیہ سے پھر درخواست کرتے ہیں کہ ہمارے انتخابات متعلقہ کیسوں پر جلد سے جلد فیصلہ کیا جائے۔ 

بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ پرامن احتجاج ہمارا حق ہے، سانحہ 9 مئی کے سی سی ٹی وی کیمرے کدھر گئے، واقعہ پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہئے۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا معاملہ ہمارا اندرونی معاملہ ہے، نوٹیفکیشن جاری ہونے پر معاملہ حل ہو جائے گا، ابھی پتہ چلا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس کی ہے، مجھے کچھ نہیں پتہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کیا کہا۔

شعیب شاہین نے کہا کہ ریاستی دہشت گردی کے ذریعے بانی پی ٹی آئی کو اغوا کیا گیا، نومئی واقعات، ظل شاہ قتل کیس، لیٹر بھیجنے والے واقعات پر کیمرے خراب ہوجاتے ہیں، ان کے سی سی ٹی وی کیمرے بیڈ رومز میں صحیح چلتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

گندم کا معاملہ صوبوں یا کسی اور پر نہیں ڈالا، انوار الحق کاکڑ

نگراں دور میں گندم درآمد کے فیصلے کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں، سابق وزیر اعظم

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گندم کا معاملہ صوبوں یا کسی اور پر نہیں ڈالا، انوار الحق کاکڑ

سابق نگراں وزیراعظم سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ میں نے گندم کا معاملہ صوبوں یا کسی اور پر نہیں ڈالا،  نگراں دور میں گندم درآمد کے فیصلے کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں۔

کوئٹہ میں وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا پی ڈی ایم حکومت کا ڈیٹا ہمارے پاس آیا، جس پر پی ٹی آئی دور کے قانون کے تحت گندم درآمد کی گئی۔میرے دور میں گندم کی خریداری کا جو فیصلہ ہوا اُس کی پوری ذمہ داری لیتا ہوں، اٹھارہویں ترمیم کے بعد گندم خریداری کا ڈیٹا صوبے اکھٹا کرتے ہیں۔

سابق نگراں وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ گندم کی خریداری کے دو طریقے ہیں پہلا یہ کہ حکومت عالمی مارکیٹ سے خریداری کرے اور سبسیڈائز ریٹ پر لوگوں کو دے تاکہ مارکیٹ مستحکم رہے، دوسرا طریقہ پرائیوٹ سیکٹر کو گندم امپورٹ کی اجازت دینا ہے۔بدقسمتی سے تیسرے اور اہم نقطے پر اس بحران کے باوجود بھی کوئی بات نہیں کررہا اور وہ یہ ہے کہ اگر آر این ڈی (ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ) تھوڑی تحقیق کرے اور سرمایہ لگایا جائے تو چار ملین ٹن سے زائد کی پیداوار کی جاسکتی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت کے دور میں جب گندم درآمد کی گئی تو اُس وقت میں فوڈ اینڈ سیکیورٹی کا وزیر تھا اور دوسرے صاحب تو کابینہ میں بعد میں شامل ہوئے۔ گندم درآمد کے حوالے سے صوبوں نے پی ڈی ایم حکومت کو سمری ارسال کی گئی جس کے بعد ہماری نگراں حکومت کے پاس یہ ڈیٹا آیا اور اُسی بنیاد پر قانون کے مطابق گندم درآمد کی گئی۔

سابق نگراں وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہماری حکومت نے تحریک انصاف دور میں جاری ہونے والے ایس آر او کے تحت گندم درآمد کی اور اب بھی وہی قانون موجود ہے، اس کے علاوہ پرائیوٹ سیکٹر کیلیے کوئی اضافی قانون بنایا گیا اور نہ ہی اجازت لی گئی۔ صوبوں کی درخواست آنے پر معاملہ ای سی سی کو بھیجا۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ گندم درآمد پر 85 ارب کا نفع ہوا، کیا ہم نے کوئی کوکین منگوائی تھی جو چھ ماہ میں اتنا زیادہ نفع مل گیا؟ ایک طرف ہم پر داغ لگایا جارہا ہے تو دوسری طرف خالص قانونی چیز (ایس آر او) کو غیر قانونی شکل دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اس موقع پر وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ کچھ لوگوں کی خواہش ہے کہ گندم امپورٹ کے معاملے پر کاکڑ صاحب اور مجھ سے انکوائری کی جائے۔ انسپکٹر جمشید جیسی اسٹوریاں بنیں اور منفی مہم چلائی گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll