جی این این سوشل

کھیل

دوسرا ٹیسٹ: سری لنکا کا ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ

گال:سری لنکن کرکٹ ٹیم کے کپتان نت ٹاس جیت کر پاکستان کے خلاف دوسرے گال ٹیسٹ میں بیٹنگ کا فیصلہ کر لیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

دوسرا ٹیسٹ: سری لنکا کا ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

گال انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں پاکستان اور سری لنکا کی کرکٹ ٹیموں کے مابین دوسرا ٹیسٹ میچ شروع ہو چکا ہے جس میں سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستان ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی گئی ہیں، اظہر علی کی جگہ فواد عالم اور انجری کے شکار شاہین شاہ آفریدی کی جگہ نعمان علی کو ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔

اس سے قبل 20 جولائی کو ہونے والے میچ میں شاہینوں نے 342 رنز کا ریکارڈ ہدف حاصل کر کے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ 4 وکٹوں سے جیتا تھا، دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں قومی ٹیم کو 0-1 سے برتری حاصل ہے۔

پاکستان

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

چیف الیکشن کمیشن سمیت دیگر ممبران استعفیٰ دیں کیونکہ وہ صاف و شفاف انتخابات کروانے میں ناکام رہے ہیں، پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ دھاندلی پر  وائٹ پیپر جاری کر دیا

الیکشن میں مبینہ دھاندلی پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن ان حقائق کی روشنی میں تحقیقات کرے

اسلام آباد میں تحریک انصاف کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس میں مطالبہ کیا کہ چیف الیکشن کمیشن سمیت دیگر ممبران فوراً اپنی نشستوں سے استعفیٰ دیں کیونکہ وہ صاف و شفاف انتخابات کروانے میں ناکام رہے ہیں دھاندلی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انتخابی اصلاحات کی جائیں۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کاہ کہ پاکستان تحریک انصاف کا قیام ہی انصاف پر تھا عمران خان گرفتاری سے قبل بھی سینکڑوں دفعہ خود عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ہیں آج جس طرح انکے خلاف 14/14 گھنٹے جیل ٹرائلز ہورہے ہیں آدھے گھنٹے کے اندر 30 صفحات پر مشتمل ججمنٹس دے دی جاتی ہے وکلا کو صفائی کا موقع بھی نہیں دیا جاتا تو عدلیہ کا بھی کام ہے کہ وہ انصاف کے حصول کو یقینی بنائے

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ الیکشن میں دھاندلی کے خلاف ہم نے احتجاج کیا اور ہم نے جو اتحاد بنایا تھا وہ بھی احتجاج جاری رکھیں گے، ہم نے الیکشن کمیشن کو بارہا کہا کہ جو آپ کے پٹیشن ہیں ان پر جلد از جلد فیصلے کریں، ہمارا مطالبہ ہے کہ ہم قومی اسمبلی میں 180 نشستیں جیت چکے تھے اور ہماری نشستیں فارم 47 کے ذریعے دوسری جماعتوں کو دی گئیں جس کے نتیجے میں ہماری مخصوص نشستیں بھی چلی گئیں۔ 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں فارم 45 کے مطابق نتیجہ اخذ نہیں کیا گیا، فارم 47 کو بنایا گیا اور ہماری فتح کو شکست میں بدلا گیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ ہم نے سپریم کورٹ میں بھی پٹیشن فائل کی لیکن وہ پٹیشن بھی آج تک سماعت کے لیے نہیں لگ سکی اور اب ہم نے الیکشن ٹریبونل میں پورے پاکستان میں 158 پٹیشن فائل کردی ہیں لیکن وہاں اتنے ٹریبونل نہیں کہ بروقت فیصلے ہوں لہٰذا ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ احتجاج، ٹریبونل، سپریم کورٹ، عدالتیں اور الائنس کے جلسوں کے ساتھ آج ہم 300 صفحات پر مبنی ایک وائٹ پیپر جاری کرنے جا رہے ہیں۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ یہ وائٹ پیپر ان حقائق پر مبنی ہے جسے گارجیئن، واشنگٹن پوسٹ، دی ٹائمز اور پاکستان کے پورے میڈیا نے تسلیم کیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن ان حقائق پر تحقیقات کرے اور وہ دیکھ لیں کہ ہمیں کس طرح ہرایا گیا، جو لوگ اس میں ملوث تھے ان کے خلاف کارروائی کی جائے اور مطالبہ کرنا چاہتے ہیں کہ انتخابی اصلاحات کی جائیں تاکہ کسی بھی عام انتخابات میں کسی بھی موقع پر دھاندلی نہ ہو۔

اس موقع پر تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وائٹ پیپر سے ثابت ہوتا ہے کہ جب الیکشن کمیشن کو پتہ چلا کہ تحریک انصاف سوئپ کر رہی ہے تو ایک بھونڈا طریقہ اختیار کیا اور فارم 47 پر انحصار کیا۔ تحریک انصاف کے ہزار ووٹ کو تبدیل کردیا اور ہمارے مخالف کے سو ووٹ کو 1100 کردیا، یہ بھونڈا طریقہ کار اختیار کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو اربوں روپے دیے گئے تھے کہ وہ آزادانہ اور شفاف انتخابات کرائیں، چیف الیکشن کمشنر اور ان کے کمیشن کے اراکین کو فوری طور پر مستعفی ہونا چاہیے کیونکہ انہوں نے عوام کی امانت میں کھلم کھلا خیانت کی ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ پنجاب کے ضمنی انتخابات میں تشدد میں ملوث پولیس اہلکاروں کے بارے میں پولیس نے برملا کہا یہ پولیس کی وردی میں انٹیلیجنس کے لوگ ہیں، جن ایجنسیوں کے لوگ الیکشن مداخلت میں ملوث تھے جس طرح ججز نے لکھا ایجنسیز کے لوگ انکے اہل خانہ پر تشدد میں ملوث ہیں، ان ایجنسیوں کے سربراہان کو قوم سے معافی اور ان آپریٹرز کو کیفرکردار تک پہنچانا چاہیے

سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے استعفوں کے بعد دو قوانین جن کو تبدیل کیا گیا ایک اے وی ایم مشین اور دوسرا اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ،پہلی بار پی ٹی آئی نے جب دو صوبوں کی قانون کے مطابق اسمبلیوں کو توڑا نوے روز میں انتخابات نہ کروا کر آئین توڑا گیا ہمارے امیدواروں سے کاغذات چھینے ہمارا انتخابی نشان چھینا اس سے بڑا کسی سیاسی جماعت سے کوئی ظلم نہیں ہو سکتا اس کے باوجود سلام ہے پاکستان کی عوام کو جو عمران خان کی سپورٹ میں نکلے اور پی ٹی آئی کو تین کروڑ ووٹ دئیے اس کے بعد جو ہوا وہ قوم کے سامنے ہے۔ 

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ تاثر دیا جاتا ہے کہ ہمیشہ الیکشن میں دھاندلی ہوتی ہے، ہم نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین لانے کی کوشش کی، ہم نےآوورسیز پاکستانیوں کو حق دینے کی بات کی۔ الیکشن کمیشن کا کام شفاف اور وقت پر الیکشن کروانا ہے، اسمبلی ختم ہونے کے بعد 90 دن میں الیکشن ہونا تھے، 90 دن میں انتخابات نہ کروا کر آئین کو توڑا گیا۔

پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف سے انتخابی نشان چھینا گیا، انتخابی نشان چھیننے سے بڑا کوئی ظلم نہیں، انتخابی نشان نہ ملنے کے باوجود بڑی کامیابی حاصل کی۔عوام نے تحریک انصاف کو 3 کروڑ سے زائد ووٹ دیے، ووٹ کسی اور کو دینا عوام کے ساتھ ظلم ہے، حکومت کے پاس اخلاقی طور پر حق حکمرانی نہیں، ہم عوام کے سامنے تمام حقائق رکھنا چاہتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

سندھ کے دارالحکومت کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے

ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت ریکٹر سکیل پر 2.3 ریکارڈ کی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سندھ کے دارالحکومت کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے

سندھ کے دارالحکومت کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کی شدت 2.3 ریکارڈ کی گئی۔

ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کے مختلف علاقوں کاٹھور، گڈاپ، ملیر اور اس کے اطراف میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

زلزلے کے جھٹکوں کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور شہری کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے ۔

زلزہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت ریکٹر سکیل پر 2.3 ریکارڈ کی گئی جبکہ زلزلے کی گہرائی 84 کلومیٹر تھی اور زلزلے مرکز ملیر سے 38 کلومیٹر شمال مشرق میں تھا۔

زلزلہ پیمامرکز نے بتایا کہ زلزلے کے جھٹکے مقامی وقت کے مطابق 5 بج کر 52 منٹ پر ریکارڈ کیے گئے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

مہنگائی کی شرح میں 3.4 فیصد کمی ریکارڈ

ادارہ شماریات کے مطابق اپریل 2023 میں مہنگائی کی شرح 36.4 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ رواں مالی سال جولائی سے اپریل تک مہنگائی کی شرح 25.97 فیصد ریکارڈ کی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مہنگائی کی شرح میں  3.4 فیصد کمی ریکارڈ

اسلام آباد: ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق اعداد و شمار جاری کردیئے۔

ادارہ شماریات کے مطابق مارچ 2024 میں مہنگائی کی شرح 20.7 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی تاہم اپریل میں یہ شرح 3.4 فیصد کمی کے بعد 17.3 فیصد ریکارڈ کی گئی۔


ادارہ شماریات نے بتایا کہ شہری مہنگائی میں 0.1 فیصد کمی کے بعد یہ شرح 19.4 فیصد ریکارڈ کی گئی اور اپریل میں دیہی مہنگائی 0.9 فیصد کم ہو کر 14.5 فیصد تک پہنچ گئی۔

ادارہ شماریات کے مطابق مہنگائی میں 0.1 فیصد کمی کے بعد یہ شرح 19.4 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ  اپریل میں دیہی افراط زر میں 0.9 فیصد کی کمی دیکھی گئی اور یہ 14.5 فیصد تک پہنچ گئی۔


ادارہ شماریات کے مطابق اپریل 2023 میں مہنگائی کی شرح 36.4 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ رواں مالی سال جولائی سے اپریل تک مہنگائی کی شرح 25.97 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll