جی این این سوشل

کھیل

آئندہ 4 سال میں 10 غیر ملکی کرکٹ ٹیمیں پاکستان آئیں گی

پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کا بڑا دھماکہ ہونے کو ہے۔ آئندہ 4 سال میں 10 غیر ملکی کرکٹ ٹیمیں پاکستان آئیں گی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آئندہ 4 سال میں 10 غیر ملکی کرکٹ ٹیمیں پاکستان آئیں گی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 

آئندہ 4 سال کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کے فیوچر ٹور پروگرام کا اعلان ہوگیا۔ 2023 سے 2027 کے دوران آئی سی سی فل بورڈز کے 12 میں سے 10 ارکان کی ٹیمیں پاکستان کا دورہ کریں گی۔

پی سی بی کے مطابق 2023 سے 2027 کے دوران انگلینڈ، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ، سری لنکا، بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں ٹیسٹ سیریز کھیلنے پاکستان آئیں گی۔

افغانستان، آسٹریلیا، آئرلینڈ اور زمبابوے کی ٹیمیں محدود طرز کی کرکٹ کھیلنے کے لیے پاکستان کا دورہ کریں گی۔ اس دوران پاکستان دو سہ ملکی کرکٹ سیریز بھی کھیلے گا۔

فیوچر ٹور پروگرام کے مطابق پاکستان، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ پر مشتمل پہلی سیریز فروری 2024 میں کھیلی جائے گی۔ دوسری سیریز میں انگلینڈ اور سری لنکا کی ٹیمیں پاکستان کے مدمقابل آئیں گی۔

تجارت

مریم نواز کی نیدرلینڈ کمپنیوں کو پنجاب میں سرمایہ کاری کی دعوت

ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور تجارتی تعلقات کے فروغ اور صوبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مریم نواز کی نیدرلینڈ کمپنیوں کو پنجاب میں سرمایہ کاری کی دعوت

وزیراعلیٰ پنجاب نے نیدرلینڈ کی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کو صوبے میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی ہے ۔

پاکستان میں نیدر لینڈ کی سفیر ہینا ئڈے سے جمعہ کے روز لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز  نے کہاکہ پنجاب فصلوں کی کاشت، آبپاشی کے طریقوں اورجدید زرعی مشینوں سمیت مختلف شعبوں میں نیدر لینڈز سے تعاون کا خواہاں ہے۔

واضح رہے کہ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور تجارتی تعلقات کے فروغ اور صوبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا ۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پاکستان میں توانائی کے بحران سے نمٹنے کیلئے پولینڈ کی کمپنی سندھ میں کام کر رہی ہے ، پولینڈ سفیر

اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا موجودہ حجم 93 کروڑ ڈالر ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان میں توانائی کے بحران سے نمٹنے کیلئے  پولینڈ کی کمپنی سندھ میں کام کر رہی ہے ، پولینڈ سفیر

اسلام آباد : پاکستان میں پولینڈ کے سفیر میکیج پیسارسکی  نے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مضبوط بنیادوں پر استوار ہیں اور ہم ترقیاتی شعبے میں پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ ملکر کام کررہے ہیں۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا موجودہ حجم 93 کروڑ ڈالر ہے جس کو ایک ارب ڈالر تک بڑھانے کی گنجائش موجود ہے۔

واضح رہے کہ پولینڈ کے سفیر نے کہا کہ پاکستان کو توانائی کے بحران سے نمٹنے میں مدد دینے کے لئے پولینڈ کی تیل و گیس کمپنی سندھ میں کام کررہی ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی مذاکرات کے لیے مشروط طور پر تیار ہے، سینیٹر شبلی فراز

پاکستان کے لیے کسی سے بھی بات کرنے کو تیار ہیں، رہنما پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی  مذاکرات کے لیے مشروط طور پر تیار ہے، سینیٹر شبلی فراز

سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ تحریک انصاف حکومت اور اسٹبلشمنٹ سے مذاکرات کے لیے مشروط طور پر تیار ہے، پہلے مذاکرات کے لیے ماحول بنایا جائے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان کے لیے کسی سے بھی بات کرنے کو تیار ہیں۔ ہم مشروط طور پر حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، پہلے سیاسی مقدمات ختم کیے جائیں، قانون و آئین کی حکمرانی لائی جائے اور بانی پی ٹی آئی، خواتین سمیت سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جبر کے ماحول میں بات کرنا ممکن نہیں۔ آئین اور قانون کی حکمرانی لائی جائے۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان لندن یا کسی اور ملک نہیں جائیں گے۔ عمران خان، خواتین اور سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک فوج بھی ہماری فوج ہے۔ اگر قانونی کیسز حقیقی ہیں تو ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ پی ٹی آئی کو سیاسی آزادی اور سرگرمی کی اجازت دی جائے، پی ٹی آئی کے ساتھ جو ہوا اس پر آزاد جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ علی امین گنڈا پور کے اسلام آباد پر قبضے کی بات سیاسی ہے، الیکشن ٹربیونلز 30 دن میں غلطیوں کا فیصلہ کریں اور دھاندلی اور غلطیوں پر جلد وائٹ پیپر جاری کریں۔

پی ٹی آئی سینیٹر نے مزید کہا کہ عوام نے تمام تر اقدامات کے باوجود ہمیں ووٹ دیا، تین بار انٹرا پارٹی الیکشن ہوئے اور اعتراضات اٹھائے گئے، سیاسی انتقام کی فضا میں سیاسی اور معاشی استحکام نہیں آئے گا۔

سیاسی فیصلے عدالتیں کر رہی ہیں، بظاہر جمہوری اور پارلیمانی نظام قائم ہے، ملک نے اس وقت مریض کی حیثیت اختیار کر لی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll