جی این این سوشل

پاکستان

وفاقی حکومت کا سیلاب متاثرین کی امدادی اشیا پر ٹیکس اور ڈیوٹی نہ لگانے کا فیصلہ

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ سیلاب متاثرین کی امدادی اشیا پر کسٹم ڈیوٹی اور ٹیکس لاگو نہیں ہوں گے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وفاقی حکومت کا سیلاب متاثرین کی امدادی اشیا پر ٹیکس اور ڈیوٹی نہ لگانے کا فیصلہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وفاقی ادارے ایف بی آر کے مطابق ضروری اشیا کی درآمد پر تمام ٹیکس اور ڈیوٹی کی چھوٹ ہو گی اور تمام اشیا این ڈ ی ایم اے کی تصدیق پر ٹیکس اور ڈیوٹی سے مستثنیٰ ہوں گی۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا مزید کہنا ہے کہ بیرون ممالک سے موصول سامان پر بھی کسٹم ڈیوٹی اور ٹیکس لاگو نہیں ہوں گے جبکہ سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے بنیادی اشیائے کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اقدام کیے جائیں گے۔

تفریح

چوری شدہ پینٹنگ کا معاملہ، ڈراما انتظامیہ کا اظہار لاتعلقی

2016 میں جامعہ جامشورو میں اپنی پینٹنگز بنائیں تھیں اور 2017 میں کراچی میں ایک نمائش میں پیش کی تھیں، صفدر علی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چوری شدہ پینٹنگ کا معاملہ، ڈراما انتظامیہ کا اظہار لاتعلقی

کراچی : حال ہی میں ایک ڈرامے میں سندھ کے مصور صفدر علی کو 7سال بعد دو گمشدہ فن پارے مل گئے ہیں، تاہم ڈراما پروڈکشن ’بگ بینگ انٹرٹینمنٹ‘ نے معاملے پر اظہار لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔

حالیہ دنوں نجی ٹی وی چینل پر نشر ہونے والا اداکار فہد مصطفیٰ اور ہانیہ عامر کا ڈرامہ سیریل ’کبھی میں کبھی تم‘ شائقین میں انتہائی مقبول ہورہا ہے۔

سندھ کے ایک نوجوان مصور صفدر علی کو اپنے دو گمشدہ فن پارے ایک مقبول ٹی وی ڈرامے میں دیکھ کر دھچکا لگا۔ صفدر علی کا کہنا ہے کہ انہوں نے 2016 میں جامعہ جامشورو میں اپنی پینٹنگز بنائیں تھیں اور 2017 میں کراچی میں ایک نمائش میں پیش کی تھیں۔ تاہم، نمائش کے بعد انہیں بتایا گیا تھا کہ ان کی پینٹنگز گم ہو چکی ہیں۔

حالیہ دنوں جب وہ ایک مقبول ٹی وی ڈرامے "کبھی میں کبھی تم" دیکھ رہے تھے تو انہوں نے حیران کن طور پر اپنی گمشدہ پینٹنگز ڈرامے کے ایک سین میں بیک ڈراپ کے طور پر استعمال ہوتی ہوئی دیکھی اور انہوں نے ڈرامے کی پروڈکشن کمپنی "بگ بینگ انٹرٹینمنٹ" سے وضاحت طلب کی ہے۔

ڈرامے کی پروڈکشن کمپنی نے اس معاملے پر اظہار لاتعلقی کیا ہے اور کہا ہے کہ انہیں اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔ تاہم مصور کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے واضح ہے کہ ان کی پینٹنگز کو بغیر اجازت کے استعمال کیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آئینی ترامیم کا معاملہ، وزیراعظم شہباز شریف کا اختر مینگل سے ٹیلی فونک رابطہ

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نےدو سینیٹ ووٹ کے بدلے 2 ہزار لاپتہ افراد کی فورا بازیابی کا مطالبہ کردیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئینی ترامیم  کا معاملہ، وزیراعظم شہباز شریف کا اختر مینگل سے ٹیلی فونک رابطہ

وزیراعظم شہباز شریف نے آئینی ترامیم کیلئے ووٹ سے متعلق اختر مینگل سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، مینگل نے لاپتہ افراد کی بازیابی تک ووٹ نہ دینے کا اعلان کردیا۔

سینیٹ میں بی این پی مینگل کے دو ووٹ اہمیت اختیار کر گئے، سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بھی  سردار اختر مینگل سے رابطہ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سردار اختر مینگل نے دو سینیٹ ووٹ کے بدلے 2 ہزار لاپتہ افراد کی فورا بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے آئینی ترامیم کا مسودہ مانگ لیا۔

سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سردار اختر مینگل کے مطالبات پر تبادلہ خیال کیا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

اہلیہ کو تحفے کی تفصیلات چھپانے کا الزام، برطانوی وزیراعظم کیخلاف تحقیقات شروع

 اہلیہ کو تحفے میں ملے کپڑے ڈکلیئر نہ کرنے پر برطانوی وزیراعظم سر کئیر اسٹارمر کیخلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اہلیہ کو تحفے کی تفصیلات چھپانے کا الزام، برطانوی وزیراعظم کیخلاف تحقیقات شروع

لندن : برطانوی وزیراعظم سر کئیر اسٹارمر اپنی اہلیہ کو تحفے میں ملنے والے کپڑوں کی تفصیلات چھپانے کے الزام میں پھنس گئے ہیں۔ اہلیہ کو تحفے میں ملے کپڑے ڈکلیئر نہ کرنے پر برطانوی وزیراعظم سر کئیر اسٹارمر کیخلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق ایک معروف کاروباری شخصیت وحید علی نے وزیراعظم کی اہلیہ کے لیے کپڑے خریدے اور ان میں تبدیلیاں کرائیں لیکن اس حوالے سے کوئی سرکاری ریکارڈ نہیں پایا گیا۔ 

پارلیمانی قوانین کے مطابق منتخب نمائندوں کو اپنے اور اپنے اہل خانہ کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات ظاہر کرنا ضروری ہے۔ اس معاملے پر کنزرویٹو پارٹی نے بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ سر کئیر اسٹارمر نے رواں سال جولائی میں ہونے والے عام انتخابات میں تاریخی فتح حاصل کی تھی اور برطانیہ کا ایک پسندیدہ اور مقبول وزیراعظم قرار پائے تھے۔ لیکن اب اس انکشاف نے ان کی ساکھ پر سوال اٹھا دیے ہیں۔

یہ معاملہ جنوبی ایشیا کے ممالک کے لیے بھی ایک اہم مثال ہے جہاں اکثر حکمرانوں اور سیاستدانوں پر اپنے اثاثوں اور آمدن کو چھپانے کے الزامات لگتے ہیں۔ برطانیہ جیسے ترقی یافتہ ملک میں بھی اگر ایسا ہو سکتا ہے تو پھر ترقی پذیر ممالک میں اس طرح کے واقعات کی توقع کی جا سکتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll