جی این این سوشل

پاکستان

سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کل پاکستان آئیں گے 

اسلام آباد: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریز ملک میں حالیہ طوفانی بارش اور سیلاب کی بدترین صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے کل سے پاکستان کا دو روزہ دور کرینگے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کل پاکستان آئیں گے 
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل انسانی امور اور ہنگامی امداد کے رابطہ کار مارٹن گرفتھ اور دیگر عہدیدار ان کے ہمراہ ہونگے۔

نیویارک میں اپنی معمول کی بریفنگ میں اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈیوجیرک نے کہا کہ سیکرٹری جنرل اپنے وفد کے ہمراہ خیبرپختونخوا اور سندھ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ اس دوران پاکستان میں اقوام متحدہ کی ٹیم اور ان کے شراکت دار ملک میں سیلاب متاثرین کو امداد کی فراہمی جاری رکھیں گے۔

 

جرم

بھارتی پولیس منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت میں ملوث

 2017 سے 2021 کے دوران متعدد کیسز میں بھارتی فوجی افسران کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارتی پولیس منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت میں ملوث


 حالیہ واقعے میں جموں میں منشیات کے گروہ میں ملوث بھارتی پولیس کانسٹیبل کو ہیروئن فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔  
 منشیات کا یہ گروہ جموں کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اور اسپتال سے آپریٹ کر رہا تھا۔  
 منشیات کے انسداد کے ادارے کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ گرفتار پولیس اہلکار ایک ایسے گروہ کا حصہ تھے جو نوجوانوں کو نشے کا عادی بنا کر فائدہ اٹھا رہا ہے، جس سے علاقے میں زیادہ مقدار لینے کے کیسز بھی بڑھ رہے ہیں۔  


 یہ بھی پتا چلا ہے کہ یہ منشیات کا گروہ بھارت کے اندر سے کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ ایس پی سٹی نارتھ برجیش شرما اس کیس کی تفتیش کر رہے ہیں۔  


 تحقیقات جاری ہیں تاکہ منشیات کے کاروبار سے حاصل شدہ جائیدادوں کی نشاندہی کی جا سکے اور ان اثاثوں کو ضبط کیا جائے۔  
 ایک اور کیس میں 7 نومبر 2024 کو کانسٹیبل پرویز خان کو دو بیویوں کے ساتھ گرفتار کیا گیا، جس میں گھر سے ہیروئن اور 2.5 لاکھ روپے سے زائد نقدی برآمد ہوئی۔   دہائیوں سے الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے، مگر بھارتی فوج کی اعلیٰ قیادت اپنے ان اقدامات پر حیران کن طور پر شرم محسوس نہیں کرتی ، تاکہ بھارتی فوج دہشت گردی کے جعلی واقعات گھڑتی ہے تاکہ اپنے اختیار کو برقرار رکھ سکے۔  

 
 2017 سے 2021 کے دوران متعدد کیسز میں بھارتی فوجی افسران کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے۔  
 بھارتی فوج کے اہلکار مقامی منشیات کے گروہوں کے ساتھ ملی بھگت کرتے ہیں اور ایل او سی کے پار منشیات کی نقل و حمل میں فوجی وسائل استعمال کرتے ہیں۔  
 دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت کے اندر منشیات کی فراہمی میں اضافہ ہوا ہے، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ اس کا ذریعہ بھارتی منشیات کی منڈی ہے۔  
 2021-22 میں گجرات اور مندرہ پورٹ پر لاکھوں ڈالر مالیت کی منشیات کی برآمدگی نے بھارتی ریاست کی ہیروئن اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا پردہ فاش کیا۔  


 بغیر کسی تحقیقات یا ٹھوس شواہد کے پاکستان پر الزام لگانا بھارتی سیکیورٹی ایجنسیز کا پرانا طریقہ ہے۔  
 بھارت کو اپنے ملک کے اندرونی مسائل کو حل کرنا چاہیے قبل اس کے کہ وہ ہمسایہ ممالک پر انگلی اٹھائے۔ بھارت 9/11 کے بعد دنیا کی سب سے بڑی منشیات کی منڈی بن چکا ہے۔  
 اندرونی اختلافات اور علاقائی جانب داریوں سے مفلوج بھارتی فوج ایک غیر منظم قوت ہے، جو اپنے مفادات کے لیے ہر موقع سے فائدہ اٹھا کر پیسہ بنانے میں مصروف ہے۔  


واضح رہے کہ  2021 میں پہلی بار سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ایک کراس بارڈر منشیات-دہشت گردی نیٹ ورک میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا جب نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (NIA) نے ہندواڑا ضلع کپواڑہ میں تعینات ایک بی ایس ایف افسر کو گرفتار کیا گیا تھا ۔  

پڑھنا جاری رکھیں

تفریح

نوجوت سنگھ سدھو نے کپل شرما شوچھوڑنے کی اصل وجہ بتا دی

سابق کرکٹر نوجوت سدھو5 سال بعد دوبارہ کپل شرما شو میں نظر آئیں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نوجوت سنگھ سدھو نے کپل شرما شوچھوڑنے کی اصل وجہ بتا دی

ڈیجیٹل اسٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس پر نشر ہونے والے ’دی گریٹ انڈین کپل شو‘ کا شمار بھارت کے مقبول ترین کامیڈی شوز میں ہوتا ہے، شو نیٹ فلکس پر منتقل ہونے سے قبل ہی سدھو نے شو چھوڑ دیا تھا۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ پلوامہ حملے سے متعلق سدھو کے ایک بیان نے بھارت میں ہنگامہ کھڑا کردیا تھا اور انتہا پسندہندؤں نے ان کے خلاف مظاہرے شروع کردیے تھے جس کے بعد سدھو کو کامیڈی شو سے نکالنے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔

ہندو انتہا پسندوں کےاس رویے اور  احتجاج پر  شو کی انتظامیہ نے سدھو کو شو سے علیحدہ کردیا تھا، سدھو کے بعد ان کی کرسی اداکارہ ارچنا پورن سنگھ نے سنبھالی اور اب تک وہ ہی کپل کے ساتھ شو میں شریک ہیں۔

سدھو  2019 تک اس شو کا اہم حصہ رہے ہیں جس میں وہ اپنے قہقہوں کے ساتھ برجستہ جملوں اور شاعری سے شو میں چار چاند لگاتے رہے۔

تاہم اب 2019 میں شو چھوڑنے کے پانچ سال سے زائد عرصے کے بعد سابق کرکٹر ایک خصوصی ایپی سوڈ کے لیے دی گریٹ کپل شو میں نظر آئیں گے جہاں وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ نظر آئیں گے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ایک انٹرویو میں سدھو نے کہا کہ جب وہ کپل شو میں کام کررہے تھے تو اس کے کئی ورژنز میں کپل کے ساتھ تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ کپل شو ایک گلدستے کی طرح ہے، جس میں رکھے ہر پھول نے اپنی اپنی محںت اور توجہ شامل کی ہے۔

اپنے دیے گئے انٹرویو میں نووجوت سنگھ سدھو نے  کہا میں نے شو اسی لیے چھوڑا تھا کہ کچھ سیاسی وجوہات تھیں جس کے حوالے سے میں زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، اسی لیے میں نے شو چھوڑ دیا تھا۔

سدھو کا کہنا تھاکہ سیاسی وجوہات کے علاوہ کچھ اور بھی وجہ تھی جس کی وجہ سے مجھے یہ پروگرام چھوڑنا پڑا، کپل ایک ذہین اور کامیاب انسان ہے، میں چاہتا ہوں کہ جیسے ماضی میں ہم ساتھ تھے ویسے ہی دوبارہ سب ساتھ ہوں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹیکنالوجی

یورپی یونین نےمیٹا پر84 کروڑ ڈالر کا جرمانہ عائد کر دیا

میٹا پر یہ جرمانہ فیس بک مارکیٹ پلیس کی جانب سے یورپی قوانین کی خلاف ورزی پر عائد کیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

یورپی یونین نےمیٹا پر84 کروڑ ڈالر کا جرمانہ عائد کر دیا

یورپی یونین نے فیس بک کے صارفین کو کلاسیفائیڈ اشتہارات کی سروس فیس بک مارکیٹ پلیس تک خودکار رسائی دے کر عدم اعتماد کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر میٹا پر تقریباً 80 کروڑ یورو (84 کروڑ ڈالر) کا جرمانہ عائد کیا۔

یورپی کمیشن نے کہا کہ امریکی ٹیک ٹائٹن نے اپنے پلیٹ فارمز پر اشتہار دینے والے دیگر آن لائن کلاسیفائیڈ اشتہارات کی سروس فراہم کرنے والوں پر غیر منصفانہ تجارتی شرائط عائد کرکے اپنی غالب پوزیشن کا بھی غلط استعمال کیا۔

بلاک کی مسابقتی سربراہ مارگریتھ ویسٹیجر نے بیان میں کہا کہ ’یہ یورپی یونین کے عدم اعتماد کے قوانین کے تحت غیر قانونی ہے۔ میٹا کو اب اس طرز عمل کو روکنا ہوگا۔‘

میٹا نے کہا کہ فیصلے کے خلاف اپیل کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’اس فیصلے میں آن لائن کلاسیفائیڈ لسٹنگ سروسز کے لیے فروغ پزیر یورپی مارکیٹ کی حقیقتوں کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔‘

فرم نے اپنے بیان میں کہا کہ ’فیس بک کے صارفین انتخاب کر سکتے ہیں کہ آیا مارکیٹ پلیس کے ساتھ مشغول ہونا ہے یا نہیں، اور بہت سے ایسا نہیں کرتے۔ حقیقت یہ ہے کہ لوگ فیس بک مارکیٹ پلیس اس لیے استعمال کرتے ہیں کہ وہ چاہتے ہیں، اس لیے نہیں کہ انہیں کرنا پڑتا ہے۔‘

27 ممالک کی یورپی یونین کی طرف سے اب تک لگائے گئے 10 سب سے بڑے عدم اعتماد کے جرمانوں میں، یہ حالیہ برسوں میں بلاک کے ریگولیٹر کمیشن کی طرف سے بڑی ٹیک کمپنیوں پر لگائے گئے بھاری جرمانے کے سلسلے میں تازہ ترین ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll