جی این این سوشل

پاکستان

تعلیمی ادارے کھولنے سےمتعلق اہم اجلاس 6اپریل کوطلب

اسلام آباد: پاکستان میں تعلیمی ادارے کھولنے یا نہ کھولنے کا فیصلہ آئندہ ہفتے کیا جائے گا، این سی اوسی نے تعلیمی اداروں سےمتعلق اہم اجلاس 6اپریل کوطلب کر لیا ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

تعلیمی ادارے کھولنے سےمتعلق اہم اجلاس 6اپریل کوطلب
تعلیمی ادارے کھولنے سےمتعلق اہم اجلاس 6اپریل کوطلب

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ تعلیمی اداروں سے متعلق این سی او سی کا اہم اجلاس 6 اپریل کو طلب کیا گیا ہے۔ اجلاس میں وزرائے تعلیم ، صحت اور این سی او سی حکام شریک ہوں گے، اجلاس میں امتحانات سے متعلق امور پر بھی مشاورت ہو گی۔ 

 

 

انہوں نے بتایا کہ ین سی اوسی کے اجلاس میں امتحانات کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ تعلیم اورصحت سےمتعلق ملک بھرکی صورتحال کاجائزہ لے کرفیصلہ کیا جائے گا۔تعلیمی اداروں سے متعلق فیصلہ وزرائے تعلیم ، وزرائے صحت اور این سی او سی کا متفقہ ہو گا۔

واضح رہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مخصوص مخصوص اضلاع میں 11 اپریل تک تعلیمی ادارے بند ہیں جب کہ سندھ حکومت نے ملک بھر میں 15 روز کے لیے آتھویں جماعت تک کے بچوں کے لیے تعلیمی ادارے بند کرنے کی تجویز دے رکھی ہے۔

 

تجارت

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 50 پیسے فی لیٹر کمی کا امکان ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی  کا امکان

اسلام آباد: یکم اگست سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 50 پیسے فی لیٹر کمی کا امکان ہے۔ مٹی کے تیل کی قیمت بھی 9.11 روپے فی لیٹر کم ہونے کی توقع ہے۔


یہ بھی اطلاعات ہیں کہ عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث پیٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر پیش رفت جاری ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اوگرا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق حتمی سمری حکومت کو بھیجے گا۔ وزیر خزانہ پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان وزیراعظم کی ہدایات پر 31 جولائی کو کریں گے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جماعت اسلامی کا مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ

امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ،حکومت سنجیدگی سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے، محسن نقوی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جماعت اسلامی کا   مطالبات  کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ


لاہور : بجلی کے بلوں میں اضافے، آئی پی پیز اور مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی کا لیاقت باغ میں جاری دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے۔ دھرنے کے شرکا نے رات مری روڈ پر گزاری اور صبح شرکا کی تواضع کی گئی۔ جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن دھرنے سے خطاب کر رہے ہیں۔

دھرنے کے باعث میٹرو بس سروس بھی دوسرے روز معطل ہے جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ راولپنڈی پولیس نے مری روڈ کو مختلف مقامات سے بند کر رکھا ہے۔

جماعت اسلامی نے اپنے تمام مطالبات منظور ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔ حکومت سے مذاکرات پر مشروط آمادگی ظاہر کرتے ہوئے جماعت اسلامی نے گرفتار کارکنوں کی رہائی اور بات چیت میں سنجیدگی کی شرط رکھی ہے۔

حکومت کی جانب سے اب تک جماعت اسلامی کے درجنوں کارکنوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے اور جماعت اسلامی کے رہنما احمد سلمان بلوچ پر تھانہ مسلم ٹاؤن میں ایف آئی آر بھی درج کر لی گئی ہے۔

دوسری جانب نائب امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

ترجمان جماعت اسلامی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق محسن نقوی نے لیاقت بلوچ سے دھرنے کے شرکا کے مطالبات کے حوالے سے بات کی۔

محسن نقوی نے گفتگو کے دوران کہا کہ حکومت پوری سنجیدگی سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس موقع پر لیاقت بلوچ نے کہا کہ بجلی بلز میں 500 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو بل میں 50 فیصد رعایت دی جائے، بجلی بلز میں سلیب ریٹ ختم کیے جائیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ کپیسٹی پیمنٹ اور ڈالر میں ادائیگی کا معاہدہ ختم کیا جائے، غریب، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا ظالمانہ بوجھ واپس لیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

عالمی برادری فلسطین کے معاملے پر اپنی ذمہ داری پوری کرے، وزیراعظم

عالمی برادری اسرائیل کے جنگی جرائم کا محاسبہ کرتے ہوئے اسے انصاف کے کٹہرے میں لائے،شہباز شریف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عالمی برادری فلسطین کے معاملے پر اپنی ذمہ داری پوری کرے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے فلسطین کے علاقے خان یونس میں جاری اسرائیلی فورسز کی پرتشدد کارروائیوں کی شدید مذمت اور گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کے جنگی جرائم کا محاسبہ کرتے ہوئے اسے انصاف کے کٹہرے میں لائے، فلسطین میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے،اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ خان یونس میں اسرائیل کی بربریت کے باعث ڈیڑھ لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر ہوئے ہیں،خان یونس کے محاصرے سے علاقے میں اشیائے خور و نوش اور دیگر ضروریات زندگی کی فراہمی معطل ہو کر رہ گئی ہے،فلسطین میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے،اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیلی فورسز فلسطینیوں کی نسل کشی کے سنگین جرم کا ارتکاب کر رہی ہیں،پاکستان نے عالمی عدالت انصاف میں اپنے بیان میں فلسطینیوں کے حق خود ارادیت اور اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر بھرپور آواز اٹھائی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم یہ مطالبہ دہراتے ہیں کہ عالمی عدالت انصاف کے فلسطین کی صورتحال کے حوالے سے حالیہ فیصلے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اب تک پاکستان سے پاکستان ائیر فورس کے 6 جہازوں کے ذریعے 1200 ٹن اور 3 بحری جہازوں کے ذریعے 1500 ٹن امدادی سامان فلسطین بھجوایا جا چکا ہے، پاکستان کے میڈیکل کالجز میں فلسطین کے میڈیکل کے طلباء کے لیے خصوصی انتظام کی ہدایت کی ہے تاکہ وہ اپنی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھ سکیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ عالمی برادری اسرائیل کے جنگی جرائم کا محاسبہ کرتے ہوئے اسے انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرے،پاکستانی حکومت اور عوام اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll