جی این این سوشل

پاکستان

لانگ مارچ کا تیسرا روز، عمران خان پہنچ گئے

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا لانگ مارچ آج تیسرے روز مریدکے سے روانہ ہو گا۔ عمران خان لانگ مارچ میں پہنچ گئے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

لانگ مارچ کا تیسرا روز، عمران خان پہنچ گئے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 

پی ٹی آئی کا لانگ مارچ آج تیسرے روز چیئرمین عمران خان کی قیادت میں مریدکے سے اپنی منزل کی جانب روانہ ہو گا۔ مارچ کا آج رات پڑاؤ گوجرانوالہ میں ہو گا۔

عمران خان کی گوجرانوالہ میں موجودگی کے دوران ممکنہ کشیدگی کا خدشہ ہے جبکہ گوجرانوالہ میں وفاقی زیر خرم دستگیر کی رہائش گاہ پر پولیس سیکیورٹی تعینات کر دی گئی ہے۔

4 ہزار سے زائد پولیس اہلکار لانگ مارچ کی سیکیورٹی پر مامور ہیں جبکہ پنجاب پولیس کے ساتھ 700 ٹریفک وارڈنز کو بھی دوسرے اضلاع سے بلایا گیا ہے۔ سی پی او گوجرانوالہ نے لانگ مارچ پر تعینات پولیس اہلکاروں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان لانگ مارچ میں شرکت کے لیے پہنچ چکے ہیں اور کچھ دیر بعد لانگ مارچ مریدکے سے روانہ ہو گا۔

گزشتہ روز پی ٹی آئی کا لانگ مارچ مریدکے پہنچ کر رک گیا تھا۔ جہاں سے آج صبح روانہ ہو گا۔

اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لاہور میں ملاقاتوں کے حوالے سے چلنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں ملاقاتوں کی باتیں صرف افواہیں ہیں۔ لانگ مارچ سے واپس اس لیے آیا کہ لاہور قریب تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پہلے ہی فیصلہ کرچکے ہیں کہ لانگ مارچ رات کو آگے نہیں بڑھے گا۔

عمران خان نے کا کہنا تھا کہ 6 ماہ سے صرف ایک ہی مطالبہ کر رہا ہوں اور وہ صاف شفاف انتخابات ہیں۔ اگر مذاکرات ہوتے ہیں تو صرف یہ ایک مطالبہ ہی ہوگا۔

پاکستان

انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش

ترمیمی بل کے مطابق آرمڈ، سول آرمڈ فورسز کو دہشتگرد سرگرمیوں میں ملوث فرد کو گرفتار کرنے کا اختیار دیا جائے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش

وفاقی حکومت نے سکیورٹی تھریٹس سے نمٹنے کے لئے انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا۔

وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے انسداد دہشتگری ترمیمی بل کو قائمہ کمیٹی کے حوالے کر دیا۔

ترمیمی بل کے مطابق آرمڈ، سول آرمڈ فورسز کو دہشتگرد سرگرمیوں میں ملوث فرد کو گرفتار کرنے کا اختیار دیا جائے گا، دہشتگرد سرگرمیوں میں ملوث شخص کو تین ماہ کی تحویل میں لیا جا سکے گا۔

بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ قابل گرفت معلومات اور وجوہات کی بنا پر کسی بھی فرد کو تین ماہ کی تحویل میں لیا جائے گا، گرفتار شخص پر الزامات کی تحقیقات کے لئے اعلیٰ سطحی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنائی جائے گی۔

ترمیمی بل کے مطابق جے آئی ٹی میں سپرنٹنڈنٹ پولیس افسر، انٹیلی جنس حکام، سول آرمڈ فورسز اور دوسری فورسز کے نمائندگان شامل ہوں گے، ترمیمی ایکٹ کو منظوری سے دو سال تک نافذ العمل تصور کیا جائے گا۔

ترمیمی بل کے اغراض و مقاصد کے مطابق 2014 میں بھی یہ ترمیم منظور کی گئی تھی جس کی مدت 2016 میں اختتام پذیر ہوئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

 وزیراعظم شہباز شریف قطر کا 2 روزہ سرکاری دورہ مکمل کر کے پاکستان واپس پہنچ گئے

وزیراعظم شہباز شریف سے قطر بزنس مین ایسوسی ایشن کے وفد نے ملاقات بھی کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 وزیراعظم شہباز شریف قطر کا 2 روزہ سرکاری  دورہ مکمل کر کے پاکستان واپس  پہنچ گئے

 وزیراعظم محمد شہباز شریف قطر کا 2 روزہ دورہ مکمل کر کے دوحہ سے وطن واپس پہنچ گئے۔
دوحہ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر قطر کے وزیر مملکت برائے ثالثی عزت مآب محمد بن عبد العزیز بن صالح ال خلیفی، قطر میں تعینات پاکستانی سفیر اور دیگر سفارتی عملے نے وزیراعظم کو رخصت کیا۔
اپنے 2 روزہ دورہء قطر کے دوران وزیر اعظم نے امیر قطر، قطر کے وزیراعظم سے ملاقاتیں کیں، قطر میوزیم میں پاکستانی آرٹ اور کلچر کے فروغ کے حوالے سے نمائش ”منظر“ کا افتتاح کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف سے قطر بزنس مین ایسوسی ایشن کے وفد نے ملاقات بھی کی۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

عمران خان کا نام چانسلر لسٹ میں کیو نہیں ؟ آکسفورڈ یونیورسٹی کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا

وکلا نے خط میں کہا کہ یونیورسٹی کی طرف سے مناسب جواب نہ ملنے پر کیس لندن ہائی کورٹ میں دائر ہوسکتا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عمران خان کا نام چانسلر لسٹ میں کیو نہیں ؟ آکسفورڈ یونیورسٹی کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے بانی عمران خان کا نام چانسلر کے انتخاب کیلئے جاری فہرست میں شامل نہ کرنے پر آکسفورڈ یونیورسٹی کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا ہے۔

بانی پی ٹی آئی کے انٹرنیشنل کوآرڈی نیٹر و مشیر ذلفی بخاری نے وکلا کے ذریعے یونیوسٹی سے جواب طلب کرلیا،وکلا کی جانب سے بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا نام چانسلر شپ کی فہرست میں شامل نہ کرکے زیادتی کی گئی ہے اور آکسفورڈ یونیورسٹی کا یہ فیصلہ غیرمنصفانہ اور سیاسی ہے،خط کے متن کے مطابق  تحریری جواب نہ ملا تو کارروائی کو آگے بڑھایا جائے گا،یونیورسٹی کو بتانا ہوگا کہ اس پر کس قسم کا دباؤ ڈالا گیا یا وہ کیا وجوہات تھیں کہ بانی پی ٹی آئی کا نام شامل نہیں ہوا۔

وکلا نے خط میں کہا کہ یونیورسٹی کی طرف سے مناسب جواب نہ ملنے پر کیس لندن ہائی کورٹ میں دائر ہوسکتا ہے،ذرائع کے مطابق یونیورسٹی نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا کے سبب ان کا نام چانسلر شپ کیلئے شامل نہیں کیا تھا اور اس وجہ پر بھی غور ہوا کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں اور یہ بھی واضح نہیں کہ ان کی رہائی کب ممکن ہوگی،اس حوالے سے ذلفی بخاری کا کہنا تھاکہ اقوام متحدہ کے آربریٹری ڈیٹینشن گروپ، ایمنسٹی اور وکلا کی رائے یونیورسٹی کے سامنے رکھ دی تھی اوریونیورسٹی پر واضح کردیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کوسزا سیاسی وجوہ کے سبب سنائی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ وکلا کی رائے کے سبب ہی یونیورسٹی نے بانی پی ٹی آئی کو اجازت دی تھی کہ وہ چانسلر شپ کیلئے اپنے کاغذات جمع کرائیں، بانی پی ٹی آئی کے چانسلر بننے سے یونیورسٹی کی عزت میں اضافہ ہوتا،یاد رہے کہ علیمہ خان کہہ چکی ہیں کہ ذلفی بخاری نے بانی پی ٹی آئی کی مشاورت سے چانسلر شپ کی کمپین شروع کی تھی، بانی پی ٹی آئی کے دستخط والے خط کے بعد برطانیہ میں چانسلرشپ کیلئے مہم چلائی گئی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll