جی این این سوشل

پاکستان

پنجاب میں بلدیاتی الیکشن مارچ میں ہونے کا امکان ، حلقہ بندیوں کی تیاریاں شروع

الیکشن کمیشن نے پنجاب میں 5 سال بعد بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے حلقہ بندیوں کی تیاریاں شروع کردیں،

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پنجاب میں بلدیاتی الیکشن مارچ میں ہونے کا امکان ، حلقہ بندیوں کی تیاریاں شروع
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 تیاریوں کی تکمیل اور حالات نارمل ہونے کی صورت میں بلدیاتی الیکشن مارچ میں ہوسکتے ہیں۔محکمہ بلدیات نے 11 میٹرو پولیٹن کارپوریشنز اور 39 ضلع کونسلوں کی سیٹوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

الیکشن کمیشن کے ذرائع نے بتایا کہ محکمہ بلدیات سے ہر یونین کونسل کی حلقہ بندی کیلئے نقشے اور حد بندی کا نوٹیفکیشن طلب کر لیا گیا۔ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرز کی سربراہی میں پنجاب کے 39 اضلاع میں ڈسٹرکٹ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی،

اس کے بعد حلقہ بندیوں کیلئے ڈرافٹ بنائے جائیں گے اور ہر ضلع کے الیکشن کمشنر دفتر میں حلقہ بندیوں کی ابتدائی فہرستیں آویزاں کی جائیں گی۔

الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق اس عمل میں 3 ماہ لگیں گے اور وہ مارچ میں الیکشن کیلئے تیار ہوں گے۔دوسری جانب محکمہ بلدیات نے 11 میٹرو پولیٹن کارپوریشنز کی سیٹوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

لاہور میں 150 سیٹیں، فیصل آباد اور رحیم یار خان میں 80-80 سیٹیں ہوں گی جبکہ 39 اضلاع کی ڈسٹرکٹ کونسلوں کی سیٹوں کا بھی اعلان کردیا گیا۔

کھیل

 آزاد کشمیر کا یوم تاسیس جوش و جذبے کیساتھ منایا جا رہا ہے 

 پاکستان کشمیر کو اپنی شہ رگ سمجھتا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ یہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 آزاد کشمیر کا یوم تاسیس جوش و جذبے کیساتھ منایا جا رہا ہے 

24 اکتوبر 1947 کو آزاد جموں و کشمیر ایک آزاد ریاست بنی، یہ دن کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کی علامت ہے۔ یہ دن آزاد جموں و کشمیر کے تمام علاقوں میں روایتی جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔ 

 یہ دن غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کی قیادت میں قائم ہونے والی پہلی انقلابی حکومت کی یادگار ہے۔  سردار ابراہیم نے 1947 میں کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کی قرارداد منظور کی، جو ایک اہم تاریخی لمحہ تھا۔

 آزاد جموں و کشمیر کا علاقہ جابر ڈوگرہ حکمرانوں سے مٹی کے بیٹوں نے آزاد کرایا، جو ان کی قربانیوں کا ثمر ہے۔  آزاد کشمیر کا حکومتی ڈھانچہ پاکستان کی طرز پر ہے، جس میں ایک آزاد ایگزیکٹو، قانون سازی اور عدلیہ شامل ہیں۔

 یہ ایک خود مختار ریاست ہے جس کا اپنا صدر، وزیر اعظم، اور پرچم ہے، جو اپنی خودمختاری کا دفاع کرتی ہے۔

آزاد جموں و کشمیر کی حکومت نے خود کو ایک جنگی کونسل کے طور پر پیش کیا جس کا مقصد مقبوضہ کشمیر کو آزاد کروانا ہے

 گزشتہ 77سالوں میں یہاں زندگی کے ہر شعبے میں شاندار ترقی ہوئی ہے، جو لوگوں کی محنت کا ثبوت ہے۔  ریاست نے اپنے لوگوں کی زندگیوں کی بہتری اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

 حکومت پاکستان کی سفارتی حمایت کے ساتھ، آزاد جموں و کشمیر کی حکومت بین الاقوامی سطح پر کشمیریوں کی جدوجہد کا حصہ ہے۔ بین الاقوامی معاہدوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر متنازعہ علاقہ ہے، اور ہندوستان اس کی حیثیت تبدیل نہیں کر سکتا۔

 کشمیر کی آزادی کے شہداء اور ہیروز کو کبھی نہیں بھلایا جائے گا، اور پاکستان ہمیشہ ان کے حق کی حمایت کرتا رہے گا۔

 پاکستان کشمیر کو اپنی شہ رگ سمجھتا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ یہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے۔ مساجد میں پاکستان کی خوشحالی اورمقبوضہ کشمیر کی جلد آزادی کے لیے خصوصی دعائیں کی جائیں گی۔

 ریاست کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز پر خصوصی تقریبات، پرچم کشائی اور دعائیہ تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا۔

 شہداء اور ہیروز کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا، جو ہماری قومی شناخت کا حصہ ہیں۔

24 اکتوبر 1947 کو آزاد جموں و کشمیر ایک آزاد ریاست بنی، جو حق خود ارادیت کی جدوجہد کی علامت ہے 

 

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ جاری،بابر اعظم کی 4 درجے تنزلی

جو روٹ پہلے، کین ولیمسن دوسرے جبکہ بابر اعظم کی4 درجے تنزلی،سلمان آغا کی 8 درجے ترقی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ جاری،بابر اعظم کی 4 درجے تنزلی

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے نئی ٹیسٹ رینکنگ جاری کر دی ہے جس کے مطابق انگلینڈ کے جو روٹ پہلے نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن دوسرے انگللینڈ کے ہیری بروک تیسرے جبکہ بھارت کے رشبھ پنت 3 درجے ترقی کے بعد چھٹے  نمبر پر پہنچ گئے۔

آئی سی سی کی جانب سے جاری کی گئی رینکنگ میں ویرات کوہلی ایک درجہ تنزلی کے بعد 8 ویں جبکہ سابق قومی کپتان بابر اعظم 4 درجے تنزلی کے بعد 19 ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔

سری لنکا کے کمیندو مینڈس ایک درجے ترقی کے بعد 10 ویں جب کہ انگلینڈ کے بین ڈکٹ 3 درجے ترقی کے بعد 11 ویں نمبر پر آگئے ہیں۔

دوسری جانب انگلینڈ کے خلاف مسلسل تین اننگز میں نصف سینچریاں  بنانے والے  سلمان علی آغا 8 درجے ترقی کے بعد اپنے کرئیر کی ٹاپ رینکنگ 14 ویں نمبر پر پہنچ گئے، جبکہ بھارت کے خلاف شاندار بیٹنگ کرنے والے نیوزی لینڈ کے راچن رویندرا 36 درجے ترقی کے بعد 18 ویں نمبر پر آگئے ہیں۔

پاکستان کے دیگر کھلاڑیوں میں محمد رضوان 2 درجہ تنزلی کے بعد 21ویں جبکہ سعود شکیل 7 درجہ تنزلی کیساتھ 27ویں نمبر پر چلے گئے، ٹیسٹ فارمیٹ کے ٹاپ 10 بیٹرز میں کوئی پاکستانی شامل نہیں ہے۔

دوسری جانب بالرز کی ٹیسٹ رینکنگ میں بھارت کے جسپریت بمراہ پہلی روی چندر ایشون دوسرے جبکہ  نمبر پر موجود ہیں۔ ٹاپ 10 میں کوئی پاکستانی بالر شامل نہیں البتہ شاہین 14ویں نمبر پر موجود ہیں۔

جبکہ آئی سی سی کی  ون ڈے بیٹنگ رینکنگ میں بابر اعظم کی پہلی پوزیشن برقرار ہے، روہت شرما، شُبمن گل اور ورات کوہلی کی بدستور دوسری ، تیسری اورچوتھی پوزیشن ہے۔پاکستان کے فخر زمان رینکنگ میں  9 ویں پوزیشن پر ہے۔

ون ڈے کی بولنگ رینکنگ میں جنوبی افریقا کے کیشو مہاراج کی پہلی، راشد خان کی دوسری اور کلدیپ یادیو کی تیسری پوزیشن ہے۔ جبکہ پاکستان کےشاہین آفریدی ٹاپ ٹین بولرز میں 7 ویں پوزیشن پر ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سانحہ بجبہاڑہ کے شہدا ء کو ان کے یوم شہادت پرشاندار خراج عقیدت

کل جماعتی حریت کانفرنس کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے حصول تک جدوجہد آزادی جاری رکھنےکے عزم کا اعادہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سانحہ بجبہاڑہ کے شہدا ء کو ان کے یوم شہادت پرشاندار خراج عقیدت

کل جماعتی حریت کانفرنس نے سانحہ بجبہاڑہ کے شہداء کو ان کی شہادت کی برسی پرشاندار خراج عقیدت پیش کیا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول تک جدوجہد آزادی جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔

کشمیر میڈیا سروس(کے ایم ایس) کی رپورٹ کے مطابق بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کے اہلکاروں نے 22اکتوبر 1993کو ضلع اسلام آباد کے علاقے بجبہاڑہ میں اندھا دھند فائرنگ کرکے 50سے زائد بے گناہ کشمیریوں کو اس وقت شہید کردیا تھاجب وہ سرینگر میں درگاہ حضرت بل کے بھارتی فوج کے محاصرے کے خلاف پرامن احتجاج کررہے تھے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ سانحہ بجبہاڑہ اوربھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کے قتل عام کے دیگر سانحات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات پر زوردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوں پر ظلم و تشدد اور مصائب کا سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک مجرموں کا احتساب نہیں کیا جاتا اور مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل نہیں کیا جاتا۔

دوسری طرف مودی سرکار کے زیر اثر بھارتی تعلیمی اداروں میں کشمیری طلباء کی زندگی اجیرن، بھارت میں کشمیریوں کی نسل کو بدترین ریاستی تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ انکے مستقبل بھی داؤ پر لگ چکے ہیں۔ حال ہی میں راجستھان یونیورسٹی سے 35 کشمیری طلباء کو معطل کر دیا گیا۔

کے ایم ایس کے مطابق طلبا میواڑ یونیورسٹی میں ادارے کی امتیازی پالیسیوں کے خلاف احتجاج میں شامل تھے، یہ طلباء گزشتہ تین روز سے احتجاج کر رہے تھے کیونکہ ان کی ڈگری راجستھان اور انڈین نرسنگ کونسل سے منظور شدہ نہیں تھی۔

جموں و کشمیر سٹوڈنٹ ایسوسی ایشن نے کہا کہ طلباء کے جائز خدشات کو دور کرنے اور ان کے تعلیمی مستقبل کو تحفظ دینے کی بجائے یونیورسٹی نے طلباء کو معطل کر دیا یہ کہاں کا انصاف ہے۔ واقعے نے بھارتی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم کشمیری طلبا ء کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر تشویش پیدا کردی ہے۔

کشمیری طلباء کا کہنا تھا کہ بھارت چند ٹکوں کے عوض ہماری حب الوطنی نہیں خرید سکتا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll