پاکستان
ملک کے مختلف حصوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے
لاہور : ملک کے مختلف حصوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ، راولپنڈی ، لاہور، ملتان، میانوالی ،ایبٹ آباد، ٹیکسلا، صوابی ، شمالی وزیرستان سمیت کئی شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 5.8 ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کی گہرائی 179 کلومیٹر تھی ۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز افغانستان میں ہندو کش کا پہاڑی سلسلہ تھا۔
علاوہ ازیں پاکستان، بھارت، تاجکستان میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ۔
زلزلے سے فی الحال کسی جانی اور مالی نقصان کی اطلاعات نہیں ہیں۔
پاکستان
انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی واقعات میں ملوث 10 ملزمان کو سزا ئیں سنا دیں
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مجرمان کو 6 سال تک قید اور جرمانے کی سزائیں سنائی ہیں
اسلام آباد: انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے 9 مئی کیس میں ملوث 10 ملزمان کو سزائیں سنا دیں، سزا یافتہ افراد میں4 افغان شہری بھی شامل ہیں جو کہ پاکستان کے مختلف علاقوں میں مقیم تھے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مجرمان کو 6 سال تک قید اور جرمانے کی سزائیں سنائی۔
ملزمان کے خلاف 10 مئی 2023 کو تھا نہ پی ایس انڈسٹریل ایریا میں ایف آئی آر نمبر 626/ 24درج کی گئی تھی۔
کیس کا فیصلہ خصوصی عدالت نمبر ٹو اے ٹی سی اسلام آباد کے جج طاہر عباس سپرا نے پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف کیا،جس میں پی ٹی آئی کے 10 کارکنوں کو سزا سنائی گئی جبکہ 6 کارکنان اب بھی اسی کیس میں اشتہاری مجرم ہیں۔
سزایافتہ مجرمان میں عابد محمود، احسن ، نعیم اللہ ، مطیع اللہ ولد امین خان ، شوکت ولد فضل داد ، ذاکر اللہ ولد بسم اللہ خان شامل ہیں۔
افغان شہریوں کے نام داؤد خان، یونس خان، احسان اللہ، لال آغا ہیں۔
عدالت نے روپوش مجرمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انہیں گرفتارکرتے ہی فوری عدالت میں پیش کرنے کاحکم بھی دیا گیا۔
عدالت کے فیصلے کے مطابق مجرموں کو سنائی گئی سزا جرمانے کے علاوہ 6 سال تک بڑھ جاتی ہے۔
پاکستان
کرم : قبائلی کشید گی میں اضافہ ، حکومتی ہیلی کاپٹر پر بھی فائر نگ
لوئر کرم کے علاقے بگن اور علیزئی کے درمیان کل شام حالات کشیدہ ہونے کے بعد فریقین کے درمیان جنگ چھڑ گئی جو تاحال جاری ہے
ضلع کرم میں کل شام مختلف گاؤں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس میں اب تک 30 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی ہدایت پر پاراچنار جانے والے خیبرپختونخوا حکومت کے وفد کے ہیلی کاپٹر پر بھی نامعلوم افراد نے فائرنگ کی ہے، حکام کے مطابق فائرنگ کے واقعہ میں ہیلی کاپٹر اور حکومت وفد محفوظ رہا۔
دوسری جانب کرم سانحہ سمیت پختونخوا میں دہشت گردی کےبڑھتے واقعات کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی نے 25 نومبر کو صوبے بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی ایک روزہ دورے پر پارا چنار جانا تھا، وزیرداخلہ نے فائرنگ سے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کرنا تھی، تاہم ان کا دورہ خراب موسم کے باعث ملتوی کر دیا گیا ہے۔
ادھر ضلع کرم میں کل شام مختلف گاؤں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس میں اب تک 30 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
لوئر کرم کے علاقے بگن اور علیزئی کے درمیان کل شام حالات کشیدہ ہونے کے بعد فریقین کے درمیان جنگ چھڑ گئی جو تاحال جاری ہے، فریقین ایک دوسرے کو بھاری اور خودکار اسلحہ سے نشانہ بنارہے ہیں۔
واقعہ کے بعد حالات معمول سے باہر ہوگئے اور فریقین ایک دوسرے خلاف مورچہ زن ہیں۔ رات گئے فریقین نے ایک دوسرے پر لشکر کشی بھی کی ، جس کے نتیجے میں دکانوں اور گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔
پاراچنار شہر سے 60 کلومیٹر فاصلے پر واقع علاقہ بگن اور لوئر علیزئی کے لوگ اُس وقت مورچہ زن ہوئے جب 21 نومبر کو مسافر قافلے پر مسلح افراد نے حملہ کیا، اس حملے کے نتیجے میں 7 خواتین، 3 بچوں سمیت 43 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔
ضلع کرم کے تین مقامات اپر کرم کے گاؤں کنج علیزئی اور مقبل ، لوئر کرم کے بالش خیل اور خار کلی سمیت لوئر علیزئی اور بگن کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ تاحال جاری ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق جی او سی 9 ڈیو کوہاٹ میجر جنرل ذوالفقار علی بھٹی بھی پاراچنار پہنچ چکے ہیں، گورنر کاٹیج پاراچنار میں اہم جرگہ متوقع ہے۔
دریں اثنا پاراچنار شہر میں ماحول سوگوار ہے تمام کاروباری مراکز سوگ کے طور پر بند رہے، ضلع کرم میں تمام تعلیمی ادارے بھی مکمل طو رپر بند ہیں۔
پاراچنار کو دیگر اضلاع سے لنک کرنے والی واحد سڑک 12 اکتوبر سے بند ہونے سے اپر کرم کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
تفریح
درجنوں ملی نغموں کے خالق جمیل الدین عالی کی نویں برسی آج منائی جارہی ہے
جمیل الدین عالی نے 1965 ءکی پاک بھارت جنگ کے دوران لکھے گئے ملی نغموں سے شہرت حاصل کی
پاکستان کے معروف دانشور،شاعر،ادیب اورشہرہ آفاق ملی نغموں کے خالق جمیل الدین عالی کو دنیا سے رخصت ہوئے نو سال کا عرصہ بیت گیا،انہوں نے جو بھی لکھا خوب لکھا،جیوے جیوے پاکستان اور اے وطن کے سجیلے جوانوجیسے نغموں سے شہرت پائی۔
جمیل الدین عالی 20جنوری 1925ءکو دہلی کے ایک علمی وادبی گھرانے میں پیدا ہوئے،انہوں نے بیک وقت شاعر، ادیب، محقق اور کالم نگار کے طور پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
جمیل الدین عالی نے 1965 ءکی پاک بھارت جنگ کے دوران لکھے گئے ملی نغموں سے شہرت حاصل کی،ان کے مشہور نغموں میں اے وطن کے سجیلے جوانوں،اتنے بڑے جیون ساگر میں توں نے پاکستان دیااور اس کے علاوہ اسلامی سربراہی کانفرنس کے لیے ”ہم تا ابد سعی و تغیر کے ولی ہیں ہم مصطفوی ہیں“ شامل ہیں۔
جمیل الدین عالی کو اردو ادب کے لئے طویل خدمات کے اعتراف میں 1991ءمیں حکومت پاکستان کی طرف سے پرائیڈ آف پرفارمنس اور2004ءمیں تمغہ امتیازسے نوازاگیاتھا، جمیل الدین عالی طویل علالت کے بعد 23 نومبر 2015ءکو اپنے خالق حقیقی سے جا ملیں۔
-
پاکستان 2 دن پہلے
الیکشن کمیشن نے نون لیگ کے منحرف رکن قومی اسمبلی کو ڈی سیٹ کر دیا
-
پاکستان 2 دن پہلے
عازمین حج کے لیے پاسپورٹس کا حصول ہوا آسان
-
تجارت 2 دن پہلے
سونے کی قیمت میں حیرت انگیز اضافہ
-
دنیا 2 دن پہلے
روس کا یوکرین پر بین البراعظمی بیلسٹک میزائل سے حملہ
-
پاکستان 2 دن پہلے
پی ٹی آئی احتجاج :23 نومبر سے انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل کرنے کا فیصلہ
-
علاقائی ایک دن پہلے
موٹرویز آج رات سے بند کرنے فیصلہ
-
تجارت ایک دن پہلے
سونے کی عالمی و مقامی قیمتوں میں اضافے کا تسلسل برقرار
-
دنیا ایک دن پہلے
بنگلہ دیش: سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء 6 سال بعد منظر عام پر آگئیں